کابینہ
کابینہ نے ہڈا سٹی سنٹر سے سائبر سٹی، گروگرام تک ، دوارکا ایکسپریس وے کے لئے اسپر سمیت میٹرو کنکٹی وٹی کو منظوری دی
پورے ایلیویٹیڈ پروجیکٹ کی لاگت 5,452 کروڑ روپے ہے
Posted On:
07 JUN 2023 3:02PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ نے آج ہڈا سٹی سنٹر سے سائبر سٹی تک دوارکا ایکسپریس وے، گروگرام کے لئے اسپر سمیت میٹرو کنکٹی وٹی کو منظوری دی جو کہ 28.50 کلومیٹر کے فاصلہ کا احاطہ کرے گی جس کے راستے میں 27 اسٹیشن ہیں۔
پروجیکٹ کی تکمیل کی کل لاگت 5,452 کروڑ روپے ہوگی۔ یہ 1435 ملی میٹر (5 فٹ 8.5 انچ) کی اسٹینڈرڈ گیج لائن ہوگی۔ پورا پروجیکٹ ایلیویٹیڈ ہوگا۔ بسائی گاؤں سے ڈپو تک کی کنکٹی وٹی کے لیے اسپر فراہم کریاگیا ہے۔
اس پروجیکٹ کو پروجیکٹ کی منظوری کی تاریخ سے چار برسوں میں مکمل کرنے کی تجویز ہے اور اسے ہریانہ ماس ریپڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن لمیٹڈ (ایچ ایم آر ٹی سی)، جو ک منظوری آڈر جاری کئے جانے کے بعد حکومت ہند اور حکومت ہریانہ کی جانب سے 50:50 اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے طور پر قائم کی جائے گی، کے ذریعہ لاگو کیا جانا ہے۔
کوریڈور کا نام
|
لمبائی
(کلومیٹر میں)
|
اسٹیشنوں کی تعداد
|
ایلیویٹیڈ / انڈر گراؤنڈ
|
ہڈا سٹی سینٹر سے سائبر سٹی تک- مین کوریڈور
|
26.65
|
26
|
ایلیویٹیڈ
|
بسائی گاؤں سے دوارکا ایکسپریس وے تک – اسپر
|
1.85
|
01
|
ایلیویٹیڈ
|
کل
|
28.50
|
27
|
|
فوائد:
پرانے گروگرام میں ابھی تک کوئی میٹرو لائن نہیں ہے۔ اس لائن کی اہم خصوصیت نئے گروگرام کو پرانے گروگرام سے جوڑنا ہے۔ یہ نیٹ ورک انڈین ریلوے اسٹیشن سے جڑے گا۔ اگلے مرحلے میں یہ آئی جی آئی ہوائی اڈے کے لئے کنکٹی وٹی فراہم کرے گا۔ اس سے علاقے میں مجموعی اقتصادی ترقی بھی ہوگی۔
منظور شدہ کوریڈور کی تفصیل درج ذیل ہے:
تفصیلات
|
ہڈا سٹی سنٹر سے سائبر سٹی، گروگرام تک
|
لمبائی
|
28.50 کلومیٹر
|
اسٹیشنوں کی تعداد
|
27 اسٹیشن (سبھی ایلیویٹیڈ)
|
الائنمنٹ
نیو گروگرام علاقہ
پرانا گروگرام علاقہ
|
ہڈا سٹی سینٹر - سیکٹر 45 - سائبر پارک - سیکٹر 47 - سبھاش چوک - سیکٹر 48 - سیکٹر 72 اے - ہیرو ہونڈا چوک - ادیوگ وہار فیز 6 - سیکٹر 10 - سیکٹر 37 - بسائی گاؤں - سیکٹر 9 - سیکٹر 7 - سیکٹر 4 - سیکٹر 5 – اشوک وہار – سیکٹر 3 – باجگھیرا روڈ – پالم وہار ایکسٹینشن – پالم وہار – سیکٹر 23اے – سیکٹر 22 – ادیوگ وہار فیز 4 – ادیوگ وہار فیز 5 – سائبر سٹی
