صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

جی-20 بھارتی صدارت


روایتی ادویات پر ڈبلیو ایچ او کے پہلے عالمی سربراہی اجلاس کا گاندھی نگر، گجرات میں جی- 20 کے وزرائے  صحت کی میٹنگ کے حصے کے طور پر افتتاح کیا گیا

قدیم حکمت اور جدید سائنس کو اپناتے ہوئے، ہم صحت سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کر سکتے ہیں اور اس کے ساتھ 'ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل' کو فروغ دے سکتے ہیں: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

"جدید دور میں، قدرتی اور جڑی بوٹیوں پر مبنی دواسازی اور کاسمیٹکس کی مانگ روایتی طریقہ علاج کی پائیدار اہمیت کو واضح کرتی ہے"

" جام نگر، گجرات میں روایتی ادویات  کے لئے ڈبلیو ایچ او کا عالمی مرکز کا صدر دفتر ، عالمی سطح پر روایتی ادویات میں  ترقی کو  فروغ دیتا ہے"

روایتی ادویات ثقافتی تنوع کے احترام، برادریوں کو بااختیار بنانے اور ہمارے مشترکہ ورثے کا جشن منانے میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتی ہیں: جناب سربانند سونووال

مجھے امید ہے کہ گجرات اعلامیہ، قومی صحت کے نظاموں میں روایتی ادویات کے استعمال کو مربوط کرے گا، اور سائنس کے ذریعے روایتی ادویات کی قوت کو اجاگرکرنے میں مدد کرے گا: ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریسس

Posted On: 17 AUG 2023 12:06PM by PIB Delhi

"روایتی ادویات کے لیے عالمی سربراہی اجلاس امید کی کرن کا کام کرتا ہے، صحت اور بہبود کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے۔ قدیم حکمت اور جدید سائنس کو اپناتے ہوئے، ہم  "ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل "  کو فروغ دیتے ہوئے صحت سے متعلق پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اجتماعی طور پر کام کر سکتے ہیں۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے روایتی ادوایات کے لئے ڈبلیو ایچ او  کے پہلی عالمی سربراہ کانفرنس کا افتتاح کے موقع پر  آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال، گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر بھائی پٹیل اور ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھاانوم گیبریسس کی موجودگی میں کہی۔ آیوش کی وزارت کی طرف سے مشترکہ میزبانی میں، یہ سربراہی اجلاس 17 سے 19 اگست تک گجرات کے گاندھی نگر میں منعقد ہونے والی جی -20  وزرائے صحت کی میٹنگ کے ایک حصے کے طور پر منعقد کی جارہی  ہے۔ افتتاحی تقریب میں آیوش کے وزیر مملکت ڈاکٹر منج پاڑہ مہندر بھائی کالو بھائی، گجرات کے وزیر صحت جناب رشی کیش پٹیل، بھوٹان کی وزیر  صحت محترمہ لونپو داشو ڈیچن وانگمو،  بولیویا کے  آبائی روایتی  ادویات  کی نیشنل ڈائریکٹر محترمہ ویویان ٹی کاماچو ہینوجوسا نے بھی شرکت کی۔

  17 سے 18 اگست تک دو روزہ سربراہی اجلاس، جس کا موضوع  ہے "سب کے لیے صحت اور سب کے لئے تندرستی  کی جانب"، صحت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی صحت اور پائیدار ترقی میں پیش رفت کو آگے بڑھانے میں روایتی تکمیلی اور مربوط ادویات کے کردار کو تلاش کرے گا۔

روایتی ادویات پر پہلی عالمی سربراہی کانفرنس کے موقع پر، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "یہ عالمی سربراہی اجلاس روایتی اور تکمیلی ادویات کے دائرے میں مکالمے، خیالات کے تبادلے، تعاون، اور بین الاقوامی شراکت داری کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم پیش کرتا ہے۔ صدیوں سے، روایتی اور تکمیلی ادویات نے ذاتی اور معاشرتی صحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جدید دور میں بھی، قدرتی اور جڑی بوٹیوں پر مبنی دواسازی اور کاسمیٹکس کی مانگ روایتی طریقہ علاج کی پائیدار اہمیت کو واضح کرتی ہے۔"

گجرات میں مندوبین اور وزراء کا خیرمقدم کرتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "بابائے قوم مہاتما گاندھی کا نام  پر شہر گاندھی نگر، اس باوقار سربراہی اجلاس کے لیے موزوں پس منظر پیش  کررہا ہے۔ تاریخ اور ثقافت سے مالا مال  سرزمین گجرات، سردار ولبھ بھائی پٹیل جیسے عظیم  رہنما کی جائے پیدائش بھی ہے، جنہیں ہندوستان کا مرد  آہن بھی کہا جاتا ہے۔ آزادی کے بعد قومی یکجہتی کے لیے ان کے ناقابل تسخیر جذبے اور عزم نے ہمارے ملک پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔

گجرا ت کے جام نگر میں  ڈبلیو ایچ او کے روایتی ادویات کے عالمی مرکز  کے صدر دفتر کے بارے میں ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ "یہ مرکز علم کے مرکز کے طور پر کام کرتا ہے، جو عوام  اور کرہ ارض کی بہتری کے لیے قدیم حکمت کو جدید سائنس کے ساتھ ہم آہنگ کرتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے بنیادی کاموں کی تکمیل کے ذریعے، مرکز عالمی سطح پر روایتی ادویات کی ترقی کو تیز کرتا ہے۔"

