جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
فضلہ سے توانائی پروگرام کے تحت منصوبوں کا نفاذ
Posted On:
11 AUG 2023 10:10AM by PIB Delhi
نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 10 اگست 2023 کو لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر نے مطلع کیا ہے کہ اپریل 2022 سے مارچ 2023 تک فضلہ سے توانائی کے پروگرام کے تحت فضلہ سے توانائی کے منصوبوں کے قیام کے لیے دی گئی مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
ریاست
|
پروجیکٹ ڈویلپر
|
پلانٹ کا محل وقوع
|
سی ایف اے ادا کیا گیا (روپےکروڑ میں)
|
آندھرا پردیش
|
میسرز گایتری بائیو آرگنکس لمیٹڈ
|
مشرقی گوداوری ضلع، اے پی
|
0.42
|
آندھرا پردیش
|
میسرز جندل اربن ویسٹ مینجمنٹ (ویزاگ) لمیٹڈ
|
بھیمنی پٹنم منڈل، گاؤں، ویزگ، آندھرا پردیش
|
50.00
|
گجرات
|
اے پی ایم سی احمد آباد
|
احمد آباد، گجرات
|
1.00
|
گجرات
|
میسرز ترکوائز بائیو نیچرل انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ
|
گاؤں اوچھان، آمود، بھروچ، گجرات
|
0.37
|
ہریانہ
|
میسرز امرت فرٹیلائزرز
|
بڑا گاون روڈ، گاؤں کنج پورہ، ضلع۔ کرنال، ہریانہ
|
3.50
|
تلنگانہ
|
میسرز گایتری بائیو آرگنکس لمیٹڈ
|
سداسیو پیٹ منڈل، ضلع میدک، تلنگانہ
|
0.33
|
اتر پردیش
|
میسرز پرشوتم رام فوڈز انڈسٹریز پرائیویٹ لمیٹڈ
|
کمبھروا روڈ، لکھنؤ، اتر پردیش
|
1.80
|
مغربی بنگال
|
میسرز پال فوڈ پروڈکٹ
|
ضلع مرشد آباد، مغربی بنگال-742102
|
0.067
|
|
|
کل
|
Rs 57.48 کروڑ
|
مالی سال 23-2022 اور مالی سال 24-2023 کے دوران ویسٹ ٹو انرجی پروگرام کے تحت سی ایف اے کے تعاون سے قائم کیے گئے نئے بائیو میتھینیشن پلانٹس کی فہرست، 31.07.2023 تک ذیل میں دی گئی ہے۔
مالی سال 23-2022 اور مالی سال 24-2023 (31.07.2023 تک) کے دوران قائم کیے گئے نئے بائیو میتھینیشن پلانٹس جنہیں سی ایف اے فراہم کیا گیا یا ویسٹ ٹو انرجی پروگرام کے تحت سی ایف اے کی اصولاً منظوری دی گئی۔
ریاست
|
پروجیکٹ ڈیولپر
|
پلانٹ کا محل وقوع
|
پلانٹ کی قسم
|
پلانٹ کی صلاحیت (کلوگرام/دن)
|
ہریانہ
|
میسرز امرت فرٹیلائزرز
|
کنج پورہ، ضلع کرنال، ہریانہ
|
بائیو سی این جی
|
4200
|
کرناٹک
|
میسرز لیفنٹی بائیوانرجی پرائیویٹ لمیٹیڈ
|
جماکھنڈی تعلقہ، باگل کوٹ ضلع، کرناٹک
|
بائیو سی این جی
|
10200
|
مہاراشٹر
|
جکرایا شوگر لمیٹڈ
|
سولاپور، مہاراشٹر
|
بائیو سی این جی
|
20000
|
مہاراشٹر
|
نیچورل شوگر اور
الائیڈ انڈسٹریز لمیٹڈ
|
ضلع عثمان آباد، رنجنی،
مہاراشٹر
|
بائیو سی این جی
|
5500
|
مہاراشٹر
|
نوبیل ایکسچنج انوائرمنٹ سالیوشن پونے ایل ایل پی
|
گٹھ نمبر 443، امبی
نگیڈ روڈ، گاؤں
امبی، تعلقہ موال،
پونے
|
بائیو سی این جی
|
6000
|
پنجاب
|
وربیو انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ
|
