صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے انڈین میری ٹائم یونیورسٹی کی آٹھویں تقسیم اسناد کی تقریب میں شرکت کی
صحت مند حیاتیاتی نظام کے لئے سمندر میں زیادہ لچکدار اور سبز طور طریقے اپنانا نہایت ضروری ہے: صدر مرمو
Posted On:
27 OCT 2023 12:38PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (27 اکتوبر 2023) چنئی، تمل ناڈو میں انڈین میری ٹائم یونیورسٹی کے 8ویں کانووکیشن سے خطاب کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کے پاس 7500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی اور 1382 ساحلی جزائر کے ساتھ ایک قابل ذکر سمندری علاقہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کے پاس 14500 کلومیٹر طویل بحری آبی گزرگاہیں ہیں، اس کے علاوہ اہم سمندری تجارتی راستوں کا ایک اسٹریٹجک مقام بھی ہے۔ ملک کا بحری شعبہ اس کی تجارت اور اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے، کیونکہ ملک کی 95 فیصد تجارت حجم کے لحاظ سے اور 65 فیصد تجارت مالیت کے لحاظ سے سمندری نقل و حمل کے ذریعے کی جاتی ہے۔ ساحلی معیشت 40 لاکھ سے زیادہ ماہی گیروں کی گزر بسر کا ذریعہ ہے اور ہندوستان دنیا میں مچھلی پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے، جس کے پاس تقریباً 250000 مچھلی پکڑنے والی کشتیاں ہیں۔
صدرجمہوریہ ہند نے کہا کہ اس سے پہلے کہ ہم اس شعبے کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں، ہمیں کئی چیلنجوں پر قابو پانا ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گہرائی کی پابندیوں کی وجہ سے بہت سارے کنٹینر شپ کارگو کو قریبی غیر ملکی بندرگاہوں کی طرف موڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرچنٹ اور سویلین جہاز سازی کی صنعت میں، ہمیں کارکردگی، افادیت اور مسابقت کے اعلیٰ ترین معیارات کے حصول کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستانی بندرگاہوں کی آپریشنل کارکردگی اور ٹرن اراؤنڈ ٹائم کو عالمی اوسط معیارات سےمیل کھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی بندرگاہوں کو اگلے درجے تک پہنچنے سے پہلے بنیادی ڈھانچے اور آپریشنل چیلنجوں سے نمٹنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ساگرمالا پروگرام ‘‘پورٹ ڈیولپمنٹ’’ سے ‘‘پورٹ لیڈ ڈیولپمنٹ’’ کی طرف ایک اہم قدم ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے وقت کے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک موسمیاتی تباہی ہے، جس میں درجہ حرارت اور سطح سمندر میں اضافہ شامل ہیں۔ بحری شعبے کو موسمیاتی تبدیلیوں کی موافقت اور تخفیف میں چست، فعال اور تیز رفتار ہونے کی ضرورت ہے، کیونکہ موسمیاتی تبدیلی سے معاش کو ، خاص طور پر کمزور برادریوں کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کی نہ صرف پیشہ ورانہ ذمہ داری ہے بلکہ ماحولیات اور ماحولیاتی نظام کی صحت کے حوالے سے بھی ان کی ذمہ داری ہےجہاز رانی سمیت پائیدار اور مؤثر بحری سرگرمیاں وقت کی ضرورت ہے ۔ ایک صحت مند ماحولیاتی نظام کے لیے سمندر میں زیادہ لچکدار اور سبز طرز عمل کو اپنانا بھی ضروری ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ مرکزی یونیورسٹیوں میں سب سے کم عمر ہونے کے باوجود انڈین میری ٹائم یونیورسٹی نے اپنی صلاحیتوں کو ثابت کیا ہے۔ اس میں سمندری تعلیم، تحقیق، تربیت، تعلیمی شراکت داری کو آگے بڑھانے اور صلاحیت سازی کے لیے عالمی سطح پر مشہور مرکز بننے کی صلاحیت ہے، جبکہ اس کے پاس بحری قانون، سمندر ی طرز حکمرانی اوربحری سائنس جیسے متعلقہ شعبوں میں اپنی مہارت کو وسعت دینے کی بھی صلاحیت ہے۔
صدر کی تقریر دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ق ت - ق ر)
U-347
(Release ID: 1971972)
Visitor Counter : 103