کامرس اور صنعت کی وزارتہ

حکومت کاروبار کے  سازگار ماحول کو فروغ دینے اور پیداوار سے وابستہ ترغیبی شعبوں کی ترقی میں تیزی لانے کے لیے پابند عہد: کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل


جناب گوئل نے پی ایل آئی اسکیم  کی پالیسیوں، طریق کار اور اثر انگیزی کو یقینی بنانے کے لیے صنعت  کے تاثرات اور باہم اشتراکی بات چیت کی حوصلہ افزائی کی

جناب گوئل نے صنعتوں اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے  والی اعلیٰ معیاری مصنوعات کی  پیداوار پر زور دیا

نفاذ سے وابستہ وزارت/محکمہ کے سرکاری عہدیدار مسائل کو جلد حل کرنے کے لیے پی ایل آئی مستفیدین کے ساتھ باقاعدہ صلاح و مشورہ کریں گے

ڈی پی آئی آئی ٹی نے پی ایل آئی اسکیموں پر ورکشاپ کا اہتمام کیا؛ بنیادی متعلقین کو  ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا اور 14 بنیادی شعبوں میں پی ایل آئی اسکیموں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے ملکیت کا جذبہ پیدا کرنا

Posted On: 28 JUN 2023 2:26PM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت اور امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم اور کپڑا کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا ہے کہ  حکومت پیداوار سے متعلق ترغیبی (پی ایل آئی) شعبوں میں  کاروبار کا سازگار ماحول بنانے اور  ترقی کی رفتار کو تیزی کرنے کے لیے پابند عہد ہے۔ جناب گوئل کامرس اور صنعت کی وزارت کے  صنعت  اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے ذریعے پی ایل آئی اسکیموں پر مبنی ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر موصوف نے پی ایل آئی اسکیم کی پالیسیوں، طریق کار اور اثر انگیزی کو یقینی بنانے کے لیے صنعت کے تاثرات اور باہم اشتراکی کام کی حوصلہ افزائی کی۔

جناب گوئل نے اعلیٰ معیاری مصنوعات کی پیداوار پر صنعت کے ارتکاز کی اہمیت پر زور دیا، جو صنعتوں اور صارفین دونوں کی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ انہوں نے پی ایل آئی مستفیدین سے کسی بھی عمل سے متعلق چیلنجز/مسائل کو نافذ کرنے  والی وزارت/محکمہ کے سامنے اٹھانے کی اپیل کی، تاکہ مثبت اصلاح  کی جا سکے اور پی ایل آئی اسکیم کو زیادہ کارگر اور مؤثر بنایا جا سکے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ  نفاذ کی وزارت/محکمہ کے سرکاری عہدیداروں کو اپنے متعلقہ پی ایل آئی مستفیدین کے ساتھ باقاعدہ صلاح و مشورہ اور گول میز میٹنگ کرنی چاہیے، تاکہ مسائل کو فوراً حل کیا جا سکے۔

جناب پیوش گوئل نے سبھی متعلقین سے ایک ایسا ماحول بنانے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی، جو ہماری صنعتوں کی ترقی، اختراع اور  مسابقتی صلاحیت کو فروغ دے۔ اس ورکشاپ کا مقصد سبھی اہم متعلقین کو ایک پلیٹ فارم پر لانا اور ان میں  ملکیت کا جذبہ پیدا کرنا تھا، تاکہ وہ 14 بنیادی شعبوں کے تحت پی ایل آئی اسکیموں کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے اپنے علم اور تجربات  کا تبادلہ کر سکیں۔ اس ورکشاپ کا اہتمام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز (ہب) بنانے کے وژن کے مطابق کیا گیا ہے۔

اس ورکشاپ میں 14 بنیادی شعبوں کے تحت 10 نفاذی مرکزی محکموں، کمپنیوں/پی ایل آئی مستفیدین، مختلف پروجیکٹ مینجمنٹ ایجنسیوں (پی ایم اے) جیسے آئی ایف سی آئی، سڈبی، میکان، آئی آر ای ڈی اے اور ایس ای سی آئی، چنندہ صنعتی یونین (سی آئی آئی، فکی، ایسوچیم اور پی ایچ ڈی سی سی آئی) اور متعلقہ ایکسپورٹ پروموشن کاؤنسل یعنی ایف آئی ای او، ای ای پی سی اور ٹی ای پی سی نے شرکت کی۔

