الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

وزیر موصوف راجیو چندر شیکھر نے ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی)پروگرام  سے متعلق  ملک گیر روڈ شو کا جھنڈی دکھاکر آغاز کیا


’’ آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی) پروگرام طلباء، اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو مواقع فراہم کرے گا، جو ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کو مزید متحرک کرے گا‘‘: وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر

’شکتی‘ اور ’ویگا‘ پروسیسرز ڈی آئی آر -وی ایکو نظام  کی نظامت کرتے ہیں۔ اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کے ساتھ تعاون کو فعال کرتے ہوئے

جدت طرازی، فعالیت، کارکردگی - یہ آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی)  پروگرام کے مستقبل کے منتر ہیں

’’مستقبل روشن ہے، مستقبل ہندوستان کے لیے ڈی آئی آر -وی ہے‘‘: وزیر مملکت  راجیو چندر شیکھر

Posted On: 17 NOV 2023 1:06PM by PIB Delhi

ہنرمندی کی ترقی اور انٹرپرینیورشپ اور الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے آج ڈیجیٹل انڈیا  آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی)  پروگرام  سے متعلق  ملک گیر روڈ شو کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ روڈ شو 17 سے18 نومبر 2023 کو سی- ڈی اے سی، آئی ای ای ای انڈیا کونسل اور وزارت برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی (ایم ای آئی ٹی وائی) کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد کیا جا رہا ہے، جس میں آر آئی ایس سی- وی ڈیزائن کے شعبے میں عالمی رہنماؤں کی شرکت  بھی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/1P2V8.jpeg

سن 2022 میں وزیر موصوف راجیو چندر شیکھر کے ذریعہ اعلان کردہ ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی)  پروگرام کے ایک حصے کے طور پر،درج ذیل کے لیے  کامیاب مظاہرے کئے گئے –(اے) آئی آئی ٹی مدراس کے ذریعے 180 این ایم (ایس سیل فاؤنڈری) اور 22 این ایم (انٹیل فاؤنڈری)  میں  32-بٹ / 64 بٹ ’شکتی‘ پروسیسرز، (بی)آئی آئی ٹی بامبے کی طرف سے 180 این ایم (ایس سی ایل فاؤنڈری) میں 32-بٹ ’اجیت‘ پروسیسر اور (سی) سی-ڈی اے سی کے ذریعے 130 این ایم (سلٹیرا فاؤنڈری) میں 32-بٹ وی ای جی اے پروسیسرز اور 180 این ایم (ایس سی ایل موہالی) میں وی ای جی اے64- بٹ پروسیسرز ۔

سی-ڈی اے سی نے اب ’ویگا‘ پروسیسر چپ یعنی ’ایریز‘ ڈیولپمنٹ بورڈز کی ایک سیریز بنائی ہے۔  ان میں ایریز مائیکرو، ایریز وی2، ایریز وی3، ایریز آئی او ٹی اور ایریز  ڈی او ٹی شامل ہیں۔ یہ ڈیولپمنٹ  کٹس مکمل طور پر مقامی ہیں اور ’میڈ ان انڈیا پروڈکٹس ہیں جن کا ہدف سیکھنے، ایمبیڈڈ سسٹم کے  ڈیزائن کرنے، اور آئی او ٹی ایپلی کیشنز کے لیے ہے۔ بورڈز، جو آر آئی ایس سی- وی      آئی ایس اے- بمطابق’ویگا‘ پروسیسر کے حساب سے  بنائے گئے ہیں، یہ استعمال میں آسان ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے ساتھ آتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2X8I7.jpeg

وزیر موصوف راجیو چندر شیکھر کے مطابق، یہ پروگرام اوپن سورس ٹیکنالوجیاں وضع کرنے اور  انھیں اپنانے کے پی ایم مودی کے پیش کردہ ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’ہماری اولین توجہ ڈی آئی آر -وی ماحولیاتی نظام کی ترقی کو قابل بنانا ہے، جس کا مقصد ہندوستان کو ڈی آئی آر –وی کے چپس اور سسٹمز کے سلسلے کے ارد گرد اختراعات کرنے میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر ابھرنا ہے۔ یہ پروگرام اوپن سورس ٹیکنالوجیاں وضع اور اپنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے ویژن کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اسٹارٹ اپس، طلباء اور کاروباری افراد ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور نظام تیار کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے، جو بالآخر ہندوستان کو ایک سیمی کنڈکٹر ملک بننے میں اپنی حصہ رسدی کریں گے‘‘۔

