کامرس اور صنعت کی وزارتہ

اے پی ای ڈی اے تازہ انار کی پہلی آزمائشی کھیپ فضا کے راستے امریکہ کو برآمد کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے


امریکہ کو انار کی برآمدات میں اضافے کے نتیجے میں بہتر قیمتیں ملیں گی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا

امریکہ میں درآمد کنندگان کی طرف سے حوصلہ افزا ردعمل

Posted On: 08 AUG 2023 1:33PM by PIB Delhi

پھلوں کی برآمدات کے امکانات کو فروغ دینے میں، زرعی اور ڈبہ بند خوراک کی مصنوعات کی برآمدات کی ترقیاتی اتھارٹی اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے)، جو وزارت تجارت اور صنعت کے زیراہتمام کام کرتی ہے، نے تازہ انار کی پہلی آزمائشی کھیپ کو فضا کے راستے امریکہ کو برآمد کرنے میں سہولت فراہم کی ہے۔  امریکہ کو انار کی پہلی برآمدی کھیپ،اے پی ای ڈی اے نے ہندوستان کی نیشنل پلانٹ پروٹیکشن آرگنائزیشن (این پی پی او)، امریکہ کی اینیمل اینڈ پلانٹ ہیلتھ انسپیکشن سروس (یو ایس-اے پی ایچ آئی ایس)، مہاراشٹر اسٹیٹ ایگریکلچرل مارکیٹنگ بورڈ(ایم ایس اے ایم بی، آئی سی اے آر)- نیشنل ریسرچ سنٹر آن پومیگرینیٹ، سولاپور(این آر سی – سولاپور)اور دیگر کے تعاون سے شروع کی تھی۔

اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین جناب ابھیشیک دیو نے کہا کہ امریکہ کو انار کی برآمدات میں اضافے کے نتیجے میں بہتر قیمتیں ملیں گی اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ انار کی کھیپ کے درآمد کنندگان کی جانب سے حوصلہ افزا ردعمل سامنے آیا ہے۔

انار کی آزمائشی کھیپ، اے پی ای ڈی اے  میں رجسٹرڈ ’آئی این آئی فارمز‘ کے ذریعہ کی گئی تھی، جو ہندوستان سے پھلوں اور سبزیوں کے سرفہرست برآمد کنندگان میں شامل ہے۔ اس نے کسانوں کے ساتھ براہ راست کام کرکے کیلے اور انار کا ایک  اقداری سلسلہ قائم کیا ہے۔ ایگرواسٹار گروپ کے ایک حصے کے طور پر، دنیا بھر کے 35 سے زیادہ ممالک کو برآمد کی جانے والی پیداوار کے ساتھ کسانوں کو زرعی سائنس، زرعی ان پٹ اور آف ٹیک سے مکمل خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔ چونکہ تجارتی کام شروع کرنے کے لیےطویل فاصلے  کی مارکیٹ اور زیادہ لاگت ممنوع تھی، اس لیے انار کی آزمائشی کھیپ کی برآمد سے ہندوستانی برآمد کنندگان اور امریکی درآمد کنندگان کے درمیان اس بات کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ معیاری پھل برآمد کیے جائیں۔

امریکی منڈیوں میں ہندوستانی آم کی قبولیت سے مطمئن  ہو کر برآمد کنندگان کو امید ہے کہ انار بھی امریکہ میں ایک کامیاب پیداوار بن جائے گا۔ انار کی برآمداتی اقداری سلسلے میں ٹریس ایبلٹی کو یقینی بنانے کے لیے، اے پی ای ڈی اے، انار نیٹ کے تحت فارموں کو رجسٹر کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر مستقل بنیادوں پر حساسیت کے پروگراموں کا اہتمام کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے نے امریکہ اور آسٹریلیا میں اعلیٰ معیار کے ہندوستانی اناروں کی اجازت دینے کا راستہ کھول کر مارکیٹ تک رسائی حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

اپنے اعلیٰ اینٹی آکسیڈنٹ مواد اور پھلوں کی اعلیٰ خصوصیات کی وجہ سے، مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے ’بھگوا‘ انار میں برآمدی صلاحیت کافی زیادہ ہے۔’بھگوا‘ قسم کےانار کی بیرون ملک منڈیوں میں کافی مانگ ہے۔ مہاراشٹر کا سولاپور ضلع ملک سے انار کی برآمد میں تقریباً 50 فیصد کی حصہ رسدی کرتا ہے۔

