مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
"ایک سو اسمارٹ سٹیز - نئے شہری ہندوستان کے حقیقی پروان چڑھانے والے ہیں" جناب ہردیپ ایس پوری
اسمارٹ شہروں کی تعمیر ایک سفر ہے، منزل نہیں
پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا
Posted On:
23 MAY 2023 12:46PM by PIB Delhi
ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ ایس پوری نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی مشاورتی کمیٹی کے اراکین کو اسمارٹ سٹیز مشن کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ شہر کی سطح پر مشن کا نفاذ ایک اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو اس بے مثال مشن کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے کے لیے پروجیکٹوں کی نگرانی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کا شہری مستقبل ان 100 اسمارٹ شہروں میں نشو ونما پانے والی اختراعات سے بہت زیادہ متاثر ہوگا۔
اسمارٹ سٹیز مشن 25 جون، 2015 کو شروع کیا گیا، جس کا مقصد 'اسمارٹ سلوشنز' کے اطلاق کے ذریعے اپنے شہریوں کو بنیادی انفراسٹرکچر، صاف اور پائیدار ماحول اور اچھے معیار زندگی فراہم کرنا ہے۔ اسمارٹ سٹیز کے طور پر تیار کیے جانے والے دو مرحلوں کے مقابلے کے ذریعے منتخب کیے گئے 100 شہر اطمینان بخش پیش رفت دکھا رہے ہیں۔
تصویر: 25 جون 2015 کو وزیر اعظم کے ذریعے اسمارٹ سٹیز مشن کا آغاز
اسمارٹ سٹیز مشن، جس کی نگرانی ایک اعلیٰ کمیٹی کرتی ہے، جس کی سربراہی سکریٹری، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کرتی ہے، ریئل ٹائم جیوگرافیکل مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (جی ایم آئی ایس) کے ذریعے پروجیکٹوں کے نفاذ کی صورتحال کی باقاعدگی سے رپورٹ کرتا ہے۔ ایس سی ایم کے بیان اور رہنما خطوط کے مطابق، شہر کی سطح پر ایک اسمارٹ سٹی ایڈوائزری فورم (ایس سی اے ایف) قائم کیا گیا ہے، تاکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کیا جاسکے اور انہیں مشورہ دیا جا سکے۔ یہ ممبران پارلیمنٹ، ممبر قانون ساز اسمبلی، میئر، ڈسٹرکٹ کلکٹر، مقامی نوجوان، تکنیکی ماہرین، دیگر اسٹیک ہولڈرز وغیرہ پر مشتمل ہے۔ تمام 100 اسمارٹ سٹیز نے اپنے ایس سی اے ایف ایس قائم کیے ہیں۔ اب تک، اسمارٹ سٹیز نے ایس سی اے ایف کی 756 سے زیادہ میٹنگیں بلائی ہیں۔
مزید یہ کہ ریاستی سطح پر ہائی پاورڈ اسٹیئرنگ کمیٹی (ایچ پی ایس سی) قائم کی گئی ہے ، جس کی صدارت چیف سکریٹری کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے بورڈ آف اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی ویز) کے نامزد ڈائریکٹر متعلقہ شہروں میں پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی کرتے ہیں۔ مزید برآں، وزارت شہروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور ان کی دستگیری کے ذریعہ بہتر بنانے کے لیے مختلف سطحوں پر ویڈیو کانفرنسوں، جائزہ میٹنگز، فیلڈ وزٹ، علاقائی ورکشاپس وغیرہ کے ذریعے ریاستوں/ اسمارٹ شہروں کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرتی ہے۔
اسمارٹ سٹیز مشن کی حکمت عملی
مزید برآں، اس کمیٹی نے مختلف پروجیکٹ سائٹس کا دورہ کیا، جن میں 'مانڈووی ریور فرنٹ پرومینیڈ'، 'فلڈ مٹیگیشن ورکس'، اور گوا میں مربوط کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر شامل ہیں اور یکم مئی 2023 تک موجودہ صورتحال اور پیش رفت پر غور کیا گیا، جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ مشن 1.8 لاکھ کروڑ روپے کے لگ بھگ 7,800 پروجیکٹس ہیں، جن میں سے 5,700+ پروجیکٹس (تعداد کے لحاظ سے 73 فیصد) 1.1 لاکھ کروڑ روپے کی لاگت کے (قیمت کے لحاظ سے 60 فیصد) مکمل ہو چکے ہیں۔ باقی تمام پروجیکٹوں کے 30 جون 2024 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے علاوہ، میٹنگ کے دوران اس بات کا خاکہ پیش کیا گیا کہ یکم مئی 2023 تک اسمارٹ سٹیز مشن کے تحت 38,400 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں، جن میں سے 35,261 کروڑ روپے استعمال کیے جا چکے ہیں۔
میٹنگ کی صدارت جناب ہردیپ ایس پوری، ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر نے کی۔ جناب کوشل کشور، ریاستی وزیر، ایم او ایچ یو اے ؛ سبھی ریاستوں کے ممبران پارلیمنٹ،جناب / محترمہ ایم وی وی ستیہ نارائنا، اے کے پی چنراج، رمیش بدھوڑی، سنجے کاکا پاٹل، ابیر رنجن بسواس، کلپنا سینی، وندنا چوہان اورحکومت ہند کی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے دیگر سینئر افسران نے کل شام یہاں پارلیمانی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔ محترمہ شالینی اگروال، کمشنر، سورت؛ جناب دیویانک سنگھ، سی ای او، اندور اسمارٹ سٹی؛ جناب ایم پرتاپ، سی ای او، کوئمبٹور اسمارٹ سٹی؛ جناب انکت کھنڈیلوال ، سی ای او آگرہ اسمارٹ سٹی نے بھی اپنے اپنے شہروں میں اپنائے جانے والے بہترین طریقوں کے بارے میں بصیرت انگیز پریزنٹیشن پیش کیں۔
وزیر مملکت، جناب کوشل کشور نے تمام 100 اسمارٹ شہروں میں مربوط کمانڈ اور کنٹرول مراکز (آئی سی سی سیز) کی کامیاب تعیناتی میں مشن کی اہم کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ "آئی سی سی سیز جدید ترین ٹیکنالوجیز کے استعمال سے حالات سے متعلق بہتر آگاہی پیدا کرتے ہیں اور شہری عہدیداروں کے لیے روز مرہ کے کام/مسائل/ضروریات کو تفصیلی ایس او پیز کے ذریعے نمٹنے کے لیے جامع تصور فراہم کرتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی سی سیز ان اسمارٹ شہروں کے اعصابی مراکز بن چکے ہیں اور شہری انتظام کو مضبوط بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کے موثر استعمال کی عکاسی کرتے ہیں۔
مزید برآں، محترمہ کلپنا سینی نے اسمارٹ سٹیز مشن میں مزید اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جبکہ محترمہ وندنا چوہان نے وبا کے موثر انتظام کے لیے کووڈ- 19 اور دیگر بحرانوں کے دوران آئی سی سی سی اور ان کے کام کی تعریف کی۔ جناب اے کے پی چنراج نے ان شہروں میں نقل و حرکت، پانی اور فضلہ کے انتظام وغیرہ جیسے اہم شعبوں میں مہارت پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب رمیش بدھوری نے اسمارٹ سٹی اقدامات کے موثر نفاذ کی تعریف کی، جس میں ایز آف لیونگ انڈیکس اور کلائیمیٹ اسمارٹ سٹیز جیسے بنیادی فریم ورکس ہیں۔ مزید برآں، نتائج پر مبنی کاموں کو فروغ دینے کے لیے، انہوں نے اس مشن کے مثالی اہم اقدامات کو بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر تشہیر کی کوششوں کی ضرورت کا خاکہ پیش کیا۔
اسمارٹ سٹیز مشن کا نفاذ، شہری ترقی کے شعبے میں ایک نئے دور کے آغاز کے طور پر سیکٹر میں اصلاحات، بہتر اقتصادی معیار، اسمارٹ گورننس، موسمیاتی حساس پائیدار ماحول، متحرک عوامی مقا مات، ڈیجیٹل رسائی اور صحت اور حفظان صحت کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ اس طرح شہروں کے فریم ورک کو بااختیار بناتا ہے۔ حکومت ہند کی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت، شہریوں کی خدمت میں زندگی کے انڈیکس میں آسانی کو بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-5406
(Release ID: 1926610)
Visitor Counter : 157