وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے سندھو درگ،مہاراشٹر میں یوم  بحریہ2023 کی  تقریبات کے موقع پر  منعقد پروگرام میں حصہ لیا


ہندوستانی بحریہ کے بحری جہازوں اور خصوصی دستوں کے آپریشنل مظاہروں کا مشاہدہ کیا

’’ہندوستان ہماری بحریہ کے جوانوں کی لگن کو سلام کرتا ہے‘‘

’’سندھو درگ قلعہ ہندوستان کے ہر شہری میں فخر کا احساس پیدا کرتا ہے‘‘

’’ویر چھترپتی مہاراج ایک مضبوط بحری فوج کی اہمیت سے واقف تھے‘‘

’’بحری افسروں کے پہنے ہوئے نئے ایپلٹس شیواجی مہاراج کے ورثے کی عکاسی کریں گے‘‘

"ہم مسلح افواج میں اپنی ناری شکتی کی طاقت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں‘‘

’’ہندوستان کے پاس کامیابی،بہادری، علم،سائنس، ہنرمندی اور ہماری بحریہ کی طاقت کی  قابل فخر تاریخ ہے‘‘

’’ساحلی علاقوں میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا اولین ترجیح ہے‘‘

’’کوکن غیر معمولی امکانات کا خطہ ہے‘‘

’’وراثت کے ساتھ ساتھ ترقی بھی، یہی ترقی یافتہ ہندوستان کا ہمارا راستہ ہے‘‘

Posted On: 04 DEC 2023 6:43PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے سندھو درگ میں’نیوی ڈے 2023‘ کی تقریبات کے موقع پر منعقد پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے سندھو درگ کے تارکرلی ساحل سے ہندوستانی بحریہ کے جہازوں،آبدوزوں،طیاروں اور خصوصی دستوں کے’آپریشنل مظاہروں‘ کا بھی مشاہدہ کیا۔ جناب مودی نے گارڈ آف آنر کا بھی معائنہ کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 4 دسمبر کے تاریخی دن مالوان کے ساحل پر سندھو درگ کے شاندار قلعے کے ساتھ، تارکرلی،ویر شیواجی مہاراج کی شان اور راجکوٹ قلعے میں اُن کے شاندار مجسمے کا افتتاح ہندوستانی بحریہ نے ہندوستان کے ہر شہری کو جذبے اور جوش سے بھردیا ہے۔ جناب مودی نے بحریہ کے دن کے موقع پراپنی نیک خواہشات کا اظہار کیااور ملک کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے بہادروں کوخراج عقیدت پیش کیا۔

وزیراعظم مودی نے کہا کہ سندھودرگ کی فاتح سرزمین سے بحریہ کا دن منانا درحقیقت  غیر معمولی فخر کا لمحہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ’’سندھو درگ قلعہ ہندوستان کے ہر شہری میں فخر کا احساس پیدا کرتا ہے۔‘‘انہوں نے کسی بھی ملک کے لیے بحری افواج کی صلاحیتوں کی اہمیت کو تسلیم کرنے میں شیواجی مہاراج کی دور اندیشی کو اُجاگر کیا۔ شیواجی مہاراج کے اس اعلان کو دہراتے ہوئے کہ جن کا سمندروں پر کنٹرول ہے وہی اعلیٰ طاقت رکھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے ایک طاقتور بحری فوج  کا مسودہ تیار کیا تھا۔ انہوں نے کانہوجی آنگرے، مایا جی نائک بھاٹکر اور ہیروجی انڈولکرجیسے بہادروں کو سلام کیا اور کہا کہ وہ آج بھی تحریک کا سرچشمہ بنے ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے اصولوں سے متاثر ہو کرآج کا ہندوستان غلامانہ ذہنیت کو خیرآباد کہہ کر آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ بحریہ کے افسروں کے ذریعہ پہنے گئے ایپلٹس اب چھترپتی شیواجی مہاراج کے ورثے اور وراثت کو اجاگر کریں گے،کیونکہ نئے ایپلٹس بحریہ کے جھنڈے کے جیسے ہوں گے۔ انہوں نے گزشتہ سال بحریہ کے جھنڈے کی نقاب کشائی کو بھی یاد کیا۔ اپنے ورثے پر فخر کرنے کے احساس کے ساتھ،وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستانی بحریہ اب ہندوستانی روایات کے مطابق اپنے رینکوں کا نام رکھنے جا رہی ہے۔ انہوں نے مسلح افواج میں ناری شکتی کو مضبوط بنانے پربھی زور دیا۔ جناب مودی نے بحریہ کے جہاز میں ہندوستان کی پہلی خاتون کمانڈنگ آفیسر کی تقرری پر ہندوستانی بحریہ کو مبارکباد دی۔

