ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جنگلات میں آگ لگنے اور جنگلات کے سرٹی فکیشن پر غور و خوض کرنے کے لیے ہندوستان جنگلات پر اقوام متحدہ کے فورم کی میٹنگ کی میزبانی کر رہا ہے

Posted On: 25 OCT 2023 1:03PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت28-26 اکتوبر، 2023 کو جنگلات کے تحقیقی ادارے (ایف آر آئی)، دہرادون اتراکھنڈ میں اقوام متحدہ کے فورم آن فاریسٹ (یو  این ایف ایف) کے حصے کے طور پر کنٹری لیڈ انیشیٹو (سی ایل آئی) ایونٹ کا انعقاد کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کا فورم برائے جنگلات ہر قسم کے جنگلات کے انتظام، تحفظ اور پائیدار ترقی کو فروغ دیتا ہے۔ ہندوستان کویو  این ایف ایف کا بانی رکن ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے2017-2030 کی مدت کے لیے جنگلات  سے متعلق اقوام متحدہ کا پہلا اسٹریٹجک پلان منظور کیا۔ یہ اسٹریٹجک پلان ہر سطح پر اقدامات کے لیے عالمی فریم ورک کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ تمام قسم کے جنگلات کے پائیدار انتظام  بشمول جنگلات سے باہر کے درخت، اور جنگلات کی کٹائی اور جنگلات کے انحطاط سے نمٹنے کے لیے اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔

سی ایل آئی کا بنیادی مقصدیو این ایف ایف کےپائیدارجنگلاتی انتظام اور اقوام متحدہ کے اسٹریٹیجک پلان برائے جنگلات کے نفاذ کے حوالے سے بات چیت میں حصہ ڈالنا ہے۔ اس کا مقصدایس ایف ایم اوریو این ایس پی ایف کے نفاذ کے لیے یو این ایف ایف کے رکن ممالک کے درمیان بہترین طریقوں کے اشتراک کو آسان بنانا بھی ہے۔سی ایل آئی  جنگل کی آگ اور جنگل کے سرٹی فیکیشن سے متعلق موضوعاتی شعبوں پر تبادلہ خیال کرے گا۔ اس تقریب کے دوران،یو این ایف ایف کے رکن ممالک، اقوام متحدہ کی تنظیموں، علاقائی اور ذیلی علاقائی شراکت داروں کے ساتھ ساتھ بڑے گروپوں کے ماہرین موضوعاتی مسائل پر غور و فکر کریں گے۔

باضابطہ میٹنگ 26 اکتوبر 2023 کو شروع ہوگی۔ پروگرام میں دو دن کے گائیڈنگ تھیمز پر تبادلۂ خیال میں جنگل کی آگ اور جنگل کی تصدیق اور ایک روزہ فیلڈ ٹرپ  پرتبادلۂ خیال شامل ہے۔موضوعاتی شعبوں پر ہونے والی بات چیت جنگل کی آگ اور جنگل کی تصدیق پر غوروخوض سے ان علاقوں پر اچھے طریقوں کے اشتراک کو فروغ حاصل ہوگا تاکہ اقوام متحدہ کے اسٹریٹیجک پلان برائے جنگلات (یو این ایس پی ایف) کے عالمی جنگلاتی اہداف کو آگے بڑھانے میں عالمی اقدامات کی حمایت کی جا سکے۔

 

حالیہ برسوں میں، دنیا نے جنگل کی آگ کے پیمانے اور دورانیے میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا ہے، جس کے نتیجے میں حیاتیاتی تنوع، ماحولیاتی نظام، انسانی بہبود، معاش اور قومی معیشتوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ جنگلاتی علاقے خاص طور پر متاثر ہوئے ہیں، تقریباً 100 ملین ہیکٹر، جو کہ دنیا کے جنگلاتی رقبے کے 3فیصد کے برابر ہے، ہر سال آگ سے متاثر ہوتا ہے۔ اس آگ کی شدت کی مثال متعدد ہائی پروفائل واقعات سے دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ہوا کے غیر صحت مند معیار اور انسانی جانوں، جنگلی حیات، ماحولیاتی نظام کی خدمات اور املاک کا نمایاں نقصان ہوا، بشمول شمالی نصف کرہ میں اس موسم گرما میں جنگل کی آگ کی آفات میں اضافہ ہواہے۔ ہندوستان  میں بھی صورتحال مختلف نہیں ہے، بدلتے موسم کے ساتھ جنگل میں آگ لگنا ایک معمول بنتا جا رہا ہے۔