دوارکا ایکسپریس وے تک کا اسپر تا (سیکٹر 101)
|
ڈیزائن اسپیڈ
|
80 کلومیٹر فی گھنٹہ
|
اوسط اسپیڈ
|
34 کلومیٹر فی گھنٹہ
|
مجوزہ تکمیلی لاگت
|
5,452.72 کروڑ روپے
|
حکومت ہند کا حصہ
|
896.19 کروڑ روپے
|
حکومت ہریانہ کا حصہ
|
1,432.49 کروڑ روپے
|
لوکل باڈیز کا تعاون (ہڈا)
|
300 کروڑ روپے
|
پی ٹی اے ( پاس تھرو اسسٹنس لون کمپونینٹ )
|
2,688.57 کروڑ روپے
|
پی پی پی (لفٹ اور ایسکیلیٹر)
|
135.47 کروڑ روپے
|
تکمیل کی مدت
|
پروجیکٹ کی منظوری کی تاریخ سے 4 سال
|
عمل درآمد کرنے والی ایجنسی
|
ہریانہ ماس ریپڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن لمیٹڈ( ایچ ایم آر ٹی سی)
|
فائننشیل انٹرنل ریٹ آف ریٹرن (ایف آئی آر آر)
|
14.07فیصد
|
اکنومک انٹرنل ریٹ آف ریٹرن (ای آئی آر آر)
|
21.79 فیصد
|
گروگرام کی تخمینہ آبادی
|
تقریباً 25 لاکھ
|
تخمینہ یومیہ سواری
|
5.34 لاکھ – سال 2026
7.26 لاکھ – سال 2031
8.81 لاکھ – سال 2041
10.70 لاکھ – سال 2051
|
مجوزہ کوریڈور کا روٹ میپ ضمیمہ 1 کے مطابق ہے۔
یورپی سرمایہ کاری بورڈ (ای آئی بی) اور ورلڈ بینک (ڈبلیو بی) کے ساتھ قرض کا معاہدہ کیا جا رہا ہے۔
پس منظر:
گروگرام میں دیگر میٹرو لائنیں:
اے) ڈی ایم آر سی کی یلو لائن (لائن -2) - ضمیمہ 1 میں پیلے رنگ میں دکھائی گئی ہے۔
- روٹ کی لمبائی- 49.019 کلومیٹر (سمے پور بادلی- ہڈا سٹی سینٹر؛ 37 اسٹیشن)
- دہلی کا حصہ- 41.969 کلومیٹر (سمے پور بسدلی- ارجن گڑھ؛ 32 اسٹیشن)
- III. ہریانہ کا حصہ- 7.05 کلومیٹر (گرو دروناچاریہ - ہڈا سٹی سینٹر؛ 5 اسٹیشن)
- روزانہ سواری- 12.56 لاکھ
- ہڈا سٹی سنٹر میں لائن-2 کے ساتھ مجوزہ لائن کی کنکٹی وٹی
- مختلف حصوں میں آپریشن کے آغاز کی تاریخ
وشو ودیالیہ سے کشمیری گیٹ
|
دسمبر 2004
|
کشمیری گیٹ سے سنٹرل سیکرٹریٹ
|
جولائی 2005
|
وشو ودیالیہ سے جہانگیر پوری
|
فروری 2009
|
قطب مینار سے ہدہ سٹی
|
جون 2010
|
قطب مینار سے سنٹرل سیکرٹریٹ
|
ستمبر 2010
|
جہانگیر پوری سے سمے پور بادلی
|
نومبر 2015
|
یہ لائن براڈ گیج 1676 ملی میٹر (5 فٹ 6 انچ گیج) ہے۔
بی) ریپڈ میٹرو گروگرام (ضمیمہ 1 میں ہرے رنگ کے طور پر دکھایا گیا ہے)
- روٹ کی لمبائی - 11.6 کلومیٹر
- اسٹینڈرڈ گیج- 1435 ملی میٹر (4 فٹ 8.5 انچ)
