کوئلے کی وزارت
کوئلے کی پیداوار میں اضافہ اور غیر ضروری درآمدات کو کم کرنے کے اقدامات
جولائی 2023 تک اندرون ملک کوئلے کی پیداوار میں 9.2 فیصد اضافہ
Posted On:
09 AUG 2023 2:13PM by PIB Delhi
موجودہ درآمداتی پالیسی کے مطابق، کوئلے کو اوپن جنرل لائسنس (او جی ایل) کے تحت رکھا جاتا ہے اور صارفین قابل اطلاق ڈیوٹی کی ادائیگی کے معاہدے کے مطابق، اپنے منتخب اختیار کے ذریعہ کوئلہ درآمد کرنے کے لیے آزاد ہیں۔ ملک میں کوئلے کی زیادہ تر ضرورت مقامی پیداوار سے پوری ہوتی ہے۔ حکومت کی توجہ کوئلے کی گھریلو پیداوار بڑھانے اور کوئلے کی غیر ضروری درآمد کو ختم کرنے پر مرکوز ہے۔ سال 23-2022 میں کوئلے کی پیداوار میں پچھلے سال کے مقابلے تقریباً 14.77 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رواں سال جولائی 2023 تک کوئلے کی گھریلو پیداوار میں، گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں، 9.2 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ موجودہ سال 24-2023 میں کوئلے کی گھریلو پیداوار ایک بلین ٹن (بی ٹی) سے بڑھنے کا تخمینہ ہے۔
بجلی کی مرکزی اتھارٹی (سی ای اے) نے اطلاع دی ہے کہ 20-2019 کے دوران گھریلو کوئلے کی وصولی 569.5 ملین ٹن (ایم ٹی) سے بڑھ کر، 23-2022 کے دوران 731.7 ملین ٹن تک پہنچ گئی ہے ،جس میں 8.6 فیصد کی کمپاؤنڈ سالانہ پیشرفت کی شرح(سی اے جی آر) شامل ہے۔ مزید برآں، اپریل 2023 سے جون 2023 کے دوران، بجلی کے شعبے کی طرف سے کوئلے کی درآمد گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 16.36 ملین ٹن کے مقابلے میں،14.21 ملین ٹن کی سطح تک کم ہو گئی ہے۔ سی ای اے کی کوئلے سے متعلق روزانہ کی رپورٹ (ڈی سی آر) کے مطابق، تھرمل پاور پلانٹ (ٹی پی پی) میں 5 اگست 2023 تک دستیاب کوئلے کا ذخیرہ 32.09 ایم ٹی ہے، جو تقریباً 16 دنوں کے لیے کافی ہے۔
ملک کو کوئلے کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں۔
-
کوئلہ کی وزارت کی طرف سے کوئلے کے بلاکس کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے باقاعدہ جائزہ۔
-
کانوں اور معدنیات (فروغ اور ضابطے) کا ترمیمی قانون2021 کے نفاذ کے لیےکیپٹیو کانوں کے مالکان (ایٹمی معدنیات کے علاوہ) اپنی سالانہ معدنیات (بشمول کوئلہ) کی پیداوار کا 50 فیصد تک کھلے بازار میں،کان کے ساتھ منسلک اینڈ یوز پلانٹ کی ضروریات پوری کرنے کے بعد ایسے طریقے سے فروخت کرسکتے ہیں جو کہ اس طرح کی اضافی رقم کی ادائیگی پر مرکزی حکومت کے ذریعہ تجویز کردہ طریقے کے مطابق ہو۔
-
کوئلے کی کانوں کے کام کو تیز کرنے کے لیے، کوئلے کے شعبے کے لیے سنگل ونڈو کلیئرنس پورٹل۔
-
کوئلے کی کانوں کی جلد آپریشنلائزیشن کے لیے مختلف منظوریوں/کلیئرنس حاصل کرنے کے لیے، کوئلہ بلاک کے الاٹیوں کی ہینڈ ہینڈلنگ کے لیے پروجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ۔
-
محصولاتی شراکت کی بنیاد پر کمرشل کان کنی کی نیلامی 2020 میں شروع ہوئی۔ کمرشل کان کنی اسکیم کے تحت، پیداوار کی مقررہ تاریخ سے پہلے پیدا ہونے والے کوئلے کی مقدار کے لیے حتمی پیشکش پر 50فیصد کی چھوٹ کی اجازت ہوگی۔ نیز، کوئلے کی گیسی فیکیشن یا لیکویفیکشن پر مراعات (حتمی پیشکش پر 50فیصد کی چھوٹ) دی گئی ہیں۔
-
