خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

این سی پی  سی آر نے قومی مہم ‘‘نشے سے پاک امر ت کال’’ کی شروعات کی ،جس کا مقصدہندوستا ن کو تمباکو اور نشے سے پاک ملک بنانا ہے

Posted On: 07 JUN 2023 12:02PM by PIB Delhi

بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن ( این سی پی سی آر) نے عالمی یوم تمباکو  کےدن کے موقع پر این سی پی سی آر  میں 31مئی  2023 کو قومی مہم  ‘‘ نشے سے پاک امرت کال ’’ کی شروعات کی ۔یہ مہم ،جس کا مقصد ایک صحت مند اور نشے سے پاک ہندوستان کی حوصلہ  افزائی کرنا ہے، جو  تمباکو اور نشے سے پاک ملک بنانے کے مشن میں  ایک اہم سنگ میل ہے۔ این سی پی سی آر   تمباکو سے پاک ہندوستان ، جو ایک شہری گروپ، کے ساتھ تکنیکی شراکتداری میں یہ پروگرام منعقد کررہا ہے۔اس مہم کے ذریعہ   ملک میں  بچوں کے درمیان تمباکو  اور نشے کی لت   کے اہم مسئلے سے نمٹنے کی  کوشش کی جارہی ہے۔

این سی پی سی آر  کے صدر جناب پریانک  کانونگو اورشرکا  نے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر استعمال ہونے والے تمباکو کی تصویر کشی کو کنٹرول کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ حالیہ ضوابط  کی ستائش کی ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے  بچوں کے لئے تمباکوسے پاک ماحول بنانے میں مجوزہ سی او ٹی  پی اے ترمیمی ایکٹ  کی اہمیت  پر زوردیا ۔

جناب کانونگو نے  تمباکوکی مصنوعات اور منشیات کی لت کےدرمیان   متعلقہ روابط  کاذکر  تے ہوئے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ تفریحی صنعت بچوں کو تمباکو کے استعمال کی طرف  راغب کرنے میں   ایک اہم کردار ادا کرتی ہے جبکہ فلموں  میں  تمباکوکی منصوعات کے مناظر پر ضروری انتباہی اصول  بھی  دکھائے جاتے ہیں، جو  بڑے اوٹی ٹی پلیٹ فارموں کے حوالے سے  ضوابط  نافذ کرنے کی اشدضرورت ہے۔جس میں حالیہ دنوں میں زبردست مقبولیت حاصل کی ہے اور اس کا غلط استعمال  بھی کیا جارہا ہے۔کمیشن نے  موثر طریقے سے اس مسئلےسے نمٹنے کے لئے او ٹی ٹی پلیٹ فارموں پر تمباکو کے استعمال کے ضوابط کی سفارش کی ہے۔ حکومت نے او ٹی ٹی پلیٹ فارموں  پرتمباکو کے استعمال کو روکنے  کی اہمیت   پرتوجہ  دیتے ہوئے ایک انتہائی ضروری رابطہ متعارف کرایا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ  وہ سگریٹ اور دیگر تمباکومصنوعات سے متعلق مضبوط ایکٹ  (سی او ٹی پی اے ) کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، جو  تمباکو کے استعمال کو روکنے خاص  طورسے بچوں کے درمیان   ایک اہم آلے کے طورپر کام کرے گا۔اس قانون سازی  میں فروخت کے مقام  پر تمباکو کی تمام طرح کی  تشہیرکو محدود کرنے اور عوامی مقامات پر مخصوص  تمباکو  نوشی  کے زونس   کےرواج کو ختم کرنے کے لئے سخت اقدامات شامل ہیں۔تمباکونوشی کے زون سے بچوں کا خاصا خطرہ لاحق ہے، جو ان علاقوں میں تمباکو کے دھوئیں سے متاثر ہوتے ہیں۔

منفرد مہم  پرروشنی ڈالتے ہوئے  انہوں نے ا س بات کا بھی ذکر کیا کہ بالواسطہ طورپر  تمباکو  کےاستعمال سے  جو سب سے زیادہ متاثر ہیں، ان کواپنے اسکولوں میں  قائم  پرہاری کلب   کے ممبرس بنایا گیا ہے۔براہ راست اب تک ہم نے اس طرح کے تقریباََ سات ہزار کلب  تشکیل دئے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ اس کےساتھ ہی یہ پرہاری کلب   ہندوستان کو تمباکو اور نشے   سے آزاد بنانے کی سمت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔وہ حکومت کی آنکھوں اور کانو ں  کے طورپر کام کریں  گے۔ اگر  ان کے اسکولوں کے قریب  تمباکو  بیچنے والی کوئی دوکان موجود ہوگی تو معلومات کا اشتراک کریں گے۔

