وزارت آیوش

آیوش اور صحت و خاندانی بہبود کی وزارتیں صحت کی ایک مربوط پالیسی سامنے لائیں گی - ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ


جناب سربانند سونووال کے ہاتھوں آج دو روزہ قومی آیوش مشن کنکلیو کا افتتاح

ڈاکٹر مانڈویہ اور شری سربانند سونووال نے جامع آیوش ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم اور ایجوکیشن لرننگ مینجمنٹ سسٹم کا آغاز کیا

Posted On: 18 MAY 2023 4:01PM by PIB Delhi

عوام کی صحت اور تندرستی کے حق میں مربوط صحت کی ترجیحات کے عزم کے ساتھ آیوش اور صحت و خاندانی بہبود کی وزارتوں کی طرف سے دو روزہ قومی آیوش مشن کنکلیو کا آغاز  ہوا۔ آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی کابینی وزیر جناب سربانند سونووال نے کنکلیو کا افتتاح مہمان خصوصی ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ، مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود کی موجودگی میں کیا۔

اس موقع پر آیوش کی وزارت کے دو آئی سی ٹی اقدامات کا آغاز کیا گیا۔ ای لرننگ مینجمنٹ سسٹم (ای ایل ایم ایس) کا آغاز جناب سربانند سونووال نے اور جامع اے ایچ ایم آئی ایس کا آغاز جو ایک اپ گریڈ شدہ ای ایچ آر سسٹم ہے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کیا۔ تقریب میں وزیر مملکت برائے آیوش ڈاکٹر منجپرا مہندر بھائی کے ساتھ ساتھ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، ہریانہ، ہماچل پردیش، گوا، جھارکھنڈ، اترا کھنڈ، آسام، میزورم، ناگالینڈ، اروناچل پردیش اور دیگر ریاستوں کے صحت اور آیوش کے وزراء  بشمول جموں و کشمیر کے نمائندے بھی موجود تھے۔ آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اس اہم اجتماع کو ’لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ کا عہد‘ کا حلف بھی دلوایا۔

تقریب کی صدارت کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ آیوش اور صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کو صحت اور تندرستی کے لیے متحد ہو کر کام کرنے کی ترغیب عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دی ہے۔ ہندوستان کو اس محاذ پر دنیا کی قیادت کرنی ہوگی۔ چونکہ دونوں وزارتیں مسلسل سرگرمِ عمل ہیں اس لیے ہمارے عزم اور طاقت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی روایتی ہندوستانی ادویات کے نظام کی طاقت کو تسلیم کرتے ہوئے ہندوستان کو جام نگر میں ڈبلیو ایچ او- جی سی ٹی ایم سنٹر کی جگہ عنایت کر کے سرفراز کیا ہے۔

ڈاکٹر من سکھ مانڈویہ نے انٹیگریٹیو میڈیسن پر زیادہ زور دیا اور کہا کہ ہندوستان کے ہر شہری کو صحت مند بنانا آج کی بنیادی ضرورت ہے۔ دونوں وزارتیں جلد ہی صحت کی مربوط پالیسی کے ساتھ سامنے آئیں گی۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے مزید کہا کہ ہندوستان کا روایتی ادویاتی نظام ہماری طاقت ہے اور اب دنیا نے اسے پوری طرح سے قبول کر لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوگا تندرستی کے لیے بہترین ہے اور جاپانی آبادی کی اکثریت صحت اور تندرستی کے فوائد کے لیے باقاعدگی سے کسی نہ کسی شکل میں یوگا کی مشق کرتی ہے۔

آیوش کے وزیر ڈاکٹر منجپرا مہندر بھائی نے کہا کہ اپنے جامع اور مربوط انداز کے ساتھ  آیوش ہندوستان میں بیماریوں کے بوجھ کو کم کرنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتا ہے۔

آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے سب کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آیوش کے نظام کو اپنے جامع نقطہ نظر کی وجہ سے بیماریوں کی بنیادی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنے والے مسائل سے نمٹنے میں ایک اہم مقام حاصل ہے۔

افتتاحی اجلاس کے فوراً بعد قومی آیوش مشن کے ذریعے ملک میں آیوش خدمات کو مضبوط بنانے پر ایک گول میز میٹنگ ہوئی۔ اس میں حصہ لینے والی ریاستوں اور مرکزی خطوں کے وزراء اور اعلیٰ ترین صحت کے عہدیداروں نے اس بات کو تسلیم کیا جو ایچ ڈبلیو سیز کی وجہ سے ہندوستان میں صحت عامہ کی فراہمی کے نظام سامنے آ رہا ہے۔ بحث کے دوران وزرا نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح ان کی ریاستوں میں آیوش کا نظام ترقی کر رہا ہے اور اس کی وجہ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ آیوش کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری کویتا گرگ نے قومی آیوش مشن کا ایک جائزہ پیش کیا۔

قومی آیوش مشن (نیم) آیوش کی وزارت کا اہمیت کا حامل پروگرام ہے اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے فعال تعاون کے ساتھ یہ ریاستوں میں صحت اور تندرستی کے منظر نامے کو بدل رہا ہے۔ دو روزہ (18 اور 19 مئی 2023) کنکلیو ذمہ داران کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی راہ ہموار کرے گا اور اے ایچ ڈبلیو سی کے کام کو مضبوط بنائے گا۔

کنکلیو کے دوران حصہ لینے والی ریاستوں کے موضوعاتی ماہرین قومی آیوش مشن (نیم) کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کریں گے۔ قومی آیوش مشن کے تحت بجٹ جذب کرنے میں بہتر کارکردگی اور اسکیم کے بہتر طریقے سے عملدرآمد کے لیے ادارہ سازی پر توجہ مرکوز کی جائے گی تاکہ آیوش صحت کی سہولت گاہوں تک ادویات کی بہتر فراہمی کو ممکن بنایا جا سکے۔ آیوش کی صلاحیت بڑھے اور آیوش ہیلتھ ویلنیس مراکز کی اپ گریڈیشن ہو اور آیوش پبلک ہیلتھ کیئر میں تحقیق اور معیار کی یقین دہانی کے لیے آیوش میں تعلیمی ماحولیاتی نظام کے ساتھ ساتھ صحت عامہ اور تکنیکی انضمام کو مضبوط بنایا جا سکے۔

قومی آیوش مشن کا پرچم بردار پروگرام 2014 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس نے ہندوستان کے روایتی نظام طب کے تحفظ اور فروغ کے علاوہ مرکزی دھارے میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں اس کے انضمام میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کا مقصد حکومت ہند کی آیوشمان بھارت اسکیم کے حصے کے طور پر آیوش ہیلتھ ویلنیس مراکز  کے ذریعے ملک بھر میں آیوش صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی دستیابی، رسائی اور معیار کو وسعت دینا ہے۔

مرکزی کابینہ نے موجودہ آیوش ڈسپنسریوں/ہیلتھ سب سنٹر کو مرکزی اعانت یافتہ اسکیم کے موڈ میں اور دور تک پھیلے ہوئے قومی آیوش مشن کے تحت مرحلہ وار اپ گریڈ کرتے ہوئے 12,500 آیوش ایچ دبلیو سیز کو فعال کرنے کی منظوری دی ہے۔ اب تک ہندوستان بھر میں 8500 سے زیادہ اے ایچ ڈبلیو سیز قائم کیے گئے ہیں جو کمیونٹیز کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں۔

******

U.No:5266

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1925326) Visitor Counter : 139