تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی  کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ’ نیشنل سمپوزیم آن  کوآپریٹو ایکسپورٹ ‘ سے خطاب کیا ، اس کا اہتمام نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل) نے کیا تھا


انہوں نے  این سی ای ایل کا لوگو، ویب سائٹ اور بروشر بھی جاری کیا اور این سی ای ایل کے ممبران کو  رکنیت کے سرٹیفکیٹ بھی پیش کئے

برآمدی منافع کا کم از کم 50فیصد نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ کے ذریعے کسانوں کو جائے گا

مودی حکومت برآمدات کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ کسانوں تک اس کے فوائد پہنچانے کے لیے ایک ہموار نظام بنانے کے لیے کام کر رہی ہے

این سی ای ایل کو کوآپریٹو سیکٹر میں 6 مقاصد کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جس میں برآمدات میں اضافہ، کسان کی خوشحالی، فصل کے پیٹرن کو تبدیل کرنا، نامیاتی پروڈکٹس کے لیے عالمی منڈی فراہم کرنا، بایو ایندھن کے لیے عالمی منڈی میں ہندوستان کا مقام حاصل کرنا اور کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنا ہے

ملک بھر کی تحصیلیں این سی ای ایل میں شامل ہو کر کسانوں کی آواز بنیں



آنے والے دنوں میں، این سی ای ایل ایک مکمل برآمدی ماحولیاتی نظام بن جائے گا  جوخریداری، اسٹوریج، پروسیسنگ، مارکیٹنگ، برانڈنگ، لیبلنگ، پیکیجنگ، سرٹیفیکیشن اورآر اینڈ ڈی جیسے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرے گا

نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ ایک بہت بڑا اور کامیاب کوآپریٹو وینچر ثابت ہوگا

نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ نہ صرف منافع پر توجہ دے گا بلکہ کسانوں پر توجہ مرکوز کرنا اس کا بنیادی مقصد ہو گا

این سی ای ایل وزارت تجارت اور صنعت، وزارت خارجہ اور بیرون ملک ہمارے سفارت خانوں کو مارکیٹ کے روابط کے لیے مکمل حکومت کے نقطہ نظر سے مربوط کرنے کے لیے بھی کام کرے گا

Posted On: 23 OCT 2023 5:02PM by PIB Delhi

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی  کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں ’ نیشنل سمپوزیم آن  کوآپریٹو ایکسپورٹ ‘ سے خطاب کیا ، اس کا اہتمام نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل) نے کیا تھا۔

جناب شاہ نے این سی ای ایل کا لوگو، ویب سائٹ اور بروشر بھی جاری کیا اور این سی ای ایل کے ممبران کو  رکنیت کے سرٹیفکیٹ بھی پیش کئے

اس موقع پر  بہت سے سرکردہ شخصیات موجود تھیں جن میں تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل اور امداد باہمی  کے مرکزی وزیر مملکت جناب بی ایل ورما  شامل ہیں ۔

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ کا باضابطہ طور پر مہانومی کے مبارک دن پر آغاز ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم سہکاریتا سے سمردھی کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی راہ  میں ایک بہت اہم سنگ میل عبور کر رہے ہیں، جس کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آزادی کے بعد پہلی بار امدادباہمی کی  وزارت قائم کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ (این سی ای ایل) کا قیام مختلف مقاصد کو ذہن میں رکھتے ہوئے کافی غور و خوض کے بعد کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ این سی ای ایل کے قیام کے پیچھے ہمارے  مقاصد میں برآمدات میں اضافہ، خاص طور پر زرعی برآمدات، کسانوں کو خوشحال بنانا، فصلوں کے  پیٹرن  کو تبدیل کرنا اور ملک کے 2 کروڑ کسانوں کو 2027 تک اپنی زمین کو نیچورل قرار دینے کے قابل بنانا شامل ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی  نےملک میں قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی جی نے ایک ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹی بنائی ہے جو ہندوستان کے 2 کروڑ سے زیادہ کسانوں کی نامیاتی  اشیا کو عالمی مارکیٹ میں ایک اچھی پیکیجنگ، قابل اعتماد برانڈنگ اور اعلیٰ معیار کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ فروخت کرے گی۔ اس سے کسانوں کو ان کی نامیاتی اشیا  کی قیمت اس وقت ملنے والی قیمت کے مقابلے میں ڈیڑھ سے دو گنا براہ راست ملے گی اور اس سے کسانوں کے لیے خوشحالی کا راستہ کھل جائے گا۔

