ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اختتام سال کا جائزہ 2023: ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دستکاروں کی مدد کے لیے 13,000 کروڑ روپے کی ‘پی ایم وشوکرما یوجنا’ شروع کی

ہنرمندی  اور ملازمتوں کے لیے اسکل انڈیا ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا آغاز

آئی آئی ٹی کانپور ایچ اے ایل  اور ڈی اے ایس آئی کے ساتھ کلیدی اشتراک میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلس تشکیل دیا گیا

پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کے تحت 2015 سے، تقریباً 1.40 کروڑ امیدواروں کو تربیت دی گئی

صنعت 4.0کے مطابق  نئے دور کے16 ہنرکو متعارف کرایا گیا

بارہ اکتوبر 2023 کو قومی، ریاستی اور آئی ٹی آئی کی سطح پر 14000 سے زیادہ آئی ٹی آئیز کے 8.5 لاکھ سے زیادہ طلباء  کے لیے دوسرا کوشل دیکشانت سماروہ منعقد کیا گیا

تینتیس این ایس ٹی آئیز(جن میں 19 صرف خواتین کے لیے ہیں) اور 3 توسیعی مراکز میں کام شروع کیا گیا

تربیتی معیار کو عالمی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لیے انڈیاا سکلز 24-2023 مقابلے کا انعقاد

Posted On: 26 DEC 2023 5:45PM by PIB Delhi

تربیت کی ڈائریکٹوریٹ جنرل

صنعتی تربیتی اداروں (آئی ٹی آئیز) کے استحکام اور تنظیم کا اعادہ: آزادی سے پہلے کے دور سے ہنر مندی کی تربیت میں مضبوط حصہ داری۔

2014 میں، 10119 ادارے قائم تھے اور اس کے بعد سے اب تک 4621 کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے 2022 میں ان کی کل تعداد 14953 ہو گئی ہے۔ یہ 47.77فیصد کا اضافہ ہے۔

سیشن 2023-2021 کے لیے 25 لاکھ سے زیادہ نشستیں دستیاب کرائی گئی ہیں۔ 2014 سے اب تک 5 لاکھ سے زیادہ سیٹوں کا اضافہ کیا گیا۔ بیٹھنے کی کل گنجائش میں 25فیصد اضافہ ہوا۔

اب تک تربیت کاروں کے بیٹھنے کی گنجائش 17175 تک پہنچ گئی ہے ۔ 2014 سے اب تک 5710 سیٹوں کا اضافہ کیا گیا۔ صلاحیت میں 49.8 فیصد کااضافہ ہوا۔

آج تک 223 کورسز متعارف کرائے گئے (سی ٹی ایس-150،سی آئی ٹی ایس-55، ایس ٹی ٹی -14 اور ایڈوانسڈ ڈپلومہ04)۔ 2014 سے 61 کورسوں کا اضافہ کیا گیا۔

نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئیز) 2015 میں 3 توسیعی مراکز کے ساتھ کھولے گئے۔سردست 33این ایس ٹی آئیز ہیں (19 صرف خواتین کے لیے ہیں) اور 3 توسیعی مراکز کام کر رہے ہیں۔

فلیکسی ایم او یو اسکیم کے تحت ایم او یوز پر مارچ 2019 میں جاری کردہ نظرثانی شدہ اسکیم گائیڈ لائنز کے تحت دستخط کیے گئے ہیں۔ 30 نومبر 2022 تک، فلیکسی ایم او یو اسکیم کے تحت 13 ایم او یوز پر دستخط کیے گئے ہیں۔

ڈی جی ٹی نے 26 دسمبر 2022 کو ڈی جی ٹی کی فلیکسی – ایم او یو ا سکیم کے تحت اگنی ویر کی تربیت اور سروس کے دوران اگنی ویر کی طرف سے حاصل کی گئی مہارت کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی مہارت کی تصدیق کے لیے فوج، بحریہ اور فضائیہ کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے۔ مسلح افواج سے نکلنے کے بعد اگنی ویروں کو ان کی سروس کے دوران ان کی اہلیت اور تجرباتی آموزش کی بنیاد پر مہارت کے سرٹیفکیٹ فراہم کیے جائیں گے۔ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ان اگنی ویروں کو 4 سال کی سروس کے بعد صنعتوں میں روزگار کے مواقع ملیں۔ اگنی ویر سروس درج ذیل ماڈیولز پر مشتمل ہوگی:

  1. بنیادی فوجی تربیت
  2. تجارت کی تربیت
  • III. سیکورٹی ٹریننگ
  1. سروس/او جے ٹی
  • وزارت تعلیم کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوپن اسکولنگ (این آئی او ایس) اور اسکل ڈیولپمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کی وزارت کے تحت ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ(ڈی جی ٹی) کے درمیان اسکولی تعلیم اور پیشہ ورانہ تعلیم /مہارت کے درمیان روابط کے فروغ کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں۔ یہ ایم او یو این آئی او ایس کی طرف سے بالترتیب 10ویں پاس قومی تجارتی سرٹیفکیٹ (این ٹی سی) رکھنے والوں یا دستکاروں کی تربیتی اسکیم (سی ٹی ایس) کے تحت ایک سال یا دو سال کی مدت کے این ایس کیو ایف کے مطابق تجارت میں تربیت حاصل کرنے والوں کے لیے ثانوی اور سینئر سیکنڈری سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا راستہ ہموار کرتا ہے۔  اس کے علاوہ، کورس کی اسی مدت میں ایک سال کی تجارت میں آئی ٹی آئی پاس کرنے والوں اور اپرنٹس شپ ٹریننگ اسکیم (اے ٹی ایس) یا نیشنل اپرنٹس شپ سرٹیفکیٹ (این اے سی) کے تحت  این آئی او ایس کے ذریعہ بالترتیب 8ویں اور 10ویں پاس کے لئے سیکنڈری/سینئر سیکنڈری کے لیے مزید ایک سال کی تربیت کے لیے بھی انتظام کیا گیا ہے۔
  • ڈی جی ٹی اور این آئی ای ایس بی یو ڈی کے درمیان آئی ٹی آئیز (سرکاری اور پرائیویٹ) کے انسٹرکٹرز کے لیے ڈی جی ٹی کے زیر اہتمام آئی ٹی آئیز (سرکاری اور پرائیویٹ) کے اساتذہ کے لیے 5 روزہ آن لائن ٹریننگ پروگرام کے لیے ایک ایم او یو پر دستخط کیے گئے ہیں۔یہ تربیت کاروباری مہارتوں اور تعلیم کی مسلسل ترقی کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے جس کا مقصد پورے بھارت میں آئی ٹی آئیز کے تربیت یافتہ افراد کے لیے خود روزگار کے مواقع کو بڑھانا ہے۔

