وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم كے ذریعہ نئی دہلی میں ’بین الاقوامی وکلاء کانفرنس 2023‘ کا افتتاح


"برسوں سے عدلیہ اور بار ہندوستان کے عدالتی نظام کے محافظ چلے آرہے ہیں"

"قانونی پیشے کے تجربے نے آزاد ہندوستان کی بنیاد کو مضبوط  کیا ہے اور آج کے غیر جانبدار عدالتی نظام نے بھی ہندوستان پر دنیا کا اعتماد بڑھانے میں مدد کی ہے"

’’ناری شکتی وندن ایکٹ ہندوستان میں خواتین کی زیر قیادت ترقی کو نیا رُخ اور توانائی دے گا‘‘

"جب خطرات عالمی ہوں تو ان سے نمٹنے کے طریقے بھی عالمی ہونے چاہئیں"

"شہریوں کو محسوس کرنا چاہیے کہ قانون كا ان سے تعلق ہے"

"اب ہم ہندوستان میں نئے قوانین آسان زبان میں مرتب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں"

"قانونی پیشے كو نئی تکنیکی ترقی کا فائدہ اٹھایا جانا چاہئے"

Posted On: 23 SEP 2023 11:50AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میںبین الاقوامی وکلاء کانفرنس 2023‘ کا افتتاح کیا۔ کانفرنس کا مقصد قومی اور بین الاقوامی اہمیت کے مختلف قانونی موضوعات پر بامعنی مکالمے اور غور و خوض کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے۔ خیالات اور تجربات کے تبادلے کو فروغ دینا ہے اور بین الاقوامی تعاون اور قانونی مسائل کی سمجھ کو مضبوط بنانا ہے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی قانونی برادری کے سركردہ لوگوں کے ساتھ بات چیت کا موقع ملنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ انگلینڈ کے لارڈ چانسلر جناب ایلکس چاک اور بار ایسوسی ایشن آف انگلینڈ کے مندوبین كے علاوہ دولت مشترکہ اور افریقی ممالک کے نمائندوں اور ملک بھر کے لوگوں کی موجودگی کو نمایاں کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بین الاقوامی وکلاء کانفرنس 2023 'واسودھیوا کٹمبکم' کے جذبے کی علامت بن گئی ہے۔ وزیر اعظم نے غیر ملکی معززین کا ہندوستان میں خیرمقدم کیا اور بار ایسوسی ایشن آف انڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا کہ وہ اس پروگرام کے انعقاد میں پیش پیش رہی۔

وزیراعظم نے کسی بھی ملک کی ترقی میں قانونی برادری کے کردار پر زور دیا۔"برسوں سے عدلیہ اور بار ہندوستان کے عدالتی نظام کے محافظ چلے آرہے ہیں"۔وزیر اعظم مودی نے آزادی کی جدوجہد میں قانونی پیشہ ور افراد کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مہاتما گاندھی، بابا صاحب امبیڈکر، بابو راجندر پرساد، جواہر لال نہرو، سردار پٹیل، لوک مانیہ تلک اور ویر ساورکر کی مثالیں پیش كیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ "قانونی پیشے کے تجربے نے آزاد ہندوستان کی بنیاد کو مضبوط کرنے میں اپنی خدمات پیش كی ہیں اور آج کے غیر جانبدار عدالتی نظام نے ہندوستان پر دنیا کا اعتماد بڑھانے میں بھی مدد کی ہے"۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی وکلاء کانفرنس ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب قوم کئی تاریخی فیصلوں کی گواہ رہی ہے۔ اسی كے ساتھ انہوں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ناری شکتی وندن ادھینیم کی منظوری کو یاد کیا جس میں خواتین لوک سبھا اور ودھان سبھا میں 33 فیصد ریزرویشن کی حقدار ہیں۔ انہوں نے كہا كہ ’’ناری شکتی وندن ایکٹ ہندوستان میں خواتین کی زیر قیادت ترقی کو نیا رُخ اور توانائی دے گا‘‘۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ نئی دہلی میں حال ہی میں ختم ہونے والی جی 20 چوٹی کانفرنس میں دنیا کو ہندوستان کی جمہوریت، آبادی اور سفارت کاری کی جھلک ملی۔ ایک ماہ قبل آج كا دن وزیر اعظم نے یاد کیا کہ ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3 کو کامیابی کے ساتھ لینڈ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔ ان کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا ہندوستان جو خود اعتمادی سے بھرا ہوا ہے 2047 تکوکشت بھارتکے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

انہوں نے ایک ترقی یافتہ ملک کا ہدف حاصل کرنے کے لیے ہندوستان میں قانونی نظام کے لیے مضبوط، آزاد اور غیر جانبدارانہ بنیادوں کی ضرورت کا بھی اظہار کیا۔ وزیراعظم نے یقین ظاہر کیا کہ بین الاقوامی وکلاء کانفرنس 2023 انتہائی کامیاب ثابت ہو گی اور ہر ملک کو دوسری قوموں کے بہترین طریقوں سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