امور داخلہ اورامدادباہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بائیو فیول الائنس کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان وہ واحد ملک ہے جہاں بیک وقت 4 فصلیں اگائی جا سکتی ہیں اور اگر ان فصلوں میں سے ایک فصل کو بھی بائیو فیول کے لیے استعمال کیا جائے تو ہم ہندوستان کی بائیو فیول کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں اور اسے برآمد بھی کر سکتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ این سی ای ایل کے قیام کا ایک اور مقصد ملک میں کوآپریٹیو سیکٹر کو مضبوط کرنا ہے جس میں دیہی علاقے اور زراعت پر منحصر آبادی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی  اشیا اور دیہی علاقوں کی اشیا  ملک کی جی ڈی پی میں 15 فیصد حصہ ڈالتی ہیں جبکہ کل آبادی کا 60 فیصد ان پر منحصر ہے۔ کوئی بھی ملک اپنی 60 فیصد آبادی کو نظر انداز کر کے اپنی معیشت  مضبوط نہیں بناسکتا اور جس  معیشت  میں 60 فیصد آبادی کے لیے جگہ نہ ہو وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت جی ڈی پی کو بڑھانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ ان 60 فیصد لوگوں کو روزگار فراہم کرکے ان کی خوشحالی کو یقینی بنارہی ہے اور ایسا کرنے کا واحد طریقہ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ ملک میں پورے کوآپریٹو ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بھی کام کرے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ این سی ای ایل کو کوآپریٹو سیکٹر میں 6 مقاصد کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جس میں برآمدات میں اضافہ، کسان کی خوشحالی، فصل کے پیٹرن کو تبدیل کرنا، نامیاتی پروڈکٹس کے لیے عالمی منڈی فراہم کرنا، بایو ایندھن کے لیے عالمی منڈی میں ہندوستان کا مقام حاصل کرنا اور کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنا ہے۔ اس نئی شروعات کے ساتھ، کوآپریٹو کسانوں اور دودھ کی اشیا، اسپغول (سائلیم)، زیرہ، ایتھنول اور مختلف قسم کی نامیاتی اشیا کی عالمی مانگ کے درمیان ایک کڑی کا کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک تقریباً 1500 کوآپریٹیو این سی ای ایل کے ممبر بن چکے ہیں اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ہر تحصیل اس میں شامل ہو کر کسانوں کی آواز بن جائے گی۔ اب تک این سی ای ایل کو 7,000 کروڑ روپے کے آرڈر موصول ہوئے ہیں اور 15,000 کروڑ روپے کے آرڈر پر بات چیت کی جا رہی ہے۔ امداد باہمی کے کے وزیر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آنے والے دنوں میں آئی ایف ایف سی او، کے آر آئی بی ایچ سی اور امول کی طرح نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ بھی ایک بہت بڑا اور کامیاب کوآپریٹیو وینچر  ثابت ہوگا۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوآپریٹیو ہمارے ملک کی کل خوراک کی پیداوار کا 30فیصد، چینی کی پیداوار میں 30فیصد اور دودھ کی پیداوار میں تقریباً 17فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسانوں کو فراہم کی جانے والی کل مالیات کا تقریباً 42 فیصد کوآپریٹیو کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی پیداوار میں کوآپریٹو کا حصہ 30 فیصد ہے لیکن چینی کی برآمد میں محض ایک فیصد ہے۔ دودھ کی پیداوار میں کوآپریٹیو کا حصہ 17 فیصد ہے جبکہ دودھ کی مصنوعات کی برآمد میں یہ 2 فیصد سے بھی کم ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کوآپریٹو سیکٹر میں بے پناہ مواقع ہیں اور ان سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک ذریعہ کی ضرورت تھی جو کسان، کوآپریٹیو اور عالمی منڈی کے درمیان ایک ربط کے طور پر کام کرے اور نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ اس کڑی کا کام کرے گا۔ جناب شاہ نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ چھوٹی سوسائٹیوں کو ضروری فائنانس اور معلومات فراہم کرے گا، برآمد  کے دوران پیش آنے والی  پیچیدگیوں اور ضروری احتیاطی تدابیر کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا اور برآمد دوست مواد کی تیاری کے لیے بھی کام کرے گا۔ اس کے علاوہ، این سی ای ایل معمولی فیس پر چھوٹے کسانوں کے لیے برانڈ بیداری، کوالٹی بیداری ، ضروری انفراسٹرکچر اور اشیاکی معیار کاری جیسے کام بھی کرے گا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج برآمدات سے حاصل ہونے والا منافع کسانوں تک نہیں پہنچتا ہے، لیکن نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ کے ذریعے برآمدی منافع کا کم از کم 50 فیصد براہ راست کسانوں کو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان سے کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر خریداری کی جائے گی اور پھر 6 ماہ کی بیلنس شیٹ تیار ہونے کے بعد، ایم ایس پی کے مطابق ادائیگی کے علاوہ منافع کا 50 فیصد براہ راست کسانوں کے بینک کھاتے میں جائے گا۔ اس سے کسانوں میں قابل برآمد پیداوار بڑھانے کے لیے جوش و خروش بھی بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ صرف منافع پر توجہ نہیں دے گا بلکہ کسان پر توجہ مرکوز کرنا اس کا بنیادی ہدف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے کسانوں میں ایکسپورٹ اورینٹڈ ذہنیت کو پروان چڑھانا ہو گا، فصل کا  پیٹرن بدلنا ہو گا اور کسانوں میں بیداری  پھیلا کر برانڈنگ، پیکجنگ اور مارکیٹنگ کا پورا نظام تشکیل دینا ہو گا۔ نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ کو یہ نظام ترتیب دینا ہوگا، تب ہی ہم 6 مقاصد کے حصول کی طرف کامیابی سے آگے بڑھ سکیں گے۔