نئے دور کے کورسز: سردست، صنعتوں کو ہنر مند افرادی قوت فراہم کرنے کے مقصد سے دستکاروں کی تربیتی اسکیم کے تحت 152این ایس کیو ایف کے مطابق تجارت میں پیشہ ورانہ تربیت کی پیشکش کی جا رہی ہے۔

  • اکیس این ایس ٹی آئیز کو انٹرپرینیورشپ کورسز کے لیےاین آئی ای ایس بی یو ڈی مراکز اور 33 این ایس ٹی آئیز (اور 2 توسیعی مراکز) کو اعلیٰ تعلیم اور ڈگری سرٹیفیکیشن کورسز میں سرٹیفیکیشن کے لیے این آئی او ایس اور اگنو مراکز کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے۔
  •  پیشہ ورانہ مہارت میں خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے،سی آئی ٹی ایس/ سی ٹی ایس کے تحت خاتون امیدواروں کے لیے ٹیوشن اور امتحانات کے لیے فیس میں 24-2023  اور اس کے بعد سے چھوٹ کو منظور کر لیا گیا ہے۔
  • پی ایم کے وی وائی کے تحت ایس ٹی ٹی ہنرمندی مراکز اقدام: تمام 33 نیشنل اسکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (این ایس ٹی آئیز) اور 2 توسیعی مراکز  کے لیے ٹریننگ سینٹر اور ٹریننگ پرووائیڈر آئی ڈیزبنائے گئے ہیں تاکہ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی)کے تحت نیشنل اسکل کوالیفکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) لیول 5، 6 اور 7 کورسز کو چلایا جا سکے۔ اسکل ہب انیشیٹو (ایس ایچ آئی) میں ،جو انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کے پاس طلباء اور ٹرینرز کے لیے اپ اسکلنگ/ری اسکلنگ کورسز کے طور پر کام کرتے ہیں، تقریباً 700 امیدواروں نے داخلہ لیا ہے اور 78 ٹرینی تربیت کے لیےموجود ہیں۔
  • ڈی جی ٹی نے سیشن 2022 میں 116آئی ٹی آئیز میں اور 2023 کے سیشن میں32 آئی ٹی آئیز میں ڈرون سے متعلق کورسز چلانے کی اجازت دی ہے۔
  • ڈ ی جی ٹی نے 12 اکتوبر 2023 کو 8.5 لاکھ سے زیادہ ٹرینیز کے لیے قومی، ریاستی اورآئی ٹی آئی سطح پر 14000 سے زیادہ آئی ٹی آئیز کے لیے دوسرا کوشل دیکشانت سماروہ (تقسیم اسناد کی  تقریب) کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کو ورچوئل طور پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے خطاب کیا اور اس کی صدارت ہنرمندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے کی۔
  •  نئی ٹیکنالوجیز جیسے کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مصنوعی ذہانت، مشین لرننگ وغیرہ میں تربیت کے لیے درج ذیل آئی ٹی انڈسٹریز کے ساتھ ڈی جی ٹی کے مفاہمت ناموں پر دستخط۔
    • مائیکروسافٹ انڈیا
    • وادھوانی فاؤنڈیشن
    • ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس)
    • ای ٹی ایس انڈیا
  •  سال 2014 میں، 10119 ادارے قائم تھے اور اس کے بعد سے اب تک 4897 کا اضافہ کیا گیا ہے، جس سے 2023 میں کل تعداد 15016 ہو گئی ہے۔ یہ 48.39فیصد کا اضافہ ہے۔
  •  سیشن 2023-2021 کے لیے 25 لاکھ سے زیادہ نشستوں کی گنجائش ۔ 2014 سے اب تک 5 لاکھ سے زیادہ سیٹیں شامل کی گئیں۔ بیٹھنے کی کل گنجائش میں 25فیصد اضافہ ہوا۔
  •  اب تک 17175تربیت کاروں کے بیٹھنے کی گنجائش  دستیاب ہے۔ 2014 سے اب تک 5710 سیٹوں کا اضافہ ہوا۔ کل صلاحیت میں 49.8 فیصد اضافہ ہوا۔
  •  اب تک 226 کورسز شامل کیے گئے  (سی ٹی ایس-153، سی آئی ٹی ایس-55، ایس ٹی ٹی-14 اور 4 ایڈوانسڈ ڈپلومہ) 2014 سے 61 کورسز شامل کیے گئے۔

قلیل مدتی تربیت

  •  اسکل انڈیا مشن کے تحت،ایم ایس ڈی ای نے 15 جولائی 2015 کو اپنی فلیگ شپ اسکیم، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا (پی ایم کے وی وائی) کا آغاز کیا۔
  • پی ایم کے وی وائی کا مقصد بھارتی نوجوانوں کو قلیل مدتی ہنر مندی کے مواقع تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ ابتدائی آموزش کی پہچان (آر پی ایل) پہلے سے ملازم/کام کرنے والے لوگوں کے لیے متعارف کرائی گئی ہے اور امیدوار کے ذریعے حاصل کردہ مہارتوں کی تصدیق کی جاتی ہے۔  اس اسکیم کی توجہ کا مرکز  نیشنل اسکل کوالیفیکیشن فریم ورک (این ایس کیو ایف) میں متعلقہ شعبوں میں صنعتوں کی مانگ پر مبنی ملازمت کے کردار میں معیاری تربیت فراہم کرکے ملک بھر میں امیدواروں کی ملازمت کو بہتر بنانا ہے۔

دوہزار پندرہ  سے13دسمبر 2023 تک ، تقریباً 1.40 کروڑ امیدواروں کو پی ایم کے وی وائی کے تحت اسکل انڈیا ڈیجیٹل کے مطابق تربیت دی گئی ہے۔