ویلج بھوتل کلاں، ، لہرا دوگل، کے –ایم ا سٹون 7-8، رائےدھرانا روڈ، تحصیل لہراگاگا، سنگرور، پنجاب
|
بائیو سی این جی
|
33000
|
تمل ناڈو
|
سری نواس ویسٹ
مینجمنٹ سروس
پرائیویٹ لمیٹڈ
|
ایگمور، پارٹ 1 گاؤں، ایگمور، تعلق، چنئی
|
بائیو سی این جی
|
4800
|
اتر پردیش
|
متل انٹرپرائزز
|
گاؤں - چٹورا محی الدین پور، تحصیل گڑھ مکتیشور، ضلع ہاپوڑ پن
|
بائیو سی این جی
|
5600
|
وزیر موصوف نے بتایا کہ حکومت ہند نے ملک بھر میں بائیو میتھینیشن پلانٹس لگانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں جن میں، منجملہ دیگر چیزوں کے درج ذیل باتیں شامل ہیں:
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے نومبر 2022 میں 01 اپریل 2021 سے 31 مارچ 2026 تک کی مدت کے لیے نیشنل بائیوانرجی پروگرام (این بی پی) کو نوٹیفائی کیا۔ اس پروگرام کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا جس کا بجٹ 1715 کروڑ روپے ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے 858 کروڑ روپے کا بجٹ رکھا گیا ہے۔ یہ پروگرام بائیو انرجی پلانٹس کے قیام کے لیے مرکزی مالی امداد (سی ایف اے) فراہم کرتا ہے۔
- پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے اکتوبر 2018 میں پائیدار متبادل کی طرف سستی نقل و حمل ( Sustainable Alternative Towards Affordable Transportation (SATAT) initiative) اقدام کا آغاز کیا ہے جس میں بائیو سی این جی/کمپریسڈ بایوگیس (سی بی جی) کو تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کے ذریعے صاف کرنے کے بعد آٹوموٹو فیو کے طور پر فروخت کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔
- پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے، جل شکتی کی وزارت کے ذریعے لاگو کی گئی گوبردھن اسکیم کے تحت، گاؤں، بلاکس/اضلاع میں کمیونٹی بائیو گیس پلانٹ لگانے کے لیے فی ضلع 50.00 لاکھ روپے تک کی مالی امداد دستیاب ہے۔
- کوڈ آف پریکٹس - 'بائیو گیس (بائیو میتھین) پلانٹس کے ڈیزائن، تعمیر، تنصیب اور آپریشن' کے لیے معیاری حتمی شکل۔
ویسٹ ٹوانرجی پروگرام کےرہنماخطوط مورخہ22-11-02کےتحت، کم از کم 72 گھنٹے کے لئے پلانٹ کے مسلسل آپریشن سمیت مرکزی مالیاتی امداد کے اجراء سے قبل نامزد انسپکشن ایجنسیوں کے ذریعہ کم از کم مسلسل 3 ماہ تک کارکردگی کی نگرانی کے لیے پلانٹس کا معائنہ ضروری ہے۔ جس کے دوران پلانٹ کو اپنی درجہ بندی کی گنجائش کے 80فیصد کی اوسط آپریشنل صلاحیت کو برقرار رکھنا چاہیے۔
اس کے علاوہ، ڈویلپرز کو ایس سی اے ڈی اے سسٹم یا ریموٹ مانیٹرنگ سسٹم کے ذریعے ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس کے جنریشن ڈیٹا کو نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ساتھ شیئر کرنے کی ضرورت ہے۔
************
ش ح۔ ا ک ۔ م ص
(U: 8224 )
(Release ID: 1947724)
Visitor Counter : 112