عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) نے آر ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ کی 18 ویں سالگرہ منائی
ان سالوں میں سی آئی سی نے 3.5 لاکھ سے زیادہ ثانوی اپیلوں/شکایات کو آسان بنایا اور نمٹا دیا
Posted On:
12 OCT 2023 3:55PM by PIB Delhi
سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) میں آج آر ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ کی 18 ویں سالگرہ کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں تمام انفارمیشن کمشنر، سکریٹری اور تمام عہدیداروں اور عملے نے شرکت کی۔
انفارمیشن کمشنروں نے اس اجتماع سے خطاب کیا جس نے آر ٹی آئی نظام میں ایک اہم اسٹیک ہولڈر کے طور پر کمیشن کی کامیابیوں کی عکاسی کی۔ ان سالوں میں، سی آئی سی نے 3.5 لاکھ سے زیادہ ثانوی اپیلوں/شکایات کو آسان بنایا اور نمٹا دیا۔
میٹنگ کے دوران ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے کمیشن کی کوششوں پر روشنی ڈالی گئی، خاص طور پر ویڈیو کانفرنسنگ (وی سی) موڈ کے ذریعے سماعتوں کے انعقاد کے شعبے میں۔ کمیشن نے 21-2020 میں 4783، سال 22-2021 میں 7514 اور 23-2022 میں 11090 وی سیز کئے۔ اس طرح کی بہتری کے ساتھ اپیلوں اور شکایات کے زیر التوامعاملات21-2020 میں38116 سے 22-2021 میں 29213 تک اور مزید 23-2022 میں 19233 کی ریکارڈ کم ترین سطح تک لائے گئے۔
یہ بھی یاد کیا گیا کہ رابطہ کاری کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر، سی آئی سی نے3 جولائی 2023 سے 5جولائی 2023 تک جموں اور کشمیر کے یوٹیز کے لئےجے اینڈ کے انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ پبلک ایڈمنسٹریشن، سری نگر میں ایک عوامی سماعت کی تاکہ دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں ان شہریوں تک رسائی حاصل کی جا سکے، جو دوری، بڑھاپے اور دیگر محدودیتوں کی وجہ سے دہلی میں حقیقی سماعتوں کے لیے حاضر نہیں ہو سکے اور نہ ہی انہیں ورچوئل سماعتوں میں شرکت کے لیے این آئی سی اسٹوڈیو تک رسائی حاصل ہے۔ 6جولائی 2023 کو سرینگر میں "آر ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ میں چیلنجز" کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ورکشاپ میں مختلف پبلک اتھارٹیز کے 150 سی پی آئی اوز اور سی آئی سی اور جے اینڈ کے انتظامیہ کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
آر ٹی آئی ایکٹ کے ایک اہم جزو پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، ’سو موٹو ڈسکلوزر‘ اور مختلف پبلک اتھارٹیز کا شفاف آڈٹ سالانہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، ہر سال منتخب پبلک اتھارٹیز کے لیے مزید سخت اور تفصیلی نمونہ شفافیت کا آڈٹ بھی کیا گیا۔ اس کے بعد سوموٹو انکشافات کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پبلک اتھارٹیز کو تجاویز پیش کی گئیں۔
آخر میں، اس بات کا اظہار کیا گیا کہ سی آئی سی نے ایک باخبر شہری کی طرف حکام کی طرف سے معلومات تک رسائی اور انکشاف کے لیے آر ٹی آئی کے طریقہ کار کو مزید مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آر ٹی آئی ایکٹ کے مقاصد کو پورا کرنے اور اسے مزید بلندیوں تک پہنچانے میں تمام شہریوں اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل حمایت اور شرکت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنے کے بعد میٹنگ کا اختتام ہوا۔
******
ش ح ۔ اک ۔ ع ر
U. No.10733
(Release ID: 1967070)
Visitor Counter : 93