وزارت اطلاعات ونشریات

ملیالم فلم آتم نے اِفّی54 میں انڈین پینورما فیچر فلم سیکشن کا آغاز کیا


اِفّی میں افتتاحی فلم کا ڈائریکٹر ہونے پر غیرمعمولی طور پر فخر محسوس کررہا ہوں:ڈائریکٹر آنند ایکارشی

آتم بہت ذاتی نوعیت کی فلم  ہے، یہ ایک فیملی پروجیکٹ ہے، میرے دل کے قریب ہے:اداکار ونے فورٹ

Posted On: 22 NOV 2023 2:43PM by PIB Delhi

گوا، 22 نومبر 2023

اِفّی 54 میں انڈین پینورما سیکشن، جو فلم سے محبت کرنے والوں کے لیے سینما کا ایک بہترین تجربہ پیش کرتا ہے، کا آغاز کل ملیالم فلم آتم کے ساتھ ہوا۔ آنند ایکارشی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم، آتم نے بعض غیر آرام دہ حالات میں ایک فرد اور گروہ کے درمیان حرکیات کی کھوج کی ہے۔

فلم آتم کے ڈائریکٹر آنند ایکارشی نے گوا میں54 ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ’’فلم کا مرکزی خیال کسی بھی جنس یا پدرشاہی سے مخصوص نہیں ہے۔ یہ فرد اورگروہ کے درمیان حرکیات کی تہوں میں متصور کیا گیا ہے، جہاں گروپ مردوں کا ہے اور فرد ایک عورت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ کہانی ایک صنفی مطالعہ پر مشتمل ہے، لیکن تصویر بذات خود علاقے یا صنف سے متعلق نہیں ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/22-3-1T6TV.jpg

 

ایکارشی نے اس 140 منٹ طویل سینما شاہکار کی ہدایت کاری کی ذمہ داری سنبھالی ہے، جو متحرک جوڑی ونے فورٹ اور زرین شہاب کی قیادت میں ایک کاسٹ کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ فلم کے پلاٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے وہ مزید کہتے ہیں کہ یہ ایک فرد اورگروپ کے درمیان ایک اُبھرتی ہوئی متحرک تصویر پیش کرتی ہے۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ’’یہ 12 اینگری مین سے متاثر نہیں ہے، بلکہ یہ ایک فطری پیش رفت تھی، لیکن مذکورہ فلم سے موازنہ کرنا اعزاز کی بات ہے‘‘۔انہوں نے اس سوال پر وضاحت پیش کرتے ہوئے کہ فلم کا تصور کیسے آیا، کہا کہ فلم کا خیال کووڈ کی وباءکے دوران دوستوں کے ساتھ سفر پر معمول کی گفتگو کے دوران آیا تھا۔

کلیدی اداکار ونے فورٹ نے اس فلم کے تصور پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنے 20 سال کے تھیٹر دوستوں کے ساتھ ایک سفر پر تھے، جہاں ’’ہم نے اپنی دوستی،یکجہتی اور فن کی نمائندگی کسی نہ کسی طریقے سے کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ ایک فلم بنائی جائے ۔‘‘اس کی ذمہ داری آنند پر پڑی، جو گروپ میں سب سے زیادہ ’’تخلیقی ذہن کا حامل اور پڑھا لکھا‘‘ہے۔ونے فورٹ نے مزید کہا کہ اس خیال نے بالآخر فلم آتم کی شکل اختیار کر لی۔ انہوں نے کہا  کہ یہ فلم بہت ذاتی نوعیت کی ہے اور یہ ایک فیملی پروجیکٹ ہے، جو میرے دل کے قریب ہے۔

