عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

این ایس جی جی نے مالدیپ کے سول سروینٹس کے 24ویں بیچ کو کامیابی سے تربیت فراہم کی


اب تک مالدیپ کے 685 افسران کو تربیت دی جاچکی ہے

ڈائریکٹر جنرل جناب بھرت لال نے سول سروینٹس پر زور دیا کہ وہ تعلیم تک سبھی کی مساوی رسائی کو یقینی بنائیں

ڈائریکٹر جنرل، این سی جی جی نے کہا کہ خواتین کو بنیادی سہولیات کے ساتھ بااختیار بنانا معاشی ترقی کے لیے محرک ہے

Posted On: 25 JUN 2023 1:35PM by PIB Delhi

امور خارجہ کی وزارت (ایم ای اے) کے اشتراک سے مالدیپ کے سول سروینٹس کے لیے 2 ہفتے کا صلاحیت سازی پروگرام (سی بی پی) 23 جون 2023 کو اختتام پذیر ہوا۔ این سی جی جی نے مالدیپ کی حکومت کے ساتھ مفاہمت نامے (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں تاکہ 2024 تک پبلک ایڈمنسٹریشن اور گورننس کے شعبے میں 1,000 سول سروینٹس کی مہارتوں اور صلاحیتوں کو بڑھایا جا سکے۔معاہدے کے ایک حصے کے طور پر این سی جی جی، مالدیپ کے 685 افسران کو پہلے ہی تربیت فراہم کرچکی ہے۔ مالدیپ کے سول سروینٹس کے لیے صلاحیت سازی کے پروگرام کا کامیاب اختتام مشترکہ اقدار اور تعاون کے جذبے اور دونوں ملکوں کے اتحاد کی نشاندہی کرتا ہے، جو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘پڑوسی مقدم’ کے نقطہ نظر کا واضح ثبوت ہے۔

Image

اختتامی اجلاس کی صدارت جناب بھرت لال، ڈائریکٹر جنرل، نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس نے کی۔ شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے پر خصوصی توجہ کے ساتھ جناب بھرت لال نے افسران پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم سے فائدہ اٹھائیں اور انہیں ٹھوس اقدامات میں تبدیل کریں جو مثبت تبدیلی اور مجموعی ترقی کو آگے بڑھاتے ہیں۔ اختراعی طور طریقوں کو اپنانے اور پروگرام سے حاصل کردہ اسباق کو شامل کرکے افسران ان لوگوں کی فلاح و بہبود کو بلند کرنے میں مؤثر طریقے سے اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں جن کی وہ خدمت کرتے ہیں۔ تمام شہریوں کے لیے رہائش، رسوئی گیس، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، مالیاتی خدمات اور ہنرمندی کی ترقی سمیت دیگر ضروریات کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے غیر متزلزل عزم کو تسلیم کرتے ہوئے انھوں نے افسران کو ان اقدامات کو عملی جامہ پہنانے اور اہم پیش رفت کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ زندگی کی آسانی کو بڑھانے میں ڈائریکٹر جنرل نے تیز رفتاری اور پیمانے کے ساتھ کام کرنے اور ان بنیادی سہولیات کو موثر طریقے سے فراہم کرنے کی کوشش میں کوئی کسر نہیں چھوڑنے کی اہمیت پر زور دیا۔

ایک اچھی تعلیم یافتہ اور ہنر مند افرادی قوت ترقی کرتی ہوئی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، عالمی میدان میں جدت طرازی، پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو فروغ دیتی ہے۔ جناب بھرت لال نے اس بات پر زور دیا کہ سرکاری ملازمین ذمہ داری کا ایک منفرد مقام رکھتے ہیں، کیونکہ وہ تعلیم کے شعبے پر اثرانداز ہونے والی پالیسیوں کی تشکیل اور نفاذ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ تعلیم تک مساوی رسائی فراہم کریں، سیکھنے کے مواقع میں خلاء کو دور کریں، اور مہارت کی نشوونما کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کو فروغ دیں۔

