کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اور کیمیکلز اور کھاد اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر کے طور پر پی اے سی ایس سے متعلق قومی میگا کانکلیو سے خطاب کیا
پی اے سی ایس کو جن اوشدھی کیندر کھولنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے فوائد نہ صرف کوآپریٹو سوسائیٹیوں تک پہنچیں گے بلکہ کمیونٹی کے سب سے نچلے طبقے تک بھی پہنچیں گے: جناب امت شاہ
’’مرکزی حکومت نے جن اوشدھی کیندروں کے نیٹ ورک کو وسعت دے کر اور ان مراکز میں متنوع اعلیٰ معیار کی ادویات کی دستیابی کو یقینی بنا کر ادویات کی خریداری کی قیمت میں کافی حد تک کمی کی ہے‘‘
پی اے سی ایس کے ذریعے جن اوشدھی کیندروں کو کھولنے سے پی اے سی ایس کو ایک کوآپریٹو ادارے کے طور پر تقویت ملے گی اور ساتھ ہی ملک میں معیاری اور سستی دواؤں کی رسائی کو وسعت ملے گی: ڈاکٹر منڈاویہ
’’ملک میں 10,500 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں جو مارکیٹ میں دستیاب برانڈڈ ادویات کی قیمت کے 50 سے 90 فیصد پر 1,965 سے زیادہ اعلیٰ معیار کی ادویات اور 293 سرجیکل اور دیگر مصنوعات فراہم کر رہے ہیں‘‘
Posted On:
08 JAN 2024 2:29PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ اور کیمیکل اور کھاد اور صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں ’’پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر کے طور پر پی اے سی ایس ‘‘ کے قومی میگا کانکلیو سے خطاب کیا۔ اس موقع پر امداد باہمی کی وزارت کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما بھی موجود تھے۔
اس کانفرنس کا انعقاد ’’سہکار سے سمردھی‘‘ کے نعرے کے ساتھ کیا گیا تھا تاکہ امداد باہمی کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اہم اقدامات اور اب تک حاصل کی گئی پیش رفت کو اجاگر کیا جا سکے۔ امداد باہمی کی وزارت کی طرف سے اپنائے گئے نئے ماڈل بائی لاز کے مطابق پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کے دائرہ کار کو نچلی سطح پر زرعی قرضوں سے نمٹنے کے ان کے اصل کام سے زیادہ وسیع کر دیا گیا ہے۔ پی اے سی ایس کو اب جن اوشدھی کیندروں کو کھولنے جیسے بہت سے دوسرے مواقع تک رسائی حاصل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے ۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ’’ پی اے سی ایس کو جن اوشدھی کیندر کھولنے کی اجازت دینے کے فیصلے کے فوائد نہ صرف کوآپریٹو سوسائٹیوں تک پہنچیں گے بلکہ کمیونٹی کے سب سے نچلے طبقے تک بھی پہنچیں گے‘‘۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ گزشتہ 9 سالوں میں تقریباً جن اوشدھی کیندروں کے ذریعے غریب لوگوں کے 26,000 کروڑ روپے بچائے گئے ہیں۔ سستی صحت دیکھ ریکھ کو یقینی بناتے ہوئے ان کیندروں پر جنرک ادویات مارکیٹ کی قیمتوں کے مقابلے 50-90 فیصد کی سستی قیمتوں پر دستیاب ہیں۔
جناب امت شاہ نے مرکزی حکومت کے دیگر اہم اقدامات جیسے آیوشمان بھارت پہل، مشن اندر دھنش، جل جیون مشن، ڈیجیٹل ہیلتھ، ملیریا کے خاتمے کے مشن، ٹی بی مکت بھارت پہل وغیرہ پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ان پہل نے ملک کی صحت دیکھ بریکھ کے منظر نامے کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پی ایم- اے بی ایچ آئی ایم کے ذریعے ملک میں صحت دیکھ ریکھ کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے اور اے بی – پی ایم جے اے وائی کے ذریعے غریبوں کے لیے مفت صحت بیمہ فراہم کرنے کے علاوہ، حکومت نے جن اوشدھی کیندر کے نیٹ ورک کو وسعت دے کر مہنگی ادویات کے مقابلے میں سستی قیمت میں ادویات فراہم کرکے اور ان مراکز میں متنوع اعلیٰ معیار کی ادویات کی دستیابی کو یقینی بناکر ادویات کی خریداری کی لاگت کو بھی کافی حد تک کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائیلاسز کی دوائیں جن کی قیمت بازار میں 65 روپے ہے ، وہ اب جن اوشدھی کیندروں میں صرف 5 روپے میں دستیاب ہیں۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے بتایا کہ’’پہلے مرحلے میں، پی اے سی ایس کے ذریعے 2,000 جن اوشدھی کیندروں کو کھولنے کا منصوبہ ہے‘‘۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دوا سازی کے محکمہ نے پہلے ہی ملک میں جن اوشدھی کیندر کھولنے کے لیے پی اے سی ایس سے 2,300 سے زیادہ درخواستوں کو منظوری دے دی ہے، جن میں سے 500 فی الحال کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ’’ پی اے سی ایس کے ذریعے جن اوشدھی کیندروں کو کھولنے سے ملک میں معیاری اور سستی ادویات کی رسائی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ پی اے سی ایس کو ایک کوآپریٹو تنظیم کے طور پر تقویت ملے گی۔‘‘
مرکزی وزیر نے جن اوشدھی اسکیم کی خوبیوں ، خاص طور پر سماج کے غریب ترین طبقے سے متعلق امور پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ’’پردھان منتری بھارتیہ جن او شدھی پریوجنا کا مقصد روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صارفین کو اچھی اور سستی ادویات فراہم کرانا ہے ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک میں 10,500 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں جو 1,965 سے زیادہ اعلیٰ معیار کی دوائیں اور 293 سرجیکل اور دیگر مصنوعات، مارکیٹ میں دستیاب برانڈڈ ادویات کی قیمت کے مقابلے میں 50 سے 90 فیصد سے کم قیمت پر فراہم کر رہے ہیں۔
مرکزی وزراء نے جموں و کشمیر، آندھرا پردیش، بہار، مہاراشٹرا اور اتر پردیش کے پانچ پی اے سی ایس نمائندوں کو اسٹور کوڈ کے علامتی سرٹیفکیٹ پیش کئے۔ ملک بھر کے مختلف پی اے سی ایس کے نمائندوں پر مشتمل شرکاء نے پی اے سی ایس کے لیے نافذ کی جانے والی پالیسیوں پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور کنکلیو میں نئے اپنائے گئے ماڈل بائی لاز کے تحت اپنے تجربات بھی مشترک کئے۔
امداد باہمی کی وزارت میں سکریٹری جناب گیانیش کمار، دوا سازی کے محکمے میں سکریٹری جناب ارونیش چاولہ، کیمیکلز اور کھاد کی وزارت کے افسران ؛ مرکزی حکومت کے سینئر افسران اور ملک بھر سے پردھان منتری جن اوشدھی پریوجنا اور پی اے سی ایس کے نمائندے اس تقریب میں موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع ح۔ ن ا۔
U-3366
(Release ID: 1994158)
Visitor Counter : 116