وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے پہلا‘نیشنل کریئٹرز ایوارڈ’پیش کیا


‘‘نیشنل کریئٹرز ایوارڈ،ہمارے تخلیق کاروں کی برادری کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتا ہے اور ایک مثبت تبدیلی لانے کے لیے ان کے جذبے کا جشن مناتا ہے’’

‘‘نیشنل کریئٹر ایوارڈز نئے دور کا آغاز ہونے سے پہلے ہی ایک پہچان دے رہے ہیں’’

‘‘ڈیجیٹل انڈیا مہم نے مواد تخلیق کرنے والوں کی ایک نئی دنیا تشکیل دی ہے’’

‘‘ہمارا شیو نٹراج ہے، اس کا ڈمرو مہیشور سوترپیدا کرتا ہے، اُس کا تانڈوتال اور تخلیق کی بنیاد رکھتا ہے’’

‘‘نوجوانوں نے اپنے مثبت اقدامات سے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مواد تخلیق کرنے والوں کی طرف دیکھے’’

‘‘آپ نے ایک نظریہ پیش کیا، اس کی  اختراع کی اور اسے اسکرین پر زندہ شکل دی؛ آپ انٹرنیٹ کے ایم وی پیز ہیں’’

‘‘مواد کی تخلیق سے ملک کے بارے میں غلط تاثرات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے’’

‘‘کیا ہم ایسا مواد تیار کر سکتے ہیں،جس سے نوجوانوں میں منشیات کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہی پیداہو؟ ہم کہہ سکیں - منشیات اچھی نہیں ہیں’’

‘‘ہندوستان نے سو فیصد جمہوریت پر فخر کرتے ہوئے ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا عزم کیا ہے’’

‘‘آپ پوری دنیا میں ہندوستان کے ڈیجیٹل سفیر ہیں؛ آپ ووکل فار لوکل کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں’’

‘‘آئیے ہم  ایک‘ کریئیٹ آن اِنڈیا’ مہم شروع کریں اور ہندوستان کی  کہانیاں، ثقافت، ورثے اور روایات کو پوری دنیا کے ساتھ بانٹیں؛ آئیے ہم  ہندوستان سے متعلق مواد تخلیق کریں اور پوری دنیا کے لیے تخلیق کریں’’

Posted On: 08 MAR 2024 1:45PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج بھارت منڈپم،نئی دہلی میں پہلا نیشنل کریئٹرز ایوارڈ( قومی تخلیق کار ایوارڈ) پیش کیا۔ انہوں نے ایوارڈ جیتنے والوں کے ساتھ مختصر گفتگو بھی کی۔ قومی تخلیق کاروں کا ایوارڈ قصہ گوئی، سماجی تبدیلی کی وکالت، ماحولیاتی پائیداری، تعلیم، اور گیمنگ سمیت تمام شعبوں میں بہترین کارکردگی کا اعتراف کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ایوارڈ کو مثبت تبدیلی لانے کے لیے تخلیقی صلاحیتوں کے استعمال کی خاطر ایک لانچ پیڈ کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس موقع کے لیے منتخب کیے گئے بھارت منڈپم کے مقام کو نوٹ کیا اور کہا کہ قومی تخلیق کار آج اسی جگہ پر جمع ہوئے ہیں، جہاں جی20 سربراہی اجلاس میں عالمی رہنماؤں نے مستقبل کو سمت دی تھی۔

وزیر اعظم نے اس بات کو اُجاگر کیا کہ یہ ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقت کی تبدیلی اور نئے دور کی آمد کے ساتھ ساتھ چلیں اور کہا کہ قوم آج پہلی مرتبہ قومی تخلیق کار ایوارڈز کے ساتھ اس ذمہ داری کو پورا کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے مستقبل کا پہلے سے تجزیہ کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ‘‘قومی تخلیق کار ایوارڈز اپنے آغاز سے پہلے نئے دور کو شناخت دے رہے ہیں۔’’ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ نیشنل کریئٹر ایوارڈز آنے والے وقتوں میں نئے دور کو تقویت بخشنے اور نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں اور روزمرہ کی زندگی کے پہلوؤں کے تئیں حساسیت کا احترام کرتے ہوئے ایک مضبوط اثر و رسوخ قائم کریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘ مستقبل میں نیشنل کریئٹر ایوارڈز مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے تحریک کا ایک بہت بڑا ذریعہ بنیں گے اور ان کے کام کے لیے ایک شناخت قائم کریں گے۔ وزیر اعظم نے ایوارڈز جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور بہت کم وقت میں مقابلہ کرنے والوں کی فعال شرکت کا بھی اعتراف کیا۔’’ انہوں نے زور دے کرکہاکہ‘‘اس تقریب کے لیے2 لاکھ سے زیادہ تخلیقی  ذہنوں کا یکجا ہونا خود قوم کے لیے ایک شناخت قائم کر رہا ہے۔’’

