وزارت اطلاعات ونشریات
غیر ملکی فلم پروڈکشن کے لیےمراعات ، اخراجات کے 40 فیصد تک بڑھائی جائیں گی، حد 2.5 کروڑ سے بڑھا کر 30 کروڑ روپے کر دی جائے گی: انوراگ سنگھ ٹھاکر
’’کل کے 75 تخلیقی اذہان’’ کے لیے بھرتی مہم کا اعلان
چون ویں آئی ایف ایف آئی (افیّ) کے لیے شمولیت، ایک رہنما جذبے کے طور پر برقرار
آئی ایف ایف آئی 40 قابل ذکر خواتین فلم سازوں کی فلموں کی نمائش کرے گا
اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے امور اور کھیل کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستان ، ملک میں غیر ملکی فلم پروڈکشن کے لیے مراعات کوخرچ کے 40 فی صد تک بڑھا کراس کی حدکو 30 کروڑ روپے (3.5 ملین امریک ڈالر سے زیادہ) تک کردے گا۔اس سے پہلے، مراعات کے لیے فی پروجیکٹ کی حد صرف 2.5 کروڑ روپے تھی۔ آج گوا کے پنجی میں 54ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول آف انڈیا میں اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے کہا کہ اہم ہندوستانی مواد (ایس آئی سی) کے لیے اضافی5فی صد بونس کا بھی التزام ہوگا۔
جناب ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستان کے حجم اور وسیع امکانات کو دیکھتے ہوئے درمیانے اور بڑے بجٹ کے بین الاقوامی پروجیکٹوں کو ملک میں راغب کرنے کے لیے اعلیٰ نوعیت کی ترغیبات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا،‘‘فلم پروڈکشن کی ترغیب دینے میں یہ بڑی تبدیلی فنکارانہ اظہار کے لیے ہندوستان کی وابستگی اور حمایت کے ثبوت کے طور پر کام کرتی ہے اور سنیمائی کوششوں کے لیے ایک ترجیحی منزل کے طور پر ہماری پوزیشن کو تقویت دیتی ہے’’۔
مزید برآں، لیجنڈری اداکارہ مادھوری دکشت کو شاندار خراج تحسین پیش کرتے ہوئے، ہندوستان کے 54ویں بین الاقوامی فلم فیسٹیول نے انہیں ‘بھارتیہ سنیما میں تعاون کے لیے خصوصی شناخت ایوارڈ ’ سے نوازا۔ اطلاعات و نشریات اور نوجوانوں کے امور نیز کھیل کود کے مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ‘ایکس ’پر پوسٹ کیا، ‘‘ہر زمانے میں ایک آئیکون رہیں، مادھوری دکشت نے چار ناقابل یقین دہائیوں تک بے مثال صلاحیتوں کے ساتھ ہمارے پردۂ سیمیں کو منور کیا ہے۔’’
مرکزی وزیر نے ان نوجوان ذہنوں کے لیے بھرتی مہم کا بھی اعلان کیا جنہیں 'کل کے 75 تخلیقی اذہان ' میں منتخب کیا گیا تھا، جس سے ان کی کھلتی ہوئی صلاحیتوں اور کیریئر کی رفتار کے لیے لامحدود مواقع کے دروازے کھلے تھے۔ 'کل کے 75 تخلیقی اذہان'، جو اب اپنے تیسرے ایڈیشن میں ہے، 2021 میں وزیر اعظم کے وژن سے پیدا ہوا تھا تاکہ نوجوانوں کو سنیما کے ذریعے اپنے تخلیقی اظہار کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔ وزیرموصوف نے مزید کہا کہ ‘‘اس سال، 10 زمروں میں تقریباً 600 اندراجات میں سے، 75 نوجوان فلم سازوں کو 19 ریاستوں سے منتخب کیا گیا ہے،جن میں بشمول بشنو پور، جگت سنگھ پور، اور سدر پور جیسے دور دراز کے علاقے شامل ہیں’’۔
وزیرموصوف نے ایوارڈز کے ایک نئے زمرے - بہترین ویب سیریز (او ٹی ٹی) زمرہ کا بھی اعلان کیا۔اسے افیّ کے اس ایڈیشن میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔ میلے کے نئے اجزاء پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ افیّ ہندوستان میں اصل مواد کے تخلیق کاروں کے بڑی تبدیلی لانے والے کردار کا اعتراف کرے گا اور روزگار اور اختراع میں ان کے تعاون کا جشن منائے گا۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ، پہلی بار،افیّ نے سنیما سے متعلق فلم بازار کے دائرہ ٔکار کو بڑھایا ہے اور اس کے لیے ایک اچھی طرح سے تیار کردہ ‘وی ایف ایکس اینڈ ٹیک پویلین’ متعارف کر ایاہے تاکہ دنیا کی تازہ ترین اختراعات کو ظاہر کیا جاسکےاور غیر افسانوی کہانی سنانے کے لیے اس کی مشترکہ پروڈکشن کے لیے ایک دستاویزی سیکشن کو شامل کیا جاسکے ۔
