امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

داخلی امور اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں ویسٹرن زونل کونسل کی 26 ویں میٹنگ کی صدارت کی


جناب امت شاہ نے بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ ، ایم ایچ اے کے ایک ای ریسورس ویب پورٹلhttps://iscs-eresource.gov.in کا بھی افتتاح کیا۔ یہ زونل کونسلوں کے کام کاج کو آسان بنائے گا

ملک کے چندریان مشن کی حالیہ کامیابی کے بعد پوری دنیا بھارتی خلائی تحقیق کے ادارہ ‘اسرو’ کی تعریف کررہی ہے، وزیرداخلہ کی اپیل پر ویسٹرن زونل کونسل کے سبھی ممبروں نے چندریان مشن کے پیچھے کام کرنے والے سائنس دانوں کی پوری ٹیم کی تعریف کی اور گزشتہ 9 سال میں  ہندوستان کے خلائی سیکٹر میں جو تبدیلیاں لائی گئی ہیں، اس کے لیے وزیراعظم نریندرمودی کی بھی تعریف کی گئی

مرکزی وزیرداخلہ نےزونل کونسل ممبر ریاستوں سے  کہا ہے کہ وہ پوشل ابھیان، اسکولی بچوں کے بیچ میں ہی تعلیم چھوڑنے کی شرح کو کم کرنے اور آیوشمان بھارت –پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کے فائدے ہر غریب تک پہنچانے کے جیسے قومی اہمیت کے حامل تین معاملات پر سنجیدگی  کے ساتھ کام کرنے کے لیے کہا

تین نئے بل بھارتیہ نیائے سنہتا بل، بھارتیہ ناگرک سرکشا سنہتابل اور بھارتیہ ساکشیہ بل کے منظور ہونے کے بعد اب کوئی بھی کیس دوسال سے زیادہ مدت تک جاری نہیں رہ سکتا ،جو پارلیمنٹ میں مودی حکومت کی طرف سے حال ہی میں متعارف کرائے گئے تھے

وزیر داخلہ نے تمام ریاستوں سے کہا ہے کہ ان قوانین کے نفاذ کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچے اور صلاحیت پیدا کرنے کے لیے کام کریں

ویسٹرن زون ملک کا ملک کا ایک اہم زون ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں 25 فیصد کے تعاون کےساتھ یہ خطہ مالی ، آئی ٹی ،  ہیرے ، پٹرولیم ، آٹو موبائل اور دفاع کا مرکز ہے

ویسٹرن زونل کونسل کے ممبرریاستوں نے طویل سرحدی پٹیوں مشترک کی ہیں، جہاں انتہائی حساس ادارے اور صنعتیں ہیں اورسخت سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے

Posted On: 28 AUG 2023 5:56PM by PIB Delhi

داخلی امور اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں ویسٹرن زونل کونسل کی 26 ویں میٹنگ کی صدارت کی ۔ اس موقع پر جناب امت شاہ نے بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ ، ایم ایچ اے کے ایک ای ریسورس ویب پورٹلhttps://iscs-eresource.gov.in کا بھی افتتاح کیا۔ یہ زونل کونسلوں کے کام کاج کو آسان بنائے گا۔

اس میٹنگ میں گجرات، مہاراشٹر، گوا کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ دادراور نگر حویلی ،دمن دیو کے منتظم اور مہاراشٹر کےنائب وزیراعلیٰ اور ویسٹرن زون کی ریاستوں کے معزز وزراء اور چیف سکریٹریوں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ مرکزی داخلہ سکریٹری بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ کے سکریٹری اور ریاستوں  اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کے دیگر سینئر افسروں نے بھی شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017DIB.jpg

اپنے بیان میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے چندریان مشن کی حالیہ کامیابی کے بعد پوری دنیا بھارتی خلائی تحقیق کے ادارہ ‘اسرو’ کی تعریف کررہی ہے، وزیرداخلہ کی اپیل پر ویسٹرن زونل کونسل کے سبھی ممبروں نے چندریان مشن کے پیچھے کام کرنے والے سائنس دانوں کی پوری ٹیم کی تعریف کی اور گزشتہ 9 سال کے عرصے میں اپنی دوراندیشی کی بدولت وزیراعظم جناب نریندر مودی نے نہ صرف ہندوستان کے خلائی سیکٹر کو ایک نئی سمت دی بلکہ ایک ٹائم باؤنڈ پروگرام اور فریم ورک بھی بنایا تاکہ 2030 تک خلاء کے شعبے میں ہندوستان کو دنیا کے نقشہ میں پیش پیش رکھا جاسکے اور دنیا میں اسے مقام دلایا جاسکے۔وزیرداخلہ کی اپیل پر ویسٹرن زونل کونسل کے سبھی ممبروں نےگزشتہ 9 سال کے عرصے میں ہندوستانی خلاء کے شعبے میں جوتبدیلیاں لائی گئی ہیں اس کے لیے  انہوں نے چندریان مشن کے پیچھے کام کرنے والے سائنس دانوں کی پوری ٹیم اور وزیراعظم جناب نریندرمودی کی زبردست تعریف کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002G6MK.jpg

