صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے زچگی ، نوزائیدہ بچے ، بچوں کی صحت(پی ایم این سی ایچ)جنیوا کے تعاون سے نوعمر بچوں اور نوجوانوں کی صحت اور بہبود پر جی 20کو –برانڈڈ پرورگرام کا افتتاح کیا


ترقی کے لئے کسی ملک کی صلاحیت اور اہلیت اس کی نوجوان آبادی کے حجم اور طاقت پر منحصر ہوتی ہے:ڈاکٹر منڈاویہ

’’ہندوستان کی جی20صدارت یہ یقینی بنانے کے لئے ایک چھلانگ ہوگی  کہ دنیا کے 1.8ارب نوجوانوں کی ضرورتوں اور حقوق کا تحفظ کیا جائے، تاکہ ان کی آواز سنی جاسکے  اور ان کی جامع ترقی کے لئے ضروری وسائل اور مواقع تک ان کی رسائی بڑھائی جاسکے‘‘

’’نوجوان عزت مآب وزیر اعظم کے اس وژن کو تعبیر آشنا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتے ہیں کہ ہندوستان کی جی20 کی صدارت شمولیاتی ، اولوالعزم، فیصلہ کن اور کارروائی پر مبنی ہوگی‘‘

نوجوانوں کی فلاح میں سرمایہ کاری کرنا نہ صرف ایک اخلاقی ذمہ داری ہے، بلکہ ایک اسٹریٹیجک فیصلہ بھی ہے جو ہمارے ملک کی کامیابی اور خوشحالی کو یقینی بنائے گا:ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

معزز افراد اور مندوبین نے ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے دوران  گلوبل ساؤتھ میں ہندوستانی قیادت کی ستائش کی

Posted On: 20 JUN 2023 3:39PM by PIB Delhi

’’ترقی کے لئے کسی ملک کی صلاحیت و امکان اس کی نوجوان آبادی کی حجم اور طاقت سے مقرر ہوتی ہے۔نوجوان ترقی کے لئے ایک اہم طاقت بن سکتے ہیں، جب انہیں معلومات اور مواقف فراہم کئے جائیں، جن کی انہیں کامیاب ہونے کے لئے ضرورت ہوتی ہے۔‘‘ صحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج ’ہیلتھ آف یوتھ-ویلتھ آف نیشن‘میں اپنے افتتاحی خطاب کے دوران یہ بات کہی۔ جی 20 کے اس کو-برانڈڈ پروگرام کا انعقاد زچگی، نوزائیدہ بچے، اطفال صحت(پی ایم این سی ایچ)کی شراکت داری سے صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے یہاں کیا۔ اس عالمی پروگرام کا مقصد دنیا بھر کے 1.8ارب نوعمر بچوں و نوجوانوں کی صحت اور بہبود کی ضرورتوں کو اُجاگر کرنا ہے اور نوعمر بچوں اور نوجوانوں کی صحت میں جی20ممالک کی توجہ اور سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔

صحت و خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار ، جنوبی افریقہ کے نائب وزیر صحت جناب سیبونگی سینی ڈھلومو، پی ایم این سی ایچ بورڈ کی سربراہ محترمہ ہیلن کلارک، ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جناب شومبی شارپ ،یو این  ایف پی اے  ہیڈکوارٹر کے تکنیکی شعبے کی ڈائریکٹر ڈاکٹر جولٹّا اونابانجو بھی اس موقع پر موجود تھیں۔

01.jpg

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ ’’ہندوستان کی جی 20 کی صدارت یہ یقینی بنانے کے لئے ایک بلند چھلانگ ہوگی کہ دنیا کے 1.8ارب نوجوانوں کی ضرورتوں اور حقوق کا حل نکالاجائے، ان کی آواز سنی جائے اور وسائل و مواقع تک ان کی رسائی پیدا کی جائے ، جو ان کی زیادہ سے زیادہ ترقی کے لئے ضروری ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے وزیر اعظم کا وژ ن ہے کہ ہندوستان کی جی 20 کی صدارت شمولیاتی، اولوالعزم ، فیصلہ کن اور کارروائی پر مبنی ہوگی، ہندوستان اور دنیا کے لئے ان کی یہ بات امید کے ساتھ ساتھ موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ ملک کے نوجوان وزیر اعظم کے اس وژن کو تعبیر آشنا کرنے میں ایک اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔

نوجوانوں کو بااختیا ربنانے کے تئیں حکومت ہند کے عہد پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا ’’نو عمر بچوں و نوجوانوں کی صحت اور بہبود پر توجہ مرکوز کرنے والا یہ کو-برانڈڈ پروگرام ، جس کا موضوع ’ہیلتھ آف یوتھ-ویلتھ آف نیشن‘ہے و نوعمر بچوں اور نوجوانوں کی انسانی اثاثے میں سرمایہ کاری کو بڑھاوا دینے میں حکومت ہند کی قیادت پر زور دیتا ہے اور ہم مضبوط ، سبز معیشت اور زندہ سماج کی تعمیر کرنے کے لئے دیگر جی 20 ممالک کو اگلی نسل کی ترقی میں تیزی لانے کے لئے متحرک کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا کی تقریبا ً ایک چوتھائی نوجوان آبادی کا گھر ہونے کے ناطے جو ملک کو دنیا کی تیسری سب سے معیشت بنانے کی خواہش کی طرف لے جانے میں اہل ہے، ہندوستان کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ آبادی کی اس دائرے کا فائدہ حاصل کرے اور تعلیم ، ہنرمندی ونوجوانوں کی صحت میں سرمایہ کاری کریں۔‘‘

ڈاکٹر مانڈویہ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں ہندوستان نے نوجوانوں کے عین مطابق اور ان کی صحت و ترقی سے متعلق ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے پالیسیوں و پروگراموں کو لگاتار تیار اور مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ’’ٹیلی –مانس، ایک وقف قومی ٹیلی –ذہنی صحت پروگرام یہ یقینی بنارہا ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کی ذہنی صحت سے متعلق تشویش کو صفر لاگت پر ماہرین اور پیشہ وروں کی ایک ٹیم کے ذریعے سنا جارہا ہے ، تسلیم کیا جارہا ہے اور ان کی دیکھ بھال کی جارہی ہے۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وزیر اعظم کے ذریعے ایک وسیع اسکولی صحت اور بہبود پروگرام شروع کیا گیا ہے، جو اسکولی طلباء کو ان کے اسکولوں اور بڑے پیمانے پر کمیونٹی کے اندر صحت اور بہبود کے سفیروں ، مشیروں اور رول ماڈل کے طورپر تیار کرنے کا تصور کررہا ہے۔‘‘

02.jpg

مرکزی وزیر صحت نے معزز شخصیات کو ذہنی صحت تعاون اور مدد ، تغذیہ پروگرام  اور وسیع جنسی اور زچگی صحت دیکھ بھال سمیت نوعمر بچوں کے موافق صحت دیکھ بھال کے اہم شعبوں پر صلاح و مشورہ کرنے کے لئے حوصلہ افزائی کی۔انہوں نے کہا’’ہمیں مثبت حصے داری کو اہمیت دینا چاہئے اور جگہ بنانی چاہئے، جہاں فیصلہ لینے کے عمل میں نوجوان لوگ شامل ہوں، جو ان کی زندگی کو متاثر کرتے ہیں۔‘‘انہوں نے آگے کہا’’ نو عمر بچوں کے سامنے ملک کے باہر آنے والی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ہمیں مؤثر ماڈل کو ساجھا کرکے، پالیسیوں میں تال میل کرکے اور اپنے نوعمر بچوں کی صحت  اور بہبود کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں محدود اہلیت والے ممالک کو حمایت دینے کے لئے وسائل کو اکٹھا کرکے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کو بڑھا دینا چاہئے۔‘‘

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی نوجوان آبادی میں سے ایک ہے، جس میں 378ملین نوعمر بچے اور نوجوان ہیں اور ملک کی 65فیصد آبادی 35سال سے کم عمر کی ہے۔ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ ’’ہماری سرکار تبدیلی والی طاقت اور ہمارے نوجوانوں کی وسیع صلاحیت میں پختہ یقین رکھتی ہے۔ ان کی توانائی ، خیال اور مضبوط عہد ہمارے عظیم ملک کے مستقبل کی راہ کو شکل دینے کی کلید ہے۔‘‘ انہوں نے آگے کہا کہ’’ نوجوانوں کی بہبود میں سرمایہ کاری کرنا  نہ صرف اخلاقی ذمہ داری ہے، بلکہ ایک اسٹریٹیجک فیصلہ ہے، جو ہمارے ملک کی کامیابی اور خوشحالی کو مقرر کرے گا۔ ‘‘

03.jpg

پی ایم این سی ایچ بورڈ کی سربراہ محترمہ ہیلن کلارک نے کہا کہ آج کے نوجوان بہت سے چیلنجوں کا سامنا کررہے ہیں ، جو کہ نئے طرح کے چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 15 سے 19 سال کی عمر کی کئی نوجوان لڑکیاں زچگی کے دوران مر رہی ہیں، جبکہ دنیا بھر میں کئی لوگ آج ذہنی صحت کے چیلنجوں کا سامنا کررہے ہیں۔ نوجوانوں کے سامنے آنے والے چیلنجوں کو حل کرنے کے لئے ممالک پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ’’کارروائی کرنے کی فوری ضرورت ہے اور اب کام کرنے کا وقت ہے۔‘‘