وزیر  موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ پروگرام کس طرح اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور سسٹمز کو مختلف ڈیجیٹل مصنوعات میں ضم کیا جائے جو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ ’’پچھلے 50 سالوں میں، کمپیوٹر پروسیسرز نے بہت سے آئیڈیاز کے ساتھ ترقی کی ہے، اب ہماری توجہ  ایک اہم ڈیزائن پر مرکوز  ہے جسے ہر کوئی اپناتا ہے۔ اب، ہماری توجہ ڈی آئی آر -وی پروگرام پر ہے، ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہوئے جہاں ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور سسٹمز کو مختلف ڈیجیٹل مصنوعات میں ضم کیا جاتا ہے جو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ ہندوستان نے فلیگ شپ سرکاری پروجیکٹوں میں آر آئی ایس سی-وی کو بھی قبول کیا ہے، جس میں آر آئی ایس سی-وی کے اطراف میں اسٹارٹ اپ تحقیق اور اختراع میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا  ’’ہندوستان آر آئی ایس سی-وی پر مبنی ڈیزائنز پر کام کرنے والے کئی اسٹارٹ اپس کی میزبانی کرتا ہے، جوایم ای آئی ٹی وائی کے مستقبل کے ڈیزائن اقدام کا حصہ بھی ہیں۔ مثال کے طور پر، انکور سیمی کنڈکٹرس قابل ترتیب آر آئی ایس سی-وی پروسیسر کور تیار کر رہا ہے، مائنڈگروو ٹیکنالوجیز، فالٹ ٹولرنٹ سسٹمز پر کام کر رہا ہے، اور مورفنگ مشین، ملٹی کور ری کنفیگر ایبل سسٹمز تیار کر رہی ہے‘‘۔

اس روڈ شو کا مقصد 1500 شرکاء کو پروسیسرز کی ڈی آئی آر- وی ’ویگا‘ سیریز اور ان کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرنا ہے، جس میں نظریاتی اور عملی دونوں پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ان میں ترقیاتی بورڈز، ایس ڈی کے، اور ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ کا استعمال شامل ہیں۔ ایریز  ڈیولپمنٹ بورڈز کا استعمال کرتے ہوئے ہینڈ آن اجلاس منعقد کیے جائیں گے، جو آرڈیونو سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس میں  سرکردہ عالمی رہنماؤں کے خطابات بھی پیش کیے جائیں گے، جن میں یو سی برکلے میں چیف آرکیٹیکٹ اور پروفیسر، پروفیسر کرسٹی اسانووچ؛ آر آئی ایس سی- وی انٹرنیشنل کے سی ای ا و کالسٹا ریڈمنڈ؛ وینٹانا مائیکرو سسٹمز کے سی ای او بالاجی بکتھا؛آئی آئی ٹی مدراس کے ڈائریکٹر اور ڈی آئی آر- وی پروگرام کے چیف آرکیٹیکٹ پروفیسر کاماکوٹی شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/3QJK4.jpeg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/4FKUC.jpeg

یہ تقریب ہندوستان بھر کے 15 تعلیمی اداروں میں بیک وقت منعقد کی جا رہی ہے:ان اداروں میں الائنس یونیورسٹی - بنگلور، امرتا یونیورسٹی - بنگلور، برلا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ سائنس، پیلانی - حیدرآباد، چندی گڑھ یونیورسٹی - پنجاب، کوچین یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی - کیرالہ، گرو۔ تیغ بہادر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - دہلی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی - مدھیہ پردیش، کے آئی ای ٹی  گروپ آف انسٹی ٹیوشنز - غازی آباد، کونیرو لکشمیا یونیورسٹی - آندھرا پردیش، مودی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی - راجستھان، نیتا جی سبھاش انجینئرنگ کالج - مغربی بنگال، پی ایس جی کالج آف ٹیکنالوجی - تمل ناڈو، ٹھاکر کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی - مہاراشٹر، وردھمان کالج آف انجینئرنگ - تلنگانہ اور ویلور انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (وی آئی ٹی) - تمل ناڈو شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/6L2ON.jpeg

*************

ش ح۔ا ع ۔ را

U-1107



(Release ID: 1977616) Visitor Counter : 67