وزارت دفاع

راجیہ سبھا میں انٹرسروسیز آرگنائزیشن(کمانڈ کنٹرول اینڈ ڈسپلن) بل-2023 منظور کیا گیا

Posted On: 08 AUG 2023 3:47PM by PIB Delhi

راجیہ سبھامیں 8 اگست 2023 کو انٹرسروسیزآرگنائزیشن (کمانڈ کنٹرول اینڈ ڈسپلن) بل -2023منظور کیا گیا ہے۔لوک سبھا میں اس بل کو 4 اگست 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔اس بل کا مقصد انٹر سروسز آرگنائزیشنز (آئی ایس او ز) میں کام کرنے والے اور ایسے آرگنائزیشنز سےمنسلک اہلکاروں کے معاملے میں تمام ڈسپلنری اور انتظامی اختیارات کے ساتھ کمانڈر ان چیف آفیسر ان کمانڈ کوبااختیار بنانا ہے۔

ایوان بالا میں بل پیش کرتے ہوئے رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملکی مفادات کےتحفظ کے لئے صرف بہتر تال میل والی اور مربوط افواج کے ذریعہ فوجی کارروائی کو آگے بڑھایا جاسکتا ہے،تحفظ کےعالمی منظر نامے کے پیش نظر مسلح افوا ج کو مضبوط کرنے کےلئےاس بل کو ضروری قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بل تینوں افواج کے درمیان بہتر تال میل کو یقینی بنائےگا اور مربوط ڈھانچےکو فروغ دے گا۔ انہوں نےایوان کو یقین دلایا کہ ہندستان کی فوجی اصلاحات کی راہ میں یہ ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

رکشا منتری نے بتایا کہ آج کی جنگ روایتی جنگ نہیں رہ گئی ہے بلکہ یہ ٹکنالوجی اور نیٹ ورک پر مرکوز ہےجس کی وجہ سے یہ اور بھی اہم ہوجاتا ہے کہ ملک کو درپیش مستقبل کے چیلنجوں کو سامنا کرنے کے لئے تینوں افواج زیادہ تال میل کے ساتھ کام کریں۔

آئی ایس او بل -2023 کے بارےمیں

فی الحال مسلح افواج کے اہلکاروں کے معاملے میں ان کی مخصوص سروسیز ایکٹ –آرمی ایکٹ 1950،نیوی ایکٹ 1957 اور ایئرفورس ایکٹ 1950 کے ضابطے لاگو ہوتے ہیں۔ اس بل کی منظوری سے اب بہت سےواضح فائدہ ہوں گےمثلاً آئی ایس او کے سربراہان کے ذریعہ انٹر سروسیز اداروں میں موثر ڈسپلن کا رکھ رکھاؤ،ڈسپلنری کارروائیوں کے تحت اہلکاروں کی اپنی اصل سروس یونٹوں میں واپسی کی کوئی ضرورت کا خاتمہ، خراب رویہ یا ڈسپلن توڑنے کےمعاملوں کا تیزی سےنبٹارہ اور بہت سی کارروائیوں سے بچ کر ان میں لگنےوالےعوام کے پیسے اور وقت کو بچانا ۔

یہ بل تینوں افواج کے درمیان بہتر تال میل اور انہیں زیادہ مربوط کرنے کے لئے راہ ہموار کرےگا،آنےوالے وقت میں ایک مشترکہ ڈھانچے کی تشکیل کے لئے مضبوط بنیاد رکھے گا اور مسلح افواج کے کام کاج کو مزید بہتر بنائےگا۔

اہم خصوصیات:

  • آئی ایس او بلٍ-2023مستقل فوج ،بحریہ اور فضائیہ کےتمام اہلکاروں اور مرکزی حکومت کے ذریعہ نوٹیفائی کئے گئے دیگر افواج کے اہلکاروں پر لاگو ہوگا جو انٹرسروسیز آرگنائزیشن میں کام کررہے ہیں یا اس سے منسلک ہیں۔

