تعاون کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر، جناب امت شاہ نے بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل) کے زیر اہتمام "امداد باہمی کے شعبہ ر کے ذریعے بہتر اور روایتی بیجوں کی پیداوار پر  ایک قومی سمپوزیم" سے خطاب کیا اورآج نئی دلی میں  بی بی ایس ایس ایل کے لوگو، ویب سائٹ اور بروشر کی نقاب کشائی کی اور بی بی ایس ایس ایل کے ممبران کو ممبرشپ سرٹیفکیٹ تقسیم کئے


مودی حکومت نے ملک کے ہر کسان کو تصدیق شدہ اور سائنسی طریقے سے تیار کردہ بیج فراہم کرنے کے مقصد سے اس کوآپریٹو سوسائٹی کی بنیاد رکھی تھی

بی بی ایس ایس ایل آنے والے دنوں میں ہندوستان میں بیج کے تحفظ، فروغ اور تحقیق کے میدان میں بہت بڑا تعاون کرے گا

روایتی ہندوستانی بیجوں کو محفوظ کرنا اور آنے والی نسلوں تک پہنچانا ہے، تاکہ صحت مند اناج، پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار جاری رہے اور یہ کام بی بی ایس ایس ایل کرے گا

بی بی ایس ایس ایل  کا منافع براہ راست بیج پیدا کرنے والے کسانوں کے بینک کھاتوں میں جائے گا

بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ ملک کی دیہی معیشت کو تقویت دینے کے ساتھ ساتھ بیج کی پیداوار میں ملک کو خود کفیل بنانے اور بیجوں کی عالمی منڈی میں حصہ بڑھانے میں مدد کرے گی، چھوٹے کسان، خواتین اور نوجوان اس کے سب سے بڑے استفادہ کنندگان  ہوں گے

ہمارا وقتی ہدف یہ ہونا چاہیے کہ ہندوستان کو بیج کی عالمی منڈی  میں ایک بڑا شراکت دار بنایا جائے

Posted On: 26 OCT 2023 5:27PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امدادباہمی  کے وزیر، جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل ) کے زیر اہتمام "امداد باہمی کے شعبہ  کے ذریعے بہتر اور روایتی بیجوں کی پیداوار پر قومی سمپوزیم" سے خطاب کیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001K2KP.jpg

 

جناب امت شاہ نے بی بی ایس ایس ایل کے لوگو، ویب سائٹ اور بروشر کی نقاب کشائی کی اور بی بی ایس ایس ایل کے اراکین میں رکنیت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے تعاون جناب بی ایل ورما، تعاون کی وزارت کے سکریٹری اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے سکریٹری سمیت کئی معززین بھی موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002HN4S.jpg

 

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ آج کا دن ملک میں امداد باہمی کی  تحریک، کسانوں کی بہبود اور خوراک کی پیداوار کے میدان میں نئی شروعات کے نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بیج کے تحفظ، فروغ اور تحقیق کے میدان میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے میں بی بی ایس ایس ایل کا بہت بڑا تعاون ہوگا۔ آج ملک کے ہر کسان کو سائنسی طریقے سے ڈیزائن اور تیار کردہ بیج دستیاب نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ تصدیق شدہ اور سائنسی طریقے سے تیار کردہ بیج ہمارے ملک کے ہر کسان تک پہنچیں اور یہ کام بھی یہ کوآپریٹو سوسائٹی کرے گی۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں زراعت کو منظم طریقے سے متعارف کرایا گیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے روایتی بیج معیاری اور جسمانی غذائیت کے لیے سب سے زیادہ موزوں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روایتی ہندوستانی بیجوں کو محفوظ کرنا ہے اور آنے والی نسلوں تک پہنچانا ہے، تاکہ صحت مند اناج، پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار جاری رہے اور یہ کام بی بی ایس ایس ایل  کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پیدا ہونے والے بیج بنیادی طور پر غیر ملکی طریقوں سے آر اینڈ ڈی کے ذریعے تیار کیے جاتے ہیں لیکن اگر ہمارے زرعی سائنسدانوں کو اچھا پلیٹ فارم مل جائے تو وہ دنیا میں زیادہ سے زیادہ پیداوار دینے والے بیج بنا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے آر اینڈ ڈی  بی بی ایس ایس ایل  کے ذریعے کیا جائے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ دنیا میں بیجوں کی برآمد کے لیے ایک بہت بڑی منڈی ہے اور اس میں ہندوستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، ہندوستان جیسے وسیع اور زراعت پر مبنی ملک کو عالمی بیج مارکیٹ میں زیادہ حصہ حاصل کرنے کے لیے ایک مقررہ ہدف مقرر کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے ان پانچ مقاصد کے ساتھ بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ کا قیام عمل میں لایا ہے اور چند سالوں میں اس سوسائٹی کو پوری دنیا میں پہچان ملے گی اور ملک کے کسانوں کو تصدیق شدہ بیج فراہم کرنے میں بہت زیادہ تعاون کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Q89N.jpg

تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت کے مطابق 11 جنوری 2023 کو مرکزی کابینہ نے انڈین سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی لمیٹڈ کے قیام کو منظوری دی تھی، یہ 25 جنوری 2023 کو رجسٹرڈ ہوئی تھی، اور اس کا نوٹیفکیشن 11 جنوری 2023 کو جاری کیا گیا تھا۔ 21 مارچ 2023۔ تربیتی پروگرام بھی بہت کم وقت میں مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بی بی ایس ایس ایل پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹی (پی اے سی ایس) کو زراعت، باغبانی، ڈیری، ماہی پروری  سمیت دیگر تمام قسم کی کوآپریٹو سوسائٹیوں کی طرح بیج کی پیداوار سے بھی منسلک کرے گا۔ پی اے سی ایس  کے ذریعے ہر کسان اپنے کھیت میں بیج تیار کر سکے گا، بیج کی تصدیق بھی ہو گی اور برانڈنگ کے بعد بی بی ایس ایس ایل  ان بیجوں کو نہ صرف پورے ملک بلکہ پوری دنیا تک پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سیڈ کوآپریٹو سوسائٹی کا پورا منافع براہ راست بیج پیدا کرنے والے کسانوں کے بینک کھاتوں میں جائے گا اور یہ کوآپریٹو کا بنیادی منتر ہے۔ بی بی ایس ایس ایل  کے ذریعے بیجوں کی اعلیٰ جینیاتی اور معیار  کو بغیر کسی سمجھوتے کے برقرار رکھا جائے گا اور صارفین کی صحت کا بھی خیال رکھا جائے گا۔ ان تینوں چیزوں کو ایک ساتھ رکھ کر ہمارا اصل مقصد پیداوار کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی ایس ایل کا مقصد صرف منافع کمانا نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعے ہم ہندوستان کی پیداوار کو دنیا کی اوسط پیداوار سے ہم آہنگ کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اعلیٰ معیار کے بیجوں کی غیر ہنر مند پیداوار کے بجائے ہم کسانوں کو تربیت دے کر بیجوں کی سائنسی پیداوار سے منسلک کرنے پر کام کریں گے۔ آج خود ہندوستان میں بیج کی ضرورت تقریباً 465 لاکھ کوئنٹل ہے، جس میں سے 165 لاکھ کوئنٹل سرکاری نظام کے ذریعے پیدا ہوتی ہے اور کوآپریٹیو کے ذریعے پیداوار 1 فیصد سے بھی کم ہے، ہمیں اس تناسب کو تبدیل کرنا ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TYF4.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ جو کسان کوآپریٹیو کے ذریعے بیج کی پیداوار میں اکٹھے ہوں گے انہیں بیجوں سے براہ راست منافع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں ہندوستان کی گھریلو بیج مارکیٹ کا حصہ صرف 4.5 فیصد ہے، اسے بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے بہت کام کرنا پڑے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمیں بی بی ایس ایس ایل کے لیے اگلے 5 سال کے اہداف طے کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں یہ بیج کوآپریٹو سوسائٹی نہ صرف منافع اور پیداوار کے اہداف مقرر کرنے کے لیے قائم کی گئی ہے، بلکہ یہ آر اینڈ ڈی  کا کام بھی کرے گی، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، 3 مرکزی زرعی یونیورسٹیاں، 48 ریاستی زرعی یونیورسٹیاں، 726 سے زیادہ زرعی سائنس مراکز اور مرکز اور ریاستوں کی 72 سرکاری ایجنسیاں سیڈ نیٹ ورک سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں ہے بلکہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ منافع کسانوں تک پہنچے، تصدیق شدہ بیجوں کی پیداوار بڑھے اور بیج کی برآمدات میں بھارت کا حصہ بھی بڑھے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام اداروں کو ساتھ لے کر ہم اس سیڈ کوآپریٹو کے کام کو آگے بڑھائیں گے اور اپنے ہدف کے بیج کی تبدیلی کی شرح کو حاصل کرنے کی طرف بڑھیں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005AEZE.jpg

 

