امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے) نے گمراہ کن دعوؤں کی تشہیر کرنے پر خان اسٹڈی گروپ (کے ایس جی) انسٹی ٹیوٹ پر  5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا


اتھارٹی نے  خان اسٹڈی گروپ کے خلاف حکم جاری کیاکہ وہ  جھوٹے اور گمراہ کن دعوؤں کو فوری طور پر بند کرے

Posted On: 09 NOV 2023 4:03PM by PIB Delhi

صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے) نے خان اسٹڈی گروپ (کے ایس جی) پر گمراہ کن اشتہارات اور غیر منصفانہ تجارتی عمل انجام دینے پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ فیصلہ ملک بھر میں صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔

صارفین کے تحفظ سے متعلق قانون 2019 کی خلاف ورزی کے پیش نظر چیف کمشنر، محترمہ ندھی کھرے اور کمشنر جناب انوپم مشرا کی سربراہی میں صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے) نے خان اسٹڈی گروپ (کے ایس جی) کے خلاف گمراہ کن اشتہارات اور گمراہ کن دعوؤں کی تشہیر کرکے غیر منصفانہ تجارتی عمل کے لیے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔

ہر سال جب یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کے سول سروسز امتحان کا نتیجہ سامنے آتا ہے، مختلف آئی اے ایس کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کامیاب امیدواروں کو اپنے طالب علم ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے گمراہ کن اشتہارات کا آغاز کرتے ہیں۔ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ممکنہ امیدواروں کو متاثر کرنے کے لیے ٹاپرز اور کامیاب امیدواروں کی تصویروں اور ناموں کا استعمال کرتے ہیں۔ اس دوران وہ  ایسے امیدواروں کے منتخب کردہ کورسز یا ان کی طرف سے ادا کی گئی فیس اور اس میں شرکت کی گئی کورس کی لمبائی کا انکشاف  نہیں کرتے ہیں۔

لہذا، صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے)نے اس سلسلے میں از خود نوٹس لیا ہے اور مختلف آئی اے ایس  کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو نوٹس جاری کیے  ہیں ۔ خان اسٹڈی گروپ انہیں  کوچنگ انسٹی ٹیوٹ میں سے ایک ہے۔

خان اسٹڈی گروپ نے اپنے اشتہارات میں درج ذیل دعوے کئے ہیں:

  1. 933 منتخب طلباء میں سے 682 کا تعلق خان اسٹڈی گروپ سے ہے۔
  2. یو پی ایس سی سول سروسز امتحان 2022 کے تمام سرفہرست 5کامیاب امیدوار خان اسٹڈی گروپ سے ہیں۔
  3. ایشیتا کشور  آل انڈیا رینک- 1 یو پی ایس سی 2022 خان اسٹڈی گروپ سے ہے۔
  4. ہندوستان میں جنرل اسٹڈیز اور سی ایس ٹی اے کے لئے بہترین آئی اے ایس کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ہے۔

اپنی ابتدائی تحقیقات میں صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے) کو پتہ چلا کہ خان اسٹڈی گروپ نے مختلف قسم کے کورسز کی تشہیر کی تھی لیکن یو پی ایس سی امتحان 2022 میں کامیاب امیدواروں کے ذریعہ منتخب کردہ کورس کے حوالے سے معلومات کو مذکورہ اشتہار میں چھپایا گیا تھا۔ اس کے مطابق، خان اسٹڈی گروپ کو مورخہ 3 اگست 2023 کو نوٹس جاری کیا گیا۔

انسٹی ٹیوٹ نے اپنے جواب میں کہا کہ خان اسٹڈی گروپ کی طرف سے غیر قانونی اشتہار میں دکھائے گئے 682 کامیاب امیدواروں میں سے 674 نے موک انٹرویو پروگرام  میں حصہ لیا جو کہ ایک مفت پروگرام ہے۔

صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے)کو صارفین کے ایک طبقے کے حقوق کی حفاظت، حقوق کے فروغ اور ان کو نافذ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے اور اس لیے ڈی جی (انوسٹی گیشن) سی سی پی اے سے اس معاملے میں تفصیلی تحقیقات کی درخواست کی گئی۔ تحقیقاتی رپورٹ میں پتہ چلا کہ 682 میں سے صرف 8 کامیاب امیدواروں نے پچھلے برسوں میں بھی اضافی کورسز کے لیے رہنمائی حاصل کی۔ اس حقیقت کو ان کے اشتہارات میں ظاہر نہیں کیا گیا، اس طرح صارفین کو یہ یقین دلانے کے لیے دھوکہ دیا گیا کہ ایسے کامیاب امیدواروں کو مذکورہ ادارے کے  سبب کامیابی  ملی ہے۔