اس میٹنگ میں وسٹران، فاکسکان، سیمسنگ، ڈیل، وپرو جی ای، ڈاکٹر ریڈیز، ٹاٹا موٹرس، مہندرا اینڈ مہندرا، نوکیا سالیوشنز، آئی ٹی سی، ڈابر، جے ایس ڈبلیو اور ریلائنس جیسی مشہور کمپنیوں کا گروپ شامل ہوا۔ ان کی موجودگی نے مختلف قسم کے نقطہ نظر کو  یقینی بنایا اور علم کے اشتراک اور نیٹ ورکنگ کے ماحول کو فروغ دیا۔ سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ان کمپنیوں کے اہم عہدیدار ورکشاپ کے دوران  باہم معاون کھلی بحث، انٹریکٹو  اجلاس اور پیشکش میں سرگرمی سے شامل رہے۔

ورکشاپ نے صنعت کے قائدین، ماہرین اور سرکاری عہدیداروں کو پی ایل آئی اسکیموں  کے اثرات پر عملی بات چیت میں شامل ہونے اور بیش قیمتی معلومات کا تبادلہ کرنے کے لیے انوکھا پلیٹ فارم فراہم کیا۔ اس پروگرام کا مقصد اسکیموں، ان کے مقاصد اور مینوفیکچرنگ کے شعبے میں انقلاب لانے کی ان کی صلاحیت کی گہری سمجھ کی سہولت فراہم کرنا تھا۔

ورکشاپ کے ایجنڈے میں پی ایل آئی اسکیموں سے متعلق مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا، جن میں ان کے دائرے، اہلیتی پیمانے،  ترغیب اور متعلقہ مرکزی محکموں اور پی ایم اے کے ذریعے فراہم کیے گئے شکایتوں کے نمٹارہ کے انتظام سمیت کامیاب نفاذ کے لیے روڈمیپ شامل ہے۔ شرکاء مفید بات چیت میں شامل تھے جو  مقابلہ آرائی بڑھانے،  پیداوار کی حوصلہ افزائی کرنے اور اختراع کے فروغ کے لیے ان اسکیموں کا فائدہ اٹھانے پر مرکوز تھے۔ اہم موضوعات میں اسکیموں کی کامیابی میں تعاون کرنے والے عناصر/پالیسی سے متعلق باریکیوں، گھریلو قدر میں اضافہ کو ترغیب دینے اور ابھرتی ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانا شامل تھے۔

ورکشاپ کا اختتام پی ایل آئی اسکیموں میں سرگرمی سے حصہ لینے اور دستیاب ترغیبوں کی پوری صلاحیت کے ساتھ فائدہ اٹھانے کے لیے سبھی موجود لوگوں کے مشترکہ عہد کے ساتھ ہوا۔

اس ورکشاپ کے دوران پی ایل آئی اسکیموں کی جامع حصولیابی پر گفتگو کی گئی۔ 62500 کروڑ روپے کی حقیقی سرمایہ کاری (مارچ 2023 تک) حاصل کی گئی ہے، جس کے نتیجہ میں 6.75 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی پیداوار/فروخت ہوئی ہے اور تقریباً 325000 روزگار  پیدا ہوئے ہیں۔ مالی سال 23-2022 تک برآمدات میں 2.56 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا۔ پی ایل آئی اسکیموں کے تحت مالی سال 23-2022 میں تقریباً 29000 کروڑ روپے  کی ترغیبی رقم تقسیم کی گئی۔

پی ایل آئی اسکیموں نے مختلف شعبوں میں گھریلو قدر میں اضافہ (ڈی وی اے) کو بڑھانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ اس سے الیکٹرانکس شعبہ اور اسمارٹ فون مینوفیکچرنگ میں بالترتیب 23 فیصد اور 20 فیصد کا قدر میں اضافہ ہوا ہے، جو 15-2014 میں صفر تھا۔ فارما سیوٹیکل کے تحت مختلف مصنوعات میں 80 فیصد ڈی وی اے کی رپورٹ کی گئی ہے۔  ٹیلی مواصلات کے شعبہ میں 60 فیصد  درآمدات میں سبسٹی ٹیوشن حاصل کیا گیا ہے اور ہندوستان متعدد نیٹ ورکنگ مصنوعات میں تقریباً خود کفیل ہو گیا ہے۔ آٹوموبائل اور آٹو کے شعبوں کے تحت 50 فیصد تک ڈی وی اے کا تصور کیا گیا ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 6608



(Release ID: 1936271) Visitor Counter : 78