  • یہ بل ، اس بات سے قطع نظر کہ ان کا تعلق کس فوج سے ہے،اہلکاروں کے ڈسپلن کے رکھ رکھاؤ اور ان کےفرائض کی مناسب انجام دہی کے لئے انٹر سروسز آرگنائزیشنزمیں کام کرنے والے اور ایسے آرگنائزیشنز سےمنسلک اہلکاروں کے معاملے میں تمام ڈسپلنری اور انتظامی اختیارات کے ساتھ کمانڈر ان چیف ،آفیسر ان کمانڈ یا مرکزی حکومت کی جانب سے اس سلسلہ میں خصوصی طور پر بااختیار بنائے گئےکسی دیگر افسر کو بااختیار بنائے گا۔

  • کمانڈر ان چیف یا آفیسر ان کمانڈکا مطلب ایسا جنرل آفیسر /فلیگ آفیسر /ایئر آفیسر ہے جس کو انٹر سروسیز آرگنائزیشن میں کمانڈر ان چیف یا آفیسران کمانڈ کےطور پر مقرر کیا گیا ہے۔

  • کمانڈر ان چیف یاآفیسر ان کمانڈ کی عدم موجودگی میں کمانڈ اور کنٹرول کو برقرار رکھنے کے لئے کارگذار آفیسر یا ایساا فسر جس کو کمانڈر ان چیف یا آفیسران چیف کی عدم موجودگی میں کمان سپرد کی گئی ہو ، انٹر سروسیز آرگنائزیشن میں کام کرنےوالے ، مقرر کئےگئے ،ڈیپیوٹ کئےگئے، تعینات کئے گئےیا منسلک اہلکاروں کےمعاملےمیں تمام تادیبی یا انتظامی کارروائی شروع کرنے کےلئے بااختیار ہوگا۔

  • یہ بل انٹرسروسیز آرگنائزیشن میں مقرر کئےگئے، ڈیپیوٹ کئےگئےیا تعینات کئےگئے یا اس سےمنسلک اہلکاروں پر تمام تادیبی کا انتطامی کارروائی شروع کرنے کے لئے کسی انٹر سروسیز آرگنائزیشن کےلئےکمانڈنگ آفیسر کو بھی بااختیار بنائےگا۔ اس ایکٹ کے مقصد کے لئے کمانڈنگ آفیسر کے ایسے افسر سے ہے جس کے پاس یونٹ،پانی کا جہاز یا ادارے کی حقیقی کمان ہو۔

  • یہ بل مرکزی حکومت کو ایک انٹرسروسیز آرگنائزیشن کی تشکیل کا اختیار دیتا ہے۔

آئی ایس او بل 2023 لازمی طور پر ایک بااختیار بنانے والے ایکٹ ہےاور یہ موجودہ سروسیز ایکٹ /قوانین/ضوابط ،جو وقت کی کسوٹی پر کھرےاترے ہیں اور جو گزشتہ چھ دہائیوں یا اس سے زیادہ مدت میں جوڈیشل جانچ میں صحیح پائےگئے ہیں،میں کسی تبدیلی کی تجویز پیش نہیں کرتا۔ کسی انٹرسروسیز آرگنائزیشن میں کام کرنے والےیا اس سے منسلک اہلکاروں پر ان کےمتعلقہ سروس ایکٹ ہی لاگوہوتے رہیں گے۔ انٹرسروسیز آرگنائزیشنز کےسربراہان کو بااختیار بنانے کے سلسلہ میں یہ بل اس بات کا لحاظ کئےبغیر کہ ان کا تعلق کس فوج سے ہے،موجودہ سروس ایکٹ/قوانین /ضوابط کےمطابق تمام تادیبی اور انتظامی اختیارات استعمال کرنےکا اختیار دیتا ہے۔

*******

ش ح۔ ا گ ۔ ج

Uno-8085



(Release ID: 1946731) Visitor Counter : 122