صارفین کے تحفظ سے متعلق مرکزی  اتھارٹی (سی سی پی اے)کو معلوم ہوا کہ یو پی ایس سی، سی ایس امتحان 2022 کے تمام 5 ٹاپرز یعنی ایشیتا کشور (آل انڈیا رینک-1)، گریما لوہیا (آل انڈیا رینک-2)، اوما ہراتھی این (آل انڈیا رینک-3)، اسمرتی مشرا (آل انڈیا رینک-4) اور میور ہزاریکا (آل انڈیا رینک-   5) نے خان اسٹڈی گروپ کے صرف موک انٹرویو  میں حصہ لیا جو مفت تھا۔

خان اسٹڈی گروپ نے کامیاب امیدواروں کی کاوشوں اور کامیابی کا مکمل سہرہ ان کی تصاویر کو اشتہار میں نمایاں طور پر لگاکر لیا ہے۔ یہ عام بات ہے کہ کامیاب امیدوار کی رینک تحریری امتحان کے ساتھ ساتھ انٹرویو میں اسکور پر مبنی ہوتا ہے۔ اس طرح، یو پی ایس سی کے امیدوار گمراہ کن اشتہارات کی طرف راغب ہو سکتے ہیں۔

یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کی طرف سے 23 مئی، 2023 کو پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، کل 11,35,697 امیدواروں نے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان، 2022 کے لیے درخواست دی، جن میں سے کل 13,090 امیدواروں نے ستمبر 2022 میں منعقد ہونے والے تحریری (مین) امتحان میں شرکت کے لیے کوالیفائی کیا۔ آخر میں، کمیشن نے مختلف خدمات انجام دینے کے لئےتقرری کے واسطے کل 933 امیدواروں کے ناموں کی سفارش کی۔ اس لیے، اس بات کا قوی امکان موجود ہے کہ سی ایس ای 2022 کے پرسنالٹی ٹیسٹ کے لیے منتخب کیے گئے 2,529 امیدواروں میں سے، ہر 3 میں سے  ایک ایسے منتخب امیدوار سی ایس ای میں حتمی انتخاب میں جگہ بنا لیں گے۔

یہ ایک معروف حقیقت ہے کہ سول سروسز امتحان کے کامیاب امیدواروں کو امتحانات کے تمام 3 مراحل یعنی ابتدائی امتحانات، مین امتحانات اور پرسنالٹی ٹیسٹ (پی ٹی) کو پاس کرنا ہوتا ہے، جبکہ  ابتدائی امتحانت (پریلمس) ایک اسکریننگ ٹیسٹ ہے، مینز امتحانات اور پرسنالٹی ٹیسٹ دونوں میں حاصل کردہ نمبروں کو حتمی طور پر منتخب ہونے کے لیے شمار کیا جاتا ہے۔ مین امتحانات اور پرسنالٹی ٹیسٹ کے کل نمبرات  بالترتیب 1750 اور 275 ہیں۔ اس طرح پرسنالٹی ٹیسٹ کا حصہ کل نمبروں میں 13.5 فیصد ہے۔ امیدواروں نے پہلے ہی ابتدائی اور مینز کا امتحان بذات خود پاس کر لیا تھا، اس میں خان اسٹڈی گروپ کا کوئی تعاون نہیں تھا۔ اس اہم حقیقت کو چھپا کر، اس طرح کے جھوٹے اور گمراہ کن اشتہارات ان صارفین پر بہت زیادہ اثر ڈالتے ہیں جو یو پی ایس سی کے خواہشمند ہیں، انہیں یہ بتائے بغیر کہ خان اسٹڈی گروپ نے صرف ایسے کامیاب امیدواروں کو رہنمائی کی پیشکش کی تھی جو پہلے ہی یو پی ایس سی امتحان کا پرائمری اور مینز امتحان پاس کر چکے تھے۔ اس طرح، اشتہار نے صارف کو مطلع کرنے کے حق کی خلاف ورزی کی ہے  اورغیر منصفانہ تجارتی عمل  انجام دیا ہے۔

ایک اشتہار کو اس وقت درست  اور دھوکہ  نہیں سمجھا جاتا ہے  جب یہ مصنوعات یا خدمات کی افادیت کو بڑھا چڑھا کر صارفین کو گمراہ نہیں کرتا ہے۔ اشتہار میں حقائق کی پوری سچائی اور دیانتدارانہ نمائندگی ہونی چاہیے اور اس انداز میں انکشافات کیے جائیں کہ وہ واضح، نمایاں ہوں اور ناظرین کے لیے ان سے محروم ہونا انتہائی مشکل ہو۔ 2022 میں، سی سی پی اے نے گمراہ کن اشتہارات کی روک تھام اور گمراہ کن اشتہارات کی توثیق کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تھے، جن میں غیر گمراہ کن اور درست اشتہارات کی شرائط واضح طور پر بیان کی گئی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م   ع۔ ن ا۔

U-855

                          


(Release ID: 1975942) Visitor Counter : 120