وزارت خزانہ

وزارت خزانہ  کااختتام سال جائزہ 2023: سرمایہ کاری اورسرکاری اثاثہ جات کے بندوبست کا محکمہ (ڈی آئی پی اے ایم)

Posted On: 27 DEC 2023 3:31PM by PIB Delhi

وزارت خزانہ  کااختتام سال جائزہ 2023: سرمایہ کاری اورسرکاری اثاثہ جات کے بندوبست کے محکمہ (ڈی آئی پی اے ایم)نے قدر و قیمت میں اضافے ، اسٹریٹجک انویسٹمنٹ یعنی  حکمت عملی پر مبنی سرمایہ نکاسی، اور مسلسل مالیاتی منصوبہ بندی کے لیے لگاتار ثابت قدمی کا مظاہرہ کیا۔

سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائزز یعنی مرکزی سرکاری شعبہ کے کاروباری اداروں (سی پی ایس ایز)میں قدروقیمت میں اضافہ کرنے پرزور،سال 2023 کی ایک اہم بات تھی۔ جنوری 2021 میں نئی پی ایس ای پالیسی متعارف کرائے جانے کے بعد سے، نومبر 2023 تک بالترتیب 160.49فیصد اور 128.66فیصد کے منافع  سے تجاوز کرتے ہوئے، این ایس ای           سی پی ایس ای اوربی ایس ای        سی پی ایس ای اشاریہ جات نے مقررہ پیمانوں سے تجاوز کیا ہے۔

ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے دائرے میں،ڈی آئی پی اے ایم نے قابل تجدید توانائی کے فروغ سے متعلق بھارتی ادارے، انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (آئی آر ای ڈی اے) کے لیے  کامیابی کے ساتھ آئی پی او کا آغاز کیا۔

فروخت کی پیشکش (او ایف ایس)کے وسیلے کو حکومت نےسی پی ایس ای میں اپنے پاس موجود حصص میں سرمایہ نکاسی کرنے کے لیے فعال طور پر اپنایا ہے۔ایچ اے ایل،کول انڈیا لمیٹڈ،آر وی این ایل،ایس جے وی این لمیٹڈ،اورایچ یو ڈی سی او جیسے سی پی ایس ایز میں قابل ذکر لین دین کے ذریعہ مجموعی طور پر 10,860.91 کروڑروپے کی آمدنی ہوئی ہے۔اس میں شامل  حصص نے او ایف ایس کے بعد،عام طور پرقیمتوں میں اضافے کے رجحان کا تجربہ کیا، جس سے سرمایہ کاروں کے لیے  ان کے سرمایہ میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ڈی آئی پی اے ایمز نے نظر ثانی شدہ تخمینوں سے تجاوز کرتے ہوئے 59,533 کروڑ  روپے کے بقدر متاثر کن آمدنی کے ساتھ ،مالی سال 23-2022 میں سی پی ایس ایز سے مجموعی منافع کی وصولیوں کے ساتھ ایک مستقل ڈیویڈنڈ پالیسی بھی نافذ کی ہے۔رواں مالی سال میں حکومت کو  4 دسمبر 2023 تک سی پی ایس ایز سے 26,644 کروڑ روپے ڈیویڈنڈ کی وصولیاں کے طورپراربوں روپے کی آمدنی ہوئی ہے۔

آگے دیکھتے ہوئے،ڈی آئی پی اے،آئی ڈی بی آئی بینک لمیٹڈ،پی ڈی آئی ایل، ایچ ایل ایل لائف کیئر لمیٹڈ،این ایم ڈی سی اسٹیل لمیٹڈ،شپنگ کارپوریشن آف انڈیا اور بی ای ایم ایل لمیٹڈ جیسے اداروں میں حکمت عملی پر مبنی سرمایہ نکاسی پر سرگرمی سے عمل کررہا ہے۔جبکہ  ان لین دین کے لیے ایکسپریشنز آف انٹرسٹ یعنی دلچسپی کے اظہار(ای او آئیز) جاری کیے  جا چکے ہیں۔

2023 میں وزارت خزانہ کے  سرمایہ کاری اور عوامی اثاثہ جات کے  بندوبست (ڈی آئی پی اے ایم)کے محکمہ  کی  بعض بڑی حصولیابیاں درج ذیل ہیں:

مرکزی  سرکاری شعبہ کے کاروباری  اداروں (سی پی ایس ایز) میں قدرو قیمت میں اضافہ

  • سی پی ایس ایز میں قدرو قیمت میں اضافہ کوسرمایہ کے بندوبست سے متعلق متوازن پالیسی اور قدروقیمت میں تخفیف کے بغیر صحیح قیمت اور صحیح وقت پرمنصوبہ بند  سرمایہ نکاسی سے متعلق لین دین  کے ذریعے ترجیح دی گئی ہے۔
  • جنوری 2021 میں پی ایس ای کی نئی پالیسی کے اعلان کے بعد سے، نفٹی 50  نے  44.00فیصد اوربی ایس ای             سینسیکس نے  40.29فیصد کا اضافہ درج کیا ہے جبکہ این ایس ای        سی پی ایس ای اوربی ایس ای     سی پی ایس ای اشاریوں نے نومبر2023 تک  بالترتیب  160.49 فیصداور 286فیصد  منافع کے بڑے مارجن کے ساتھ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018LD6.jpg

ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او)

  • سی سی ای اے نے 17 مارچ 2023 کو قابل تجدید توانائی کے فروغ کے بھارتی ادارے ، انڈین رینیوایبل انرجی ڈیولپمنٹ ایجنسی (آئی آر ای ڈی اے) کی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) کے لیے منظوری دی۔
  • ایک سرکاری غیر بینکنگ مالیاتی کمپنی (این بی ایف سی)- آئی آر ای ڈی اےکا آئی پی او21 نومبر2023 کو شروع کیا گیا تھا۔
  • آئی آر ای ڈی اے 29 نومبر2023 کو کامیابی کے ساتھ اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے لئے درج ہو گیا تھا۔
  •        آئی آر ای ڈی اے کے آئی پی او کےساتھ، حکومت  کوسرمایہ نکاسی کی وصولیابی کے طور پر 858.36 کروڑ روپے  کی آمدنی ہوئی ہے۔
  • کمپنی نے 15فیصد تازہ ایکویٹی کے اجراء کے ذریعے، تقریباً 1290 کروڑ رروپے وصول کیے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IKE4.jpg

 

پیشکش برائے فروخت (او ایف ایس)

  • حکومت نے پیشکش برائے فروخت (او ایف ایس)وسیلے کے ذریعے  سی پی ایس ایز میں اپنے حصص  میں سرمایہ نکاسی جاری رکھی ہے۔
  • جنوری 2023 سے، ایچ اے ایل ،کول انڈیا لمیٹڈ،آر وی این ایل ،ایس جے وی این لمیٹڈ اورایچ یو ڈی سی او میں او ایف ایس کے لین دین کئے گئے اور حکومت کو ان لین دین کے ذریعے 10,860.91 کروڑ روپے کی وصولیابی ہوئی۔ان میں (ایچ اے ایل -2,910.39 کروڑ روپے،کول انڈیا لمیٹڈ 4,185.69 کروڑ روپے،آر وی این ایل1,365.61 کروڑ روپےاورایس جے وی این1,349.27 کروڑروپے اور ایچ یو ڈی سی او1,049.95 کروڑروپے)شامل ہیں۔
  • او ایف ایس کے بعد حصص میں عام طور پراضافے کا رجحان دیکھا گیا، جس کے سبب سرمایہ کاروں کے سرمائے میں اضافہ ہوا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003LGSG.jpg

مستقل ڈیویڈنڈ پالیسی کا نفاذ

  • ڈی آئی پی اے ایم نے نومبر 2020 میں مستقل  ڈیویڈنڈ یا منافع کی پالیسی کے بارے میں ایک مشاورت جاری کی۔
  • سنٹرل پبلک سیکٹر انٹرپرائززیعنی   سرکاری ملکیت کے کاروباری اداروں (سی پی ایس ایز) کی طرف سے ڈیویڈنڈ کی ادائیگیوں میں پچھلے 3 سالوں میں بہتری درج کی گئی ہے۔
  • مالی سال21-2020، مالی سال22-2021اور مالی سال23-2022 میں سی پی ایس ایز سے کل ڈیویڈنڈ کی وصولیاں بالترتیب 39,750 کروڑ روپے، 59,294 کروڑ روپے،اور 59,533 کروڑ روپے تھیں جو کہ بالترتیب34717کروڑ روپے ، اور 46,000 کروڑ روپے اور43000 کروڑ روپے کے نظرثانی شدہ تخمینے(آرای) سے زیادہ ہیں۔
  • موجودہ مالی سال کے دوران حکومت نے روپے وصول کیے ہیں۔4 دسمبر 2023 تک سی پی ایس ایز سے بطور ڈیویڈنڈ 26,644 کروڑ روپے کی وصولیابی  کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004W7ZY.jpg

حکمت عملی پر مبنی سرمایہ نکاسی

جاری لین دین کے لیے،آئی ڈی بی آئی بینک لمیٹڈ،پی ڈی  آئی ایل ، ایچ ایل ایل  لائف کیئر لمیٹڈ ، این ایم ڈی سی اسٹیل لمیٹڈ، شپنگ کارپوریشن آف انڈیا اور بی ای ایم ایل لمیٹڈ میں  حکمت عملی پر مبنی سرمایہ نکاسی کے لئے اظہار دلچسپی جاری کیاگیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00548YO.jpg

*********

(ش ح۔ع م ۔م ش)

U.NO.3043



(Release ID: 1991154) Visitor Counter : 44