جنگل کے سرٹی فکیشن کے مسئلے نے حالیہ برسوں میں بڑھتی ہوئی عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ سرٹی فکیشن کے تحت جنگلات کے کل رقبے میں 2010 سے 35فیصد (یا 120 ملین ہیکٹر) کا اضافہ ہوا ہے2021-2020 کےدوران  ، تصدیق شدہ جنگلات کے رقبے میں 27 ملین ہیکٹر کا اضافہ ہوا ہے۔ ترقی پذیر ممالک کو سرٹی فکیشن کے عمل کے ساتھ کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس میں سرٹی فکیشن کے ضرورت سے زیادہ اخراجات، آڈٹ اور تعمیل کے مسائل، دور دراز علاقوں میں جنگلات کے مالکان تک رسائی، اور مختلف سرٹی فکیشن معیارات کی پیچیدگی کی وجہ سے صلاحیت کی کمی شامل ہے۔ جنگلات کے سرٹی فکیشن کے بارے میں ہونے والی بات چیت سے ترقی پذیر ممالک میں اس ایشو ایریا کے حوالے سے پالیسی کے منظر نامے کو تقویت ملے گی۔

یو این فاریسٹ انسٹرومینٹ (یو این ایف آئی) نے کئی پالیسی اقدامات اپنائے ہیں تاکہ پائیدار جنگلات کے انتظام کی حوصلہ افزائی کی جاسکے جیسے کہ رضاکارانہ سرٹی فکیشن سسٹم یا شفاف طریقے سے دیگر مناسب میکانزم کو فروغ دینے اور لاگو کرنے کے ذریعہ۔ تاہم، کچھ ممالک سرٹی فکیشن کے لیے اقدامات اور ضروریات کو اپنی جنگلاتی مصنوعات کے لیے تجارتی چیلنجز یا مارکیٹ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کے طور پر سمجھتے ہیں۔ دوسری طرف، کچھ دوسرے ممالک جنگلات کی تصدیق کوایس ایف ایم کو یقینی بنانے کے لیے ایک مؤثر ذریعہ اور جنگل کے انحطاط یا جنگلات کی کٹائی کو روکنے کے لیے ایک آلہ سمجھتے ہیں۔ ایک اور بڑی تشویش یہ ہے کہ زیادہ تر صارفین کی مارکیٹیں دیگر سرٹی فکیشن اسکیموں کی قیمت پر چند سرٹی فکیشن اکائیوں سے سرٹی فکیشن کو تسلیم کرتی ہیں۔

یہ میٹنگ ان مسائل کے علاقوں پر حصہ لینے والی ریاستوں کے درمیان بات چیت کی میزبانی کرے گی۔ اس میں 40 سے زائد ممالک اور 20 بین الاقوامی تنظیموں کے 80 سے زائد مندوبین شرکت کریں گے، ذاتی اور آن لائن دونوں طریقوں سے  توقع ہے کہ میٹنگ میں جنگل کی آگ کے انتظام کے لیے قابل عمل فریم ورک اور سفارشات سامنے آئیں گی اور جنگلات کی سرٹی فکیشن پائیدار جنگلات کے انتظام کی طرف لے جائے گی، جن پر مئی 2024 میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر، نیویارک میں ہونے والےیو این ایف ایف کے 19ویں اجلاس میں بات چیت کے لیے غور کیا جائے گا۔

*************

 

 ش ح۔ ج ق ۔ ج ا  

U-214



(Release ID: 1970700) Visitor Counter : 117