گجرات کے گاندھی نگر میں منعقد 26 ویں ویسٹرن زونل کونسل کی میٹنگ میں کل 17 امور پر تبادلہ ٔ خیال ہوا، جن میں سے 9 امور کو حل کرلیاگیا اور باقی امور کوگہرائی سے تبادلۂ خیال کے بعد نگرانی میں رکھا گیا ہے ۔ ان  امور میں قومی مفاد کے معاملات شامل ہیں۔

خاص طور پر رکن ممالک اور مجموعی طور پر ملک سے متعلق کچھ اہم مسائل تھے، جن میں زمین سے متعلق مسائل کی منتقلی، پانی کی فراہمی سے متعلق مسائل، نیلام شدہ کانوں کو فعال کرنا، کامن سروس سینٹر میں نقد رقم جمع کرنے کی سہولت، بینک برانچوں/پوسٹل کے ذریعے دیہات کی کوریج، بینکنگ کی سہولتیں، خواتین اور بچوں کے خلاف جنسی جرائم/ عصمت دری کے معاملات کی تیز رفتار تحقیقات، عصمت دری اورپی او سی ایس او  ایکٹ کے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سیز) کی اسکیم کا نفاذ، دیہاتوں میں گھروں کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ریاستوں کے ذریعے بھارت نیٹ انفراسٹرکچر کا استعمال، جی 5 کے شروع کرنے کو آسان بنانے کے لیے ریاستوں کی طرف سے ٹیلی کام آر او ڈبلیو قوانین کو اپنانا، موٹر گاڑیوں کا نفاذ (وہیکل اسکریپنگ سہولت ترمیم کا رجسٹریشن اورکام کاج) رولز، 2022، پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) وغیرہ کو مضبوط بناناشامل ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے زونل کونسل کے رکن ممالک سے کہا کہ وہ قومی اہمیت کے تین مسائل پر سنجیدگی سے کام کریں۔ یہ تین مسائل ہیں: – پوشن ابھیان، بیچ میں ہی تعلیم یا اسکول چھوڑنے والے بچوں کی شرح کو کم کرنا اور آیوشمان بھارت – پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا کا فائدہ ہر غریب تک پہنچانا۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو ہی ملک کے 60 کروڑ لوگوں کو معیشت سے جوڑنے کا واحد ذریعہ ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا تعاون دے سکیں۔  انہوں نے کہا کہ 2 لاکھ نئی پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس)  بنانے اور موجودہ پی اے سی ایس کو قابل عمل بنانے سے ملک کے کوآپریٹو سیکٹر میں بہت بڑی تبدیلی آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003GJ1C.jpg

جناب امت شاہ نے کہا ہے کہ  2014 اور 2023 کے درمیان زونل کونسلوں کی کل 23 میٹنگیں اور قائمہ کمیٹیوں کی 29 میٹنگیں منعقد کی گئیں جبکہ 2004 سے 2014 تک زونل کونسلوں کی گیارہ میٹنگیں اور قائمہ کمیٹیوں کی 14 میٹنگیں منعقد کی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 اور 2023 کے درمیان منعقدہ زونل کونسلوں کی میٹنگو ں کے دوران 1143 معاملات کو حل کیا گیا جو کل معاملات کا 90 فیصد سے زیادہ ہے اور اِس سے زونل کونسلوں کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے۔ جناب شاہ نے زونل کونسلوں کے رول کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ زونل کونسل مشاورتی حیثیت رکھتی ہیں لیکن گزرتے ہوئے برسوں کے ساتھ وہ مختلف شعبوں میں باہمی مفاہمت اور تعاون کے صحت مند رشتوں کو فروغ دینے میں اہم عنصر ثابت ہوتی ہیں۔ 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ زونل کونسلیں ارکان کے درمیان اعلیٰ ترین سطح پر ذاتی بات چیت کا موقع فراہم کرتی ہیں اور مشکل اور پیچیدہ قسم کے معاملات کو نیک نیتی اور سازگار ماحول میں حل کرنے کے لیے ایک مفید فورم کے طور پر کام کرتی ہیں۔ زونل کونسلیں تبادلۂ خیال اور نظریات کے تبادلے کے ذریعے سماجی اور اقتصادی ترقی کے اہم معاملوں پر ریاستوں کے درمیان ایک مربوط طریقہ کار مرتب کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ زونل کونسلیں ریاستوں کے مشترکہ مفاد کے معاملات پر تبادلۂ خیال بھی کرتی ہیں اور سفارشات بھی کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستوں کے درمیان اور ریاستوں کے درمیان مکمل حکومت کے طریقۂ کار کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کے لیے زونل کونسل تعاون پر مبنی وفاقیت کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے جو آئین کے جذبے کے مطابق اتفاق رائے سے معاملات کے حل میں یقین رکھتا ہے۔ رکن ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بھی میٹنگ میں اپنائی گئی اچھی حکمت عاملی کے بارے میں تفصیلات پیش کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004N61G.jpg

