وزارت اطلاعات ونشریات
فلم پائریسی روکنے کےلئے بڑی کارروائی ،کیونکہ صنعت کو پائریسی سے سالانہ 20،000 کروڑ روپے کا نقصان
سی بی ایف سی اور اطلاعات و نشریات کے افسر پائریٹڈ فلمی کنٹنٹ والی کسی بھی ویب سائٹ /ایپ /لنک کو بلاک کرنے /ہٹانے کی ہدایت دینے لئے مجاز
Posted On:
03 NOV 2023 1:20PM by PIB Delhi
پائریسی کی وجہ سے فلم صنعت کو ہر سال 20،000 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کی وجہ سے اطلاعات و نشریات کی وزارت نے پائریسی روکنے کےلئے سخت قدم اٹھائے ہیں۔اس سال مانسون اجلاس کے دوران پارلیمنٹ کے ذریعہ سنی میٹوگراف (ترمیی) قانون ،1952 کو پاس کرنے کے بعد ،اطلاعات و نشریات کی وزارت نے پائریسی کے خلاف شکایات ملنے اور بچولیوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر پائریٹڈ مواد کو ہٹانے کی ہدایت دینے کےلئے نوڈل افسروں کا ایک ادارہ جاتی نظام قائم کیا ہے۔
کاپی رائٹ قانون اور آئی پی سی کے تحت ابھی تک قانونی کارروائی کو چھوڑ کر پائریٹڈ فلمی کنٹنٹ پر براہ راست کارروائی کرنے کےلئے کوئی ادارہ جاتی نظام نہیں ہے ۔انٹرنیٹ کے پھیلاؤ اور تقریباً ہر شخص کے ذریعہ مفت میں فلمی مواد دیکھنے کے ساتھ ،پائریسی میں تیزی دیکھی گئی ہے۔اس کارروائی سے پائریسی کے معاملے میں اطلاعات و نشریات کی وزارت کے ذریعہ فوری کارروائی کی جا سکے گی اور صنعت کو راحت ملے گی۔
بل کے بارے میں پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے کہاکہ اس قانون کا مقصد فلم پائریسی پر پابندی لگانے کے فلم صنعت کی جانب سے طویل عرصے سے کئے جارہے مطالبے کو پورا کرنا ہے۔اس قانون میں 40سال بعد ترمیم کی گئی ہے ،تاکہ 1984 میں آخری اہم ترمیم کئے جانے کے بعد ڈیجیٹل پائریسی سمیت فلم پائریسی کے خلاف التزامات کو اس میں شامل کیا جا سکے ۔ترمیم میں کم از کم 3مہینے کی قید اور 3لاکھ روپے کے جرمانے کی سخت سزا شامل ہے،سزا کو 3سال تک بڑھایا جا سکتا ہے اور آڈیٹڈ مجموعی پیداواری لاگت کا پانچ فیص تک جرمانہ لگایا جا سکتا ہے۔
کون درخواست کر سکتا ہے؟: بنیادی طورپر کاپی رائٹ ہولڈر یا اس مقصد کےلئے ان کے ذریعہ اختیار دئے گئے کوئی بھی شخص پائریٹڈ کنٹنٹ کو ہٹانے کےلئے نوڈل افسر کو درخواست دے سکتا ہے۔اگر کوئی شکایت کسی شخص کے ذریعہ کی جاتی ہے جس کے پاس کاپی رائٹ نہیں ہے یا کاپی رائٹ ہولڈر کے ذریعہ اسے اختیار بھی نہیں سونپا گیا ہے ،تو نوڈل افسر ہدایت جاری کرنے سے پہلے شکایت کی تصدیق کرنے کےلئے معاملے درمعاملے کی بنیاد پر سماعت کر سکتا ہے۔
قانون کے تحت نوڈل افسر سے ہدایت حاصل کرنے کے بعد،ڈیجیٹل پلیٹ فارم 48گھنٹے کی مدت کے اندر پائریٹڈ کنٹنٹ دینے والے ایسے انٹرنیٹ لنک کو ہٹانا لازمی ہوگا۔
پارلیمنٹ کے ذریعہ مانسون اجلاس میں پاس سنی میٹوگراف (ترمیمی)قانون،2023 (2023 کا 12) نے فلم سرٹیفکیشن سے متعلق مسئلوں کو حل کیا،جس میں فلموں کی غیر قانونی ریکارڈنگ اور رفلم ریلیز اور انٹرنیٹ پر غیر قانونی نقلوں کو نشر کرنے کے ذریعہ فلم پائریسی کا مسئلہ شامل ہے۔پائریسی کےلئے سخت سزا دی جائے گی۔یہ ترمیم موجودہ قوانین کے مطابق ہے جو فلم پائریسی کے مسئلوں کو حل کرتے ہیں یعنی کاپی رائٹ قانون 1957 اور اطلاعاتی ٹیکنولوجی قانون (آئی ٹی )2000۔
سنی میٹوگراف قانون ،1952 کی نئی شامل شدہ دفعہ 6اے بی میں التزام ہے کہ کوئی بھی شخص کسی فلم کے ریلیز کے مقام پر فائدے کےلئے عوام کے سامنے پیش کرنے کےلئے کسی بھی فلم کی خلاف ورزی کرنے والی نقل یا کاپی کا استعمال نہیں کرے گا یا اس کے لئے اشتعال نہیں دلائے گا،جسے اس قانون یا اس کے تحت بنائے گئے اصولوں کے تحت لائسنس نہیں ملا ہے،یا اس طرح سے جو کاپی رائٹ قانون 1957 یا اس وقت نافذ کسی بھی دیگر قانون کے التزامات کے تحت کاپی رائٹ کی خلاف ورزی ہے۔اس کے علاوہ سنی میٹوگراف قانون میں نئی شامل شدہ دفعہ 7(1بی )(دوئم) میں التزام ہے کہ حکومت دفعہ کی خلاف ورزی میں کسی ثالثی پلیٹ فارم پر ریلیز / ہوسٹ کی گئی ایسی خلاف ورزی کرنے والی نقل یا کاپی تک پہنچ کو ہٹانے/ ناقابل رسائی بنانے کےلئے مناسب کارروائی کر سکتی ہے۔6اے بی کا تذکرہ اوپر کیا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا م۔
U- 641
(Release ID: 1974455)
Visitor Counter : 112
Read this release in:
Kannada
,
Khasi
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Malayalam