وزارتِ تعلیم
راجیہ سبھا نے تلنگانہ میں سمکا سرکا سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کے لیے سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) بل 2023 کومنظورکیا
سامکا سرکا سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا مقصد علاقائی امنگوں کو پورا کرنا، معیاری تعلیم کو بڑھانا اور قبائلی برادریوں میں تحقیق کو فروغ دینا ہے – جناب دھرمیندر پردھان
Posted On:
14 DEC 2023 8:46AM by PIB Delhi
راجیہ سبھا نے 13 دسمبر 2023 کو سنٹرل یونیورسٹیز (ترمیمی) بل، 2023 کو منظور ی دی تاکہ ریاست تلنگانہ میں ملوگو میں سامکا سرکا سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کے لیے سنٹرل یونیورسٹیز ایکٹ 2009 میں مزید ترمیم کی جائے۔ یہ بل لوک سبھا نے 7 دسمبر 2023 کو منظور کیا تھا۔
مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے راجیہ سبھا میں بل پر بحث کے جواب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تلنگانہ کے عوام سے کیا گیا ایک اور وعدہ پورا ہوا ہے۔ انہوں نے ان تمام ارکان پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے اس بل کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ووٹ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بل کی منظوری ملک میں اعلیٰ تعلیم تک رسائی اور معیار کو بہتر بنانے کے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔
جناب پردھان نے مزید کہا کہ یونیورسٹی آنے والے برسوں کی علاقائی امنگوں کو پورا کرے گی، معیار میں اضافہ کرے گی اور قبائلی برادریوں کے درمیان تحقیق کو بشمول قبائلی آرٹ، ثقافت، رسم و رواج اور روایتی علمی نظام جیسے مضامین میں فروغ دے گی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ یونیورسٹی ریاستوں کے ہمارے قبائلی بھائیوں اور بہنوں کے لیے ترقی کا مرکز ہو گی۔
انہوں نےاس بات کا ذکر کیا کہ مرکزی تعلیمی ادارے (اساتذہ کیڈر میں ریزرویشن) ایکٹ، 2019 نے آئین کے تحت ریزرویشن کے ایس سی/ایس ٹی/اوبی سی/ای ڈبلیو ایس کے حقوق کو یقینی بنایا ہے۔
انہوں نے بال واٹیکا اقدام کے بارے میں بتایا، جس میں جادوئی پٹارا جیسی سرگرمیاں شامل ہیں،3-5 سال کے بچوں کے لیے پڑھانے-سیکھنے کے طریقوں کو شامل کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسکولوں میں ہنر پر مبنی تعلیم و تربیت کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
جناب پردھان نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کی بین الاقوامی قبولیت کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایران نے ایران میں پالیسی کو نافذ کرنے کے لیےاین ای پی 2020 کا فارسی ترجمہ کیا ہے اور ماریشس نے اپنے ملک میں این سی ای آرٹی جیسا ادارہ تیار کرنے میں تعاون کی درخواست کی ہے۔
یہ یونیورسٹی889.07 کروڑ روپے کی لاگت سے قائم کی جائے گی۔ یونیورسٹی میں گریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور ڈاکٹریٹ کی سطح کے کورسز پانچ اسکولوں کے تحت ہوں گے جن میں11 شعبہ جات ہیں۔ اس قبائلی یونیورسٹی کے ابتدائی سات برسوں کے لیے مجموعی طور پر2790یوجی اور پی جی طلباء کی تجویز ہے۔ اس یونیورسٹی کے قیام سے فیکلٹی اور نان فیکلٹی عہدوں کی صورت میں براہ راست روزگار پیدا ہوگا۔ اس کے علاوہ، یہ آؤٹ سورسنگ/معاہدہ کی بنیاد پر روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا۔ اس کے نتیجے میں متعدد خدمات اور تجارتی سرگرمیوں کے ذریعے آس پاس کے علاقوں کو ترقی ملے گی جس کے نتیجے میں بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
یونیورسٹی کا نام ماں اور بیٹی، سماکا اور سرالما (جسے عام طور پر سراکا کے نام سے جانا جاتا ہے) کے نام پر "سمکا سرکا سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی" رکھا گیا ہے، جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ تلنگانہ کی قبائلی برادریوں کی حفاظت کے لیے بھیجی گئی آدی پراشکتی کا مظہر ہیں۔
*****
ش ح ۔ س ب ۔ج ا
U. No.2365
(Release ID: 1986108)
Visitor Counter : 75