جناب امت شاہ نے زونل کونسلوں کی اہمیت کو اجاگر کیا جو ریاست کے تنظیم نو ایکٹ 1956 کے تحت قائم کی گئی تھی اور شرکاء کو بتایا کہ حکومت کا مقصد ریاستوں کے مابین اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان ایک اچھا تعاون پر  مبنی وفاقی ماحول برقرار رکھنے اور فروغ دینے کے لیے بین ریاستی کونسلوں کے ساتھ ساتھ زونل کونسلوں کے اداروں کو مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مختلف زونل کونسلوں کی میٹنگیں باقاعدگی سے منعقد کی جا رہی ہیں اور یہ صرف وزارت داخلہ کے تحت بین ریاستی کونسل کی سکریٹریٹ کے سرگرم اقدام اور تمام ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ مرکزی وزارتوں اور محکموں کے تعاون سے ہی ممکن ہو پایا ہے۔

وزیر داخلہ نے ملک کی مجموعی ترقی کے حصول کے لیے امداد باہمی اور مسابقتی وفاقیت سے فائدہ اٹھانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کا حوالہ دیا اور کہا کہ زونل کونسلیں ایک یا زیادہ ریاستوں کو متاثر کرنے والے معاملات یا مرکز یا ریاستوں کے درمیان معاملات پر مذاکرات اور تبادلۂ خیال کے ڈھانچہ جاتی نظام کے ذریعے اس طرح کے اشتراک کو مضبوط کرنے کا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہیں تاکہ ریاستوں کے ذریعے ایک مضبوط ملک بنایا جا سکے۔

جناب امت شاہ نے کہاکہ مغربی زون ملک کا ایک اہم زون ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں 25 فیصد کا تعاون کرتا ہے۔ یہ خطہ خزانے ، آئی ٹی ہیروں، پیٹرولیم ، آٹو موبائل اور دفاع کا ایک بڑا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی زونل کونسل کی رکن ریاستیں طویل سمندری ساحل اور ان میں انتہائی حساس ادارے اور صنعتیں موجود ہیں اور سخت سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پائیدار کوششوں کی ضرورت ہے۔

وزیر داخل نے کہا کہ تین نئے بلوں ، بھارتی نیایہ سنہتا بل 2023 ، بھاریہ ناگرک سرکشا سنہتا بل 2023 اور بھارتیہ ساکشیہ بل 2023 ، کی منظوری کے بعد ، جنہیں مودی حکومت نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں متعارف کرایا تھا ، کوئی بھی کیس دو سال سے زیادہ جاری نہیں رکھ سکتا جس کے نتیجے میں 70 فیصد منفی توانوئی کا خاتمہ ہو جائے گا۔  انہوں نے تمام ریاستوں سے کہا کہ وہ ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ اور صلاحیت پیدا کرنے پر کام کریں۔

مرکزی وزیر داخلہ کے ذریعے آج لانچ کیا گیا پورٹل اہم دستاویز کی ایک رپوزیٹری ہے جو 28 مئی 1990 کو تشکیل دی گئی بین ریاستی کونسل اور اس کی قائمہ کمیٹی  اور 1957 سے شروع کی گئی اس کی قائمہ کمیٹی کی مختلف  میٹنگوں کی تفصیلات اور ایجنڈے  وغیرہ پر مشتمل ہے ۔  اس ڈیجیٹل وسیلے کو پالیسی اقدامات کے لیے مرکزی وزارتوں / محکموں کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

*************

( ش ح ۔ و ا۔ ح ا۔ ج ا ۔ ت ح  (

 8924U. No.


(Release ID: 1953022) Visitor Counter : 150