وزیراعظم نے کہا کہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا اعتماد ہی سب سے بڑی طاقت ہے،کیونکہ ہندوستان بڑے اہداف طے کر رہا ہے اور پورے عزم کے ساتھ انہیں حاصل کرنے کے لئے کام کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عہد،جذبوں اور امنگوں کے اتحاد کے مثبت نتائج کی جھلک نظر آنے لگی ہے، کیونکہ مختلف ریاستوں کے لوگ’ ملک پہلے‘کے جذبے سے متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے  مزید کہا کہ ’’آج تاریخ سے تحریک لے کر روشن مستقبل کا روڈ میپ تیار کرنے میں لگ چکا ہے۔ لوگوں نے منفی سیاست کو شکست دے کر ہر شعبے میں آگے بڑھنے کا عہد کیا ہے۔ یہ عہدہمیں ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف لے جائے گا۔‘‘

ہندوستان کی وسیع تاریخ پرغور کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ صرف غلامی،شکستوں اور مایوسیوں کے بارے میں نہیں ہے،بلکہ اس میں ہندوستان کی فتوحات، ہمت، علم اور سائنس،فن اورتخلیقی ہنرمندی اور ہندوستان کی سمندری صلاحیتوں کے شاندار ابواب بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سندھودرگ جیسے قلعوں کی مثال دے کر ہندوستان کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی، جنہیں  اس وقت تعمیر کیا گیا تھا، جب تکنیک اور وسائل نہ ہونے کے برابر تھے۔ انہوں نے گجرات کے لوتھل میں پائی جانے والی وادی سندھ کی تہذیب کی بندرگاہ کے ورثے اور سورت کی بندرگاہ میں 80 سے زائد جہازوں کے ڈاکنگ کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے چولا سلطنت کے ذریعہ جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک تک تجارت کی توسیع کے لئے ہندوستان کی سمندری طاقت کو کریڈٹ دیا۔ اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ یہ ہندوستان کی سمندری طاقت تھی، جو سب سے پہلے غیر ملکی طاقتوں کے حملے کی زد میں آئی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان جو کشتیاں اور بحری جہاز بنانے کے لئے مشہور تھا، اس نےسمندر پر اپنا کنٹرول کھو دیا اور اس طرح اس نے اسٹریٹیجک اور اقتصادی طاقت بھی کھو دی۔ جیسے جیسے ہندوستان ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے، وزیر اعظم نے گمشدہ شان کو دوبارہ حاصل کرنے پر زور دیا اور بلیو اکانومی(نیلگو معیشت)کے لیے حکومت کی بے مثال حوصلہ افزائی کو اجاگر کیا۔ انہوں نے ’ساگرمالا‘کے تحت بندرگاہ پر مبنی ترقی کا ذکر کیا اور کہا کہ ہندوستان ’میری ٹائم ویژن‘کے تحت اپنے سمندروں کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی طرف آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے تجارتی جہاز رانی کو فروغ دینے کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں،جس کے نتیجے میں ہندوستان میں سمندری سفر کرنے والوں کی تعداد گزشتہ 9 سالوں میں 140 فیصد سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔

موجودہ وقت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’’یہ ہندوستان کی تاریخ کا وہ دور ہے،جو صرف10-5 سال کا نہیں، بلکہ آنے والی صدیوں کا مستقبل لکھنے والا ہے۔‘‘انہوں نے بتایا کہ پچھلے 10 سالوں میں ہندوستان 10 ویں مقام سے 5 ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے اور تیزی سے تیسرے مقام کی طرف بڑھ رہا نمبر کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ’’دنیا ہندوستان میں وشو متر کا ظہور دیکھ رہی ہے۔‘‘جناب مودی نے کہا کہ ہندوستان مشرقی وسطیٰ  یوروپی کوریڈور جیسے اقدامات کھوئے ہوئے مسالحہ راستے کی پھر سے تعمیر کریں گے۔انہوں نے میڈ اِن انڈیا کی طاقت پربھی روشنی ڈالی اور تیجس، کسان ڈرون،یو پی آئی سسٹم اور چندریان-3 کے ذکر کے ساتھ اس کی مثال دی۔دفاعی سیکٹر میں خود کفیل طیاروں کا نقل و حمل، طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کی تیاری کے قریب آنے سے دفاع میں خود انحصاری بھی نظر آتی ہے۔

ساحلی اورسرحدی دیہاتوں کو آخری کے بجائے پہلے گاؤں کے طور پر پیش کرنے کے حکومت کے نقطہ نظر کو دہراتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ ’’آج ساحلی علاقوں میں رہنے والے ہر خاندان کی زندگی کو بہتر بنانا مرکزی حکومت کی ترجیح ہے۔‘‘انہوں نے 2019 میں ماہی پروری کی الگ وزارت کے قیام اوراس شعبے میں 40 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا ذکر کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 کے بعد مچھلی کی پیداوار میں 8 فیصداور برآمدات میں 110 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔  اس کے علاوہ کسانوں کے لیے بیمہ کور 2 سے بڑھا کر 5 لاکھ کر دیا گیا ہے اور وہ کسان کریڈٹ کارڈ کا فائدہ بھی حاصل کر رہے ہیں۔