اس بات کو اُجاگر کرتے ہوئے کہ پہلےنیشنل کریئٹرز ایوارڈز مہا شیو راتری کے مبارک موقع پرشروع ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘بھگوان شیو کو زبان، فن اور تخلیقی صلاحیت کا تخلیق کار سمجھا جاتا ہے۔’’وزیر اعظم نے سب کو مہاشیوراتری کی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ‘‘ہمارا شیو نٹراج ہے، اس کا ڈمرو مہیشور سوترا پیدا کرتا ہے، اس کا تانڈو تال اور تخلیق کی بنیاد رکھتا ہے۔’’

وزیر اعظم نے آج خواتین کے بین الاقوامی دن کے موقع کو بھی اُجاگر کیا اور ایوارڈپانے والی خواتین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے ہندوستان کے تخلیقی میدان میں خواتین کی شرکت پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر تمام خواتین کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور گیس سلنڈر کی قیمتوں میں 100 روپے کی کمی کے فیصلے کے بارے میں بھی بتایا،جس پر موجود افراد کی جانب سے زبردست تالیاں بجائی گئیں۔

ملک کی ترقی کے سفر پر ایک اسکیم یا پالیسی کے متعدد اثرات کو اُجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ 10 سالوں میں ڈیٹا انقلاب اور کم لاگت والے ڈیٹا کی دستیابی کا ذکر کیا۔ انہوں نے ڈیجیٹل انڈیا مہم کو مواد تخلیق کرنے والوں کے لیے ایک نئی دنیا کی تشکیل کا سہرا دیا اور اس سمت میں نوجوانوں کی کوششوں کی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے انہیں مبارکباد دیتے ہوئے  اور اس طرح کے ایوارڈز کے آغاز کا سہرا  ان کے سر باندھے ہوئے کہا کہ‘‘نوجوانوں نے اپنے مثبت اقدامات کے ساتھ حکومت کو مجبور کیا ہے کہ وہ مواد تخلیق کرنے والوں کی طرف دیکھے۔’’

وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ کسی بھی تخلیق کار نے کبھی بھی مواد کی تخلیق کے کورس میں شرکت نہیں کی، کیونکہ ایسا کوئی کورس موجود ہی نہیں تھا اور تعلیم حاصل کرنے سے لے کر مواد تخلیق تک ان کے سفر پر روشنی ڈالی۔‘‘آپ خود اپنے پروجیکٹس کے مصنف، ہدایت کار، پروڈیوسر اور ایڈیٹر ہیں۔’’وزیر اعظم مودی نے اس طرح کے ہنر کی اجتماعی صلاحیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ‘‘آپ نے ایک آئیڈیا تشکیل دیا، اس کے لیے  اختراع کی اور اسے اسکرین پر پیش کیا۔ وزیراعظم نے مواد تخلیق کرنے والوں کی ہمت اور عزم کو سراہتے ہوئے کہا کہ‘‘ آپ نے نہ صرف دنیا کو اپنی صلاحیتوں سے متعارف کرایا ہے، بلکہ آپ نے انہیں  دنیا بھی دکھائی ہے۔”انہوں نے پورے ہندوستان میں مواد کے اثرات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘آپ انٹرنیٹ کے ایم وی پیز ہیں۔’’

وزیر اعظم نے کہا کہ مواد اور تخلیقی صلاحیتوں کا اشتراک مصروفیت کو بڑھاتا ہے، مواد اور ڈیجیٹل کا اشتراک تبدیلی لاتا ہے اور مقصد کے ساتھ مواد کا اشتراک اثر دکھاتا ہے۔ جناب مودی نے مواد کے تخلیق کاروں سے مواد کے ذریعے تحریک پیدا کرنے کی درخواست کی اور لال قلعہ سے خواتین کی بے عزتی کے معاملے کو اٹھانے کو یاد کیا۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ لڑکوں اور لڑکیوں کی پرورش کرتے ہوئے والدین میں برابری کے جذبے کو آگے بڑھائیں۔ انہوں نے مواد کے تخلیق کاروں کے لیے معاشرے کے ساتھ منسلک ہونے اور اس رویہ کو ہر گھر تک پہنچانے کا نقطہ نظر پیش کیا۔ انہوں نے مواد کے تخلیق کاروں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی ناری شکتی کی صلاحیتوں کو ظاہر کریں اور اپنے روزمرہ کے کاموں کو انجام دینے والی ایک ماں اور دیہی اور قبائلی علاقوں کی خواتین کو معاشی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لیے نظریات پیش کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘مواد کی تخلیق غلط تاثرات کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔’’

