عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

اگست، 2023 کے لیے ڈی اے آر پی جی  کے ذریعے سی پی جی آر اے ایم ایس  پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی پر 13ویں رپورٹ جاری


اتر پردیش اور مہاراشٹر نے اگست 2023 میں سب سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا

اگست، 2023 میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کل 82,013 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی حکومتوں میں زیر التواء شکایات کم ہو کر 1,69,753 رہ گئیں

حکومت اترپردیش بڑی ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے، اس کے بعد جھارکھنڈ اور راجستھان کی حکومت ہے

حکومت تلنگانہ 20,000 سے کم شکایات والی ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے اس کے بعد چھتیس گڑھ کی حکومت اور کیرالہ کی حکومت ہے

حکومت سکم شمال مشرقی ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے اس کے بعد حکومت آسام اور اروناچل پردیش کی حکومت ہے

مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لکشدیپ کی حکومت سرفہرست ہے، اس کے بعد انڈمان اور نکوبار کی حکومت اور لداخ کی حکومت ہے

Posted On: 19 SEP 2023 5:29PM by PIB Delhi

انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی ) نے اگست 2023 کے لیے ریاستوں کے لیے مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس ) کی 13ویں ماہانہ رپورٹ جاری کی۔ مذکورہ رپورٹ عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اورشکایات کے ازالے کی  نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتی ہے۔

اگست، 2023 میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کل 82,013 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر موصول ہونے والی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی شکایات کا التوا ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں میں کم ہو کر 1,69,753 ہو گیا ہے۔

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں زیر التوا جولائی 2023 کے آخر میں عوامی شکایات  1,79,077  معاملوں  سے کم ہو کر اگست 2023 کے آخر تک عوامی شکایات کے 1,69,753 معاملے رہ گئے ہیں۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں التوا میں 1,69,753 شکایات آ گئی جو اس سال کی سب سے کم ریکارڈ کی گئی تعداد  ہے۔ لگاتار 12 ویں مہینے میں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ماہانہ نمٹانے کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ اگست، 2023 میں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے سال 2023 میں سب سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا۔

مئی 2023 سے، ڈی اے آر پی جی نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کی درجہ بندی کا عمل شروع کیا ہے۔ فی الحال، ڈی اے آر پی جی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  4 زمروں میں درجہ بندی کرتا ہے، یعنی شمال مشرقی ریاستیں، مرکز کے زیر انتظام علاقے، ریاستوں کے لیے دو دیگر زمروں کو شکایات موصول ہونے کی بنیاد پر تقسیم کیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی حکومت ہند کی اس کوشش کا حصہ ہے کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ان کے شکایات کے ازالے کے نظام کا جائزہ لینے اور اسے ہموار کرنے میں مدد فراہم کی جائے اور دوسری ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا جائے۔ شکایات کے ازالے کے اشاریہ میں 2 جہتیں اور 4 اشارے شامل ہیں۔

درجہ بندی 01.01.2023 سے 31.08.2023 کی مدت کے لیے دو جہتوں (معیار اور بروقت شکایات کا ازالہ) میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کارکردگی پر مبنی ہے۔ 4 زمروں میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان سرفہرست 3 اداکارریاستیں  ذیل میں دکھائی گئی ہیں:

نمبر شمار

گروپ

ریاستیں /مرکز کے زیر انتظام علاقے

رینک 1

رینک 2

رینک 3

1

گروپ اے

شمال مشرقی ریاستیں۔

سکم

آسام

اروناچل پردیش

2

گروپ بی

مرکز کے زیر انتظام علاقے

لکشدیپ

انڈمان اور نیکوبار

لداخ

3

گروپ سی

دو ہزار سے زیادہ شکایات والی ریاستیں

اترپردیش

جھارکھنڈ

راجستھان

4

گروپ ڈی

دو ہزار سے کم شکایات والی ریاستیں

تلنگانہ

چھتیس گڑھ

کیرالہ

 

لگاتار 12ویں مہینے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شکایات کے ازالے کی  ماہانہ وار تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

اگست، 2023 میں سب سے زیادہ شکایات اتر پردیش کو موصول ہوئی ہیں اور یہ تعداد 24575 ہے۔ اتر پردیش اور مہاراشٹر نے اگست 2023 میں سب سے زیادہ شکایات کا ازالہ کیا، جس کی تعداد بالترتیب 24157 اور 18692 تھی۔ ڈی اے پی آر جی  نے سیووتم اسکیم کے تحت ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اے ٹی آئیز  کی طرف سے منعقد کی جانے والی تربیت کی حقیقی وقت کی حالت کی نگرانی کے لیے ایک وقف پورٹل تیار کیا ہے۔

 

*************

ش ح۔ ا م ۔

U. No.9707



(Release ID: 1958856) Visitor Counter : 113