وگیان بھارتی  کے قومی سکریٹری اور تقریب کے کلیدی مقرر  جناب پروین رام داس نے  نشے کی لت سے نمٹنے کے لئے روایتی طورطریقوں اور جامع نقطہ نظر کو فروغ دیتے ہوئے  تعلیمی اداروں   کے کردار  پر زور دیا۔انہوں نے اس  بات پر بھی  تشویش کا اظہار کیا کہ نشے کو  آزادی اور فیشن کے اظہار کے مترادف قراردیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ صرف موجودہ قانون میں کمیوں  کو دور کرنے کی ضرورت ہے بلکہ  اچھی عادات  کو استوار کرنے   اور خاندانی نظام کو  مضبوط  بنانے والے  اداروں  کو فروغ دینے پر بھی توجہ مرکو ز کرنی ہوگی ۔

ایمس دلی میں  ریماٹولوجی  کی سربراہ  اور عوامی صحت  کے شعبے کی  نامور  ماہر ڈاکٹر اوما کمار  نے نشے  اور تمباکو کی لت  سے  وابستہ صحت خطرات  پر بھی روشنی ڈالی ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ مہلک تمباکوکی مصنوعات کے استعمال کی وجہ سے ملک میں سالانہ تیرہ لاکھ سے زیادہ لوگوں کی موت ہوجاتی ہے۔سی او ٹی پی  اے ترمیمی بل نہ صرف  لوگوں کی زندگیاں بچائے گا بلکہ صحت خدمات نظام کے بوجھ کو بھی کم کرے گا۔انہوں نے سی او ٹی پی اے  کی ترامیم کے فوری نفاذ  کی اپیل کی  کیونکہ ہرسیکنڈ اہمیت رکھتا ہے۔ یہ مصنوعات  ملک میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد  کو نقصان  پہنچا رہی ہیں۔

رواں سال  ‘‘ورلڈ نو  ٹوبیکو ڈے ’’ ہمیں تمباکو کی نہیں خوراک  کی ضرورت ہے، کی تھیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر اوما نے کہا کہ نہ صرف تمباکو صارف  بلکہ  اس کی تیاری میں ملوث افراد کو بھی گرین تمباکو سے ہونے والی بیماری اور کینسر سمیت متنوع صحت اثرات کا سامنا ہے۔

ڈبلیو ایچ او میں  تمباکو سے پاک پہل  کی علاقائی مشیر  ڈاکٹر جگدیش کور  نے نشے کی روک تھام اور کنٹرول کے بارے میں   عالمی تناظر میں  اپنی معلومات  پیش  کیں اور  تشویش کا اظہار کیا ۔جیسے جیسے لوگ  تمباکو کی لعنت کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیدار ہورہے ہیں ،صنعت نوجوانوں کو اس لعنت میں  پھنسانے  کے لئے نئے نئے طریقے اپنا رہی ہے۔ ہمیں خوشی ہے او ٹی ٹی  مشمولات  پر   تمباکو کی مصنوعات  کی تصویر کشی کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک  پہل شروع کی گئی ہے ۔

افتتاحی تقریب میں  مہم   کے اہم مقاصد پر بھی روشنی ڈالی گئی   ۔اس دوران   تمباکو اور منشیات سے پاک ماحول  بنانے کے لئے بچوں کے حقوق کے تحفظ  پر زوردیا گیا۔ تمباکو اور نشے کی لت کے خلاف لڑائی میں اسکولوں  ، والدین اور برادریوں    کو سرگرمی سے جوڑنے کے لئے متعدد اقدامات   ، ورکشاپ  ، بیداری کے پروگرام اور   آؤٹ ریچ کی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

تمباکو کی روک تھام کے ایک معروف کارکن  جناب مکیش کیجریوال نے سیشن کی میز بانی کی ۔

پروگرام کے اختتام  پر این سی پی سی آر کی رکن  سکریٹری محترمہ روپالی بنرجی سنگھ  نے سرگرمی سے حصہ لینے کے لئے  تمام ماہرین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا  اورمستقبل میں  ان کے تعاون کی بھی گزارش کی ۔

*************

ش ح۔ع ح۔ رم

U-5910



(Release ID: 1930428) Visitor Counter : 122