وزارت دفاع
خود انحصاری اب ایک ضرورت بن گئی ہے کیونکہ ہندوستان کو دوہرے سرحدی خطرے اور جنگ کی نئی جہتوں کا سامنا ہے: لکھنؤ میں وزیر دفاع نے کہا
ایک مضبوط اور خود انحصار فوجی طاقت ایک خود مختار قوم کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے؛ حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مسلح افواج غیر ملکی آلات پر انحصار نہ کریں
ہندوستان کو عالمی فوجی طاقت بننے کے لیے جدید ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کی ضرورت ہے
اتر پردیش دفاعی کوریڈور میں 95 فیصد زمین کا حصول؛ 16000 کروڑ روپے سے زیادہ کی تخمینی سرمایہ کاری کے ساتھ 109 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے
جناب راج ناتھ سنگھ نے دوہرے استعمال کی ٹیکنالوجی تیار کرنے پر زور دیا جس سے دفاع اور سول دونوں شعبوں کو فائدہ پہنچے
Posted On:
17 JUN 2023 12:03PM by PIB Delhi
خود انحصاری ایک اختیار نہیں بلکہ اب ایک ضرورت بن گئی ہے، کیونکہ آج ہندوستان کو اپنی سرحدوں پر دوہرے خطرات کا سامنا ہے جس میں تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں جنگ کی نئی جہتیں ابھر رہی ہیں۔ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے یہ بات 17 جون 2023 کو لکھنؤ، اتر پردیش میں سابق فوجیوں اور ایک میڈیا تنظیم کی پہل، اسٹرائیو تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ’آتم نربھر بھارت‘ پر دفاعی مکالمے کے دوران کہی۔
وزیر دفاع نے ایک مضبوط اور خود انحصار فوج کو ایک خود مختار قوم کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیا جو سرحدوں کی حفاظت کے علاوہ ملک کی تہذیب و ثقافت کی حفاظت کرتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ مسلح افواج غیر ملکی ہتھیاروں اور ساز و سامان پر منحصر نہ ہوں اور اس بات پر زور دیا کہ اصل طاقت ’آتم نربھر‘ ہونے میں ہے، خاص طور پر جب ہنگامی صورت حال پیدا ہو۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے جنگ کی نوعیت میں ٹیکنالوجی کے ذریعے لائی گئی اہم تبدیلی کے بارے میں اپنی بصیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے دیسی ساختہ جدید ترین ہتھیاروں اور پلیٹ فارموں کو تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو مسلح افواج کو نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار اور لیس کریں گے۔
وزیر دفاع نے کہا، ”آج زیادہ تر ہتھیار الیکٹرانک نظام پر مبنی ہیں، جو دشمن کو حساس معلومات ظاہر کر سکتے ہیں۔ چونکہ درآمد شدہ آلات کی کچھ حدود ہوتی ہیں، اس لیے ہمیں اس سے آگے بڑھ کر جدید ٹیکنالوجیز میں خود انحصاری حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہتھیار/ سامان ہمارے فوجیوں کی بہادری کی طرح اہم ہیں۔ اگر ہندوستان عالمی سطح پر ایک فوجی طاقت بننا چاہتا ہے تو دفاعی تیاری میں خود انحصار ہونے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
’آتم نربھر‘ ہونے کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس سے نہ صرف درآمدات پر خرچ کم ہوگا، بلکہ سول سیکٹر کو کثیر جہتی فوائد بھی فراہم ہوں گے۔ انہوں نے دفاعی شعبے کو مضبوط بنانے کے علاوہ دوہرے استعمال کی ٹیکنالوجی تیار کرنے پر زور دیا جو لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے۔
وزیر دفاع نے ایک مضبوط دفاعی ماحولیاتی نظام کی تعمیر کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کیا، جو نہ صرف گھریلو ضروریات کو پورا کرتا ہے بلکہ دوست ممالک کی سلامتی کی ضروریات کو بھی پورا کرتا ہے۔ ان میں اتر پردیش اور تمل ناڈو میں دفاعی صنعتی راہداریوں (ڈی آئی سی) کا قیام؛ مالی سال 2023-24 میں گھریلو صنعت کے لیے دفاعی سرمایہ کی خریداری کے بجٹ کا ریکارڈ 75 فیصد (تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے) مختص کرنا؛ نجی صنعت کے لیے 25 فیصد تحقیقاتی اور ترقیاتی بجٹ اور انوویشن فار ڈیفنس ایکسی لینس (آئی ڈی ای ایکس) اقدام اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ فنڈ شامل ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اتر پردیش ڈی آئی سی پر کام مشن موڈ میں چل رہا ہے اور اب تک تقریباً 1700 ہیکٹر اراضی میں سے 95 فیصد کو حاصل کیا جا چکا ہے۔ ان میں سے تقریباً 600 ہیکٹر زمین 36 صنعتوں اور اداروں کو تفویض کی گئی ہے۔ 109 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں جن کی تخمینہ سرمایہ کاری 16,000 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یو پی ڈی آئی سی میں مختلف اداروں کی طرف سے اب تک تقریباً 2,500 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ کوریڈور نہ صرف اسپیئر پارٹس تیار کرے گا بلکہ ڈرون/ بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیاں، الیکٹرانک جنگی طیارے، ہوائی جہاز اور براہموس میزائل بھی تیار اور اسمبل کرے گا۔
وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ برسوں میں حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں مالی سال 2022-23 میں 1 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی دفاعی پیداوار اور تقریباً 16,000 کروڑ روپے کی برآمدات ہوئی ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دفاعی برآمدات جلد ہی 20,000 کروڑ روپے کا ہندسہ عبور کر جائیں گی۔ انہوں نے کہا، ”ہم 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے وزیر اعظم کے وژن کو پورا کرنے کے لیے ایک بے مثال رفتار سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اس کا مقصد ایک اقتصادی طور پر طاقتور اور مکمل طور پر خود انحصار ہندوستان بنانا ہے، جو ایک خالص دفاعی برآمد کنندہ بھی ہو۔
اس موقع پر ایئر چیف مارشل آر کے ایس بھدوریا (ریٹائرڈ)، چیف نوڈل آفیسر، یو پی ڈی آئی سی، مسلح افواج اور ڈی آر ڈی او کے افسران اور صنعت و اکادمی کے نمائندے بھی موجود تھے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- م ص
U: 6227
(Release ID: 1933041)
Visitor Counter : 179