ماہی گیری کے شعبے میں ویلیو چین کی ترقی کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ ساگر مالا اسکیم ساحلی علاقوں میں جدید رابطے کو مضبوط کررہی ہے۔اس پرلاکھوں کروڑروپے خرچ ہو رہے ہیں اور اس سے ساحلی علاقوں میں نئے کاروباراورصنعتیں آئیں گی۔ سی فوڈ پروسیسنگ سے متعلق صنعت اور ماہی گیری کی کشتیوں کی جدید کاری بھی کی جارہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا ’’کوکن غیر معمولی امکانات کا خطہ ہے۔‘‘ خطے کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سندھو درگ، رتناگیری،علی باغ،پربھنی اور دھاراشیو میں میڈیکل کالجوں کے افتتاح،چپی ہوائی اڈے کے آپریشنز اور مانگاؤں تک جڑنے والے دہلی-ممبئی صنعتی کوریڈور کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے یہاں کاجو کسانوں کے لیے تیار کی جانے والی خصوصی اسکیموں کا بھی ذکرکیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت کی ترجیح سمندری ساحل پر واقع رہائشی علاقوں کی حفاظت ہے۔اس کوشش میں انہوں نے مینگروو کا دائرہ کار کو بڑھانے پر زور دینے کا ذکرکیا۔ وزیراعظم مودی نے بتایا کہ مہاراشٹر کے کئی مقامات بشمول مالوان، اچارا-رتناگیری اور دیو گڑھ-وجئے درگ کو مینگروو مینجمنٹ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے اُجاگر کیا’’وراثت کے ساتھ ساتھ ترقی،یہی ترقی یافتہ ہندوستان کا ہمارا راستہ ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں چھترپتی ویرشیواجی مہاراج کے دور میں بنائے گئے قلعوں اور قلعوں کو محفوظ رکھنے کے لیے عہد بند ہیں، جہاں کوکن سمیت پورے مہاراشٹرمیں ان ثقافتوں کے تحفظ پرکروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سے علاقے میں سیاحت میں بھی اضافہ ہوگا اور روزگار اورخود روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیراعظم نے دہلی کے باہر مسلح افواج کا دن، جیسے فوج کادن، بحریہ کے دن وغیرہ منعقد کرنے کی نئی روایت کے بارے میں بات کی، کیونکہ اس سے اس موقع کی توسیع پورے ہندوستان میں ہوتی ہے اور نئی جگہوں کو نئی توجہ ملتی ہے۔

اس موقع پر مہاراشٹر کے گورنر جناب رمیش بیس،مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، جناب ایکناتھ شندے، مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، بہت چھوٹی چھوٹی اور درمیانی درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے،مہاراشٹر کے نائب وزرائے اعلیٰ، جناب دیویندر فڑنویس اورجناب اجیت پوار،چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار کے علاوہ دیگر اہم شخصیتیں  موجود تھی۔

پس منظر

نیوی ڈے ہرسال 4 دسمبرکو منایا جاتا ہے۔ سندھو درگ میں ’نیوی ڈے 2023‘ کی تقریبات چھترپتی شیواجی مہاراج کے مالامال سمندری ورثے کو خراج عقیدت پیش کرتی ہیں،جن کی مہر نے بحریہ کے نئے جھنڈے کی تحریک دی،جسے گزشتہ سال اس وقت اپنایا گیا تھا، جب وزیراعظم نے پہلے دیسی طیارہ بردار بحری جہاز آئی این ایس وکرانت کو کمیشن کیا تھا۔

ہرسال یوم بحریہ کے موقع پر ہندوستانی بحریہ کے جہازوں، آبدوزوں، طیاروں اور خصوصی دستوں کے ذریعہ’’آپریشنل مظاہرے‘‘ منعقد کرنے کی روایت ہے۔ یہ’آپریشنل مظاہرے‘ لوگوں کو ہندوستانی بحریہ کی طرف سے کئے گئے ملٹی ڈومین آپریشنز کے مختلف پہلوؤں کو دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ یہ قومی سلامتی کے لیے بحریہ کے کردار کو اُجاگر کرتا ہے،جبکہ شہریوں میں سمندری شعور کو بھی اجاگر کرتا ہے۔

وزیراعظم کے زیر مشاہدہ آپریشنل مظاہروں میں کمبیٹ فری فال،تیز رفتار دوڑ،جیمنی اور بیچ اسالٹ پر سلتھرنگ آپریشنز، ایس اے آر ڈیمو،ورٹریپ(وی ای آرٹی آر ای پی)اورایس ایس ایم لانچ ڈل،سیکنگ آپس، ڈنک ڈیمو اور سب میرین ٹرانزٹ، کاموف آپس، نیوٹرلائزنگ اینمی پوسٹ، اسمال ٹیم انسرٹرن- ایکسٹریکشن(ایس ٹی آئی ای آپس)، فلائی پاسٹ، نیول سینٹرل بینڈ ڈسپلے، کنٹی نیوٹی ڈرل، ہوم پائپ ڈانس، لائٹ ٹیٹو ڈرمرز کال اور رسمی غروب آفتاب کے بعد قومی ترانہ گیا گیا۔

*****

(ش ح ۔ ج ق ۔ن ع(

U.No 1779

 



(Release ID: 1982525) Visitor Counter : 78