خواتین کو بااختیار بنانے کے مقصد سے ہندوستان کے عزم کی توثیق کرتے ہوئے،جناب ٹھاکر نے کہا کہ اس سال کےافیّ میں 40 قابل ذکر خواتین فلم سازوں کی فلمیں پیش کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ، ‘‘ان کی قابلیت، تخلیقی صلاحیتیں اور منفرد نقطہ نظر اس فیسٹول کو متنوع آوازوں اور بیانیوں کا جشن بنانے کا موقع فراہم کرے گا۔’’
انہوں نے مزید کہا کہ ، ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کے منتر کے ذریعے ایک جامع اور قابل رسائی ہندوستان کی تشکیل پر مسلسل زور دیا ہے۔ وزیر اعظم کے وژن میں ایک اور جہت کا اضافہ کرتے ہوئے، وزیرموصوف نے اس بات پر زور دیا کہ افیّ نے شمولیت کو رہنما اصول بنا کر ‘سب کا منورنجن’ یعنی ‘سب کے لیے تفریح’ کو اس میں شامل کیا ہے۔ اس سال کے فیسٹیول کے تمام مقامات معذور افراد کے لیے سہولیات سے آراستہ ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بصارت اور سماعت سے محروم مندوبین کے لیے ایمبیڈڈ آڈیو ڈسکرپشن اور اشاروں کی زبان کو بروئے کارلاتے ہوئے چار اضافی خصوصی اسکریننگ ہوں گی۔
انہوں نے ماضی قریب میں ہندوستان میں میڈیا اور تفریحی شعبے کوفروغ دینے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔انہوں نے زور دے کر کہاکہ،‘‘حال ہی میں، عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں، سنیماٹوگراف (ترمیمی) بل، 2023، کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں سے منظوری ملی ہے۔ یہ قانون سازی نہ صرف قانونی فریم ورک کو وسیع کرتی ہے، کاپی رائٹ کے تحفظ کاا حاطہ کرنے کے لیے اپنی توجہ سینسر شپ سے آگے لے کر جاتی ہے بلکہ پائریسی کے خلاف سخت اقدامات بھی متعارف کراتی ہے’’۔
ایک متحدکرنے والی قوت کے طور پر سنیما کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب ٹھاکر نے کہاکہ ،‘‘میں پختہ یقین رکھتا ہوں کہ، اپنی پوری تاریخ میں، سنیما نے خیالات، تخیل اور اختراعات کو اپنی گرفت میں لیا اور اس طرح اسے برتا ہے کہ یہ تقسیم کی وجہ سے پریشان حال دنیا کے لیے امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے محرک بن کر سامنے آئی ہے۔’’
ہندوستان کے کامیاب چندریان-3 مشن کو فن کے بصیرت آمیز کاموں کے ذریعہ پیش کردہ سائنسی امکانات سے جوڑتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہاکہ،‘‘1902 میں، خلائی تنظیموں کے تصور یا تخیل سے بہت پہلے، آرٹ کا ایک قابل ذکر بصیرت افروز کام اور جارج میلیس کی ایک فرانسیسی فلم، چاند کا سفر لوگوں کے ذہنوں میں سائنسی امکانات اور ترقی کے بیج بونے کا کام کرتی ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ ،‘‘سینما کی طاقت ناقابل یقین ہے اور یہ دلچسپ ہے کہ یہ خیالات ہماری دنیا کو کیسے تشکیل دیتے ہیں۔’’
جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے ہالی ووڈ اداکار/ پروڈیوسر مائیکل ڈگلس کو 2023 کے لیے باوقار ‘ستیہ جیت رے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ ’سے نوازے جانے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے بین الاقوامی مقابلے کی معزز جیوری، انڈین پینورما، بہترین ویب سیریز (او ٹی ٹی) اور کل کے 75 تخلیقی اذہان کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
اپنے کلمات کااختتام کرتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ افّی کے لیے ان کا وژن صرف ایک تقریب تک محدود نہیں ہے، بلکہ افیّ کیسا ہونا چاہیے جب ہندوستان اپنی آزادی کا 100 واں سال منائے گااور جب ہم امرت مہوتسو سے امرت کال میں منتقل ہوجائیں گے، وہ بھی اس میں شامل ہے۔
******
ش ح ۔ م م ۔ج ا
U. No.1212
(Release ID: 1978411)
Visitor Counter : 108