صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جموں ایمس کا افتتاح کیا


گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔ اسی طرح، اسی مدت میں، جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی ستیٹیں  500 سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہیں:وزیر اعظم

’’گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں پی جی میڈیکل سیٹیں 0 سے بڑھ کر 650 ہوگئی ہیں‘‘

’’ایمس جموں کے شروع ہونے کے بعد، جموں کے لوگوں کو خصوصی طبی علاج حاصل کرنے کے لیے اب دہلی نہیں جانا پڑے گا‘‘

2047 تک ہندوستان کے وکست  بھارت بننے کے اپنے ویژن کو دہرایا، وکست  جموں و کشمیر وکست بھارت کے لیے ایک پیشگی شرط ہے

ایمس جموں کی تیز رفتار تعمیر، جس کا سنگ بنیاد رکھنے میں صرف 5 سال لگے ،اس خطے کے تئیں مرکزی حکومت کی وابستگی کو اجاگر کرتی ہے: مرکزی وزیر صحت

جناب نریندر مودی کی قیادت میں، جموں و کشمیر ہندوستان کا واحد خطہ بن گیا ہے جس میں ایمس، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور دیگر نامور ادارے ہیں: لیفٹیننٹ گورنر، جموں و کشمیر

Posted On: 20 FEB 2024 3:19PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جموں میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کا افتتاح کیا۔ وزیر اعظم نے خطہ میں دیگر مختلف ترقیاتی کاموں کا افتتاح، آغاز اور سنگ بنیاد بھی رکھا اور مرکزی اسکیموں سے استفادہ کرنے والوں سے بات چیت بھی  کی۔

لیفٹیننٹ گورنر، جموں و کشمیر جناب منوج سنہا؛ ، وزیر مملکت، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت  کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ؛ اور جموں سے ممبر پارلیمنٹ جناب جگل کشور شرما اس موقع پر موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00292PZ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003G2F9.jpg

 

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا، ’’گزشتہ 10 سالوں میں جموں و کشمیر میں میڈیکل کالجوں کی تعداد 4 سے بڑھ کر 12 ہو گئی ہے۔ اسی طرح، اسی مدت میں، جموں و کشمیر میں ایم بی بی ایس کی سیٹیں  500 سے بڑھ کر 1300 ہوگئی ہیں۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ’’2014 سے پہلے جموں و کشمیر میں پی جی میڈیکل سیٹیں نہیں تھیں‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’آج مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 650 پی جی میڈیکل سیٹیں ہیں ‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس خطے میں 35 نئے نرسنگ اور پیرا میڈیکل کالجز بھی بن رہے ہیں جس سے نرسنگ کی سیٹوں  میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔

ایمس جموں کا افتتاح کرنے پر، وزیر اعظم نے کہا، ’’مرکزی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں 15 نئے ایمس کا اضافہ کیا ہے، جن میں سے دو صرف جموں و کشمیر میں ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایمس جموں کے شروع ہونے کے بعد، جموں کے لوگوں کو خصوصی طبی علاج حاصل کرنے کے لیے اب دہلی نہیں جانا پڑے گا، جس سے انہیں قیمتی وقت اور وسائل کی بچت میں مدد ملے گی۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004S41E.png

وزیراعظم نے ملک کے تمام شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی تبدیلی کی تیز رفتاری کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 2047 تک ہندوستان کے وکست  بھارت بننے کے اپنے ویژن کو دہرایا اور لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس ویژن کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ وکست  جموں و کشمیر وکست  بھارت کے لیے ایک پیشگی شرط ہے اور جموں و کشمیر میں مرکزی حکومت کے مختلف ترقیاتی اور بہتری  کے منصوبوں کا مقصد اس وژن کو حقیقی شکل دینا ہے۔

اس موقع پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ  نے ایمس جموں کے لیے مرکزی حکومت کے عزم کو اجاگر کیا جس کا سنگ بنیاد رکھنے میں صرف 5 سال لگے۔

 

جناب منوج سنہا نے جموں و کشمیر (جے اینڈ کے) کے لوگوں کی بہت سی دیرینہ خواہشات کو پورا کرنے کے لیے مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کیا، چاہے وہ پسماندہ طبقوں تک ترقی اور مرکزی اسکیموں کے فوائد پہنچانے میں ہو یا خطے میں دو ایمس کی فراہمی کے سلسلے میں ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’گزشتہ 5 سالوں میں جموں و کشمیر میں خاص طور پر صحت، تعلیم، سیکورٹی اور بنیادی ڈھانچے کے منظر نامے کو بہتر بنانے میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے جو کہ دہشت گردی میں 75 فیصد کمی اور سرمایہ کاری میں اضافہ اور نئے مواقع سے ظاہر ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ’’جناب  نریندر مودی کی قیادت میں، جموں و کشمیر ہندوستان کا واحد خطہ بن گیا ہے جس میں ایمس، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور دیگر نامور ادارے ہیں۔‘‘

