وزارت دفاع

چوبیسویں کارگل وجے دیوس پر قوم نے 1999 کی کارگل جنگ کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا؛ وزیر دفاع نے، دراس میں کارگل وار میموریل میں بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا


آج کا ہندوستان ہمارے بہادروں کی قربانیوں کی بنیاد پر قائم ہے: جناب راجناتھ سنگھ

"بھارت ایک امن پسند ملک ہے، لیکن اگر اشتعال انگیزی کی گئی، تو جوابی کارروائی سے نہیں ہچکچائے گا؛ حکومت قومی مفادات کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر،پُرعزم ہے"

وزیر دفاع نے، لوگوں سے اپیل کی کہ وہ  اگر کبھی ضرورت پیش آئے، تو نہ صرف بالواسطہ بلکہ براہ راست بھی ملک کے دفاع کے لیے ذہنی طور پر تیار رہیں

Posted On: 26 JUL 2023 1:14PM by PIB Delhi

قوم نے ہندوستان کی تاریخی فتح کی 24 ویں سالگرہ کے موقع پر 1999 کی کارگل جنگ کے بہادر سپاہیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا، جسے ہر سال 26 جولائی کو 'کارگل وجے دیوس' کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کے لیے،وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آج لداخ کے دراس میں کارگل وار میموریل  کا دورہ کیا، پھول چڑھائے اور ان بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا،  جنہوں نے ’’آپریشن وجے‘‘ کے دوران بے مثال بہادری کا مظاہرہ کیا۔

دراس میں ہونے والی تقریب میں جنگی ہیروز، ویر ناریوں اور شہید ہونے والے ہیروز کے خاندانوں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے ان کے ساتھ بات چیت کی اور ان تمام لوگوں کو یاد کرتے ہوئے دلی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے قوم کی خدمت میں  اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے، انہیں یقین دلایا کہ ان بہادروں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر دفاع نے مسلح افواج کی بہادری اور عزم کی ستائش کی، جنہوں نے وقتاً فوقتاً، بحران کے وقت ملک کے استحکام میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان فوجیوں کی قربانیوں کی بنیاد پر قائم ہے۔  جناب راج ناتھ سنگھ نے ’’آپریشن وجے‘‘ کو ایک ایسی قسط کے طور پر بیان کیا، جس نے بھارت کی ہمت اور عزم کو ظاہر کیا، کیونکہ اس نے نامساعد حالات میں بھی  پیچھے  ہٹنے سے گریز کیا ۔ انہوں نے فتح کو ایک ایسا لانچ پیڈ بھی قرار دیا،جس نے قوم کو کامیابی کی بلندیوں تک پہنچایا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا "ہماری عظمت کبھی گرنے میں نہیں ہے، بلکہ گر  کر اٹھنے میں ہے۔ جنگ کے دوران حریف کو حکمت عملی  کے اعتبار  سے فوجی فائدہ حاصل ہونے کے باوجود، ہماری افواج نے انہیں پیچھے دھکیلنے اور ہماری سرزمین پر دوبارہ قبضہ کرنے کے لیے بے مثال بہادری اور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ جیت کے ساتھ، ہندوستان نے پاکستان اور دنیا کو ایک  پیغام دیا کہ اگر ملکی مفادات کو نقصان پہنچا، تو ہماری فوج کسی بھی قیمت پر پیچھے نہیں ہٹے گی"۔

وزیر دفاع نے سب کو یقین دلایا کہ حکومت قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے، چاہے کوئی بھی چیلنج کیوں نہ ہو۔ ملک کی خودمختاری، یکجہتی اور سالمیت کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔  ہم نے مسلح افواج کو ملک دشمنوں کے خاتمے کے لیے کھلی چھوٹ دی ہے۔ ہندوستان ایک امن پسند ملک ہے، جو اپنی صدیوں پرانی اقدار پر یقین رکھتا ہے اور بین الاقوامی قوانین کا پابند ہے، لیکن اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے ہم ایل او سی کو عبور کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔  انہوں نے  کہا کہ ‘‘اس سے پہلے، قوم اور مسلح افواج میں سیاسی ارادے کی کمی تھی، جو اب ہماری حکومت نے فراہم کی ہے، جس کی قیادت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کر رہی ہے۔ ہم اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عوام اور پارلیمنٹ کو ہمارے فوجیوں پر پورا بھروسہ ہے’’۔

