کابینہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

کابینہ نے تین اہم اور جامع معدنیات - لیتھیم، نیوبیم اور نایاب زمینی عناصر (آر ای ایز) کی کان کنی کے لیے رائلٹی کی شرح کو منظوری دی

Posted On: 11 OCT 2023 3:21PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے 3 اہم اور جامع  معدنیات کے سلسلے میں،  رائلٹی کی شرح کو متعین کرنے کے لیے، کانوں اور معدنیات (ترقی اور ضابطہ) قانون 1957 ('ایم ایم ڈی آر قانون') کے دوسرے شیڈول میں ترمیم کو منظوری دی۔ ان کے  نام ہیں ، نیوبیم اور نایاب زمینی عناصر (آر ای ایز)۔

حال ہی میں، کانکنی  اور  معدنیات  کی( فروغ اور ضابطے) کا ترمیمی قانون  2023 پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، جو 17 اگست 2023 سے نافذ العمل ہے۔ ترمیم نے دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ، جوہری   معدنیات  کی فہرست میں سے چھ معدنیات کو خارج کر دیا، جن میں لیتھیم اور نیوبیم بھی شامل ہیں۔ اس طرح نیلام کے ذریعے نجی شعبے کو ان معدنیات کے لیے رعایتیں دینے کی اجازت دی جاتی ہے۔ مزید برآں، ترمیم میں یہ شرط فراہم کی گئی ہے کہ 24 اہم اور جامع  معدنیات (جو ایکٹ کے پہلے شیڈول کے حصہ ڈی  میں درج ہیں) کی کانکنی، لیز اور کمپوزٹ لائسنس، مرکزی حکومت کی طرف سے نیلام کیے جائیں گے، جن میں لیتھیم، نیوبیم اور آر ای ای (یورینیم اور تھوریم عناصر سے  پاک ) شامل ہیں ۔

مرکزی کابینہ کی جانب سے رائلٹی کی شرح کی وضاحت کی آج کی منظوری، مرکزی حکومت کو، ملک میں پہلی بار لیتھیم، نیوبیم اور آر ای ای کے بلاکس کی نیلامی کرنے کے قابل بنائے گی۔ معدنیات پر رائلٹی کی شرح ،بلاکس کی نیلامی میں بولی دہندگان کے لیے مالی اعتبار سے  ایک اہم غور کرنے کا شعبہ ہے۔ مزید برآں، ان معدنیات کی اوسط فروخت کی قیمت (اے ایس پی) کے حساب کا طریقہ بھی کانوں کی وزارت نے تیار کیا ہے، جس سے بولی کے طور طریقوں  کا تعین ممکن ہو جائے گا۔

ایم ایم ڈی آر قانون  کا  دوسرا شیڈول ،مختلف معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرح فراہم کرتا ہے۔ دوسرے شیڈول کا آئٹم نمبر 55 یہ فراہم کرتا ہے کہ ان معدنیات کے لیے رائلٹی کی شرح، جن کی رائلٹی کی شرح اس میں خاص طور پر فراہم نہیں کی گئی ہے، اوسط فروخت کی قیمت (اے ایس پی) کا 12فیصد ہوگا۔ اس طرح، اگر لیتھیم، نیوبیم اور آر ای ای  کے لیے رائلٹی کی شرح خاص طور پر فراہم نہیں کی گئی ہے، تو ان کی ڈیفالٹ رائلٹی کی شرح اے ایس پی  کا 12 فیصد ہوگی، جو کہ دیگر اہم اور جامع  معدنیات کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ، 12فیصد  کی رائلٹی کی شرح ،دیگر معدنیات پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ موازنہ  نہیں ہے۔  اس طرح، یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ لیتھیم، نیوبیم اور آ ر ای ای  کی مناسب رائلٹی کی شرح  مقرر کی جائے ، جو حسب ذیل ہیں:

(i) لیتھیم - لندن میٹل ایکسچینج قیمت کا 3فیصد،

(ii) نیوبییم- اوسط فروخت کی قیمت کا 3فیصد (بنیادی اور ثانوی دونوں ذرائع کے لیے)

iii)) آر ای ای - نایاب ارتھ آکسائیڈ کی اوسط فروخت کی قیمت کا ایک فیصد

ملک میں اقتصادی ترقی اور قومی سلامتی کے لیے اہم معدنیات ضروری ہو گئی ہیں۔ اہم معدنیات جیسے لیتھیم اور آر ای ایز نے توانائی کی منتقلی کے تئیں ہندوستان کے عزم اور 2070 تک خالص صفر اخراج کو حاصل کرنے کے پیش نظر ،اہمیت حاصل کی ہے۔ لیتھیم، نیو بییم اور آر ای ایز بھی اپنے استعمال اور جغرافیائی سیاسی منظر نامے کی وجہ سےجامع  اور اہم عناصر کے طور پر ابھرے ہیں۔ مقامی کان کنی کی حوصلہ افزائی، درآمدات میں کمی اور متعلقہ صنعتوں اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے قیام کا باعث بنے گی۔ اس تجویز سے کان کنی کے شعبے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ متوقع ہے۔

  جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) نے حال ہی میں آر ای ای اور لیتھیم بلاکس سے متعلق  ریسرچ رپورٹ سونپی ہے۔ مزید یہ کہ جی ایس آئی اور تلاش و جستجو  کرنے والی دیگر ایجنسیاں ملک میں اہم اور جامع  معدنیات کی تلاش کر رہی ہیں۔ مرکزی حکومت اہم اور جامع  معدنیات، جیسے کہ  لیتھیم، آر ای ای، نکل، پلاٹینم گروپ آف ایلیمنٹس، پوٹاش، گلوکونائٹ، فاسفورائٹ، گریفائٹ، مولیبڈینم وغیرہ کی نیلامی کی پہلی قسط، جلد شروع کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ع- ق ر)

U-10668



(Release ID: 1966645) Visitor Counter : 146