امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر، جناب امت شاہ آج لوک سبھا میں تاریخی رام مندر کی تعمیر اور شری رام للا کی پران پرتشٹھا پر ضابطہ 193 کے تحت بحث میں حصہ لیا
شری رام مندر کا معاملہ، جو برسوں عدالتی کاغذات میں دفن تھا، اسے مودی جی کے وزیر اعظم بننے کے بعد آواز اور اظہار ملا
بائیس جنوری 2024، دس ہزار برسوں کے لئے تاریخی دن ہو گا
دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں ہے جہاں اکثریتی سماج نے اپنے عقیدے کو بروئے کار لانے کے لیے اتنی طویل قانونی جنگ لڑی ہو
سال1528 سے 2024 تک شری رام مندر کے لیے لڑنے والے تمام جنگجوؤں کا شکریہ
بائیس جنوری بھگوان رام کے کروڑوں بھکتوں کی تمنا اور تکمیل کا دن ہے، ہندوستان کے روحانی شعور کی نشاۃ ثانیہ کا دن ہے اور ایک عظیم ہندوستان کے سفر کا آغاز ہے
بھگوان شری رام مندر کی پران پرتشٹھاکے لیے مودی جی کی تپسیا سب کے لیے متاثر کن ہے
بھگوان شری رام اور ان کے کردار کو دوبارہ قائم کرنے کا کام پی ایم مودی جی نے 22 جنوری کو کیا ہے
مودی جی صبر اور بے خوفی کے ساتھ عوامی جذبات کے تئیں حساس، چوکس اور وقف قیادت کی ایک مثال ہیں
جب جدوجہد جاری تھی تو وہ ’جئے شری رام‘ تھا اور جب مندر بن گیا تو ’جئے سیارام‘ بن گیا، مودی جی نے اس جدوجہد سے عقیدت کا سفر مکمل کیا
ملک کے 140 کروڑ عوام نے نریندر مودی کو وزیر اعظم منت
Posted On:
10 FEB 2024 6:09PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزیوزیر، جناب امت شاہ نے آج لوک سبھا میں تاریخی رام مندر کی تعمیر اور شری رام للا کی پران پرتشٹھا سے متعلق ضابطہ 193 کے تحت بحث میں حصہ لیا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ آج وہ اپنے دل کے خیالات اور ملک کے عوام کی آواز کو اس ایوان میں پیش کرنا چاہتے ہیں، جو برسوں تک عدالتی دستاویزات میں دبائے گئے اور جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اس کا اظہار ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری 2024 دس ہزار سال کے لئے تاریخی دن ہونے جا رہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ 22 جنوری ناانصافی کے خلاف جدوجہد اور تحریک کے خاتمے کا دن ہے جو 1528 میں شروع ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری بھگوان رام کے کروڑوں بھکتوں کی تمنا اور تکمیل کا دن ہے، پورے ہندوستان کے روحانی شعور کی بحالی اور ایک عظیم ہندوستان کے سفر کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری ماں بھارتی (ہندوستان) کے وشو گرو بننے کی راہ ہموار کرنے کا دن ہے۔ انہوں نے 1528 سے 2024 تک شری رام مندر کے لیے لڑنے والے تمام جنگجوؤں کا شکریہ ادا کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ بھگوان رام اور رام چرتر کے بغیر ہندوستان کا تصور نہیں کیا جا سکتا اور جو لوگ اس ملک سے شناسائی حاصل کرنا چاہتے ہیں، اسے جاننا اور محسوس کرنا چاہتے ہیں، وہ بھگوان رام اور رام چرت مانس کے بغیر ایسا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ بھگوان رام کا کردار اور بھگوان رام اس ملک کے لوگوں کی روح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بھگوان رام کے بغیر ہندوستان کا تصور کرتے ہیں وہ ہندوستان کو نہیں جانتے اور وہ ہمارے غلامی کے دور کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ بھگوان رام ایک شخص نہیں بلکہ کروڑوں لوگوں کےلئے اس بات کی علامت ہیں کہ ایک مثالی زندگی کیسے گزاری جائے، اسی لیے انہیں مریادا پرشوتم کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رام راجیہ کسی خاص مذہب یا فرقے کے لیے نہیں ہے، بلکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ایک مثالی ریاست کیسی ہونی چاہیے، نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بھگوان رام اور بھگوان رام کے کردار کو دوبارہ قائم کرنے کا کام وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں 22 جنوری کو ہوا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم سب ان خوش نصیب لوگوں میں سے ہیں جو 1528 سے ایودھیا میں رام مندر دیکھنا چاہتے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اور رامائن کو الگ الگ نہیں دیکھا جا سکتا۔ بہت سی زبانوں، خطوں اور مذاہب میں رامائن کا تذکرہ اور ترجمہ کیا گیا ہے اور اس کی روایات اور اسے قومی شعور کی بنیاد بنانے کے لیے کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک نے رامائن کو قبول کیا ہے اور اسے ایک مثالی مہاکاویہ کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 جنوری کو جناب نریندر مودی جی کے ہاتھوں سے قوم کی خواہش پوری ہوئی۔ جناب شاہ نے کہا کہ قانونی جنگ 1858 سے چل رہی تھی، اور یہ 330 سال بعد ختم ہوئی، آج رام للا اپنے گھر میں ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ رام جنم بھومی کی تاریخ بہت طویل ہے اور بہت سے راجاؤں، سنتوں، تنظیموں اور قانونی ماہرین نے اس میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی جی نے رام سیتو کا بھومی پوجن کیا اور شری رام للا کای پران پرتشٹھا کاکام کیا۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ 1990 میں اس تحریک کے زور پکڑنے سے پہلے ہی ان کی پارٹی نے ملک کے عوام سے یہ وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی جی جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے نے پوری دنیا کو ہندوستان کا سیکولر کردار دکھایا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ رام جنم بھومی کی لڑائی 2014 سے 2019 تک جاری رہی، لاکھوں صفحات کا ترجمہ ہوا اور پھر 2019 میں مودی جی دوبارہ وزیراعظم بن گئے۔ عدالت کے فیصلے کے بعد، مودی جی نے 5 اگست 2019 کو اس کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک میں کروڑوں لوگوں نے آئینی اور پرامن طریقے سے ایودھیا میں اپنی خواہش اور عقیدت کو حاصل کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اشوک سنگھل جی نے اس سفر کو انتہا تک پہنچایا، اڈوانی جی نے عوامی بیداری پیدا کی اور نریندر مودی جی نے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرکے روحانی شعور بیدار کیا۔ اس ساری تحریک کو ایک جمہوری قدر کے طور پر دیکھا جائے گا کہ ایک ملک اپنے اکثریتی معاشرے کے مذہبی عقائد کو پورا کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں کس طرح صبر و تحمل کے ساتھ التجا کرتا رہا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد وہ ہم آہنگی کے ماحول میں پورا ہوا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور رام مندر کی تعمیر کے دوران بہت سے لوگوں نے کہا کہ ملک میں تشدد ہوگا، لیکن نریندر مودی جی اس ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ مودی جی کی دور اندیشانہ سوچ نے بھی عدالت کے فیصلے کو جیت یا ہار کے بجائے عدالت عظمیٰ کے حکم میں تبدیل کر دیا جو سب کے لیے قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تعمیر کے بعد بھومی پوجن کرنے کے لئے مدعو کیا گیا تو مودی جی نے 11 دن تک مشکل اپواس رکھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے 11 دن تک بستر پر نہ سوئے، صرف ناریل کا پانی پی کر اور بھگوان رام کی عقیدت میں ڈوب کر بھکتی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھکتی تحریک ہندوستان میں نئی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی ہزاروں سال کی طویل ثقافتی اور سیاسی تاریخ میں ایک لیڈر نے قیادت کی خوبیاں دکھائی ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی قیادت میں پچھلے 10 سالوں میں بہت سے اہم نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ پہلے پالیسی فالج زدگی والی حکومت تھی اور آج کئی پالیسیاں بنا کر مودی جی نے ہندوستان کی معیشت کو دنیا میں 11ویں سے پانچویں نمبر پر پہنچا دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب چین نے 1962 کی طرح ہماری سرحد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تو ہندوستان مودی جی کی قیادت میں مضبوط کھڑا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب پونچھ اور پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے ہوئے تو مودی جی نے سرجیکل اسٹرائیک اور ہوائی حملے کرکے قیادت کی بہادری کا مظاہرہ کیا اور ان کے ٹھکانوں میں گھس کر جوابی کارروائی بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ جب ہزاروں بچے امتحانات کے دوران تناؤ کا شکار تھے، مودی جی نے باپ کی طرح قیادت دکھائی اور امتحان کے فوبیا پر بات کرنے کے لیے پرکشا پہ چرچا کی۔ اس کے بعد جب رام مندر کا موقع آیا تو ایک بھکشو اور عقیدت مند کی طرح انہوں نے فخریہ انداز میں روحانی شعور کا ماحول بنایا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ملک کو طویل عرصے سے ایسی قیادت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے 140 کروڑ عوام نے جناب نریندر مودی کو وزیر اعظم منتخب کر کے ملک کے تمام چیلنجوں کو ختم کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر پورے سماج کو جوڑ کر سماجی اتحاد اور ثقافتی نشاۃ ثانیہ کی ایک شاندار مثال ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایودھیا میں بنایا گیا رام مندر انہدام پر ترقی اور مذہبی تعصب پر روحانیت اور عقیدت کی جیت ہے۔
***********
ش ح۔ م م ۔ن ا۔
U-4792
(Release ID: 2004871)
Visitor Counter : 110