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سوچھ بھارت مہم ایک نہ ختم ہونے والی کوشش ہے، وزیر اعظم نے ایک شیرکے ذریعے  پلاسٹک کی بوتل اٹھاتے ہوئے ایک حالیہ ویڈیو کا ذکر کیا اور مواد تخلیق کرنے والوں سے اس سمت میں کام جاری رکھنے کی تاکید کی۔ انہوں نے بچوں میں ذہنی صحت اور تناؤ کے سنگین مسائل پر مزید بیداری پیدا کرنے اور مقامی زبانوں میں مواد کی تخلیق پر توجہ دینے کی تجویزپیش کی۔ وزیر اعظم نے اس معاملے پر ایک مختصر فلم کی بھی تعریف کی، جسے انہوں نے تقریباً 15 سال پہلے دیکھا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے پریکشا پہ چرچا پروگرام کا بھی ذکر کیا، جہاں انہیں امتحانات سے پہلے بچوں کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا موقع ملتا ہے۔ جناب مودی نے نوجوانوں پر منشیات کے منفی اثرات کو اُجاگر کرنے والا مواد تیار کرنے کی سفارش کی اور مزید کہا کہ‘‘ہمیں یہ کہنا چاہیے– منشیات اچھی نہیں ہیں۔’’

وزیر اعظم نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کی طرف توجہ مبذول کرائی اور اگلے سال بھی مواد تخلیق کرنے والوں سے ملاقات کرنے پر اعتماد ظاہر کیا۔  وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘‘یہ مودی کی گارنٹی نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کے 140 کروڑ شہریوں کی گارنٹی ہے۔’’ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ملک میں نوجوانوں اور پہلی بار ووٹ دینے والوں میں یہ احساس پیدا کرنے کے لیے بیداری پیدا کریں کہ ووٹنگ کسی الیکشن میں جیتنے اور ہارنے والوں کا اعلان کرنے کے لیے نہیں کی جاتی، بلکہ فیصلہ سازی کے اس عمل کا حصہ بننے کے لیے کی جاتی ہے، جس میں اتنے وسیع ملک کا مستقبل  تیار کیاجاتا ہے۔انہوں نے اُجاگر کیا کہ اگرچہ بہت سی ممالک مختلف طریقوں سے خوشحال ہوئیں، لیکن آخرکار انہوں نے جمہوریت کا انتخاب کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ہندوستان نے سو فیصد جمہوریت پر فخر کرتے ہوئے ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا عہدکیا ہے۔’’ انہوں نے نوجوانوں سے توقعات اور ہندوستان کو دنیا کے لیے ایک ماڈل بنانے میں ان کے تعاون کو بیان کیا اور سوشل میڈیا کی طاقت سے ہندوستان کے معذور لوگوں کی باطنی طاقت کو سامنے لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

دنیا میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے ترنگے کی طاقت کے بارے میں بات کی، جس کا مشاہدہ یوکرین سے طلباء کے انخلاء کے دوران کیا گیا۔ اگرچہ ہندوستان کے تئیں دنیا کا ماحول اور احساس بدل گیا ہے، وزیر اعظم نے ملک کی شبیہ کو مزید بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیر اعظم  مودی نے اپنے ایک غیر ملکی دورے کے دوران حکومت کے لیے ایک ترجمان کے طورپر کام کرنے والے کمپیوٹر انجینئر کے ساتھ اپنی بات چیت کو یاد کیا ، جس نے ان سے پوچھا کہ ہندوستان سانپوں اور جادوگروں کی سرزمین ہے۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ اگرچہ اس وقت  ہندوستان انتہائی طاقتور تھا، لیکن اب اس کی طاقت کمپیوٹر ماؤس پر مرکوز ہو گئی ہے، جو دنیا کی سمت کا تعین کررہاہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ‘‘آپ پوری دنیا میں ہندوستان کے ڈیجیٹل سفیر ہیں۔ آپ ووکل فار لوکل کے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔’’ انہوں نے کل اپنے سری نگر کے دورے کو یاد کیا اور شہد کی مکھیوں کے پالنے والے ایک کاروباری کے ساتھ اپنی بات چیت کا ذکر کیا، جس نے ڈیجیٹل انڈیا کی طاقت سے ایک عالمی برانڈ بنایا ہے۔