جناب راجناتھ سنگھ نے کارگل جنگ کے کئی بہادروں کے بہادری کے کارناموں کو یاد کیا، جن میں پرم ویر چکر (پی وی سی) ایوارڈ یافتہ کیپٹن وکرم بترا اور کیپٹن منوج پانڈے اور ویر چکر (وی آر سی) ایوارڈ یافتہ لیفٹیننٹ کرنل آر وشواناتھن، کیپٹن جنتو گگوئی، کیپٹن وجَینت تھاپر  اور نائب صوبیدار منگیج سنگھ شامل ہیں، جو  آنے والی نسلوں کے لیے حوصلہ مندی کا ذریعہ ہیں اور ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

وزیر دفاع نے فلائٹ لیفٹیننٹ گنجن سکسینہ اور سری ودیا راجن کا خصوصی ذکر کیا، جنہوں نے جنگ کے دوران غیر معمولی ہمت کا مظاہرہ کیا اور یہ پیغام عام کیا کہ جب ملک کی سرحدوں کو محفوظ بنانے کی بات آتی ہے، تو ہندوستانی خواتین اپنے مرد ہم منصبوں سے کم نہیں رہتیں ۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ان تمام فوجیوں کا تعلق ہندوستان کے مختلف خطوں سے تھا، لیکن انہوں نے قوم اور اس کے عوام کے مفادات کے تحفظ کے لیے ایک ہو کر مقابلہ کیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جنگیں صرف ہتھیاروں اور بموں سے نہیں لڑی جاتیں اور جیتی جاتی ہیں۔ بہادری اور ناقابل تسخیر جذبہ بھی اتنا ہی اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا، یہی قوت ارادی اور قومی فخر کا احساس ہندوستانی فوجیوں کو باقی لوگوں سے الگ کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہماری افواج ملک، اس کی تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کے لیے حب الوطنی کی اقدار سے مربوط ہیں۔"

روس-یوکرین تنازعہ کی مثال دیتے ہوئے رکشا منتری نے کہا کہ یہ جنگ، جو گزشتہ ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری ہے، آج کے دور میں تنازعات کی غیر متوقع نوعیت کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنگ طول پکڑ چکی ہے کیونکہ لوگ اپنے مقصد کے لیے لڑنے کے لیے تربیت حاصل کر کے اپنی فوج میں شامل ہو رہے ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے عوام سے اپیل کی کہ اگر ضرورت پڑی تو نہ صرف بالواسطہ بلکہ براہ راست بھی جنگوں میں حصہ لینے کے لیے تیار رہنا چاہئے ۔ "لوگوں کو ذہنی طور پر تیار رہنا چاہیے، تاکہ جب بھی قوم کو ان کی ضرورت ہو، وہ مسلح افواج کی مدد کے لیے تیار رہیں۔ جس طرح ہر سپاہی ہندوستانی ہے۔ اسی طرح ہر ہندوستانی کو ایک سپاہی کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘‘

لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر (ڈاکٹر) بی ڈی مشرا (ریٹائرڈ)، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، سابق آرمی چیف جنرل وی پی ملک (ریٹائرڈ)، شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی، جنرل آفیسر کمانڈنگ، 14 کور کے لیفٹیننٹ جنرل راشم بالی، لیفٹیننٹ جنرل وائی کے جوشی (ریٹائرڈ) اور لیفٹیننٹ جنرل امرناتھ اَول (ریٹائرڈ) نے تقریب میں شرکت کی۔

صوبیدار میجر سنجے کمار کی موجودگی، جو ہمت اور عزم کی ایک حقیقی مثال ہے اور پرم ویر چکر یافتہ اور حوالدار دگیندر کمار، مہا ویر چکر حاصل کرنے والے، نے اجتماع کو حوصلہ بخشا ۔ جناب منموہن پانڈے، کیپٹن منوج پانڈے کے بھائی، پی وی سی اور جناب وشال بترا، کیپٹن وکرم بترا کے بھائی، پی وی سی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دراس میں ہونے والی تقریب نے اتحاد، شکرگزاری اور فخر کا لمحہ  نمایاں  رہا، جب کہ  قوم اس بہادری کو تسلیم کرنے کے لیے جمع  ہوئی، جو 'اسپرٹ آف انڈیا' کی تعریف کرتی ہے۔

قومی راجدھانی میں دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ، دفاعی سکریٹری جناب گردھر ارامانے، چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف ٹو چیرمین، چیفس آف اسٹاف کمیٹی (سی آئی ایس سی) لیفٹیننٹ جنرل جے پی میتھیو اور تینوں سروسز کے نائب چیف نے نیشنل وار میموریل پر گلہائے عقیدت پیش کئے  شہید  ہیروز کو خراج عقیدت پیش کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-7537



(Release ID: 1942858) Visitor Counter : 123