  • قلیل مدتی تربیت کے تحت، جہاں تقرری کی ترغیب دی گئی، 42فیصدامیدواروں کو ملک بھر میں مختلف شعبوں میں رکھا گیا۔ (یعنی ایس ٹی ٹی میں تصدیق شدہ 57.42 لاکھ امیدواروں میں سے 24.39 لاکھ امیدوار ملازمت پر رکھے گئے)۔
  • پی ایم کے وی وائی 3.0 کے تحت کووڈ واریئرز کے لیے کسٹمائزڈ کریش کورس پروگرام کے ذریعے وبائی مرض کے دوران صحت کی دیکھ بھال کے شعبے کی فوری مدد۔ 1.20 لاکھ سے زیادہ امیدواروں کو تربیت دی گئی جن میں سے 83,000 سے زیادہ امیدواروں نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں کام کرنے والے ڈاکٹروں اور نرسوں کے بوجھ کو سہارا دینے اور ان کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے سے متعلق ملازمت کے کردار کے تحت سند حاصل کی۔
  • پی ایم کے وی وائی 4.0 (مالی سال 26-2023) کا اعلان گزشتہ مرکزی بجٹ 24-2023 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد لاکھوں نوجوانوں کو ہنر مند بنانا اور انڈسٹری 4.0، اے آئی، روبوٹکس، میکاٹرونکس، آئی او ٹی اور ڈرون کے کورسز میں تربیت فراہم کرنا تھا۔ پی ایم کے وی وائی 4.0 کوای ایف سی کی منظوری مل گئی ہے اور اسے کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔ تاہم، اخراجات کے محکمے، وزارت خزانہ نے  پی  ایم کے وی وائی 4.0 کے تحت فنڈز جاری کرنے کے لیے اخراجات کی مالیاتی کمیٹی (ای ایف سی) کے میمورنڈم کی بنیاد پر کابینہ سے اسکیم کی جلد منظوری کی شرط کے ساتھ منظوری دی ہے ۔
  • تیرہ  دسمبر 2023 تک کل 6,62,750 امیدواروں نے اندراج کیا ہے جن میں سے 3,42,500 امیدوار اپنی تربیت مکمل کر چکے ہیں۔
  • پی ایم کے وی وائی 4.0 کے اہم  اصول یہ ہیں:
  1. ملازمت کے لیے اعلی صلاحیت والے 210 گھنٹے تک کی مدت کے خصوصی کورس۔
  2.  اس اسکیم کا مقصد پیشہ ورانہ اور تعلیمی سلسلے کو ہم آہنگ کرنا اور ہنرمندی کے مراکز کہلانے والے تعلیمی اداروں کی شراکت میں اضافہ کرکے معیاری تربیت فراہم کرنے والوں کے نیٹ ورک کو بڑھانا ہے۔
  3. پی ایم کے وی وائی کے تحت مختصر مدت کی تربیت فراہم کرنے کے لیے مطلوبہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ مرکزی اور ریاستی سرکاری اسکولوں، اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ ای آئیز)، کالجوں اور یونیورسٹیوں (بشمول اسکل یونیورسٹیوں) میں ہنرمندی کے مراکز قائم کیے جا سکتے ہیں۔
  4.  تعلیمی اداروں، سرکاری اداروں،پی  ایم کے کیز ،آئی ٹی آئیز، جے ایس ایس،آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایمز اور دیگر میں سکل انڈیا سنٹرز کے ذریعے ہنر مندی کی تربیت دی جا رہی ہے۔
  5.  صنعت 4.0، ویب 3.0، اے آئی / ایم ایل،اے آر/ وی آر، ڈرون ٹیکنالوجی وغیرہ سے متعلق مستقبل/نئے دور کے کام کے کرداروں میں مہارت پر توجہ دی جاتی ہے۔
  6.  اسکل کورسز کا انتخاب صنعت کی طلب کے مطابق کیا جائے گا، جو بڑے پیمانے پر ڈسٹرکٹ سکل ڈیولپمنٹ پلان میں تیار کیے گئے ہیں۔
  7.  زراعت، دستکاری اور اعلیٰ درجے کے کورسز میں مخصوص شعبوں اور گروپوں کے لیے خصوصی منصوبے۔
  8. امیدواروں کے ایک ہی جگہ اندراج اور مکمل تربیت فراہم کرنے کی خاطر ا سکل انڈیا ڈیجیٹل پلیٹ فارم دستیاب ہے۔

پی ایم وشوکرما یوجنا

ملک کے دستکاروں کی ترقی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ترجیح ہے۔‘وشوکرما’ کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے، انہوں نے ان کے کام کے معیار اور رسائی کو بڑھانے کے لیے 13,000 کروڑ روپے کی ‘پی ایم وشوکرما یوجنا’ شروع کی۔ یہ اقدام دستکاروں کو ٹیکنالوجی سے آراستہ کرتا ہے، جس کا مقصد انہیں گھریلو اور عالمی ویلیو چینز میں شامل کرنا ہے جبکہ جدید مارکیٹ میں مہارت کو بڑھانے کے لیے جامع مدد فراہم کرنا ہے۔

پی ایم وشوکرما اسکیم کے ذریعے، حکومت رسمی تربیت کی سہولت فراہم کرنے، روایتی ہنر کو جدید بنانے، مالی امداد کی پیشکش، اور مارکیٹ سے رابطے کے لیے راستے پیدا کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس سے ان دستکاروں کو تیزی سے بدلتے ہوئے معاشی منظر نامے میں ترقی کی منازل طے کرنے کے قابل بنانا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ان کے بیش قیمت فن پاروں کو محفوظ کرنا ہے۔ آخر کار، اسکیم ان دستکاروں کے درجے کو بلند کرنے کی کوشش کرتی ہے، ان کو پائیدار معاش اور ترقی کے لیے ضروری سازوسامان اور مواقع فراہم کرتی ہے۔

سردست، 18 دستکاریاں  اسکیم میں شامل  ہیں:

(i) بڑھئی؛ (ii) کشتی ساز؛ (iii) آرمرر (iv) لوہار؛ (v) ہتھوڑے اور ٹول کٹ بنانے والے؛ (vi) تالا بنانے والے؛ (vii) سنار ؛ (viii) کمہار ؛ (ix) مجسمہ ساز ، پتھر توڑنے والا؛ (x) موچی / جوتا بنانے والا / جوتے کا کاریگر؛ (xi) راج مستری ؛ (xii) ٹوکری / چٹائی / جھاڑو بنانے والے / کوئر ویور؛ (xiii) گڑیا اور کھلونا بنانے والے ؛ (xiv) حجام (نائی) (xv) مالا بنانے والے؛ (xvi) دھوبی ؛ (xvii) درزی  اور (xviii) ماہی گیر کا جال بننے والے۔

پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت، وشوکرماؤں کو درج ذیل فوائد دیئے جائیں گے:

  • پہچان: کاریگروں کو ان کی متعلقہ دستکاری میں ان کی مہارت کا اعتراف کرتے ہوئےپی ایم وشوکرما سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ ملے گا۔
  • ٹول کٹ کی ترغیب: مہارت کی تشخیص پر، فائدہ اٹھانے والوں کو 15,000 روپے کا ایک ٹول کٹ کی ترغیب دی جائے گی جو ان کے کام  کے لیے مخصوص جدید آلات کے ساتھ تیار کیا گیا ہے۔
  • مہارت میں اضافہ:
    • بنیادی تربیت: وشوکرماؤں کو 500 روپئے یومیہ کے وظیفے کے ساتھ  5-7 دن تک کی بنیادی مہارت کی تربیت دی جائے گی۔ اس جامع تربیت میں جدید آلات، ڈیجیٹل اور مالیاتی مہارتوں، انٹرپرینیورشپ، قرض کی امداد، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کی تکنیکوں  سے آگاہی فراہم کرنا شامل ہے۔
    • ایڈوانسڈ تربیت: بنیادی تربیت کے بعد، فائدہ اٹھانے والے 500روپئے یومیہ وظیفے کے ساتھ 15 دنوں کے لیے اعلی درجے کی مہارت کی تربیت حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ جدید ترین تربیت جدید ترین ٹیکنالوجیز، ڈیزائن عناصر، اور صنعت کے شراکت داروں کے ساتھ روابط کو فروغ دیتی ہے، جو خود روزگار سے کاروباری اداروں کے قیام تک منتقلی کے قابل بناتی ہے۔
  • قرض کی امداد:
    • بنیادی مہارت کی تربیت مکمل کرنے کے بعد دستکار 18 ماہ کی ادائیگی کی مدت کے ساتھ ایک لاکھ روپئے تک کے بغیرضمانت کا قرض حاصل کرنےکے اہل ہو جاتے ہیں۔
    • معیاری لون اکاؤنٹ کو برقرار رکھنے، ڈیجیٹل لین دین میں مشغول، یا اعلی درجے کی مہارت کی تربیت حاصل کرنے والے ہنر مند فیض یافتگان 2 لاکھ روپئے تک کے دوسرے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، انہیں 2 لاکھ روپئے کا قرض حاصل کرنے سے اپنے پہلے 1 لاکھ روپئے کے قرض کو ادا کرنا ہوگا۔
    • ڈیجیٹل لین دین کے لیے ترغیب: فیض یافتگان کو ڈیجیٹل لین دین کے لیے ترغیبات فراہم کی جائیں گی ہر لین دین پر ایک روپیہ کی ترغیبی فائدہ دیا جائے گا جو ماہانہ 100 لین دین تک ہوگا۔
  • مارکیٹنگ  میں تعاون: کوالٹی سرٹیفیکیشن، برانڈنگ، ای کامرس اور جی ای ایم پلیٹ فارم آن بورڈنگ، اشتہارات اور تشہیر میں مدد  کو بڑھایا جائے گا تاکہ مارکیٹ میں کاریگروں کی رسائی کو آسان بنایا جا سکے۔

اسکل انڈیا ڈیجیٹل کا آغاز

اسکل انڈیا ڈیجیٹل(ایس آئی ڈی) ایک اختراعی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے جو ہنرمندی اور روزگار کے ارد گرد مرکوز ہےاور انڈیا اسٹیک گلوبل کے مضبوط فریم ورک کوتقویت پہنچاتا ہے، اعلی درجے کی حفاظت اور اسکیلیبلٹی کو یقینی بناتا ہے۔ یہ جامع پلیٹ فارم مختلف کلیدی خصوصیات پیش کرتا ہے۔ سب سے پہلے، یہ جدیداےآئی/ایم ایل ٹکنالوجی کے ذریعہ ڈسکوری ا ور ریکمنڈیشن کی سہولت فراہم کرتا ہے، جو صارفین کو مناسب مہارت کے سیٹوں کی شناخت میں مدد فراہم کرتا ہے۔ دوئم، یہ ایک ڈیجیٹل جاب ایکسچینج کی میزبانی کرتا ہے، جو ملازمت کے متلاشیوں کو متعلقہ مواقع سے بغیر کسی رکاوٹ کے جوڑتا ہے۔

ایک اور اہم پہلو ڈیجیٹل طور پر قابل تصدیق اسناد کی فراہمی ہے، جس سے مہارت کے سرٹیفیکیشن کی صداقت کو یقینی بنایا جاتا ہے۔ مزید برآں، اسکل انڈیا ڈیجیٹل مختلف سرکاری اقدامات جیسے کہ ہنر مندی کی اسکیموں، ای شرم / ای پی ایف او/ این سی ایس، تعلیم، ادیم، آدھار، ڈیجی لاکر، گتی شکتی، امنگ، ایگری اسٹیک، پی ایل آئی اسکیم، ا و ڈی او پی اور اعلی اقتصادی اشارے جیسے جی ایس ٹی این، ای پی ایف او رجحانات ، درآمد/برآمد کے رجحانات کو مربوط کرکے انضمام کو فروغ دیتا ہے۔یہ انضمام ہنر مندی، کریڈٹ اور بازاروں تک بہتر رسائی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

یہ پلیٹ فارم افراد کے لیے ایک ڈیجیٹل اسکل کارڈ بھی متعارف کراتا ہے، جو زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو فروغ دیتا ہے جو کسی بھی وقت، کہیں بھی قابل رسائی ہیں۔ لچک پر زور دیتے ہوئے، یہ آن لائن/بلینڈڈ اسکلنگ، اے آر/ وی آر/ ایکس آر ٹیکنالوجیز، ملٹی میڈیا لرننگ، اور آن لائن اسیسمنٹس کو سپورٹ کرتا ہے۔ مزید برآں، یہ ایک انٹرایکٹو میپ انٹرفیس کے ذریعہ کورسز اور مراکز (ہنر مندی کے مراکز/آئی ٹی آئیز/پی ایم کے کے وغیرہ) کی ڈیجیٹل دریافت کی سہولت فراہم کرتا ہے، سیکھنے کے وسائل تک آسان رسائی کو یقینی بناتا ہے۔

