کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ بھارت میں کیمیائی  کھاد   کی دستیابی اور استعمال کا جائزہ لیا


ملک میں 150  لاکھ ایم ٹی سے زیادہ کیمیائی کھاد  دستیاب ہے – پورے ملک کے کسانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی

دھرتی ماں کو بچانے کے لئے  کیمیائی کھاد  کے متوازن استعمال کی ضرورت ہے اور  کیمیائی  کھادوں  کے استعمال کو کم کرنا ہمارا  عہد ہے: ڈاکٹر مانڈویا

ریاستوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ  غیر زرعی مقاصد کے لئے یوریا  کی منتقلی کو روکیں اور  اس بات کو یقینی بنانے کے لئے  مرکز کے ساتھ مل کر  کام کریں  کہ یوریا کی منتقلی  سے سختی سے  نمٹا جاسکے

Posted On: 22 AUG 2023 3:37PM by PIB Delhi

کیمیکل اور فرٹیلائزر ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر  جناب منسکھ مانڈویا نے  ملک میں  کیمیائی کھاد  کی دستیابی اور استعمال  کے بارے میں آج یہاں  ریاستوں کے وزرائے زراعت کے ساتھ بات چیت کی۔ میٹنگ کے دوران  انہوں نے  کھیتوں کی سطح پر  نینو یوریا، نینو ڈی اے پی  میں پیش رفت اور  متبادل کیمیائی کھاد کے فروغ اور  ریاستوں میں  اس سلسلے میں کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔

ڈاکٹر مانڈویا نے تمام ریاستوں کو بتایا کہ ملک میں  فرٹیلائزر  مناسب  مقدار  میں  دستیاب  ہے اور  سر دست اس کا  150  ایل ایم ٹی اسٹاک موجود ہے۔ یہ اسٹاک  نہ صرف موجودہ خریف  کے سیزن کے لئے کافی ہے بلکہ  آنے والے ربیع کے سیزن  کے آغاز کے لئے بھی   اطمینان بخش ذخیرہ موجود ہے۔

ڈاکٹر مانڈویا نے  مٹی کا تحفظ کرنے کی خاطر  کیمیائی کھاد  کے بہت زیادہ استعمال کو کم کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ  مرکزی حکومت نے  پی ایم پرانام  اسکیم  کی شکل میں  پہلے ہی  اقدامات کئے ہیں۔ ان کوششوں میں  سلفر کے ملمع و الے یوریا  (یوریا گولڈ)  کے اجراء  میں سست  روی ، نینو یوریا ،  نینو  ڈی اے پی  وغیرہ متعارف کرایا جانا شا مل ہے، تاکہ  دھرتی ماں کو بچانے کے لئے متبادل کھاد کے استعمال کو  فروغ دیا جاسکے۔ ریاستی حکومت  نے  اس عہد میں  سرگرمی  کے ساتھ شامل ہونے کی اپنی خواہش  کا اظہار کیا۔

پورے ملک میں  پی ایم کے ایس کیز کی پہل پر بھی  تبادلہ خیال کیا گیا، جو  ایک  ہی مقام پر کسانوں کی تمام ضروریات  پوری کرنے کے لئے  ون اسٹاپ شاپ  کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام ریاستوں کے وزرائے  زراعت  اور ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں سے اپیل کی کہ وہ  ان پی ایم کے ایس کیز  کے  باقاعدہ دورے  کریں اور کسانوں  میں ان کے بارے میں بیداری پیدا کریں ۔

محترم وزیر نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے  اپیل کی کہ وہ  زرعی گریڈ کے یوریا  کی  غیر زرعی مقاصد  کے لئے  منتقلی پر نظر رکھیں۔ انہوں نے  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے مزید کہا کہ وہ  بیداری  مہم چلائیں، تاکہ  زرعی یوریا  کی امکانی منتقلی کو کم کیا جاسکے اور  غلط کام کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جاسکے۔ انہوں نے  مرکزی حکومت کے  فرٹیلائز  فلائنگ اسکواڈ اور  ریاستی زرعی محکموں ، ریاستی حکومتوں کے ذریعہ کئے گئے  مشترکہ معائنوں  کا ذکر کیا ، جس کے دوران  یوریا کا استعمال کرنے والے  غلط کار  یونٹوں کے خلاف  45  ایف آئی آر درج کی گئی تھیں، 32  مکسر یونٹوں کے لائسنس منسوخ کئے گئے اور  ضروری اشیاء سے متعلق قانون اور بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام  کے قانون کے تحت  79  مکسر یونٹوں کے خلاف  سخت کارروائی کی گئی تھی۔ ریاستی  حکومت نے بھی  ایسے  قصور واروں کے خلاف بالکل بھی   برداشت نہ کرنے  کی بات کہی۔

میٹنگ کا اختتام متبادل کھاد کے استعمال کو فروغ دینے ، کیمیائی کھادوں  کے  زیادہ استعمال کو کم کرنے  کے لئے  تمام ضروری اقدامات کرنے کی خاطر  مرکز  /  ریاستوں کے درمیان  اتفاق رائے ہوا۔ حال ہی میں  کئے گئے اقدامات  جیسے  پی ایم پرنام، یوریا گولڈ، نینو یوریا، نینو ڈی اے پی وغیرہ  کو ریاستوں  نے  اہمیت دی اور  کھیتی کرنے والی برادری کے وسیع تر مفاد میں  بہتر نتائج کے حصول کے لئے  کوششوں کا عہد کیا۔

میٹنگ میں مختلف ریاستوں کے وزرائے   زراعت ، ریاستی حکومتوں کے  سینئر عہدید اروں،  کیمیائی کھاد ، زراعت  اور کسانوں کی بہبود کے محکموں کے سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا - ق ر)

U-8672


(Release ID: 1951080) Visitor Counter : 132