وزیر اعظم مودی نے آج کی دنیا کے گہرے روابط پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ آج دنیا میں بہت سی قوتیں ہیں جو سرحدوں اور دائرہ اختیار کی پرواہ نہیں کرتیں۔ انہوں نے کہا کہ جب خطرات عالمی ہوں تو ان سے نمٹنے کے طریقے بھی عالمی ہونے چاہئیں۔ انہوں نے سائبر دہشت گردی، منی لانڈرنگ اور مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال کے اندیشوں پر بات کی اور کہا کہ ایسے مسائل پر عالمی فریم ورک تیار کرنا صرف حکومتی معاملات نہیں بلكہ یہ ضرورت مختلف ممالک کے قانونی فریم ورک کے درمیان رابطے کا مطالبہ کرتی ہے۔

تنازعات کے متبادل حل پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تجارتی لین دین کی بڑھتی ہوئی پیچیدگی کے ساتھ اے ڈی آر نے پوری دنیا میں اہمیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تنازعات کے حل کی غیر رسمی روایت کو منظم کرنے کے لیے حکومت ہند نے ثالثی ایکٹ نافذ کیا ہے۔ اسی طرح لوک عدالتیں بھی ایک بڑا کردار ادا کر رہی ہیں اور لوک عدالتوں نے گزشتہ 6 سالوں میں تقریباً 7 لاکھ مقدمات فیصل كءے ہیں۔

انصاف کی فراہمی کے ایک اہم پہلو کو اجاگر کرتے ہوءے جس کے بارے میں بات نہیں کی گئی وزیراعظم نے زبان اور قانون کی سادگی کا ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے حکومت کے نقطہ نظر کے بارے میں بصیرت فراہم کی اور کسی بھی قانون کو دو زبانوں میں پیش کرنے کے حوالے سے جاری بحث کے بارے میں آگاہ کیا - ایک وہ جس کا قانونی نظام عادی ہے اور دوسرا وہ جوعام شہریوں کے لیے ہو۔ اس تمہید كے ساتھ كہ "شہریوں کو یہ محسوس کرنا چاہئے کہ قانون ان سے تعلق ركھتا ہے" جناب مودی نے زور دے كر كہا کہ حکومت سادہ زبان میں نئے قوانین کا مسودہ تیار کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ڈیٹا پروٹیکشن قانون کی مثال دی۔ وزیر اعظم نے سپریم کورٹ آف انڈیا کو اپنے فیصلوں کا 4 مقامی زبانوں ہندی، تمل، گجراتی اور اڑیہ میں ترجمہ کروانے کے انتظامات کرنے پر مبارکباد دی اور ہندوستان کے عدالتی نظام میں یادگار تبدیلی کو ستائش كی۔

آخر میں وزیراعظم نے ٹیکنالوجی، اصلاحات اور نئے عدالتی عمل کے ذریعے قانونی عمل کو ہموار کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے یہ كہتے ہوئے کہ تکنیکی ترقی نے عدالتی نظام کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں قانونی پیشے کے ذریعے تکنیکی اصلاحات سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔

چیف جسٹس آف انڈیا، ڈاکٹر ڈی وائی چندرچوڑ، مرکزی وزیر قانون و انصاف، جناب ارجن رام میگھوال، اٹارنی جنرل آف انڈیا، جناب آر وینکٹرامانی، سالیسٹر جنرل آف انڈیا، جناب تشار مہتا، چیئرمین بار کونسل آف انڈیا،جناب منن كمار مشرا اور لارڈ چانسلر برطانیہ جناب ایلکس چاک بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

بین الاقوامی وکلاء کانفرنس 2023 کا انعقاد بار کونسل آف انڈیا نے 23 تا 24 ستمبر 2023 کو ’’انصاف کی فراہمی کے نظام میں ابھرتے ہوئے چیلنجز‘‘ کے موضوع پر کیا ہے۔ کانفرنس کا مقصد قومی اور بین الاقوامی اہمیت کے مختلف قانونی موضوعات پر بامعنی مکالمے اور غور و خوض کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے۔ خیالات اور تجربات کے تبادلے کو فروغ دینا ہے اور بین الاقوامی تعاون اور قانونی مسائل کی سمجھ کو مضبوط کرنا ہے۔ ملک میں پہلی بار منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں ابھرتے ہوئے قانونی رجحانات، سرحد پار قانونی چارہ جوئی میں چیلنجز، قانونی ٹیکنالوجی، ماحولیاتی قانون وغیرہ جیسے موضوعات پر بات کی جائے گی۔

پروگرام میں معزز ججوں، قانونی ماہرین اور عالمی قانونی برادری کے رہنماؤں کی شرکت كی۔

******

U.No:9853

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1959875) Visitor Counter : 116