سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
اتراکھنڈ میں سلکیارا ٹنل کی منہدم جگہ پر پھنسے کارکنوں کو نکالنے کی مربوط کوششیں جاری
Posted On:
13 NOV 2023 6:19PM by PIB Delhi
چار دھام مہا مارگ پری یوجنا کے حصے کے طور پر ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت نے گنگوتری اور یمنوتری کو اتراکھنڈ میں رادی پاس کے تحت جوڑنے کے لئے سلکیارا کے نزدیک 4.531 کلو میٹر طویل دو لین والی دو طرفہ ٹنل کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے۔ 1338 کروڑ روپے کی لاگت سے ہونے والی تعمیر کا کام 9 مارچ 2018 کو اس کی کمپنی میسرز نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ کے ذریعے ہو رہا ہے۔ اس ٹنل کی تعمیر سے یاتریوں کو بے انتہا فائدہ ہوگا، کیونکہ اس سے 12 مہینے کی کنکٹی ویٹی ملے گی اور قومی شاہراہ 134 (دھراسو -بار کوٹ-یمنوتری روڈ) پر برف سے متاثر 25.5 کلو میٹر کا فاصلہ کم ہو کر 4.531 کلو میٹر ہو جائے گا۔
میسرز این ایچ آئی ڈی سی ایل نے 14؍جون 2018 کو ای پی سی موڑ پر میسرز نویگ انجینئرنگ کمپنی لمیٹیڈ کے ساتھ کنٹریکٹ ایگریمنٹ سائن کیا، جو 853.79 کروڑ روپے کا تھا۔ 9 جولائی 2018 کو کام شروع ہوا، جو 8 جولائی 2022 کو مکمل ہونا تھا۔ 56 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور 14 مئی 2024 تک یہ پورا ہونے کی توقع ہے۔
12؍نومبر 2023 کو صبح ساڑھے پانچ بجے چالیس کارکن ٹنل کے اندر کام میں مصروف تھے، جب سلکیا پور ٹل سے 205 میٹر سے 207 میٹر پر انہدام کا واقعہ پیش آیا اور 40 مزدور ٹنل کے اندر پھنس گئے۔
فوری طور پر ریاستی/مرکزی حکومت کی تمام متعلقہ ایجنسیوں کو واقعہ کی اطلاع دی گئی اور پھنسے ہوئے حصے تک دستیاب پائپوں کے ذریعے تازہ ہوا/آکسیجن/پانی/بجلی/چھوٹے پیکڈ فوڈ کی فراہمی کے ساتھ بچاؤ کا کام شروع کیا گیا۔ یہ كوششیں ریاستی انتظامیہ، ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف، سڑك ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں كی وزارت، این ایچ آءی ڈی سی ایل، این ایچ اے آءی، بی آر او اور دیگر ریاستی محکموں کی مربوط کوششوں سے شروع کی گئی۔ پھنسے ہوئے کارکنوں سے واکی ٹاکیز کے ذریعے بھی رابطہ قائم کیا گیا۔ پھنسے ہوئے کارکنوں کے جلد انخلا/بچاؤ کے لیے درج ذیل مزید اقدامات کیے گئے:
گرنے والی سرنگ میں 40 میٹر کے لیے شاٹ کریٹنگ کے ساتھ کھدائی شروع کر دی گئی ہے۔ اضافی شاٹ کریٹ مشین کو آر وی این ایل سے کام کی جگہ پر منتقل کر دیا گیا۔ پروجیکٹ اتھارٹی انجینئر سے جیو ٹیکنیکل ماہر، پروجیکٹ ٹھیکیدار میسرز نیویوگا، آر وی این ایل سے ماہر ارضیات، ڈائریکٹر (اے اینڈ ایف)/ڈائریکٹر (ٹی)/ایگزیکٹیو ڈائریکٹر (پی) این ایچ آءی ڈی سی ایل، سی جی ایم این ایچ اے آءی، ضلع کلکٹر اور ایس پی ایس ڈی آر ایف نے موقع پر پہنچ کر جائے حادثہ کا معائنہ کیا اور ریسکیو کی قریب سے نگرانی کی۔ ماہرین کے درمیان غور و خوض اور معاءنے کے بعد درج ذیل دو اقدامات کیے جا رہے ہیں: نجاست کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ شاٹ کریٹنگ - 21 میٹر ڈھیلے ملبے كو ہٹا دیا گیا۔ اندر پھنسے مزدوروں کو نکالنے کے لیے ہائیڈرولک جیک کی مدد سے 900 ملی میٹر ڈائی ایم ایس اسٹیل پائپ کو دھکیلنے كیلئے افرادی قوت، میٹریل اور مشینری کی دستیابی کی نشاندہی کی گئی اور محکمہ آبپاشی کے ماہرین کے ساتھ آج شام تک انہیں متحرک کیا جا رہا ہے۔ پھنسی ہوئی افرادی قوت کو جلد از جلد نکالنے کے لیے تمام مربوط کوششیں کی جا رہی ہیں۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1976756)
Visitor Counter : 116