  1. دریافت اور سفارشات اےآئی /ایم ایل(ملازمت، اپرنٹس شپ، اسکلز کورسز، اسکلز سینٹرز): کیریئر اور لرننگ پاتھویز، کورسز/ سینٹرز/ ٹرینرز کی ریٹنگ
  2. ڈیجیٹل جاب ایکسچینج (ملازمت کے ساتھ ہنرمندی کی نقشہ سازی:بین الاقوامی اور گھریلو ملازمتوں کا مجموعہ
  3. ڈیجیٹل طور پر قابل تصدیق اسناد (شناخت، ہنرمندی،تعلیم، کام کا تجربہ): آدھارپرمبنی چہرہ/بائیو میٹرک رجسٹریشن/حاضری/اسسمنٹ/سرٹیفیکیشن/توثیق
  4. ڈیجیٹل اسکل کارڈ (ڈائنمک اور قابل اعتماد کیو آر کوڈ):ایس ا ٓئی ڈی ایپ ، ایس آئی ڈی  چیٹ بوٹ ، ای میل،ایس ایم ایس ، ڈیجی لاکر کے لیے پورٹ ایبل، ڈیجیٹل طور پر 01.25کروڑ کارڈ جاری کرنے کے لیے تیار
  5. کنورجنس(مکمل حکومت):تمام اسکلنگ اسکیمیں، ای شرم/ ای پی ایف او/این سی ایس، تعلیم،ادیم، آدھار، ڈیجی لاکر، امنگ، ایگری اسٹیک، پی ایل آئی اسکیمیں، او ڈی اوپی،گتی شکتی، اعلی اقتصادی اشارے جیسے جی ایس ٹی این، ای پی ایف درآمد/برآمد او رجحانات
  6. انٹرپرینیورشپ (سولو، نینو مائیکرو): ہنر تک رسائی، قرض تک رسائی، مارکیٹ تک رسائی
  7. تاحیات تعلیم (تعلیم/ ہنر/ اپ اسکلنگ/ ری اسکلنگ): کامن ایجوکیشن/ اسکلز رجسٹری، نیشنل فریم ورک، اکیڈمک بینک آف کریڈٹ، اپرنٹس شپ، گورنمنٹ/ پرائیویٹ فنڈڈ اسکل کورسز، سوشل اسٹاک ایکسچینج پروگرام، کریڈٹ اور بیجز
  8. ڈیجیٹل اسکلنگ (کسی بھی وقت کہیں بھی سیکھنا): آن لائن/بلینڈڈ اسکلنگ،اے آر/وی آر/ ایکس آر، ملٹی میڈیا لرننگ، آن لائن اسیسمنٹس، نقشے پر کورسز اور مراکز کی ڈیجیٹل دریافت (ہنر مندی کے مراکز/آئی ٹی آئی)
  9. مشاورت اور رہنمائی: کیریئر - ملازمت اور ہنرمندی، انترپرینیورشپ - بزنس ماڈل، مالی بندوبست، برانڈنگ اور مارکیٹنگ
  10. اسکلز مارکیٹ پلیس: ہنرمندی کی خدمات کے تبادلے کے لیے پلیٹ فارم
  11. ڈیمانڈ ایگریگیشن: امیدوار اور صنعت کے لیے مانگ کا اظہار کرنے کا موقع

صنعت 4.0 کے مطابق مارکیٹ کی قیادت میں مانگ پر مبنی ہنر مندی:

  • مستقبل کی ہنرمندی اس سیٹ کا ایک اہم حصہ ہے اور اسکل انڈیا مشن میں اپنانے کے لیے ایک مرکوز اور کیلیبریٹڈ نقطہ نظر کی ضرورت ہوتی ہے۔ ڈرون، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی اوٹی) ، روبوٹکس، الیکٹرک گاڑیوں(ای وی) ، مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ(اےآئی اینڈایم ایل)، 5 جی ٹیکنالوجیز،میکاٹرونکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، بلاک چین،ایکسٹنڈیڈ ریئرلیٹی(ایکس آر) بشمول اگمنٹڈ اور ورچوئل رئیلٹی، سائبر سیکیورٹی، 3ڈی پرنٹنگ،وی ایل ایس آئی ڈیزائن جیسے ڈومینز میں مستقبل کی مہارتوں کی ترقی پر حکومت کی بھرپور توجہ ہے۔ جو معیشت کو مینوفیکچرنگ اور خدمات کےمحرک کے طور پر آگے بڑھائیں گے۔
  • ابھی تک، 146 مستقبل کی ہنرمندی کی کوالیفکیشن کو ہنر مندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ کی وزارت نے پہلے ہی منظور کر لیا ہے تاکہ ملک کے نوجوانوں کو ان شعبوں میں کورسز کی پیشکش کی جا سکے۔ حکومت صنعت 4.0 کے بہت سے شعبوں جیسے کہ پریسیسن ایگریکلچر، پریڈیکٹیومنٹی ننس، سمیولیشن ٹیکنالوجیز، ڈیٹا کاتجزیہ، ٹیلی میڈیسن اور بہت سے دیگر مذکورہ دیگر شعبوں میں کوالفیکیشن کی ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے۔
  • نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ فیس پر مبنی تربیت (40 شعبوں میں مہارت کی تربیت کو فعال کرنے کے لیے منافع بخش تربیتی شراکت داروں کا ایک پول بنانا)۔
  • 2014 سے نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این ایس ڈی سی) کے تحت 32700+ مراکز کھولے گئے۔
  • اب تک کل 2.14 کروڑ+ امیدوار وں کوتربیت دی گئی۔ 2014 سےنومبر 2023 کے درمیان 1.96 کروڑ+ کوتربیت دی گئی۔
  • ہنر مندبنانےاور تربیتی انفراسٹرکچرتعمیر کرنے اور ورکنگ سرمائے کی ضروریات کے لیے قرضوں، ایکویٹی اور گرانٹس کے ذریعے 350+ شراکت داروں کو رعایتی شرح سود پر1873 کروڑروپئے + کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔ جون 2014 سے نومبر 23 کے درمیان 1209 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم تقسیم کی گئی۔
  • ہنر مندی کے شعبے میں قرض کی فراہمی کو تیز کرنے کے لیے حکومت کی کوششوں کی تکمیل کے لیے سال 2022 میں اسکل لون کا آغاز کیا گیا۔ اس اقدام کے تحت، این ایس ڈی سی معروف مالیاتی اداروں(ایف آئیز) /این بی ایف سیز کو ایک لائن آف کریڈٹ کی سہولت فراہم کرتا ہے جس کے نتیجے میں مہارت کی ترقی اور اضافہ کے مقاصد کے لیے خواہشمند امیدواروں کو پرکشش شرح سود پر اسکل لون فراہم کیا جاتا ہے۔ 23 نومبر تک 4500+ امیدواروں کو فائدہ پہنچانے والے 5 ان بی ایس سیز کو30 کروڑ روپئے کے فنڈز تقسیم کیے گئے۔
  • 500 سے زیادہ آئی ٹی آئیز میں ڈرون کورسز کے فوری طورپر شروع کرنےمیں مدد کے لیے وزارت نے آئی ٹی آئیز کے لیے II یا اس سے زیادہ کی درجہ بندی کے ساتھ ا ین ایس کیو ایف سے منسلک ڈرون کورسز کو نیشنل ٹریڈ سرٹیفکیٹ (این ٹی سی) سرٹیفکیٹ(ایکس- سی ٹی ایس - ریموٹلی پائلٹڈ ایئرکرافٹ(آر پی اے)/ ڈرون پائلٹ، ریموٹلی پائلٹ ایئرکرافٹ (آر پی اے) / ڈرون پائلٹ، ریموٹلی پائلٹ ایئرکرافٹ(آر پی اے) / ڈرون پائلٹ(سی ٹی ایس) ، ڈرون ٹیکنیشن کے ساتھ شروع کرنے کے لیے آئی آئی ٹیز کے لئے اصولی طور پر منظوری دی ہے۔ مختصر مدتی ڈرون کورس شروع کرنے  کے لئے اور39 آئی ٹی آئیزکو اور مختصر مدتی ڈرون کورس شروع کرنے کے لئے 100 آئی ٹی آئیز کو پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔

کارآموزی کی تربیت

کارآموزی کی تربیت کو فروغ دینا: ہنرمندی کے فروغ کے سب سے زیادہ پائیدار فارمیٹس میں سے ایک

اس وقت ملک بھر میں تقریباً 7.09 لاکھ اپرنٹس مختلف اداروں میں کام کر رہے ہیں۔

29 نومبر 2023 تک 24,74,714 اپرنٹسز کا اندراج ہوا۔

اپرنٹس شپ پورٹل (www.apprenticeshipindia.gov.in) پر 1,82,057 ادارے رجسٹر کیے گئے ہیں۔

توقع ہے کہ موجودہ مالی سال کے دوران، اپرنٹس شپ ٹریننگ پروگرام کے تحت اداروں کی طرف سے 15 لاکھ اپرنٹس کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔

پوسٹ گریجویشن پروگرام کے لیے 12-6 ماہ کی ملازمت کےدوران تربیت فراہم کی جاتی ہے۔

بی ٹی پی، این اے پی ایس رہنما خطوط، اختیاری تجارتی کورس ریشنلائزیشن، امتحان، اور پورٹل کے طریقہ کار میں اہم کارآموزی اصلاحات کی گئیں۔ اس سلسلے میں گیارہ آفس میمورنڈم جاری کیے گئے ہیں۔

آبھی تک 9,25,260 لاکھ کارآموزوں کی تربیت مکمل کی گئی۔

پائلٹ ڈی بی ٹی جولائی 2022 سے جاری ہے۔ ابھی تک35.02 کروڑ روپئے کے 2.41 لاکھ سے زیادہ ڈی بی ٹی لین دین ہوئے۔

پین انڈیا ڈی بی ٹی 11 اگست 2023 کو شروع ہوا۔ڈی بی ٹی کے ذریعے 117.59 کروڑ تقسیم کیے گئے۔

نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن سکیم(این اے پی ایس) کے تحت شروع کی گئی فوائد کی براہ راست منتقلی(ڈی بی ٹی) نے اپرنٹس شپ کے منظر نامے میں انقلاب برپا کر دیا ہے،اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ مشاہرہ براہ راست اپرنٹس کے بینک کھاتوں تک پہنچ جائے۔ نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم میں ڈی بی ٹی کا آغاز ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہنر مندی کو اپرنٹس شپ کی خواہش مند بنانے کے ساتھ ساتھ سیکھنے کے دوران کمائی کی حوصلہ افزائی کرنے کے وژن کو پورا کرنے کی طرف ایک بڑا قدم ہے جیسا کہ این ای پی میں تصور کیا گیا ہے۔

انترپرینیورشپ کو فروغ دینا

این آئی ای ایس بی یو ڈی نے ملک بھر میں اپنی موجودگی میں اضافہ کرنے  کی غرض سے این ایس ٹی آئیزمیں 21 توسیعی مراکز قائم کیے ہیں۔

ایک 3 سالہ پارٹنرشپ ‘‘تعلیم سے انترپرینیورشپ: طلباء،اساتذہ اور کاروباری افراد کی ایک نسل کو بااختیار بنانا’’ وزارت تعلیم، وزارت ہنرمندی کے فروغ اور انترپرینیورشپ اور میٹا کے درمیان۔ لیٹرانٹینٹ(ایل او آئی) این آئی ای ایس بی یو ڈی کے ساتھ شیئر کیا گیا۔ این آئی ای ایس بی یو ڈی کے ساتھ شراکت داری کے تحت، 5 لاکھ کاروباری افراد کو اگلے 3 برسوں میں Meta کے ذریعے ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی ہنرمندی  تک رسائی حاصل ہو گی۔ ابھرتے ہوئے اور موجودہ کاروباری افراد کو 7 علاقائی زبانوں میں میٹا پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل مارکیٹنگ کی ہنرمندی کی تربیت دی جائے گی۔ شراکت داری کے بارے میں تفصیلات کو اجاگر کرنے والی تین مختصر فلموں  کی بھی نمائش کی  گئی۔

حال ہی میں، اوڈیشہ کے نوجوان کیڈر کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے بھونیشور میں این ایس ٹی آئی پلس کے لیے ایک سنگ بنیاد کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ این ا یس ٹی آئی پلس، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹریننگ(ڈی جی ٹی) کے تحت، ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کی اعلیٰ تنظیم (ایم ایس ڈی ای) کرافٹسمین انسٹرکٹر ٹریننگ اسکیم (سی آئی ٹی ایس) کے تحت فیز-1 میں 500 انسٹرکٹرز کو تربیت دے گی اور اپ سکلنگ اور ری اسکلنگ کے لیے مزید 500 انسٹرکٹرز کو شامل کرے گی۔

این ایس ٹی آئی پلس کاتصور ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس، ایک انکیوبیشن سنٹر، اور مختلف مہارتوں کو پروان چڑھانے کے لیے ایک ورسٹائل مرکز کے طور پر بھی کام کرے گا۔ اس میں دیگر ریاستوں کے لیے پروٹو ٹائپ ٹریننگ کی سہولت کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ مزید برآں، ماہرین تعلیم نوجوانوں کے مستقبل کو سنوارنے میں بہت بڑا کردار ادا کرتے ہیں اوراین ایس ٹی آئی پلس جیسے ادارے سافٹ اسکل کو فروغ دینے، نئی ٹیکنالوجیز سے متعلق براہ راست تربیت دینے اور سیکھنے کے موثر ماحول کو فروغ دینے کے مواقع کے امکانات پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

آن لائن ای-مانیٹرنگ پلیٹ فارم ‘‘ادیم دشا’’، خواہشمند اور موجودہ کاروباری افراد کی رہنمائی اور آن لائن رہنمائی کی خدمات کو آسان بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

روزی روٹی کے فروغ کے لیے مہارت کا حصول اور علم کی آگاہی ( سنکلپ )

  • روزی روٹی کے فروغ کے لیے مہارت کا حصول اور علم کی آگاہی ( سنکلپ ) پروگرام  جنوری،  2018  ء میں شروع کیا گیا تھا، جس میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی حمایت اور قومی اور ریاستی دونوں سطحوں پر مہارت کی ترقی کے  بندوبست ، انتظام اور  نگرانی کرنے والے مجموعی نظام کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا تھا۔ یہ پروگرام مختصر مدت کی تربیت کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے موجودہ حکومتی کوششوں کی حمایت کے لیے بھی ڈیزائن کیا گیا تھا۔ پروگرام کے تحت تین اہم رزلٹ ایریاز  ( آر اے )  کو تصور کیا گیا، جیسا کہ ذیل میں دیا گیا ہے:
  1. نتیجہ کا ایریا  1 - اعلیٰ معیار کی مارکیٹ سے متعلقہ تربیت کی منصوبہ بندی، فراہمی اور نگرانی کے لیے قومی اور ریاستی سطحوں پر ادارہ جاتی تقویت۔
  2. نتیجہ کا  ایریا  2 - مہارت کی ترقی کے پروگراموں کے معیار اور مارکیٹ سے مطابقت
  3. نتیجہ کا  ایریا  3 - خواتین ٹرینیوں اور دیگر  فائدوں سے محروم  گروپوں کے لیے ہنر  مندی کی تربیت تک بہتر رسائی اور تکمیل

