وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزارت اطلاعات و نشریات نے ایودھیا میں رام للا پران پرتشٹھا کے تناظر میں غیر تصدیق شدہ، اشتعال انگیز اور جعلی پیغامات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایڈوائزری جاری کی


کسی بھی ایسے مواد کو شائع کرنے یا نشر کرنے سے گریز کریں جو جعلی ہو یا ہیرا پھیری کی گئی ہو یا فرقہ وارانہ ہم آہنگی یا امن عامہ کو خراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو: وزارت اطلاعات و نشریات نے اخبارات، ٹی وی چینلوں، ڈیجیٹل نیوز پبلشر اور سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کو مشورہ دیا

Posted On: 20 JAN 2024 3:26PM by PIB Delhi

22 جنوری 2024 کو ایودھیا میں ہونے والے رام للا پران پرتشٹھا کے جشن کے تناظر میں، حکومت ہند کی وزارت اطلاعات و نشریات نے مشاہدہ کیا ہے کہ خاص طور پر سوشل میڈیا پر کچھ غیر تصدیق شدہ، اشتعال انگیز اور جعلی پیغامات پھیلائے جا رہے ہیں جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن عامہ کو بگاڑ سکتے ہیں۔

اس کے پیش نظر، وزارت نے آج 20 جنوری، 2024 کو اخبارات، ٹیلی ویژن چینلوں، ڈیجیٹل نیوز پبلشر اور سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ایسے مواد کو شائع یا ٹیلی کاسٹ کرنے سے گریز کریں جو غلط ہو یا جس میں ہیرا پھیری کی گئی ہو یا جس سے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی یا امن عامہ کو درہم برہم کرنے کا امکان ہو۔ اس کے علاوہ، اپنی مستعدی کی ذمہ داریوں کے ایک حصے کے طور پر، سوشل میڈیا پلیٹ فارموں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ نوعیت کی معلومات کی میزبانی، نمائش یا اشاعت نہ کرنے کی معقول کوشش کریں۔

ایڈوائزری میں کیبل ٹیلی ویژن نیٹ ورکس ریگولیشن ایکٹ 1995 کے تحت پروگرام کوڈ کی درج ذیل دفعات اور پریس کونسل ایکٹ 1978 کے تحت پریس کونسل آف انڈیا کی طرف سے مقرر کردہ صحافتی طرز عمل کے اصولوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے، جس کا حوالہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (درمیانی رہنما خطوط اور ڈیجیٹل میڈیا اخلاقیات کوڈ) رولز، 2021 میں بھی دیا گیا ہے۔

 

صحافتی طرز عمل کے اصول

”درستگی اور انصاف پسندی: i) پریس غلط، بے بنیاد، غیر مہذب، گمراہ کن یا مسخ شدہ مواد کی اشاعت سے گریز کرے گا۔

ذات، مذہب یا برادری کے حوالے: vi) اخبار کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ تحریر کا لہجہ اور زبان قابل اعتراض، اشتعال انگیز، ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے خلاف، آئین کی روح کے خلاف، بغاوت پر مبنی نہ ہو۔ اور اپنی نوعیت میں اشتعال انگیز یا فرقہ وارانہ انتشار کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن نہ کی گئی ہو۔

بنیادی قومی مفاد: i) اخبارات، خود ضابطہ کے معاملے میں، کسی بھی خبر، تبصرے یا معلومات کو پیش کرنے میں مناسب تحمل اور احتیاط برتیں جس سے ریاست اور معاشرے کے بنیادی مفادات کو خطرہ ہو یا نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو یا افراد کے حقوق جن کے حوالے سے آئین ہند کے آرٹیکل 19 کی شق (2) کے تحت آزادی رائے اور اظہار رائے کے حق پر قانون کے ذریعہ معقول پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔“

 

پروگرام کوڈ

”قاعدہ 6 (1) کیبل سروس میں کوئی ایسا پروگرام نہیں کیا جانا چاہیے جو کہ:-

 

(c) مذاہب یا برادریوں پر کیے جانے والے حملوں پر مشتمل ہوں یا مذہبی گروہوں کی توہین کرنے والے الفاظ یا بصریات جو فرقہ وارانہ رویوں کو فروغ دیتے ہوں؛

 

(d) کوئی بھی فحش، ہتک آمیز، دانستہ، جھوٹی اور اشتعال انگیز باتوں اور آدھی سچائیوں پر مشتمل ہو۔

 

(e) ممکنہ طور پر تشدد کی ترغیب دیتا یا اکساتا ہو یا اس میں امن و امان کی بحالی کے خلاف کوئی بھی چیز شامل ہو یا جو ملک دشمن رویوں کو فروغ دیتا ہو؛“

 

وزارت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں سمیت ٹیلی ویژن، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے لیے وقتاً فوقتاً ایڈوائزری جاری کی ہے تاکہ میڈیا پر لاگو ہونے والے اصولوں اور ضوابط کی پابندی کو برقرار رکھا جا سکے، خاص طور پر امن عامہ، شائع/نشر کی جانے والی معلومات کی حقیقت پر مبنی درستگی اور ہندوستان کی مختلف مذہبی برادریوں کے درمیان فرقہ وارانہ ہم آہنگی سے متعلق معاملات میں۔

 

ایڈوائزری تک یہاں رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

********

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 3835



(Release ID: 1998140) Visitor Counter : 89