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی  کے وزیر نے کہا کہ افکو ، کریبھکو ، نیفڈ، این ڈی ڈی بی  اور این سی ڈی سی  کو اس ادارے کے بنیادی حصے میں شامل کیا گیا ہے، جن کی ایک طرح سے کسانوں کے کھیتوں تک رسائی ہے۔ ان اداروں کے ذریعے ضرب کاری کو روک دیا جائے گا اور تمام کوآپریٹو تنظیمیں ایک ہی سمت میں ایک ہی روڈ میپ پر ایک ہی اہداف کے ساتھ کام کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ جب تمام ادارے ایک ہی روڈ میپ پر چلتے ہیں تو قدرتی طور پر رفتار بڑھ جاتی ہے اور ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو، ریاستی سطح کے کوآپریٹیو ادارے، ضلعی سطح کے کوآپریٹیو ادارے اور پی اے سی ایس بھی ان میں شامل ہو سکیں گے۔ اس طرح ایک بلیو پرنٹ تیار کیا گیا ہے جس میں ہر قسم کی کوآپریٹیو اس کا حصہ بن سکتی ہے اور بی بی ایس ایس ایل  ان کا تعاون حاصل کر سکے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم کوآپریٹو نیٹ ورک کے ذریعے پیداوار، جانچ، سرٹیفیکیشن، خریداری، پروسیسنگ، اسٹوریج، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکیجنگ اور ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہو جائیں گے کیونکہ اگر پیداوار کے بعد بیجوں کی جانچ نہیں کی جائے گی تو معیار متاثر ہوگا۔ اسی طرح، اگر جانچ کے بعد کوئی سرٹیفیکیشن نہیں ہے، تو کوئی اعتبار نہیں ہوگا؛ اگر سرٹیفیکیشن کے بعد کوئی پروسیسنگ، برانڈنگ اور لیبلنگ نہیں ہے، تو اسے مناسب قیمت نہیں ملے گی۔ اس کا ذخیرہ کرنے سے لے کر مارکیٹنگ اور پھر اسے عالمی منڈی میں مناسب سائنسی انداز میں برآمد کرنے تک کا سارا انتظام کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے ہی کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ پورا نظام عالمی معیار کا اور جدید ہوگا اور ہمارے کوآپریٹو نے اس کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006NMLU.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم پیداوار، معیار، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے میدان میں ان اداروں کے کامیاب تجربے کے ذریعے بیج کی پیداوار، تحقیق و ترقی اور برآمد کے میدان میں آگے بڑھیں گے۔ بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ ملک کی دیہی معیشت کو تحریک دینے کے ساتھ ساتھ بیج کی پیداوار میں ملک کو خود انحصار بنانے اور بیجوں کی عالمی منڈی میں اپنا حصہ بڑھانے میں مدد کرے گی۔ اس کا سب سے زیادہ فائدہ چھوٹے کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کراپ پیٹرن کو تبدیل کرنے کے لیے اچھے معیار کے بیجوں کی پیداوار بہت ضروری ہے اور جب ہم ملک کے لاکھوں کسانوں کو بیج کی پیداوار سے جوڑیں گے تو کسان خود بخود گاؤں میں مارکیٹنگ مینیجر کے طور پر کام کرے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ (بی بی ایس ایس ایل ) بہت سے مقاصد کو پورا کرے گی۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر  نے کہا کہ ہمارا سب سے بڑا مقصد روایتی بیجوں کا تحفظ کرنا ہے، کیونکہ ہمارے پاس لاکھوں قسم کے بیج موجود ہیں، لیکن سرکاری محکموں کے پاس بھی ان کے بارے میں مکمل معلومات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روایتی بیج لاکھوں گاؤں  میں ہر کسان کے لیے دستیاب ہیں، اس کا ڈیٹا اکٹھا کرنا، اس میں اضافہ کرنا، سائنسی طور پر اس کا تجزیہ کرنا اور اس کے مثبت پہلوؤں کا ڈیٹا بینک تیار کرنا ایک بہت بڑا کام ہے، جسے حکومت ہند کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس میں ماحولیاتی تبدیلی کی تشویش کو بھی سامنے رکھا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی پہل کی وجہ سے آج دنیا میں شری ان (جوار) کی بہت بڑی منڈی ابھری ہے اور ہندوستان کے علاوہ بہت کم ممالک کے پاس اس کے بیج موجود ہیں۔ اگر ہمارا بیج کوآپریٹو اس طرف توجہ دے تو راگی، باجرہ، جوار اور دیگر بہت سی جواروں پر ہماری اجارہ داری ہو سکتی ہے۔

ملک کی تین بڑی کوآپریٹو سوسائٹیز - انڈین فارمرز فرٹیلائزر کوآپریٹو لمیٹڈ (افکو)، کرشک بھارتی کوآپریٹو لمیٹڈ (کربھکو) اور نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفڈ) اور حکومت ہند کے دو بڑے قانونی ادارے - نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی ) نے مشترکہ طور پر بی بی ایس ایس ایل  کو فروغ دیا ہے۔

 

 

************

 

ش ح۔ا م ۔

 (U: 309 )



(Release ID: 1971618) Visitor Counter : 86