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  حکومت کی جانب سے  ملک اور خاص طور پر جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو بڑھانے کے لیے کی گئی کوششوں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بہت سے ترقیاتی منصوبے شروع سے ہی بہت پرجوش تھے اور عزت مآب وزیر اعظم کو اس بات کا سہرا دیا کہ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ترقی آخری منزل تک پہنچ جائے۔

پس منظر:

ایمس  جموں، قومی اہمیت کا ایک انسٹی ٹیوٹ، وجے پور (جموں) میں واقع اعلی معیار  کی صحت کی دیکھ بھال  کے لیے ایک اعلیٰ ترین قابل اعتماد اعلیٰ معیار کا ریفرل سنٹر ہے۔ یہ پردھان منتری سواستھیہ سرکشا  یوجنا (پی ایم ایس ایس وائی ) کے زیر اہتمام قائم کیا گیا ہے، تاکہ علاقائی صحت کی دیکھ بھال کے عدم توازن کو دور کیا جا سکے، ثبوت پر مبنی تحقیق کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور ہمارے ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو بلند کیا جا سکے۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005HKKV.jpg

 

ایمس  جموں، پسماندہ طبقوں کی خدمت کے عزم کے ساتھ، سستی خصوصی طبی دیکھ بھال فراہم کرنے کی کوشش کا مجاز ادارہ  ہے، اس طرح یہ علاج کے لیے دور دراز کے شہروں میں سفر کرنے سے منسلک مالی بوجھ اور وقت کی رکاوٹوں کو کم کرے گا اور اس خطے کے صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کو اپنے نصب العین ’’مداوہ امید کا سبب ہے‘‘کے ساتھ تبدیل کرتا ہے۔  انسٹی ٹیوٹ کا لوگو جموں خطے کی سماجی، ثقافتی اور روحانی اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔

اسپتال جامع طبی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہے، جس میں آؤٹ پیشنٹ ڈیپارٹمنٹ میں روزانہ 2000-3000 مریضوں کی آمد متوقع ہے۔ فیز-1 میں 750 بستروں کا قیام دیکھا جائے گا، جس میں 193 آئی سی یو  بیڈز شامل ہیں جو ٹراما کیئر ، معمول کی دیکھ بھال ، اور سپر اسپیشلٹیز کو پورا کرتے ہیں۔ ایمس جموں تقریباً 50 محکموں کو شامل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے، جس میں عام اور خصوصی دونوں طرح کی دیکھ بھال شامل ہے۔ نیوکلیئر میڈیسن، 20 ماڈیولر او ٹیز ، ایم آر آئی ، اور سی ٹی  اسکین جیسی جدید سہولیات، جو چوبیس گھنٹے کام کرتی ہیں، اس بات کو یقینی بنائے گی کہ انسانی اور مسلسل دیکھ بھال آسانی سے دستیاب رہے۔اس کے علاوہ ، ایمس  جموں کا وقف شدہ دو منزلہ ’’آیوش بلاک‘‘ 30 بستروں کے ساتھ دیگر سہولیات اور شراکت داری کے ساتھ، علاقائی صحت کے نتائج کو بڑھانے کے لیے روایتی اور جدید ادویات کو ملا کر صحت کی دیکھ بھال کے ایک جامع انداز کی عکاسی کرتا ہے۔ ایمس جموں خطے اور اس سے آگے کے لیے ایک ہیلی پیڈ کے ساتھ ہنگامی دیکھ بھال میں حادثوں  وغیرہ سے متاثر مریضوں کی تیز رفتار نقل و حمل کے لیے ایک امید کی کرن ہے۔

ایمس جموں نے ایک اہم قدم متعارف کرایا ہے، جس میں ایک 'مریض سینٹرک اسپتال' قائم کیا گیا ہے جس میں پیشنٹ اسسٹنٹ سروسز، انڈور نیویگیشن سسٹم، پیشنٹ کیئر مینیجرز اور کوآرڈینیٹرز، اور اسمارٹ پیمنٹ کارڈز جیسی اختراعی سہولیات شامل ہیں۔ پیشنٹ نیویگیشن سسٹم کا تعارف تمام مریضوں کے لیے خاص طور پر مختلف معذور افراد، بشمول بصارت سے محروم افراد، سہولت کے اندر ان کی مطلوبہ منزلوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے نیویگیشن کی سہولت فراہم کرتے ہوئے رسائی کو بڑھانے کا وعدہ کرتا ہے۔

ایمس جموں میں اس کے ایم بی بی ایس پروگرام کے لیے سالانہ 100 طلباء اور نرسنگ کے لیے 60 طلباء ہوں گے۔ یہ مستقبل میں میڈیکل، ڈینٹل (ایم ڈی /ایم ایس /ایم ڈی ایس)، نرسنگ، سپر اسپیشلائزیشن پروگرامز (ڈی ایم/ایم سی ایچ )، ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگریاں، اور بعد میں پوسٹ گریجویٹ پروگرام بھی متعارف کرائے گا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006KS9N.jpg