جناب سربانند سونووال نے افتتاحی تقریب میں کہا کہ "روایتی ادویات کے لیے پہلی عالمی سربراہی کانفرنس بہت اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ یہ سرحدوں سے آگے پہنچتی ہے، صحت کی دیکھ بھال کے مستقبل کے لیے ذہنوں  کو متحد کرتی ہے، اور عالمی سطح پر صحت کی دیکھ بھال میں ایک نئے دور کے آغاز کی نشاندہی کرتی ہے۔" انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ سربراہی اجلاس باہمی تعاون کے لیے ممکنہ شعبوں کی نشاندہی کرنے اور روایتی ادویات میں جدت لانے میں مدد کرے گا اور سبھی  کے لئے صحت  کی فراہمی کے اہداف کو حاصل کرنے میں روایتی ادویات کو بروئے کار لانے میں مدد کرے گا۔

مقامی برادریوں کے ساتھ روایتی ادویات کے تعلقات کے بارے میں، جناب  سونووال نے کہا کہ "روایتی ادویات ثقافتی تنوع کا احترام کرنے، برادریوں کو بااختیار بنانے، اور ہماری مشترکہ وراثت کا جشن  منانے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر صحت اور بہبود کو بہتر بنانے میں بہت بڑا کردار ادا کر سکتی ہیں۔"

افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر ٹیڈروس اڈھانوم گیبریسس نے آیوشمان بھارت کی مجموعی اسکیم کے تحت سبھی کے لئے صحت  کی فراہمی میں اضافہ کرنے کے لیے ہندوستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ ایک دن قبل صحت اور تندرستی کے مرکز کے دورے نے انہیں ملک میں بنیادی صحت کی خدمات کی توسیع کا مشاہدہ کرنے میں مدد کی۔ انہوں نے ہندوستان کے ٹیلی میڈیسن کو اپنانے پر بھی روشنی ڈالی، جس سے نہ صرف صحت کی خدمات کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، بلکہ مریضوں کے وقت اور پیسے کی بچت میں بھی مدد ملی ہے۔

ڈاکٹر گیبریسس نے روایتی ادویات، اور ماحولیات کے درمیان تعلق پر زور دیا اور کہا کہ "روایتی ادویات اتنی ہی پرانی ہیں، جتنی کہ خود انسانیت، تمام قوموں میں لوگوں نے اپنی زندگی کے کسی نہ کسی موقع پر روایتی علاج کے طریقوں کا استعمال کیا ہے۔" انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ  کس طرح  بہت سی جدید  ادوایات  کے استعمال کو  برادریوں کے ذریعہ روایتی ادوایات کے طریقوں  میں تلاش  کیا جاسکتا ہے جیسے کہ ولو کی چھال، اور پیری ونکل جو کہ اسپرین، اور کینسر کی دوائیوں کی بنیاد بنی ہے۔

ڈاکٹر گیبریسس نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ اس سربراہی اجلاس کا نتیجہ، یعنی  گجرات اعلامیہ، قومی صحت کے نظام میں روایتی ادویات کے استعمال کو مربوط کرے گا، اور سائنس کے ذریعے روایتی ادویات کی قوت  کو اجاگر کرنے میں مدد کرے گا۔

عالمی تجارتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اینگوزی اوکونجو - آئیویلا نے ایک ویڈیو پیغام میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ روایتی ادویا ت جدید  ادویات سے متضاد نہیں ہیں، بلکہ یہ اُن کی تکمیل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سربراہی اجلاس روایتی ادویات کی تفہیم کو بڑھانے میں مدد کرے گا، اور سربراہ اجلاس میں اٹھائے گئے مسائل کے لیے  ایک جامع پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔

اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپندر بھائی پٹیل نے کہا کہ روایتی ادویات پر پہلی عالمی سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرنا ، گجرات اور ہندوستان کے لیے فخر کی بات ہے۔ ایک قدیم ہندوستانی صحیفے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  "سروے بھونتو سکھینہ؛ ساروے سنتو نیرامایا، یعنی "سب خوش رہیں، سب بیماری سے پاک رہیں، یہ ہمیشہ سے ہندوستان کا عقیدہ رہا ہے، جو واسودھو اکٹم بکم یعنی  دنیا  ایک  خاندانہ  ہے ،کے فلسفے کے مطابق ہے۔"

بھوٹان کی وزیر صحت محترمہ لونپو دشو ڈیچن وانگمو نے بھوٹان میں سووا رِگپا پر توجہ مرکوز کرنے کے بارے میں بات کی اور کہا کہ "ہماری روایتی ادویات صرف طریقہ علاج نہیں ہیں، بلکہ ہمارے  حفظان صحت کے نظام کا اہم تعمیراتی حصہ ہیں۔"

اس سربراہ اجلاس میں دو دن تک دنیا میں روایتی ادویات کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور و خوض اور معلومات  کا تبادلہ دیکھنے کو ملے گا، جس میں ضرورت، اثرات، اختراعات اور ادویات کے روایتی نظاموں کے استعمال سے متعلق ڈیٹا شامل ہیں۔ آج سربراہ اجلاس کے ایک حصے کے طور پر روایتی ادویات کے لیے ایک سرشار نمائش، دنیا بھر میں روایتی ادویات کی قدر اور تنوع کی نمائش کا بھی افتتاح کیا جائے گا۔

افتتاحی تقریب میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  کے سکریٹری جناب سدھانش پنت،  آیوش  کی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش کوٹیچا، ڈبلیو ایچ او  کے  یورپ کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہنس کلوگے، ڈبلیو ایچ او  کے  جنوب مشرقی ایشیاء کے ریجنل ڈائریکٹر  ڈاکٹر پونم کھیترپال سنگھ  نے بھی شرکت کی۔  اس تقریب میں اگلے دو دنوں میں دنیا بھر سے سائنسدانوں، روایتی ادویات کے ماہرین، ہیلتھ ورکرز اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے اراکین بھی شرکت کریں گے ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- وا- ق ر)

U-8472



(Release ID: 1949804) Visitor Counter : 149