امور داخلہ کی وزارت

داخلہ اور تعاون کے مركزی وزیر جناب امت شاہ منگل 26 ستمبر 2023 کو امرتسر میں شمالی زونل کونسل کی 31ویں میٹنگ کی صدارت کریں گے


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نزدیك  مضبوط ریاستیں ایک مضبوط قوم بناتی ہیں

زونل کونسلیں دو یا دو سے زیادہ ریاستوں یا مرکز اور ریاستوں کو متاثر کرنے والے مسائل پر باقاعدہ رابطے اور بات چیت کے لیے ایک منظم طریقہ کار کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں

جون 2014 سے لے کر اب تک مختلف زونل کونسلوں کے کل 53 اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جن میں قائمہ کمیٹیوں کے 29 اجلاس اور زونل کونسلز کے 24 اجلاس شامل ہیں

زونل کونسلوں کی ہر میٹنگ میں قومی اہمیت کے بہت سے مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی کے ذریعہ منتخب کردہ ہر ریاست/یونین ٹیریٹری کی ایک اچھے كام كاج  بھی سامنے لائے جاتے ہیں

Posted On: 24 SEP 2023 12:00PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور تعاون کے مركزی وزیر جناب امت شاہ منگل 26 ستمبر 2023 کو پنجاب كے امرتسر میں شمالی زونل کونسل کی 31 ویں میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ شمالی زونل کونسل پنجاب، ہریانہ، راجستھان، ہماچل پردیش اور دہلی، جموں و کشمیر، لداخ اور چندی گڑھ کے مرکزی زیر انتظام علاقوں پر مشتمل ہے۔

حکومت ہند کی وزارت داخلہ کے تحت بین ریاستی کونسل سیکرٹریٹ نے یہ میٹنگ حکومت پنجاب کے تعاون سے منعقد کی ہے۔ شمالی زونل کونسل کی 31 ویں میٹنگ میں رکن ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ہر ریاست کے دو سینئر وزراء اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنرز/ایڈمنسٹریٹر شرکت کریں گے۔ ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز اور دیگر سینئر افسران اور مرکزی حکومت کے سینئر افسران بھی میٹنگ میں شرکت ہوں گے۔

ریاستوں کی تنظیم نو ایکٹ مجریہ 1956 کے سیکشن 22-15 کے تحت سال 1957 میں پانچ زونل کونسلیں قائم کی گئیں۔ مرکزی وزیر داخلہ ان پانچوں زونل کونسلوں کے چیئرمین ہیں جبکہ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ زونل کونسل میں شامل مرکزی زیر انتظام علاقوں کے ایڈمنسٹریٹر/لیفٹیننٹ گورنر اس کے ممبر ہیں۔ ان میں سے ایک ہر سال باری باری نائب چیئرمین ہوتا ہے۔ ہر ریاست سے دو مزید وزراء کو گورنر کونسل کے ممبر کے طور پر نامزد کیا جاتا ہے۔ ہر زونل کونسل نے چیف سیکرٹریوں کی سطح پر ایک قائمہ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے نزدیك مضبوط ریاستیں ایک مضبوط قوم تشكیل دیتی ہیں۔ زونل کونسلیں دو یا دو سے زیادہ ریاستوں یا مرکز اور ریاستوں کو متاثر کرنے والے مسائل پر باقاعدہ مکالمے اور بات چیت کے لیے ایک منظم طریقہ کار کے ذریعے تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی ہیں۔

زونل کونسلیں مشاورتی کردار ادا کرتی ہیں لیکن کئی سالوں میں یہ کونسلیں مختلف شعبوں میں باہمی افہام و تفہیم اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم میكانزم کے طور پر ابھری ہیں۔ گزشتہ 9 سالوں میں جون 2014 سے لے کر اب تک مختلف زونل کونسلوں کے کل 53 اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جن میں قائمہ کمیٹیوں کے 29 اجلاس اور زونل کونسلوں کے 24 اجلاس شامل ہیں۔

داخلہ اور تعاون کے مركزی وزیر جناب امت شاہ نے ریاستوں کو بااختیار بنانے اور پالیسی فریم ورک پر مرکز اور ریاستوں کے درمیان بہتر تفہیم کو فروغ دینے کے لیے کوآپریٹو فیڈرلزم کے نقطہ نظر کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے تنازعات کو حل کرنے اور تعاون پر مبنی وفاقیت کو فروغ دینے کے لیے زونل کونسلوں کے استعمال کی وکالت کی ہے۔

شمالی زونل کونسل بہت سے امور پر غور و خوض کرتی ہے۔ ان میں  بھاکڑا بیاس مینجمنٹ بورڈ، پنجاب یونیورسٹی سے الحاق، پی ایم جی ایس وائی کے تحت سڑکوں کی تعمیر کا کام، نہری منصوبے اور پانی کی تقسیم، ریاستوں کی تنظیم نو سے متعلق امور، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، زمین کا حصول، ماحولیات اور جنگلات سے متعلق منظوری، اڑان اسکیم کے تحت علاقائی رابطہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ دلچسپی کے دیگر مسائل شامل ہیں۔

زونل کونسلوں کے ہر اجلاس میں قومی اہمیت کے حامل بہت سے معاملات پر بھی بات کی جاتی ہے۔ ان میں خواتین اور بچوں کے خلاف عصمت دری کے مقدمات کی تیز رفتار تحقیقات اور جلد از جلد نمٹانے کے لیے سریع العمل خصوصی عدالتوں (ایف ایس ٹی سی) کو فعال کرنا، ہر گاؤں کے 5 کلومیٹر کے اندر بینکوں/ انڈیا پوسٹ پیمنٹ بینک کی شاخوں کی سہولت فراہم كرنا، ملک میں دو لاکھ نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پیكسیز) کی تشکیل،نیوٹریشن مہم کے ذریعے بچوں میں غذائیت کی کمی کا خاتمہ، اسکول چھوڑنے والے بچوں کی شرح میں كمی لانا، آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم جے) میں سرکاری اسپتالوں کی شراکت اور قومی سطح پر مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور شامل ہیں۔

قائمہ کمیٹی کے ذریعہ منتخب کردہ ہر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ایک اچھا عمل بھی زونل کونسلوں کی ہر میٹنگ میں رکن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ پیش کیا جاتا ہے۔

******

ش ح۔رف۔س ا

U.No:9876



(Release ID: 1960111) Visitor Counter : 97