نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے ترقی اور خوشحالی کے لیے شمولیت پر مبنی تجارت پر ورکشاپ کا اہتمام کیا

Posted On: 07 NOV 2023 11:08AM by PIB Delhi

نیتی آیوگ نے ’’ترقی اور خوشحالی کے لیے شمولیت پر مبنی تجارت‘‘ پر ایک موضوعی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں ترقی اور خوشحالی  نیز لچکدار سپلائی چین کے لیے شمولیت پر مبنی تجارت کے شعبوں میں نئی دہلی لیڈرس ڈکلیریشن (این ڈی ایل ڈی) کے نتائج کو گھریلو رسائی، ملکیت اور عمل درآمد کو بڑھانے اور وسیع کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی گئی۔ موضوعی ورکشاپ کا انعقاد نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن (این ڈی ایل ڈی) کی پیروی کے طور پر ہندوستان کی زیرصدارت جی 20 سمٹ کے تحت کیا گیا تھا جس میں سب کے لیے ترقی اور خوشحالی کے لیے مضبوط، پائیدار، متوازن، اور شمولیت پر مبنی تجارت کو اپنانے پر زور دیا گیا تھا۔

نیتی آیوگ کے سی ای او جناب بی وی آر سبرامنیم نے اپنے کلیدی خطاب میں ایک غیر امتیازی اور شمولیت پر مبنی تجارتی نظام کی ضرورت پر روشنی ڈالی جو تجارت کو ترقی اور خوشحالی کے انجن کے طور پر سہولت فراہم کرے۔ مزید برآں، انہوں نے ہندوستان کو گلوبل ویلیو چین (جی وی سی) میں ضم کرنے اور ابھرتے ہوئے تجارتی نظاموں میں تیزی سے ڈھالنے کی ضرورت پر زور دیا۔

نیتی آیوگ کے رکن ، عالیجناب ڈاکٹر اروند وِرمانی نے ’میپنگ گلوبل ویلیو چینز‘ کے عنوان پر پہلے سیشن سے خطاب کیا، اور کلیدی شعبوں کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی جیسے کہ لیبر انٹینسیو سپلائی چینز، پالیسی سازی کے لیے ادارہ جاتی عوامل اور ٹیکسیشن سسٹم کو آسان بنانا اور خاص طور پر ایم ایس ایم ایز کے لیے ادائیگی، ریفنڈ اور ایکسپورٹ کریڈٹ سسٹم کو مربوط کرنا۔ ڈاکٹر وِرمانی نے اینٹی ڈمپنگ کے مختلف مسائل کو حل کرنے کی ضرورت اور ممکنہ شراکت داروں کے ساتھ ایف ٹی اے کو فروغ دینے کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا۔

’میپنگ گلوبل ویلیو چینز‘ کے سیشن میں موثر سپلائی چینز کے لیے لاجسٹکس کو مضبوط بنانے، مسابقت کو بڑھانے کے لیے ایکسچینج ریٹ مینجمنٹ،  ایم این سیز سے اسٹریٹیجک اقدامات  کا استعمال، اصل کے مجموعی اصولوں کی فراہمی، ممکنہ طور پر مسابقتی طبقات کی شناخت، شفاف اور قابل شناخت جی وی سیز، اسٹارٹ اپس کی میپنگ  اور صنعتی پالیسی کو تجارتی پالیسی کے ساتھ ضم کرنےپر توجہ مرکوز کی گئی۔

’ترقی کے لیے شمولیت پر مبنی تجارت کو فروغ دینا‘کے موضوع پر دوسرے سیشن کی صدارت نیتی آیوگ کے معزز رکن پروفیسر رمیش چند نے کی۔ سیشن میں اہم نکات پر روشنی ڈالی گئی جن میں ایل ڈی سیز کی صلاحیت کو مضبوط کرنا اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی؛ نان ٹیرف رکاوٹوں کو کم کرنا؛ تجارت کے لیے امداد کو بڑھانے کے لیے وسائل کو متحرک کرنا، خاص طور پر ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک میں ایم ایس ایم ایز کے لیے ، تین شعبوں یعنی بنیادی ڈھانچہ، مہارت اور ڈیٹا کی ملکیت میں ڈیجیٹل شمولیت ؛ معیاری ترتیب؛ تکنیکی ترقی؛ شفافیت اور تجارتی نظام میں آب و ہوا کے اصولوں کو برتنا، شامل ہیں۔

ورکشاپ کے اختتامی سیشن ’’شمولیت پر مبنی  تجارت کے چیلنجز سے نمٹنا‘‘ کی صدارت ڈاکٹر ہرشا وردھنا سنگھ، سابق ڈی ڈی جی، ڈبلیو ٹی او نے کی۔ انہوں نے ہندوستان کی روایتی برآمدات کو بڑھانے ،تجارت میں خواتین لیبر فورس کی شرکت میں اضافہ کرنے؛ سپلائی چین اور تجارت میں ریاستی/ضلعی سطح کا انضمام (اضلاع کو برآمدات کے مرکز کے طور پر فروغ دینا)؛ جی وی سیز میں ایم ایس ایم ایز کے انضمام کی سہولت فراہم کرنا؛ لاجسٹک اور مالی مدد،ایم ایس ایم ایز کے لیے معلومات تک رسائی؛ غذائی اناج کے فروغ اور خدمات کی برآمدات کو تیز کرنے کے ساتھ موسمیاتی لچکدار زراعت؛ تجارت کے حوالے سے دستاویز کا ڈیجیٹلائزیشن؛ اور اسکلنگ اور اپ اسکلنگ  سمیت توجہ مرکوز مہارت کی نشوونما کو مضبوط بنانے  کی طرف توجہ مبذول کروائی۔

نیتی آیوگ نئی دہلی لیڈرز ڈکلیریشن (این ڈی ایل ڈی) کے کلیدی ایجنڈوں پر موضوعاتی ورکشاپوں کا ایک سلسلہ منعقد کر رہا ہے تاکہ قابل عمل حکمت عملیوں اور منصوبوں کو وضع کیا جا سکے جو ملک کی ترقی اور خوشحالی کو تحریک دینے کے لیے نافذ کیا جا سکے۔ دیگر موضوعاتی ورکشاپ ایس ڈی جیز، روڈ میپ برائے سیاحت، ڈیجیٹل پبلک انفرااسٹرکچر، انڈیا اور افریقی یونین کوآپریشن، ڈیٹا فار ڈیولپمنٹ، خواتین کی قیادت میں ترقی وغیرہ کے موضوعات پر مرکوز ہیں۔

***

ش ح۔  م م  ۔ ع ن

U NO: 757



(Release ID: 1975296) Visitor Counter : 111