 

قومی شاہراہ نمبر  44 کے ساتھ 226.84 ایکڑ پر پھیلے ہوئے اسپتال میں ہندوستان کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ دلکش کیمپس ہیں۔ یہ کیمپس ماحول دوستی کو ترجیح دیتا ہے، جسے 4-اسٹار گرین ریٹنگ فار انٹیگریٹڈ ہیبی ٹیٹ اسسمنٹ (جی آر آئی ایچ اے ) کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، جس میں ایک سولر پینل سسٹم، سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ، اور 13,500 درخت اور 5 لاکھ جھاڑیاں لگائی جا رہی ہیں۔

ایمس جموں کے بنیادی ڈھانچے کی خصوصیات میں جدید ترین پروجیکشن سسٹم، آڈیو ویژول سسٹم اور 1000 لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش کے ساتھ کنونشن سینٹر، 216 حاضرین کے لیے ایک نائٹ شیلٹر، کثیر المنزلہ عملے کی رہائش، یو جی /پی جی  ہاسٹل شامل ہیں۔ ایک اسپورٹس کلب، کرکٹ اسٹیڈیم، باسکٹ بال اور لان ٹینس کورٹس، اسکواش کورٹ، 3284 کاروں کے لیے سرفیس پارکنگ، اور 26 مہمانوں کے لیے ایک گیسٹ ہاؤس۔ کیمپس میں زندگی کے معیار کو بڑھانے کے لیے قابل ذکر "ویلیو ایڈیشنز" میں ایک ایمفی تھیٹر، سائیکلنگ ٹریک، پیدل چلنے کے راستے پر نرم موسیقی، اور بہت کچھ شامل ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007P73L.jpg https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image008LC1F.jpg

 

54فیصد فیکلٹی اور تقریباً 78فیصد-80فیصد نرسنگ آفیسرز خواتین کے ساتھ، ایمس  جموں مساوی مواقع، معاون کام کے ماحول، اور صنفی حساس پالیسیوں کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کو ترجیح دیتا ہے۔ خواتین کی قیادت کے لیے تیار کردہ تربیتی پروگرام تنوع اور شمولیت کے لیے اس کے عزم کی مثال دیتے ہیں۔

ڈیجیٹل انڈیا کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، ایمس جموں، صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کے بغیر کسی رکاوٹ کے انضمام کے لیے، کمیشننگ کے بعد 1 سال کے اندر 4 سنگ میلوں میں صحت کی دیکھ بھال میں صد فیصد ڈیجیٹلائزیشن کی طرف ایک تبدیلی سے گزرے گا۔ الیکٹرانک ہیلتھ ریکارڈز (ای ایچ آر ز) روایتی کاغذی ریکارڈ کی جگہ لے لیں گے۔

ایمس  جموں نے آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم ، آئی آئی آئی ایم ، اور دیگر جیسے اہم اداروں کے ساتھ ایک ذمہ دار، موافقت پذیر، اور عالمی سطح پر منسلک صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے تعاون بھی قائم کیا ہے۔ یہ صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم میں کامیابی اور اہمیت کے مقصد سے ٹیلی میڈیسن، ٹراما سائنسز، نرسنگ، کینسر کی جامع دیکھ بھال، اسپتال انتظامیہ میں ایڈوانسڈ اسٹڈیز جیسے مختلف شعبوں میں فعال طور پر ’’سینٹرز آف ایکسیلنس‘‘ قائم کر رہا ہے۔ یہ آنے والی 24/7 جدید ڈیجیٹل لائبریری صحت کی دیکھ بھال کے طریقوں کو آگے بڑھانے میں ایک اہم اثاثہ کے طور پر کام کرتی ہے۔ ’’ایمس جموں‘‘اپنے آپ کو صحت کی دیکھ بھال، تحقیق، ہنرمندی کی ترقی اور طبی تعلیم کے لیے ایک ’’گلوبل ولیج‘‘ کے طور پر تصور کرتا ہے، او آئی سیز /این آر آئیز کو جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ خصوصی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے میں حصہ لینے کی ترغیب دیتا ہے، جس کا مقصد ایک مربوط’ایک کیمپس‘مریضوں کی تمام تفتیشی، آپریٹو، بحالی اور پیشہ ورانہ ضروریات کا جواب دینا ہے۔

ایمس، جموں کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر مرکزی وزارت صحت، مرکز کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر کی حکومت کے ساتھ ساتھ عمل آوری کرنے والی ایجنسیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔

 

************

 

ش ح۔ا م۔ م  ص ۔

 (U: 5168)  



(Release ID: 2007416) Visitor Counter : 55