وزیر اعظم نے نصیحت کی کہ‘‘ا ٓئیے ہم‘کریئیٹ آن اِنڈیا’ تحریک شروع کریں۔ آئیے ہم ہندوستان کی کہانیاں، ثقافت، ورثہ اور روایات کو پوری دنیا کے ساتھ بانٹیں۔ آئیے ہم ہندوستان کے بارے میں تخلیق کریں اور دنیا کے لیے تخلیق کریں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ عالمی سامعین کو ایسا مواد تیار کرنے کے لیے مشغول کریں، جو نہ صرف تخلیق کار، بلکہ ملک کے لیے زیادہ سے زیادہ لائکس کا باعث بنے۔ ہندوستان کے تئیں دنیا کے تجسس کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مواد کے تخلیق کاروں پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی زبانوں، جیسے جرمن، فرانسیسی، ہسپانوی وغیرہ میں موادتیار کریں، تاکہ اس کی رسائی کو بڑھایا جا سکے۔ جناب مودی نےمصنوعی ذہانت کے بارے میں بل گیٹس کے ساتھ اپنی تازہ ترین بات چیت کو یاد کیا اور انڈیا اے آئی مشن کے لیے کابینہ کی منظوری کے بارے میں مطلع کیا۔ ہندوستان کے نوجوانوں اور اس کے ہنر کا سہرا دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے سیمی کنڈکٹر مشن کا ذکر کیااور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ہندوستان 5 جی ٹیکنالوجی اپنانے کی طرح کی اس میں بھی قیادت کرے گا۔ انہوں نے تعلقات میں اضافہ کرنے کے لیے پڑوسی ممالک میں رائج زبانوں کے استعمال پر بھی زور دیا۔ وزیر اعظم نے اپنی جاری تقریر کو مختلف زبانوں میں مختصر وقت میں ترجمہ کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال اور نمو ایپ سے تصاویر حاصل کرنے کے بارے میں مجمع کو مطلع کیا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مواد تخلیق کرنے والوں کی صلاحیت ہندوستان کی برانڈنگ کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر ایک نئی بلندی تک لے جا سکتی ہے۔ انہوں نے تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کیا اور کھدائی میں دریافت شدہ نوادرات کو دیکھنے کی مثال دی، جو دیکھنے والے کو دوبارہ اسی دور میں لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں کو اس کی ترقی کے لیے ایک محرک بننے کا اعتراف کیا۔ انہوں نے اس موقع پر سب کو مبارکباد پیش کی اور جیوری کی کوششوں کو بھی سراہا، جنہوں نے مختصر وقت میں2 لاکھ سے زیادہ درخواست دہندگان کا تجزیہ کیا۔

اس موقع پر دیگر کے علاوہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب اشونی ویشنو بھی موجود تھے۔

پس منظر

قومی تخلیق کار ایوارڈ مثالی عوامی مصروفیت کا گواہ ہے۔ پہلے راؤنڈ میں20 مختلف زمروں میں1.5 لاکھ سے زیادہ نامزدگیاں موصول ہوئیں۔ اس کے بعد، ووٹنگ راؤنڈ میں، ڈیجیٹل تخلیق کاروں کے لیے مختلف ایوارڈ کیٹیگریز میں تقریباً10 لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔ اس کے بعد تین بین الاقوامی تخلیق کاروں سمیت23 فاتحین کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ زبردست عوامی مصروفیت اس بات کی گواہی ہے کہ ایوارڈ صحیح معنوں میں لوگوں کے انتخاب کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ ایوارڈ20 زمروں میں دیا جا رہا ہے، جس میں بہترین قصہ گو ایوارڈ؛ ڈِس رپٹر آف دی ایئر؛ سال کے مشہور تخلیق کار؛ گرین چیمپئن ایوارڈ؛ سماجی تبدیلی کے لیے بہترین تخلیق کار؛ سب سے زیادہ اثر انگیز زرعی تخلیق کار؛ سال کا ثقافتی سفیر؛ بین الاقوامی تخلیق کار ایوارڈ؛ بہترین سفر تخلیق کار ایوارڈ؛ سوچھتا سفیر ایوارڈ؛ نیو انڈیا چیمپیئن ایوارڈ؛ ٹیک کریئٹرایوارڈ؛ ہیریٹیج فیشن آئیکون ایوارڈ؛ سب سے زیادہ تخلیقی تخلیق کار (مرد اور عورت)؛ کھانے کے زمرے میں بہترین تخلیق کار؛ تعلیم کے زمرے میں بہترین تخلیق کار؛ گیمنگ کیٹیگری میں بہترین تخلیق کار؛ بہترین مائیکرو تخلیق کار؛ بہترین نینو تخلیق کار؛ بہترین صحت اور تندرستی تخلیق کار شامل ہیں۔

************

ش ح۔و ا۔ن ع

U. No.5852



(Release ID: 2012756) Visitor Counter : 73