 

سنکلپ پروگرام کے متعلقہ نتائج والے علاقوں کے تحت اہم کامیابیوں کی فہرست  درج ذیل ہے:

  1. ہنر مندی کی ترقی کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کی  غیر مرکوز کرنا : ملک میں ہنر مندی کی ترقی کی کوششوں کو متعلقہ اضلاع کی آبادی کے لیے  موافق بنانے کی ضرورت ہے اور اس طرح کے ضروری اقدامات کی نشاندہی ضلعی سطح پر زیادہ موثر اور اثر انگیز طریقے سے کی جا سکتی ہے۔ ریاستی سطح پر باضابطہ طور پر ضلعی ہنر مندی کے ترقیاتی منصوبوں کی ترقی کو عملی جامہ پہنایا گیا، جس کی بنیاد پر ہنر مندی کی ترقی کے اقدامات کو مربوط کیا گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں، ہنر مندی کے ماحولیاتی نظام کو تقویت ملتی ہے۔ ڈی ایس ڈی پیز  نیچے سے اوپر کے نقطہ نظر کے ذریعے ضلعی عہدیداروں کو بااختیار بنا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ہنر کی ترقی کے اقدامات کو زیادہ سے زیادہ قبول کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام نے اضلاع کی کوششوں اور عزم کو تسلیم کرنے کے لیے ڈسٹرکٹ اسکل ڈیولپمنٹ پلاننگ  ( ڈی ایس ڈی پی ایوارڈز )  میں ’ ایوارڈز فار ایکسیلنس ‘ بھی قائم کیا۔ ایوارڈز کے آخری ایڈیشن میں 476 اضلاع کے ڈی ایس ڈی پیز کا جائزہ لیا گیا، 30 کو شارٹ لسٹ کیا گیا، جن میں سے 8 اضلاع کو  ’ ایوارڈ آف ایکسی لینس  ‘ ،  13 اضلاع کو  ’ سرٹیفیکیٹ آف ایکسیلنس ‘ سے نوازا گیا اور 9 اضلاع کو  ’ توصیفی سند  ‘ کے ساتھ اعزازات سے نوازا گیا۔  31 اکتوبر  ، 2023  ء تک، کل 748 ڈی ایس سیز کو ادارہ جاتی شکل دی گئی ہے اور 711 اضلاع کو ڈسپاک پورٹل پر آن بورڈ کیا گیا ہے۔ مالی سال 23-2022 ء  کے لیے کل 691 ڈی ایس ڈی پیز   کا اضلاع کی طرف سے سنکلپ پورٹل پر  ڈالا گیا ۔
  2. مہاتما گاندھی نیشنل فیلوشپ ( ایم جی این ایف ) : مہاتما گاندھی نیشنل فیلوشپ کا تصور پیشہ ور افراد کو تعینات کرنے کے لیے بنایا گیا تھا، جنہیں ایم جی این ایف  فیلو کے نام سے جانا جاتا ہے تاکہ اسکل ڈیولپمنٹ کی منصوبہ بندی اور نچلی سطح پر عمل درآمد کو ادارہ جاتی بنایا جا سکے۔ فیلوز ، ان کی دو سالہ فیلوشپ کے دوران  ، ڈسٹرکٹ اسکل ڈیولپمنٹ پلانز کی تشکیل میں ڈسٹرکٹ اسکل کمیٹیوں کی مدد کرتے ہیں، جو انہیں 9 آئی آئی ایم  کے ساتھ شراکت میں دیا گیا ہے، جو ملک کے سب سے بڑے ادارے ہیں۔ 25 اکتوبر  ، 2021  ء کو شروع کی گئی فیلوشپ کے دوسرے مرحلے میں، 657 اضلاع میں 657 ایم جی این ایف فیلوز کو تعینات کیا گیا۔  اس کے علاوہ ، دوسرے مرحلے کا مقصد ڈسٹرکٹ اسکل ڈیولپمنٹ پلانز  ( ڈی ایس ڈی پی )  کی تشکیل اور نفاذ میں ڈسٹرکٹ اسکل کمیٹیوں کو بااختیار بنانا ہے  ، جو مقامی معیشت کی مخصوص ہنر مند افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرے گی۔ ڈی ایس ڈی پیز  کے نفاذ کی کامیابی کا سہرا جزوی طور پر ایم جی این ایف  فیلوز کی کوششوں کو دیا جا سکتا ہے، جو سماجی تبدیلی کے محرک کے طور پر کام کرتے ہیں۔ دوسرا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور 31 اکتوبر، 2023 ء  کو  581 ساتھیوں کے لیے کنووکیشن کی تقریب منعقد کی گئی ہے۔
  3. معذور افراد کو بطور ٹرینر تربیت دینے کا ایک اقدام  پی ڈبلیو ڈی  امیدواروں کو دی جانے والی تربیت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے نافذ کیا جا رہا ہے۔ ہنر مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت مرکزی دھارے کے  پی ڈبلیو ڈی  پیشہ ور افراد کو بطور ٹرینر اور  پی ڈبلیو ڈی  ٹریننگ کے معیار اور رسائی کو بہتر بنانے کا تصور  پیش کرتی ہے۔ اب تک دو بیچوں میں کل 25 میں سے 10 ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی جا چکی ہے۔  31 اکتوبر ،  2023 ء  تک، کل   62 پی ڈبلیو ڈی  ٹرینرز کو تربیت اور تصدیق کی گئی ہے۔
  4. اے وی ایس اے آر پروجیکٹ: ملبوسات کے شعبے میں ہنر  مندی کی تربیت کی سہولت فراہم کرنے اور خواتین کے لیے روزگار کے امکانات کو فروغ دینے کے لیے، ہنر  مندی کے فروغ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت اور نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی) نے امرتا وشوا ودیاپیتھم کے ساتھ شراکت داری کی ہے تاکہ  ’’ اَوسر ‘‘ پروجیکٹ کو شروع کیا جا سکے۔  ’ آزادی کا امرت مہوتسو ‘ ، جو ترقی پسند  بھارت کے 75 سال اور اس کے لوگوں، ثقافت اور کامیابیوں کی شاندار تاریخ کا جشن مناتا ہے۔ یہ اقدام سنکلپ پروگرام کے تحت  4500 خواتین کو  اپنی مدد آپ گروپ  ( ایس ایچ جیز  ) اور  مخنث افراد  کو پیشہ ورانہ کورسز میں سرٹیفکیٹ  فراہم کرے گا۔ اس منصوبے کے تحت  ، اب تک 2842 خواتین کا اندراج ہو چکا ہے اور 31 خواتین کو تربیت دی جا چکی ہے۔ 31 اکتوبر ، 2023  ء تک، مجموعی طور پر 4468 خواتین کو تربیت دی گئی ہے اور 2738 خواتین کو  ، اس منصوبے کے تحت سرٹیفکیٹ دیا گیا ہے۔