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی  کے مرکزی وزیر نے کہا کہ این سی ای ایل پورے کوآپریٹو سیکٹر کی نمائندگی کرنے والا ادارہ بن جائے گا اور آنے والے دنوں میں اسے ایک مکمل برآمدی ماحولیاتی نظام کے طور پر تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی جس میں خریداری، اسٹوریج، پروسیسنگ، مارکیٹنگ، برانڈنگ ، لیبلنگ، پیکیجنگ، سرٹیفیکیشن اور تحقیق اور ترقی جیسے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ این سی ای ایل وزارت تجارت و صنعت، وزارت خارجہ اور بیرون ملک ہمارے سفارت خانوں کے ساتھ مارکیٹنگ کے رابطوں کے لیے مکمل حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ مربوط ہونے پر بھی کام کرے گا۔ اس کے علاوہ فارمرز پروڈیوسرز آرگنائزیشنز (ایف پی او) اور پرائمری ایگریکلچر کوآپریٹو کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو ایک ساتھ رکھ کر ایک ڈیزائن تیار کیا جائے گا تاکہ پیداوار مارکیٹ کی مانگ کے مطابق ہو۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت برآمدات  میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ کسانوں تک اس کے فوائد پہنچانے کے لیے ایک ہموار نظام بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے تین ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹز بنائی ہیں - ایک قومی سطح پر بیج کی پیداوار کے لیے، ایک نامیاتی اشیا کے سرٹیفیکیشن اور برانڈنگ کے لیے اور تیسری کوآپریٹیو برآمد کے لیے۔

 

************

 

ش ح ۔  ف ا    ۔ م   ص   

 (U:188)


(Release ID: 1970609) Visitor Counter : 150