سال 23-2022 میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بنگلہ دیش، نیپال، نیدرلینڈ، سعودی عرب، سری لنکا، تھائی لینڈ، بحرین، عمان سمیت ممالک کو 58.36 ملین امریکی ڈالر مالیت کا 62,280 میٹرک ٹن انار برآمد کیا گیا۔ ہندوستان، باغبانی کی فصلوں کا دوسرا سب سے بڑا پیدا کرنے والا ملک ہے۔ سال22-2021 میں، ہندوستان نے باغبانی کی فصلوں کی کل 333.20 ملین میٹرک ٹن (ایم ایم ٹی) پیداوار ریکارڈ کی جس میں پھلوں اور سبزیوں کی شرح90 فیصد ہے۔ سال 22-2021 کے دوران پھلوں کی کل پیداوار 107.10 ایم ایم ٹی تھی اور انار کی پیداوار تقریباً 3 ایم ایم ٹی تھی۔

ہندوستان دنیا میں انار کی پیداوار میں ساتویں نمبر پر ہے اور اس کے لیے زیر کاشت کل رقبہ تقریباً 275500 ہیکٹر ہے۔ ہندوستان میں انار پیدا کرنے والی بڑی ریاستیں مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک، راجستھان اور آندھرا پردیش ہیں۔ اے پی ای ڈی اے نے انار کی برآمدات کو فروغ دینے اور سپلائی چین کی رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے انار کے لیے ایکسپورٹ پروموشن فورمز (ای پی ایف) تشکیل دیا ہے۔ ای پی ایف میں محکمہ تجارت، محکمہ زراعت، ریاستی حکومتوں، نیشنل ریفرل لیبارٹریز اور مصنوعات کے دس بڑے برآمد کنندگان کے نمائندے ہیں۔

ایک مسلسل عمل میں، اے پی ای ڈی اے نے انار کی ویلیو چین کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پیداوار سے قبل، پیداوار، فصل کے بعد، لاجسٹکس، برانڈنگ سے لے کر مارکیٹنگ کی سرگرمیوں تک کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ نجی شعبے میں 250 سے زیادہ ایکسپورٹ اورینٹڈ یوروپی یونین کمپلائنٹ پیک ہاؤسز قائم کرتے ہوئے، برآمدات کے لیےعام بنیادی  ڈھانچے کی ترقی کی صلاحیت کے بنیادی ڈھانچے کے تحت ریاستی حکومتوں کو مالی امداد بھی فراہم کی گئی ہے۔ اے پی ای ڈی اے نے ملک کے لحاظ سے برآمدی پروموشنل پروگراموں کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے اور نئی منڈیوں میں برآمدی امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے یورپی یونین کے ممالک، مشرق وسطیٰ اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے لیے بین الاقوامی خریدار-فروخت کنندگان کے اجلاسوں کا اہتمام کیا ہے۔

زرعی اور ڈبہ بند مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ،اے پی ای ڈی اے کے زرعی اور ڈبہ بند مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کا نتیجہ ہے جیسے کہ مختلف ممالک میں بی2بی نمائشوں کا انعقاد، مصنوعات کی مخصوص اور ہندوستانی سفارت خانوں کی فعال شمولیت سےعمومی مارکیٹنگ مہم کے ذریعے نئی ممکنہ منڈیوں کی تلاش۔  اے پی ای ڈی اے نے گوہاٹی، آسام میں شمال مشرقی ریاستوں سے قدرتی، نامیاتی اور جی آئی-زرعی مصنوعات کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے سے متعلق ایک کانفرنس کا بھی اہتمام کیا۔ کانفرنس کا مقصد آسام اور پڑوسی ریاستوں میں اگائی جانے والی قدرتی، نامیاتی اور جی آئی زرعی مصنوعات کی برآمد کو فروغ دینا ہے تاکہ بین الاقوامی منڈی سے رابطہ قائم کیا جا سکے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے تعاون سے، اے پی ای ڈی اے نے حال ہی میں ایک بین الاقوامی خریدار- فروخت کنندہ ملاقات کا انعقاد کیا، جس کا مقصد لداخ سے خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانا تھا۔ لداخ اور جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے اٹھارہ کاروباریوں نے  مختلف قسم کی خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی نمائش کی۔ اس تقریب میں ہندوستان، امریکہ، بنگلہ دیش، عمان اور متحدہ عرب امارات سے 20 خریداروں نے شرکت کی۔

*************************

ش ح۔ا ع۔ س ا

U- 8077



(Release ID: 1946665) Visitor Counter : 116