جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
حکومت نے ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال سے متعلق پائلٹ پروجیکٹس کے لیے اسکیم کے رہنما خطوط جاری کیے
رہنما اصول بسوں، ٹرکوں اور 4 پہیہ گاڑیوں میں گرین ہائیڈروجن کے بطور ایندھن کے استعمال پر مبنی پائلٹ پروجیکٹوں کی حمایت کریں گے
بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے پائلٹ پروجیکٹ جیسے ہائیڈروجن ری فیولنگ اسٹیشنوں کی مدد کی جائے گی
Posted On:
14 FEB 2024 7:42PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ "ٹرانسپورٹ سیکٹر میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کے نفاذ کے لیے اسکیم کے رہنما خطوط"، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے 14 فروری 2024 کو نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت جاری کیے ہیں۔
قابل تجدید توانائی اور الیکٹرولائزر کی گرتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ، یہ توقع کی جاتی ہے کہ گرین ہائیڈروجن پر مبنی گاڑیاں اگلے چند سالوں میں لاگت کے مقابلے میں مسابقتی بن سکتی ہیں۔ ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیوں کے میدان میں مستقبل کی معیشتوں اور تیز رفتار تکنیکی ترقی سے گرین ہائیڈروجن کی بنیاد پر نقل و حمل کی عملداری کو مزید بہتر بنانے کا امکان ہے۔
اس پر غور کرتے ہوئے، نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت، دیگر اقدامات کے ساتھ، ایم این آر ای ٹرانسپورٹ کے شعبے میں فوسل ایندھن کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات سے تبدیل کرنے کے لیے پائلٹ پروجیکٹوں کو نافذ کرے گا۔ ان پائلٹ پروجیکٹوں کو روڈ ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت اور اس اسکیم کے تحت اسکیم نافذ کرنے والی ایجنسیوں (ایس آئی اے) کے ذریعہ لاگو کیا جائے گا۔
یہ اسکیم ایندھن کے سیل پر مبنی پروپلشن ٹیکنالوجی/اندرونی دہن انجن پر مبنی پروپلشن ٹیکنالوجی پر مبنی بسوں، ٹرکوں اور 4 پہیہ گاڑیوں میں گرین ہائیڈروجن کو بطور ایندھن استعمال کرنے کے لیے ٹیکنالوجی کی ترقی میں معاونت کرے گی۔ اس اسکیم کے لیے دوسرا اہم شعبہ ہائیڈروجن ری فیولنگ اسٹیشن جیسے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں معاونت کرنا ہے۔
یہ اسکیم ٹرانسپورٹ کے شعبے میں کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ہائیڈروجن کے کسی دوسرے اختراعی استعمال کی بھی حمایت کرنے کی کوشش کرے گی، جیسے کہ سبز ہائیڈروجن پر مبنی میتھنول/ایتھنول کی ملاوٹ اور آٹوموبائل ایندھن میں سبز ہائیڈروجن سے حاصل کردہ دیگر مصنوعی ایندھن۔
اس اسکیم کو مالی سال 2025-26 تک کل 496 کروڑ بجٹ کے تخمینے کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔
ٹرانسپورٹ کے شعبے میں گرین ہائیڈروجن کا استعمال، مجوزہ پائلٹ پروجیکٹوں کے ذریعہ، ضروری انفراسٹرکچر کی ترقی کا باعث بنے گا جس میں ایندھن بھرنے کی سہولیات اور ڈسٹری بیوشن انفراسٹرکچر شامل ہے، جس کے نتیجے میں ٹرانسپورٹ سیکٹر میں گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم قائم ہوگا۔ سالوں کے دوران گرین ہائیڈروجن کی پیداواری لاگت میں متوقع کمی کے ساتھ، ٹرانسپورٹ کے شعبے میں استعمال میں اضافہ متوقع ہے۔
اسکیم کے رہنما خطوط تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے
نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن 4 جنوری 2023 کو شروع کیا گیا تھا، جس کی لاگت مالی سال 2029-30 تک 19,744 کروڑ روپے تھی۔ یہ صاف توانائی کے ذریعہ آتما نربھر (خود انحصار) بننے کے ہندوستان کے مقصد میں تعاون کرے گا اور عالمی صاف توانائی کی منتقلی کے لیے ایک تحریک کے طور پر کام کرے گا۔ یہ مشن معیشت کی نمایاں ڈیکاربنائزیشن کا باعث بنے گا، فوسل یندھن کی درآمدات پر انحصار کم کرے گا، اور ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن میں ٹیکنالوجی اور مارکیٹ کی قیادت سنبھالنے کے قابل بنائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
- جی 20 سربراہی اجلاس کے سلسلے میں ’ہندوستان میں گرین ہائیڈروجن پائلٹس‘ کانفرنس کا انعقاد
- حکومت نے جہاز رانی کے شعبہ میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے پائلٹ پروجیکٹوں کے لیے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
- حکومت نے اسٹیل سیکٹر میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے پائلٹ پروجیکٹ کے رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ت ع(
4974
(Release ID: 2006093)
Visitor Counter : 87