وزارت دفاع

لوک سبھا نے بین  خدمات تنظیمی (کمانڈ کنٹرول اور ڈسپلن) بل 2023 منظور کرلیا

Posted On: 04 AUG 2023 1:19PM by PIB Delhi

لوک سبھا نے بین خدمات تنظیمی (کمانڈ کنٹرول اور ڈسپلن) بل 2023 منظور کرلیا ہے۔  اس بل  کا مقصد ایسی تنظیموں میں خدمات انجام دینے والے یا ان سے منسلک اہلکاروں کے حوالے سے تمام تادیبی اور انتظامی اختیارات کے ساتھ انٹر سروسز آرگنائزیشنز (آئی ایس اوز) کے کمانڈر اِن چیف اینڈ آفیسر اِن کمانڈ کو بااختیار بنانے کی کوشش کرنا ہے۔

فی الحال، مسلح افواج کے اہلکاروں کو ان کے مخصوص سروس ایکٹ - آرمی ایکٹ 1950، بحریہ ایکٹ 1957 اور ایئر فورس ایکٹ 1950 میں موجود دفعات کے مطابق چلایا جاتا ہے۔ بل کے نفاذ سے مختلف ٹھوس فوائد ہوں گے جیسے کہ موثر نظم و ضبط کو برقرار رکھنا۔ آئی ایس او کے سربراہوں کی طرف سے انٹر سروسز اسٹیبلشمنٹ، تادیبی کارروائی کے تحت اہلکاروں کو ان کے پیرنٹ سروس یونٹس میں واپس بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں، بدعنوانی یا بے ضابطگی کے معاملات کو تیزی سے نمٹانا اور متعدد کارروائیوں سے گریز کرتے ہوئے عوامی پیسے اور وقت کی بچت کرنا۔

یہ بل تینوں خدمات کے درمیان بہت زیادہ انضمام اور مشترکہ ہونے کی راہ بھی ہموار کرے گا۔ آنے والے وقتوں میں مشترکہ ڈھانچے کی تشکیل اور مسلح افواج کے کام کاج کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھے گا۔

لوک سبھا میں بل کو پیش کرتے ہوئے،وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اسے ملک کو بااختیار بنانے کے مقصد کے ساتھ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے شروع کی جانے والی فوجی اصلاحات کی ایک سیریز کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے اس بل کو مسلح افواج کے درمیان انضمام اور مشترکہ طور پر مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھایا گیا ایک اہم قدم قرار دیا۔

نمایاں خصوصیات

  • ‘آئی ایس او بل- 2023’  کا اطلاق باقاعدہ فوج، بحریہ، اور فضائیہ کے تمام اہلکاروں، اور مرکزی حکومت کی طرف سے مطلع کردہ دیگر فورسز کے افراد پر ہوگا، جو کسی انٹر سروسز آرگنائزیشن میں خدمات انجام دے رہے ہیں یا اس سے منسلک ہیں۔
  • اس بل کا مقصد ایسی تنظیموں میں خدمات انجام دینے والے یا ان سے منسلک اہلکاروں کے حوالے سے چاہے وہ کسی بھی خدمات سے تعلق رکھتے ہوں اس کا لحاظ کیے بغیر تمام تادیبی اور انتظامی اختیارات کے ساتھ انٹر سروسز آرگنائزیشنز (آئی ایس اوز) کے کمانڈر اِن چیف اینڈ آفیسر اِن کمانڈ کو بااختیار بنانے کی کوشش کرنا ہے۔
  •  کمانڈر اِن چیف یا آفیسر اِن کمانڈ کا مطلب جنرل آفیسر/فلیگ آفیسر/ایئر آفیسر ہے جسے انٹر سروسز آرگنائزیشن کا کمانڈر اِن چیف آف آفیسر اِن کمانڈ مقرر کیا گیا ہے۔
  • کمانڈر اِن چیف یا آفیسر اِن کمانڈ کی غیر موجودگی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ  عہدے دار یا وہ افسر کو جس پر  سی-اِن- سی یا او آئی/ سی کی غیر موجودگی میں کمانڈ تیار ہوتی ہے، کسی انٹر سروسز آرگنائزیشن سے متعین، تعیناتی، تعینات یا منسلک سروس اہلکاروں کے لیے تمام تادیبی یا انتظامی کارروائیاں شروع کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
  • یہ بل انٹر سروسز آرگنائزیشن کے کمانڈنگ آفیسر کو یہ اختیار بھی دیتا ہے تاکہ وہ اس انٹر سروسز آرگنائزیشن سے منسلک یا پوسٹیڈ، تعیناتی، ذاتی تقرری پر تمام تادیبی یا انتظامی کارروائیاں شروع کرے۔ اس قانون  کے مقصد کیلئے کمانڈنگ آفیسر کا مطلب یونٹ، جہاز یا  ادارے کی اصل کمانڈ میں افسر ہے۔
  •   یہ بل مرکزی حکومت کو ایک انٹر سروسز آرگنائزیشن تشکیل دینے کا اختیار دیتا ہے۔

‘آئی ایس او بل-2023’ بنیادی طور پر ایک فعال کرنے والا قانون ہے اور یہ موجودہ سروس ایکٹ/قواعد/ضوابط میں کسی تبدیلی کی تجویز نہیں کرتا ہے جو کہ وقت کے مطابق ہیں اور گزشتہ چھ دہائیوں یا اس سے زیادہ کے دوران عدالتی جانچ پڑتال کا سامنا کر رہے ہیں۔ سروس کے اہلکار جب کسی انٹر سروسز آرگنائزیشن میں خدمات انجام دے رہے ہوں یا اس سے منسلک ہوں تو وہ ان کے متعلقہ سروس ایکٹ کے تحت چلتے رہیں گے۔ یہ جو کرتا ہے وہ بین خدماتی تنظیموں کے سربراہوں کو بااختیار بنانے کیلئے کرتا ہے تاکہ موجودہ سروس ایکٹ/قواعد/ضوابط کے مطابق تمام تادیبی اور انتظامی اختیارات کااستعمال کرے چاہے وہ کسی بھی خدمت سے تعلق رکھتے ہوں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ح ا۔ع ن

(U: 7956)



(Release ID: 1945737) Visitor Counter : 141