مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

’خواتین برائے آب، آب برائے خواتین‘ – جل دیوالی مہم شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر


ملک کے مختلف حصوں سے 14,000 سے زائد خواتین کی شرکت آبی نظم و نسق میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دیتی ہے

Posted On: 09 NOV 2023 5:58PM by PIB Delhi

  قومی شہری معاش مشن (این یو ایل ایم) اور اوڈیشہ اربن اکیڈمی کے اشتراک سے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کی جانب سے شروع کی گئی  ’ خواتین برائے آب، آب برائے خواتین ‘مہم اپنے تیسرے دن 9 نومبر، 2023 کو زبردست کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ اٹل مشن برائے احیاء اور شہری تبدیلی (اے ایم آر یو ٹی) کے تحت تبدیلی لانے والی اس مہم کا مقصد آبی نظم و نسق میں خواتین کی شمولیت کو فروغ دینا تھا۔

تین دنوں تک جاری رہنے والی اس مہم میں ملک کے مختلف حصوں (انتخابی ریاستوں کو چھوڑ کر) سے 14,000 سے زیادہ خواتین نے حصہ لیا، جو ’جل دیوالی‘ میں سرگرمی سے شامل تھیں۔ مہم کے دوران ان بااختیار خواتین نے ملک بھر میں 530 سے زائد واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس (ڈبلیو ٹی پیز) کا دورہ کیا اور گھروں میں پینے کے صاف اور محفوظ پانی کی فراہمی میں شامل پیچیدہ عمل کے بارے میں قیمتی معلومات حاصل کیں۔

ریاستی عہدیداروں نے ایس ایچ جی خواتین کا پرتپاک خیر مقدم کیا اور مہم کی کامیابی میں ان کے اہم کردار پر زور دیا۔ تمام شرکاء کو تربیتی مینوئل، پانی کی بوتلیں، سیپرز، ماحول دوست بیگز اور بیجز جیسی ضروری اشیاء سمیت فیلڈ وزٹ کٹس پیش کی گئیں۔

مہم کے دوران، خواتین نے پانی کے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں گہرائی تک رسائی حاصل کی، پانی کے معیار کی جانچ کے پروٹوکول کے بارے میں ماہرین کی رہنمائی حاصل کی، اور یہ ٹیسٹ خود کیے. یہ علم انھیں اپنی برادریوں کے لیے پانی کی پاکیزگی کے اعلی ترین معیار کو یقینی بنانے کے لیے مزید بااختیار بنائے گا ، جو پانی کے بنیادی ڈھانچے کے تئیں ملکیت اور ذمہ داری کے گہرے احساس کی عکاسی کرتا ہے۔

جل دیوالی کے مرکزی شعبوں میں امرت اسکیم اور اس کے وسیع پیمانے پر اثرات کے بارے میں خواتین کو واقف کرانا اور تعلیم دینا، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کو جامع نمائش فراہم کرنا اور خواتین سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) کے ذریعہ تیار کردہ یادگاروں اور مضامین کے ذریعے شمولیت کو فروغ دینا شامل تھا۔ مزید برآں شرکاء نے آبی وسائل کے تحفظ اور ان کا منصفانہ استعمال کرنے کا عہد کیا جو پائیدار پانی کے انتظام کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

29 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایس ایچ جیز اور ریاستی عہدیداروں کی اجتماعی کوششوں نے پانی کے بنیادی ڈھانچے کے اہم شعبے میں شمولیت اور خواتین کو بااختیار بنانے کی سمت میں ایک اہم پیش رفت کی ہے۔

تصویر 1 آندھرا پردیش

تصویر 2 تمل ناڈو

تصویر 3 منی پور

تصویر 4 آسام

تصویر 5 آسام

تصویر 6 ہریانہ

تصویر 7 گجرات

تصویر 8 آسام

تصویر 9 تمل ناڈو

تصویر 10 مہاراشٹر

تصویر 11 اتراکھنڈ

تصویر 12 کرناٹک

تصویر 13 کرناٹک

تصویر 14 پڈوچیری

تصویر 15 اروناچل پردیش

تصویر 16 اروناچل پردیش

تصویر 17 کیرالا

تصویر 18 کیرالا

تصویر 19 کیرالا

تصویر 20 ہریانہ

تصویر 21 پنجاب

تصویر 22 اتر پردیش

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 869



(Release ID: 1975990) Visitor Counter : 108