فورٹ نے آنند کی ہدایت کاری کے لیے ان کی خوبی کی تعریف کی کیونکہ وہ’’ہر ایک اداکار کی طاقت اور محدودیت کو سمجھتے تھے اور اسے بہت اچھی طرح سے ہینڈل کرتے تھے اور ایک ناظر کے طور پر انہوں نے بہترین پرفارمنس دیا تھا۔‘‘ اس سوال پر کہ ایک اداکار کے طور پر انہیں کس چیز سے حوصلہ افزائی حاصل ہوتی ہے، فورٹ نے  کہا کہ ’’پرجوش اسکرپٹ، چیلنجنگ کرداراور اس طرح کے دیگر عوامل اہم ہیں۔‘‘

فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے زرین شہاب کا کہنا تھا کہ فلم کو ملنے والا رسپانس شاندار رہا ہے۔ وہ ہدایت کار کی تعریف کرتی ہیں اور مزید کہتی ہیں کہ’’فلم کے لیے تھیٹر کے فنکاروں کو اکٹھے ہوتے دیکھنا بہت اچھا ہے اور آنند نے بہت ہوشیاری سے تھیٹر کے آلات اور عناصر کو اسکرین کے لیے کہانی سنانے کی خاطر استعمال کیا ہے۔‘‘

اس بات پر ڈائریکٹر ایکارشی نے کہا کہ یہ نو اداکاروں کی پہلی فلم تھی اور یہ کہ تھیٹر سے سنیما میں منتقلی ایک کام ہے اور ایک شاٹ کے لیے اداکاری کرنا اسٹیج اداکاروں کے لیے ایک چیلنج ہے۔ کیمرے اور سیٹ کے عادی ہونے کے لیے شوٹنگ سے پہلے 35 دن کے سین کی ریہرسل کی جاتی تھی، اس لیے ریہرسل سب سے اہم تھی۔

فلم کے ساؤنڈ ڈیزائنر، رینگا ناتھ روی نے ایک ہی جگہ پر 13 اداکاروں کے ساتھ شوٹنگ کے چیلنجوں کے بارے میں بات کی کہ کس طرح ساؤنڈ ڈیزائن نے اسے دلچسپ بنا دیا، جس سے فلم میں ایک اہم عنصر شامل ہوگیا۔

آتم:یہ ڈرامہ فلم ایک عورت کے گرد گھومتی ہے اور12 مرد ،ارانگو نامی تھیٹر گروپ کی طرف سے رول ادا کرتے ہیں۔ انہیں بین الاقوامی سطح پر پہچانے جانے کا موقع اس وقت ملتا ہے، جب انہیں ہری کے دوست کرس اور ایملی کی طرف سے پیشکش کی جاتی ہے، جو ایک اداکار ہے، جس  نے  ماضی میں ونے کے ذریعے ادا کیے گئے کردار کے لئے ری پلیس کردیا ہوتا ہے۔ انجلی جو ڈرامے کی واحد خاتون فنکار ہے ، ونے سے محبت کرتی ہے اور اسے مطلع کرتی ہے کہ کرس اور ایملی کی میزبانی میں ایک پارٹی میں ہری نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی۔ ونے مدن کے ساتھ اس معلومات کا اشتراک کرکے ہری کے حقیقی رنگوں کو سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے، جو باقی ٹیم کے ساتھ اس پر بات کرنے پر راضی ہوتا ہے اور آخر کار ہری کو نکال دیتا ہے۔ دوستی داؤ پر لگی ہوئی ہے، لیکن مالیاتی فائدے اور کامیابی کو لوگوں کے اخلاقی  تانے بانے اور رشوت دینے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے جیسے واقعات آگے بڑھتے ہیں اورسچائیاں کھلتی جاتی ہیں تو حقیقت مزید عجیب لگتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/22-3-2TPD6.jpg

 

کاسٹ اور عملہ

ڈائریکٹر:آنند ایکارشی

پروڈیوسر: جوائے مووی پروڈکشن ایل ایل پی

مصنف: آنند ایکارشی

ڈی او پی:انوردھ انیش

ایڈیٹر:مہیش بھوانیند

کاسٹ: ونے فورٹ، زرین شہاب

*******

ش ح۔ م م۔ن ع

U. No.1272



(Release ID: 1978764) Visitor Counter : 123