وزارت آیوش

آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے مغربی خطے کی چھ ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی علاقائی جائزہ میٹنگ کا افتتاح کیا


سب کو ساتھ لاکر جن بھاگیداری کے ذریعہ ہم آیوش کو ایک جن آندولن بنا سکتے ہیں :جناب سربانند سونووال

ہمیں نتیجے کے مقابلے پروگرام کی قدر کے زیادہ معنی خیز اقدام کے طور پروگرام کے ماحصل  پر زور دینا ہوگا: ڈاکٹر منجپاڑہ مہندر بھائی

Posted On: 09 OCT 2023 4:52PM by PIB Delhi

قومی آیوش مشن کےلئے مشرقی مدھیہ پردیش اور جنوبی زون کے بعد چھ ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں اس سلسلے کی چوتھی علاقائی جائزہ میٹنگ آج ممبئی میں  منعقد کی گئی، جس میں راجستھان، گجرات، مہاراشٹر، گوا اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں انڈمان اور نکوبار جزائر، دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو سے آیوش کے عہدیداروں اور نمائندوں کو اکٹھا کیا گیا۔ اس میٹنگ کا افتتاح آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کیا۔ آیوش اور خواتین اور بچوں کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجپاڑہ مہندر بھائی اور آیوش کے سکریٹری راجیش کوٹیچا بھی اس موقع پر موجود تھے۔

آیوش کی وزارت کے فلیگ شپ پروگرام کے طور پر قومی آیوش مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب  سربانند سونووال نے کہا، "قومی آیوش مشن (این اے ایم ) کو آیوش کی صحت کی دیکھ بھال کو مضبوط اور بہتر بنا کر پورے ملک میں آیوش صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کے وژن اور مقاصد کے ساتھ لاگو کیا جا رہا ہے تاکہ  ضرورت مند عوام کو باخبر انتخاب فراہم کیا جا سکے۔

آیوش کو سب کے لیے دستیاب کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، "جن بھاگیداری کے ذریعے اس صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بنیادی سطح پر دستیاب کرنے کے لیے قومی آیوش مشن کے ذریعے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو پیش کی جانے والی مدد کو چینلائز کرنا مشترکہ ذمہ داری ہے۔ "

مرکزی وزیر نے صحت کی دیکھ بھال کے مربوط نظام  پر زور دیا اور کہا کہ ’’لوگوں کو بہترین صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے کے لیے جدید اور روایتی ادویات کے نظام کو ساتھ ساتھ چلنا ہوگا۔ "

مرکزی وزیر نے روایتی ادویات کے فروغ میں عالمی ادارہ صحت اور حکومت ہند کے کردار کو بھی تسلیم کیا اور کہا کہ جام نگر گجرات میں روایتی ادویات کے عالمی مرکز کے قیام نے بھارت  کے سائنسی اور ثبوت پر مبنی روایتی ادویات کے نظام کی ترقی کے نئے راستے کھولے ہیں۔ اور قومی آیوش مشن جیسے فلیگ شپ پروگرام کے ذریعے ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ روایتی ادویات کے فوائد ملک کے کونے کونے تک پہنچیں۔

اس موقع پر، ڈاکٹر منجپاڑہ  مہندر بھائی، نے کہا، ''میرا ماننا ہے کہ ہمیں آؤٹ پٹ سے زیادہ پروگرام کی قدر کے زیادہ معنی خیز اقدام کے طور پر نتائج پر زور دینا ہوگا۔ ہمیں اپنی حکمت عملیوں اور تکنیکوں کی منصوبہ بندی کرنے، اس پر عمل درآمد کرنے اور اپنی کارکردگی کی رپورٹ کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے جو نتائج کی پیمائش میں سہولت فراہم کرتی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اس طرح کی بات چیت ہمیں ایک دوسرے کے بہترین طریقوں سے سیکھنے اور ہم سب کے درمیان مضبوط رشتہ استوار کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ARS9.jpg

 

آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے قومی آیوش مشن کے لیے منعقد کی گئی علاقائی جائزہ میٹنگوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا، "قومی آیوش مشن وزارت آیوش کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہے جو ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے ذریعےملک میں  آیوش نظام کی ترقی اور فروغ کے لیے لاگو کی جا رہی ہے۔ این اے ایم اسکیم کے لیے بجٹ کے انتظامات بھی 800 کروڑ سے بڑھ کر 1200 کروڑ ہو گئے ہیں۔ وزارت نے تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ون ٹو ون جائزہ میٹنگیں منعقد کیں جن میں مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سینئر افسروں، کمشنروں اور مشن ڈائریکٹروں نے شرکت کی اور جائزہ کے دوران نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔

آیوش کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ کویتا گرگ نے آیوش کی اب تک کی ترقی اور 2025 کے لیے آیوش کے روڈ میپ کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔

افتتاحی سیشن 5 منٹ کے وائی -بریک  (یوگا بریک) کامن یوگا پروٹوکول کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

اس کے بعد پروگرام میں انٹرایکٹو سیشن ہوا جہاں مہاراشٹر، گوا، راجستھان، گجرات، انڈمان اور نکوبار کے ساتھ دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو نے اپنے اپنے علاقے میں قومی آیوش مشن کا تفصیلی جائزہ پیش کیا اور اہم نکات، آگے بڑھنے کے راستے، علم کے اشتراک کے ایک حصے کے طور پر وغیرہ کامیابی کی کہانیوں پر غور کیا۔

آیوش کی وزارت کے شریک ریسرچ کونسلز/قومی اداروں کی طرف سے پیشکشیں تھیں، اور تمام شرکاء نے وقفے کے دوران وائی بریک - ایک پانچ منٹ کا مشترکہ یوگا پروٹوکول بھی دیکھا۔

 

*************

  ش ح۔ا م ۔

U-10569



(Release ID: 1966069) Visitor Counter : 91