خصوصی منصوبے:

  • بھارتی فوج کے ممکنہ ریٹائر ہونے والے افراد  کی بطور ٹرینر اور تشخیص کار مہارت کی تصدیق اور تربیت  ، بھارتی فوج کے ریٹائر ہونے والے فوجیوں کی 17 سال سے زیادہ سروس کے ساتھ حاصل کی گئی مہارتوں کو تربیت دینے، پہچاننے اور ان کی تصدیق کرنے کا ایک خاص منصوبہ ہے اور تشخیص کنندگان کی تربیت  ( ٹی او اے )  پروگرام مہارت کے ماحولیاتی نظام میں تربیت اور تشخیص کو بڑھانے میں اپنی صلاحیتوں کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے کے لیے تربیت دینے والوں کی تربیت  ( ٹی او ٹی )  بھی انجام دیتا ہے   ۔ اس پروجیکٹ کا مقصد 5000 امیدواروں کو 26 شناخت شدہ آرمی ٹریننگ سینٹرز میں 6 ماہ کی مدت کے لیے 12 شعبوں میں 28 ملازمتوں کی تربیت دینا ہے۔
  • ڈائریکٹوریٹ آف انڈین آرمی ویٹرنز  ( ڈی آئی اے وی )  کے ذریعے  بنیاد طور پر عمل در آمد کیا جا رہا ہے۔ اس پروجیکٹ میں امیدواروں کی ڈومین اور پلیٹ فارم کی تربیت ہر چھ دن کے لیے شامل تھی، اس کے بعد متعلقہ  ایس ایس سیز  کی طرف سے تشخیصات شامل  ہے ۔ 6 اکتوبر ، 2023 ء  تک،  5129 امیدواروں کا اندراج (ڈومین) ہو چکا ہے،  5129 امیدواروں کو تربیت دی گئی ہے (ڈومین) اور 4941 امیدواروں کو سرٹیفائیڈ (ڈومین) کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ،  2613 امیدواروں نے پلیٹ فارم ٹریننگ (یعنی ٹی او ٹی / ٹی او اے  مصدقہ)  مکمل کی ہے  ۔
  • شمال مشرقی خطہ  ( این ای آر )   میں ایک مضبوط ہنر مندی پر مبنی اور صنعت کے لیے تیار ماحولیاتی نظام کی تشکیل کے لیے، ’’زندگیوں کو تبدیل کرنا، مستقبل کی تعمیر: شمال مشرق میں ہنر کی ترقی اور صنعت کاری  ‘‘ کی ایک خصوصی پہل کا آغاز کیا گیا  ۔ اس پہل کے ایک حصے کے طور پر ، این ای آر  کے 2.5 لاکھ باصلاحیت نوجوانوں کو پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا  ( پی ایم کے وی وائی )   ،   نیشنل اپرنٹس شپ پروموشن اسکیم  ( این اے پی ایس )  اور جن تعلیم سنستھان (جے ایس ایس) سمیت وسیع پیمانے پر اسکیموں اور اقدامات کے ذریعے  صنعت سے متعلقہ ہنر مندی کے تربیتی پروگرام     فراہم کئے جائیں گے ۔
  • حکومت نے جامع ترقی، کاروباری صلاحیتوں کو پروان چڑھانے اور خطے کی سماجی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے   360 کروڑ روپے  کا  وافر فنڈ مختص کیا ہے۔ مزید ترقی کو فروغ دینے کے لیے، زراعت، سیاحت، دستکاری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں ہنر مند پیشہ ور افراد کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے پیشہ ورانہ تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ کے پروگرام فراہم کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔

انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز  کانپور :

انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسکلز  ( آئی آئی ایس )  کانپور نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ( آئی آئی ٹی ) کانپور اور بھارت ایروناٹکس لمیٹیڈ ( ایچ اے ایل )  اور ڈسولٹ ایئر کرافٹ سروسز انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ ( ڈی اے ایس آئی )  کے ساتھ  ایم ایس ڈی ای  کے مقصد کے ساتھ تین اہم شراکتوں کا اعلان کیا، جو کہ  ایم ایس ڈی ای  کے مقصد سے منسلک ہے۔ ایرو اسپیس اور دفاعی شعبے کے لیے  ، خاص طور پر اتر پردیش میں دفاعی صنعتی راہداری کی حمایت کے لیے مقامی نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور تیار کرنا  ہے تاکہ وہ اتر پردیش میں دفاعی صنعتی کاریڈور کے لیے تعاون فراہم کر سکیں ۔

انڈیا  اسکلز 24-2023 ء

نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این ایس ڈی سی)، جو ہنر مندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ (ایم ایس ڈی ای) کی وزارت کے تحت کام کر رہی ہے، میگا مقابلہ، انڈیا اسکلز 24-2023 ء  کی میزبانی کرنے کے لیے تیار ہے -  یہ ایک  ملک گیر مقابلہ ہے ، جس میں لاکھوں امیدواروں کی شرکت متوقع ہے۔ یہ باوقار تقریب بے شمار مہارتوں کا جشن منانے کی کوشش ہے ،  جو افراد کو مواقع سے بھر پور مستقبل کا تصور  پیش کرنے کے لیے بااختیار بناتی ہے۔

     انڈیا  اسکلز مقابلہ مختلف صنعتوں کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے، عالمی معیارات کے ساتھ تربیتی معیارات کو ہم آہنگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ شرکاء کو ضلع، ریاست، زونل اور قومی  سطحوں پر   انتخاب کے  متعدد سخت عمل سے گزرنا پڑے گا ، جو حتمی طور پر   2024  ء میں فرانس کے لیون میں ہونے والے ورلڈ اسکلز مقابلے میں بھارت کی نمائندگی کرنے کا موقع  فراہم کرے گا ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    

ش ح۔ف ا۔ ح ا ۔ و۔ع ن۔ ف ر ۔ ع ا

(U. No. 3003)


(Release ID: 1990851) Visitor Counter : 162