عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
جولائی، 2023 کے لیےڈی اے آر پی جی کے ذریعے سی پی جی آر اے ایم ایس پر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کی کارکردگی سے متعلق12ویں رپورٹ جاری
جولائی، 2023 میں ریاست/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ذریعے کل 69,523 شکایات کا ازالہ کیا گیا؛ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں میں زیر التوا شکایات کم ہوکر 1,79,077 رہ گئیں
سکم حکومت شمال مشرقی ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے اس کے بعد آسام اور اروناچل پردیش کا نمبر آتا ہے
بڑی ریاستوں میں درجہ بندی میں اتر پردیش سرفہرست ہے، اس کے بعد جھارکھنڈ اور راجستھان کا مقام ہے
حکومت تلنگانہ 20,000 سے کم شکایات کے ساتھ ریاستوں میں درجہ بندی میں سرفہرست ہے اس کے بعد چھتیس گڑھ اور کیرالہ آتے ہیں
Posted On:
16 AUG 2023 3:01PM by PIB Delhi
انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے (ڈی اے آر پی جی) نے جولائی 2023 کے لیے ریاستوں کے واسطے مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام (سی پی جی آر اے ایم ایس) کی 12ویں ماہانہ رپورٹ جاری کی ہے۔ مذکورہ رپورٹ عوامی شکایات کی اقسام اور زمروں اور شکایت کے تدارک کی نوعیت کا تفصیلی تجزیہ فراہم کرتی ہے۔
جولائی 2023 میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی طرف سے کل 69,523 شکایات کا ازالہ کیا گیا۔ سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر موصول ہونے والی ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کی شکایات کا التوا ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کی حکومتوں میں کم ہو کر 1,79,077 ہو گیا ہے۔
مئی 2023 سے، ڈی اے آر پی جی نے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل پر ان کی کارکردگی کی بنیاد پر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کی درجہ بندی کا عمل شروع کیا ہے۔ فی الحال، ڈی اے آر پی جی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو 4 زمروں میں درجہ بند کرتا ہے، یعنی شکایات کی وصولی کی تعداد کی بنیاد پر شمال مشرقی ریاستوں، مرکز کے زیر انتظام خطے، ریاستوں کے لیے دو دیگر زمروں کے ساتھ منقسم ہیں۔ یہ درجہ بندی حکومت ہند کی اس کوشش کا حصہ ہے کہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کو ان کے شکایات کے ازالے کے نظام کا جائزہ لینے اور اسے ہموار کرنے میں مدد فراہم کی جائے اور دوسری ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا جائے۔ شکایات کے ازالے کے اشاریہ میں 2 جہتیں اور 4 اشاریے شامل ہیں۔
درجہ بندی یکم جنوری 2023 سے 31 جولائی 2023 کی مدت کے لیے دو جہتوں (معیار اور بروقت شکایات کا ازالہ) میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کی کارکردگی پر مبنی ہے۔ 4 زمروں میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام خطوں کے درمیان سرفہرست 3 پرفارمرس ذیل میں دکھائے گئے ہیں:
نمبر شمار
|
گروپ
|
ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام خطے
|
رینک 1
|
رینک 2
|
رینک 3
|
1
|
گروپ اے
|
شمال- مشرقی ریاستیں
|
سکم
|
آسامی
|
اروناچل پردیش
|
2
|
گروپ بی
|
یونین ٹیریٹریز
|
لکشدیپ
|
انڈمان اور نکوبار
|
لداخ
|
3
|
گروپ سی
|
شکایات کے ساتھ ریاستیں
>= 20000
|
اتر پردیش
|
جھارکھنڈ
|
راجستھان
|
4
|
گروپ ڈی
|
شکایات کے ساتھ ریاستیں
<20000
|
تلنگانہ
|
چھتیس گڑھ
|
کیرالہ
|
ڈی اے آر پی جی نے اے آئی پر مبنی لینگویج ٹول بھاشینی کو سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل کے ساتھ مربوط کیا ہے۔ یہ انضمام شکایات کے ازالے کے افسران (جی آر او) کو علاقائی زبان کی شکایت کے متن کا انگریزی میں ترجمہ کرنے میں سہولت فراہم کرے گا اور شکایت کنندگان کے پاس حتمی جواب انگریزی اور ترجمہ شدہ مادری زبان دونوں میں دیکھنے کا اختیار ہوگا، جس سے شہریوں اور متعلقہ حکام کے درمیان بہتر تفہیم اور رابطے کو یقینی بنایا جاسکے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی، 2023 میں، بی ایس این ایل کال سینٹر نے 1,00,186 شہریوں سے فیڈ بیک اکٹھا کیا، جو کہ جولائی 2022 میں اپنے قیام کے بعد سے جمع کیے گئے فیڈ بیک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ ان میں سے تقریباً 35 فیصد شہریوں نے متعلقہ شکایات کے حل کے حوالے سے غیر معمولی/بہت اچھی درجہ بندی کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م ۔ن ا۔
U- 8436
(Release ID: 1949436)
Visitor Counter : 111