ڈی جی نے 24 گھنٹے پانی اور بجلی کی فراہمی اور صفائی کی مناسب سہولیات جیسی ضروری سہولیات کی فراہمی کے ذریعے خواتین کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا نہ صرف معاشی نتائج کو فروغ دیتا ہے بلکہ صنفی مساوات کو بھی فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی سرگرمیوں میں ان کی مساوی شرکت کو یقینی بنا کر معاشرے اپنے انسانی سرمائے کی مکمل صلاحیت کو کھول سکتے ہیں اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھا سکتے ہیں۔

Image

انہوں نے سول سروینٹس پر ڈیجیٹل انقلاب کی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور ڈیجیٹل گورننس کو آگے بڑھانے کے لیے جدید ترین آئی ٹی ایجادات کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈیجیٹل ٹولز اور پلیٹ فارمز کو اپنانے سے تیزی سے فیصلہ سازی، بہتر ڈیٹا مینجمنٹ اور سرکاری خدمات تک رسائی میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس طرح گورننس کی مجموعی کارکردگی اور تاثیر میں اضافہ ہوتا ہے۔ تبدیلی کے ایجنٹوں کے طور پر ان کے کردار اور مقامی سیاق و سباق کے بارے میں ان کی گہری سمجھ کو تسلیم کرتے ہوئے انہوں نے پالیسیوں کو کامیابی سے نافذ کرنے اور اپنے متعلقہ ڈومینز میں سازگار نتائج حاصل کرنے کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

پروگرام کا جائزہ فراہم کرتے ہوئے کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بی ایس بشت نے کہا کہ 24ویں صلاحیت سازی پروگرام میں این سی جی جی نے ملک میں اٹھائے گئے مختلف اقدامات جیسے حکمرانی کا بدلتا نمونہ، مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کا نظام، ہندوستان مالدیپ تعلقات، آدھار: گڈ گورننس کا ایک آلہ، عوامی پالیسیوں کا نفاذ، خواتین کو شامل کرنے والی حکومت، عوامی انتظامیہ میں جدت، ڈیجیٹل گورننس اور عوامی خدمات کی فراہمی، اسمارٹ سٹی۔ ترقی، سب کے لیے مکان، ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھانا، مختلف ترقیاتی اسکیموں کے بہترین طریقہ کار، شہری نظم و نسق، پینے کے پانی کے لیے کفایتی ڈی سیلینیشن، موسمیاتی تبدیلی، سیاحت، جل جیون مشن، ای گورننس اور ڈیجیٹل انڈیا  اُمنگ، قیادت، کوآرڈینیشن اور مواصلات، مدرا یوجنا، غربت کے خاتمے کے اقدامات، صحت کی دیکھ بھال کی حکمرانی، صفائی ستھرائی اور صحت عامہ کا رویہ، سرکلر اکانومی، اسکل انڈیا، انسداد بدعنوانی کی حکمت عملی، بحر ہند خطے کے تئیں ہندوستان کی پالیسی اور دیگر کا اشتراک کیا۔

شرکاء کو ان دوروں میں مشغول ہونے کا موقع ملا جو انہیں ترقیاتی منصوبوں اور اداروں کی متنوع رینج کی جامع تفہیم فراہم کرنے کے لیے احتیاط سے تیار کیے گئے تھے۔ قابل ذکر دوروں میں، شرکاء کو دہرادون میں اسمارٹ سٹی، سنٹرل انفارمیشن کمیشن، پردھان منتری سنگھرالیہ کو تلاش کرنے کا موقع ملا جس نے حکمرانی کے عملی پہلوؤں کے بارے میں ان کے علم میں اضافہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004Z3SJ.jpg

24ویں سی بی پی کی نگرانی ڈاکٹر بی ایس بشٹ، کورس کوآرڈینیٹر برائے مالدیپ، ڈاکٹر سنجیو شرما، شریک کورس کوآرڈینیٹر اور این ایس جی جی کی پوری سی بی پی ٹیم نے کی۔ نصاب کی ترقی، سیشن کوآرڈینیشن اور علم کی ترسیل میں ان کی شراکتیں شرکاء کے لیے سیکھنے کا ایک جامع اور اثر انگیز تجربہ بنانے میں اہم تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 6483)


(Release ID: 1935264) Visitor Counter : 146