کول انڈیا لمیٹڈ اپنی زیر زمین (یو جی) کانوں میں، بنیادی طور پر مسلسل کان کنی(سی ایم ایس) میں، جہاں بھی ممکن ہو، بڑے پیمانے پر پیداواری ٹیکنالوجیوں (ایم پی ٹی) کو اپنا رہی ہے ۔ کول انڈیا لمیٹڈ نے ترک شدہ / بند شدہ کانوں کی دستیابی کے پیش نظر ہائی والز(ایچ ڈبلیو) کانوں کی بڑی تعداد میں کام کرنے کا بھی تصور کیا ہے۔ کول انڈیا لمیٹڈ جہاں بھی ممکن ہو، بڑی صلاحیت والی یو جی کانوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
-
اس کی اوپن کاسٹ (او سی) کانوں میں، کول انڈیا لمیٹڈ کے پاس پہلے سے ہی اپنی اعلیٰ صلاحیت کے کھدائی کرنے کی مشینری، ڈمپرس اور سرفیس مائینرس میں جدید ترین ٹیکنالوجی موجود ہے۔ اس کی 7 میگا مائنز میں پائلٹ پیمانے پر ڈیجیٹلائزیشن کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس کی مزید تقلید کی جائے گی۔
-
ایس سی سی ایل نے،ایم ٹی کی موجودہ سطح 67 ایم ٹی کے مقابلے میں 24-2023 تک 75 ایم ٹی پیداوارکا منصوبہ بنایا ہے۔ نئے پروجیکٹس کی بنیاد رکھنے کے لیے باقاعدہ رابطہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ نئے پروجیکٹس کی سرگرمیوں اور موجودہ پروجیکٹس کے آپریشنز کی پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کی جا رہی ہے۔
کوئلہ کی وزارت، کوئلہ نکالنے اور اس کی تقسیم کرنے کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے، وزارت ریلوے کے ساتھ تال میل کر رہی ہے۔ اس وقت کوئلے کی تقسیم کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے وزارت ریلوے کے تعاون سے 13 ریلوے لائنیں تعمیر کی جا رہی ہیں جو کہ تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔
مجموعی طور پر 67 فرسٹ میل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) پروجیکٹس کو، جو885 ایم ٹی کی صلاحیت کے ہیں،3 مرحلوں میں شروع کیا جا رہا ہے تاکہ کوئلے کی ایک بی ٹی میکانائزڈ ہینڈلنگ کی صلاحیت حاصل کی جا سکے۔ پی ایم گتی شکتی کے ہدف کے مطابق، کوئلہ کی وزارت نے، ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی تیار کرنے کے لیے26000 کروڑ روپے کی لاگت سے ریلوے پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔
بجلی کے شعبے کو کوئلے کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بجلی کی وزارتوں، وزارت کوئلہ، وزارت ریلوے، سی ای اے، سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل کے نمائندوں پر مشتمل ایک بین وزارتی ذیلی گروپ، تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی سپلائی کو بڑھانے کے لیے مختلف آپریشنل فیصلے لینےکے ساتھ ساتھ پاور پلانٹس میں کوئلے کے ذخیرے کی نازک پوزیشن کو کم کرنے سمیت بجلی کے شعبے سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے باقاعدگی سے میٹنگ کرتا ہے۔ اس کے علاوہ کوئلے کی افزائش کی نگرانی اور بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے لیے ایک بین وزارتی کمیٹی (آئی ایم سی) تشکیل دی گئی ہے جس میں چیئرمین ریلوے بورڈ، سیکریٹری وزارت کوئلہ، وزارت ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کےسیکریٹری اور بجلی کی وزارت کے سکریٹری شامل ہیں۔
یہ معلومات کوئلہ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی۔
*************************
ش ح۔ا ع۔ س ا
U- 8130
(Release ID: 1947046)