جنوبی افریقہ نائب وزیر صحت جناب سمبونگی سینی ڈھلومو  نے حکومت ہند کو جی 20 کی صدارت کے لئے مبارکباد دی اور کہا کہ  ہندوستان کی صدارت نے جی 20کی ترجیحات مناسب طریقے سے شکل اختیار کررہی ہیں۔انہوں نے نوجوانوں کے سامنے آنے والے چیلنجوں اور ان چیلنجوں کے لئے ان کی سرکار کے ذریعے کی جارہی کوششوں اور ان کی صحت وبہبود میں بہتری پر بھی اپنی معلومات ساجھا کی۔ انہوں نے کہا کہ افریقہ میں زیادہ تر آبادی نوجوان ہے اور اس لئے یہ یقینی بنانا اہم ہے کہ ان کے مستقبل میں ذمہ دار اسٹیک ہولڈرز بننے کے لئے مناسب سازو سامان ، معلومات ، تعلیم اور موقع ملے۔

مرکزی صحت سیکریٹری جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ جن پالیسیوں اور پروگراموں نے ملکوں کو اپنے اپنے ممالک میں نوعمر بچوں ونوجوانوں کی صحت و بہبود کو آگے بڑھانے میں اہل بنایا ہے، وہ ان کی سماجی ، آبادی تناسب کی تصویر کو بہتر بنانے میں ایک طویل راستہ طے کریں گے،تاکہ وہ ابھی اور مستقبل میں ایک مثبت طاقت بن سکیں۔

ہندوستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جناب شومبی شارپ نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کی طاقت کثیر فریقی ، جی 20 اور گلوبل ساؤتھ کے لیڈر کی شکل میں ہندوستان نوجوانوں کے لئے زبردست موقع اور امکانات کھولنے میں مدد کرسکتا ہے۔ انہوں نے نو عمر بچوں کی صحت کے لئے کئی پالیسیاں لانے کاکریڈٹ ہندوستان کو دیا، لیکن اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی ایس ڈی جی اہداف کو حاصل کرنے کے لئے دنیا بھر کے ممالک کو زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا’’ہندوستان مستقل اہداف کو عالمی حقیقت بنا سکتا ہے۔ ساتھ ہے تو ممکن ہے۔‘‘

یو این ایف پی اے ہیڈکوارٹر کے تکنیکی شعبے کی ڈائریکٹر ڈاکٹر جولٹّا اونابانجو نے کہا کہ’’نوجوانوں کی صلاحیت کو پہچاننا اور اس کا فائدہ اٹھانا ہماری ذمہ داری ، جس سے نوجوانوں کو مثبت تبدیلی کا ایجنٹ بنایا جاسکے اور انہیں بالغ ہونے کے دوران بہتر صورتحال فراہم کی جاسکے ۔‘‘انہوں نے حکومت ہند کی جی 20 میں اعلیٰ شراکت داری کے لئے مبارکباد دی اور ہندوستان کی صدارت میں جی 20 کو ’ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل‘کا اہم موضوع دینے کی ستائش کی۔

عراق کی نوجوان نمائندہ محترمہ تقا البکری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نوجوانوں میں دنیا کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے، کیونکہ وہ سائنس اور ٹیکنالوجی ، سرگرمی ، تخلیقیت اور توانائی کی نسل ہے۔ انہوں نے اس نوجوان پروگرام کی میزبانی کے لئے حکومت ہند کو مبارکباد دی اور پالیسی سازوں پر زور دیا کہ وہ نوجوانوں کے حوصلوں کی حمایت کریں اور انہیں سماج کا ذمہ دار تبدیلی کا محرک بنانے میں معاون ہوں۔

مرکزی وزیر صحت نے دیگر معزز شخصیتوں کے ساتھ وزارت کے’ہیلتھ آف یوتھ-ویلتھ آف نیشن‘پر موضوعاتی پیپر کے ساتھ نوعمر بچوں کی صحت اور کثیر خطہ جاتی شراکت داری کو مرکز میں رکھ کر نوعمر بچوں کی بہبود پر برٹش میڈیکل جنرل(بی ایم جے)مضامین کا ایک انتخاب –تجزیاتی مضامین کی ایک سریز جاری کی ۔

04.jpg

اس موقع پر جوائنٹ سیکریٹری جناب اشوک بابو اور وزارت صحت کے دیگر اعلیٰ افسران ، گیٹس فاؤنڈیشن ، یو این ایف پی اے ، یو ایس اے آئی ڈی، ڈبلیو ایچ او، یو این آئی سی ای ایف(یونیسیف) جیسی شراکت دار ایجنسیوں کے افسران اور جی20ممالک کے ناجوانون آئیکان بھی موجود تھے۔

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 6299)



(Release ID: 1933766) Visitor Counter : 115