- III. لائن دو مرحلوں میں تعمیر کی گئی
- پہلا مرحلہ سکندر پور سے سائبر ہب کے درمیان لوپ ہے جس کی کل روٹ لمبائی 5.1 کلومیٹر ہے، ابتدائی طور پر ڈی ایل ایف کے کنسورشیم اور آئی ایل اینڈ ایف ایس گروپ کی دو کمپنیوں یعنی آئی ای آر ایس (آئی ایل اینڈ ایف ایس اینسو ریل سسٹم) اور آئی ٹی این ایل (آئی ایل اینڈ ایف ایس ٹرانسپورٹ نیٹ ورک لمیٹڈ) نے تعمیر کیا ہے۔ پہلا مرحلہ 14 نومبر 2013 سے ریپڈ میٹرو گڑگاؤں لمیٹڈ کے نام سے ایس پی وی کے ذریعہ چلایا گیا تھا۔
- دوسرا مرحلہ سکندر پور سے سیکٹر-56 کے درمیان ہے جس کے روٹ کی لمبائی 6.5 کلومیٹر ہے، ابتدائی طور پر آئی ایل اینڈ ایف ایس کی دو کمپنیوں یعنی آئی ٹی این ایل (آئی ایل اینڈ ایف ایس ٹرانسپورٹ نیٹ ورک لمیٹڈ) اور آئی آر ایل (آئی ایل اینڈ ایف ایس ریل لمیٹیڈ) کے کنسورشیم نے تعمیر کیا ہے۔ یہ مرحلہ ایس پی وی یعنی ریپڈ میٹرو گڑگاؤں ساؤتھ لمیٹڈ کے ذریعہ 31 مارچ 2017 سے چلایا گیا تھا۔
- اس آپریشن کی ذمہ داری ہریانہ ماس ریپڈ ٹرانزٹ کمپنی ( ایچ ایم آر ٹی سی) نے 22 اکتوبر2019 سے ہائی کورٹ کے آرڈر کے مطابق سنبھال لی تھی، جب اس سسٹم کو چلانے کے لیے لائسنس دار کمپنی پیچھے ہٹ گئی تھی۔
- اس لائن کو چلانے کی ذمہ داری ایچ ایم آر ٹی سی نے ڈی ایم آر سی کو سونپی ہے۔ اس سے پہلے ڈی ایم آر سی نے 16 ستمبر2019 سے تیز رفتار میٹرو لائن چلانا جاری رکھا۔
- ریپڈ میٹرو گروگرام کی اوسط سواری تقریباً 30,000 ہے۔ ہفتے کے دنوں میں کل یومیہ سواری تقریباً 48,000 ہوتی ہے۔
- ریپڈ میٹرو لائن کے ساتھ مجوزہ لائن کی کنکٹی وٹی سائبر ہب پر ہے۔
ملٹی موڈل کنکٹی وٹی:
- سیکٹر-5 کے قریب ریلوے اسٹیشن سے - 900 میٹر
- سیکٹر 22 میں آر آر ٹی ایس کے ساتھ
- ہڈا سٹی سینٹر میں یلو لائن اسٹیشن کے ساتھ
گروگرام کا سیکٹر وار نقشہ ضمیمہ 2 کے طور پر نیچے دیا گیا ہے۔
پروجیکٹ کی تیاری:
- 90 فیصد زمین سرکاری اور 10 فیصد نجی ہے۔
- یوٹیلیٹیز کی شفٹنگ شروع ہو گئی ہے۔
- عالمی بینک اور یورپین انویسٹمنٹ بینک سے رابطہ کیا گیا ہے۔
- جی سی ٹینڈرنگ کا کام عمل میں ہے۔
ضمیمہ -1
ضمیمہ-2
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-5915
(Release ID: 1930540)
Visitor Counter : 168
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Assamese
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam