سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسٹارٹ اپس کی ترقی اور فروغ کے لیے جلد ہی ایک طریقہ کار تیار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے
سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر نے کلسٹر پروجیکٹس کی تجویز پیش کی جو موضوعات پر مبنی پروجیکٹ ہیں، جو اگلے ہفتے شروع کیے جائیں گے
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر نے پرگتی میدان میں ٹکنالوجی کا قومی ایوارڈ پیش کیا اور قومی ٹیکنالوجی ہفتہ ایکسپو کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا
Posted On:
14 MAY 2023 4:02PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، نیز وزیر اعظم کے دفتر، خلا اور جوہری توانائی کے محکمے اور عملہ و تربیت کے محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپس کی ترقی اور فروغ کے لئے ایک طریقہ کار تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے کیونکہ ان کی تعداد بڑھ کر ایک لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔
آج پرگتی میدان، نئی دہلی میں قومی ٹیکنالوجی ہفتہ نمائش کی اختتامی تقریب اور ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ‘‘ایسا طریقہ کار تیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو ان اسٹارٹ اپس کی ترقی کو قریب سے دیکھے، نیز یہ بھی دیکھے کہ انہیں کیسے برقرار رکھا جائے تاکہ وہ کھو نہ جائیں، خاص طور پر ایسے اسٹارٹ اپ جنہیں حکومت کی طرف سے تکنیکی اور مالی مدد فراہم ہوئی ہے’’۔
سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ آزادی کے بعد تیسری نسل کے طور پر وقت نے آئی ٹی سے بائیوٹیک اور ارضیاتی سائنسز کی طرف تبدیلی دیکھی ہے کیونکہ اوشیانوگرافی میں نئے مواقع کھلے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ‘‘یہ تیسری نسل سب سے خوش قسمت ہے کیونکہ وہ اب ‘اپنی امنگوں کے قیدی نہیں ہیں’’۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ ‘‘یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت میں جدت طرازی کا مشاہدہ کرتے ہوئے سب سے آگے ہندوستان کے ساتھ بہترین وقت ہے۔’’
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہمیں اسٹارٹ اپس کے بارے میں مفروضات کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ایک وقت کا عنصر ہے، میں نے ایک سائنسدان کو ریٹائرمنٹ کے بعد ایک اسٹارٹ اپ قائم کرتے دیکھا ہے۔ دوسری اعلیٰ قابلیت ہے، آپ کو صرف ایک اختراعی شخص بننے کی ضرورت ہے، جس میں تخلیقی صلاحیتوں کی موروثی جستجو ہو’’۔
وزیر موصوف نے کلسٹر پروجیکٹس بھی تجویز کیے جو موضوعات پر مبنی پروجیکٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مشق اگلے ہفتے شروع کی جائے گی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی ٹکنالوجی ہفتہ نمائش ‘‘پوری حکومت’’ کے نقطہ نظر کی ایک مثال ہے جیسا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے وضع کیا ہے، جس میں 12 سے زیادہ مرکزی وزارتیں اور محکمے ایک عظیم الشان نمائش کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حکومت ہند بکے پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹر اجے کمار سود نے مشورہ دیا کہ ٹیکنالوجی کے قومی دن اور ہفتہ کی طرز پر اسٹارٹ اپ کا ایک دن اور ہفتہ ہونا چاہئے۔
اپنے خطاب میں سائنس اور ٹیکنالوجی محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر سریوری چندر شیکھر نے کہا کہ نمائش کے دوران ایک چیز نمایاں ہے کہ ہر اسٹارٹ اپ پائیدار ترقی کے بارے میں بہت زیادہ شعور رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘امرت کال کے ذریعے ہم گرین ہاؤس کے تمام اخراج کو روکنے اور ماحول کو کم سے کم نقصان پہنچانے کی امید کرتے ہیں’’۔
عملہ اور تربیت کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے مستقبل کی قیادت بایو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے کی جائے گی۔
چیئرمین، ڈی آر ڈی او، ڈاکٹر سمیر وی کامت؛ سکریٹری (ارتھ سائنسز)، ڈاکٹر ایم رام چندرن؛ سکریٹری، ٹیکنالوجی ترقیاتی بورڈ، ڈاکٹر راجیش کمار پاٹھک؛ اور سی ای او، اٹل انوویشن مشن، ڈاکٹر چنتن وشنو نے بھی اجتماع سے خطاب کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نیشنل ٹیکنالوجی ایوارڈ پیش کیا۔ ٹیکنالوجی ترقیاتی بورڈ (ٹی ڈی بی) نے قومی ٹیکنالوجی ایوارڈز کے لیے پانچ زمروں کے لیے درخواستیں طلب کی تھیں، - اصلی، ایم ایس ایم ای، اسٹارٹ اپ، ٹرانسلیشنل ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹر، مختلف صنعتوں سے جدید ترین دیسی ٹیکنالوجی کی کامیاب کمرشلائزیشن کے لیے، تحقیق اور ٹیکنالوجی بزنس انکیوبیٹرز میں شامل سائنسدان۔ اس سال مجموعی طور پر 11 فاتحین کا انتخاب ایک سخت دو سطحی جانچ کے عمل کے بعد کیا گیا جس میں نامور سائنسدانوں اور تکنیکی ماہرین پر مشتمل پینلسٹ شامل تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 11 مئی 2023 کو پرگتی میدان میں قومی ٹیکنالوجی ہفتہ کی تقریب کا افتتاح کیا۔ حکومت ہند کی 12 وزارتوں کے شرکاء/ نمائش کنندگان نے سائنسی اختراعات کی وسیع اقسام کی نمائش کی۔
اس سال کے پروگرام کا موضوع تھا ‘اسکول ٹو اسٹارٹ – اپ – اگنائٹنگ ینگ مائنڈز ٹو انوویٹ’، جس میں اٹل ٹنکرنگ لیبز (حکومت ہند کے اٹل انوویشن مشن کے تحت) کے ساتھ منسلک ہندوستان بھر کے اسکولوں کے طلباء نے شرکت کی اور تکنیکی اختراعات کی نمائش کی۔
اس پروگرام نے ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپس اور ایس ایم ایز کو تعاون فراہم کرنے کے لیے حکومت کی مختلف اسکیموں اور اقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کی، اس پروگرام نے ملک بھر کے خواہشمند کاروباری افراد اور ٹیکنالوجی کے شوقین افراد تک پہنچنے کی کوشش کی۔ اس نے ٹیکنالوجی کے ماحولی نظام میں مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون اور شراکت کو فروغ دیا۔ اس پروگرام نے انہیں خیالات کا تبادلہ کرنے اور امکانات کو تلاش کرنے کے لیے اکٹھا کیا۔
قومی ٹکنالوجی ہفتہ نے اگلے 25 سالوں کے اہداف کو تکنیکی مہارت کی طرف متعین کیا ہے۔ جیسے ہی ہندوستان امرت کال میں داخل ہوا، کلیدی توجہ ایک مضبوط اختراعی ماحولی نظام کی تعمیر پر ہے جو اختراعیوں اور کاروباری افراد کی اگلی نسل کی پرورش اور مدد کرتا ہے۔ ہمیں تحقیق اور ترقی میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے، اپنے دانشورانہ املاک کے نظام کو مضبوط بنانا اور ایک قابل عمل پالیسی ماحول بنانا ہے جو جدت اور ترقی کو فروغ دیتا ہے۔ صحیح قسم کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے ساتھ ہندوستان حقیقی معنوں میں عالمی معیار کا ٹکنالوجی ایکو سسٹم بننے کے لیے ترقی کرتا ہے جو دنیا کی بہترین چیزوں سے مقابلہ کر سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کے قومی دن منانے کا آغاز 1999 میں سابق وزیر اعظم جناب اٹل بہاری واجپائی نے ان ہندوستانی سائنسدانوں، انجینئروں اور تکنیکی ماہرین کو اعزاز دینے کے لیے کیا، جنہوں نے ہندوستان کی سائنسی اور تکنیکی ترقی کے لیے کام کیا اور مئی 1998 میں پوکھرن تجربہ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا۔ ٹیکنالوجی کا قومی دن ہر سال 11 مئی کو منایا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 5106)
(Release ID: 1924085)
Visitor Counter : 136