بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

کے وی آئی سی کے چیئرمین نے، آسام میں ، خود انحصاری پر زور دیتے ہوئے ، مستفیدین کو شہد کی مکھیوں کے ڈبے، اچار بنانے والی مشینیں اور اگربتی بنانے والی خودکار مشینیں تقسیم کیں

Posted On: 09 MAY 2023 3:41PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے، کھادی اور گاوؤں کی صنعتوں کے کمیشن (کے وی آئی سی) کے چیرمینجناب منوج کمار، مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائززکی وزارت (ایم ایس ایم ای) نے پیر کو آسام میں تین مختلف تقسیمی پروگرام شروع کیے ہیں۔ مختلف پروگراموں میں مستحقین میں شہد کی مکھیوں کے ڈبے، اچار بنانے والی مشینیں اور خودکار اگربتی بنانے والی مشینیں تقسیم کی گئیں۔ تمول پور کے کماریکاتا گاؤں میں ،انہوں نے گوہاٹی کے کے وی آئی سی کمپلیکس میں ،شہد کی مکھیوں کے 50پالنے والوں میں، 500 مکھیوں کے ڈبے تقسیم کیے، 40 اچار بنانے والی مشینیں اور 20 خودکار اگربتی بنانے والی مشینیں مستفیدین کے حوالے کیں۔ گرام ادیوگ وکاس یوجنا کے تحت، چھ میل گوہاٹی میں ،جوتے کی صنعت سے متعلق ایک پائلٹ پروجیکٹ کا بھی افتتاح کیا گیا۔

تمول پور میں میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ خود کفیل ہندوستان کا منتر جس پر وزیر اعظم جناب نریندر مودی کام کر رہے ہیں وہ ہے - ہر ہاتھ کے لیے کام، اور کام کی مناسب قیمت۔ اس کے بعد کے وی آئی سی ملک کے دیہاتوں اور قصبوں میں اسکیموں کو نافذ کررہاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے میٹھے انقلاب کی کال پر کھادی اور دیہی صنعتوں کا کمیشن، سال 2017 سے قومی سطح پر شہد مشن اسکیم چلا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت 8290 شہد کی مکھیوں کے ڈبے اور مکھیوں کی کالونیاں، ریاست آسام میں 829 شہد کی مکھی پالنے والوں کو تربیت کے بعد، تقسیم کی گئی ہیں۔ جناب کمار نے شہد کی مکھیاں پالنے والوں کو عالمی معیار کا شہد تیار کرنے کی ترغیب دی تاکہ آسام کے 'مقامی شہد' کو 'عالمی' پہچان مل سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زراعت کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ ساتھ، شہد کی مکھیاں پالنے سے کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ جنگل کے علاقے سے ملحقہ دیہات میں، شہد کی مکھیوں کے چھتوں کے ذریعے ہاتھیوں کو انسانی آبادیوں اور کسانوں کے کھیتوں میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے جس سے ہاتھیوں کے ہاتھوں انسانی حملوں اور کسانوں کی فصلوں کو نقصان پہنچانے کے واقعات میں کمی دیکھی گئی ہے۔ چیئرمین نے یہ بھی بتایا کہ پروجیکٹ آر ای-ایچ اے بی کے تحت، ایسی ہی ایک کوشش، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن کے ذریعہ، آسام کے گول پارہ ضلع کے مورنوئی، دہیکاٹا، راجاپارہ اور کدمتالا گاؤں میں کی جارہی ہے۔

چیئرمین نے گوہاٹی میں کے وی آئی سی احاطےمیں منعقدہ ایک پروگرام میں، 40 مستفیدین کو اچار بنانے والی مشینیں اور 20 مستفیدین کو خودکار اگربتی تیار کرنے والی مشینیں تقسیم کیں۔ اس موقع پر انہوں نے نوجوانوں اور خواتین کے ذاتی روزگار کے لیے کے وی آئی سی کی جانب سے قومی سطح پر نافذ کیے جانے والے، وزیر اعظم کے روزگار وضع کرنے کے پروگرام کے بارے میں بھی بتایا، جس میں چھوٹی صنعتوں کے قیام کے لیے 50 لاکھ روپے تک فراہم کئے جاتے ہیں۔ حکومت ہند کی طرف سے ،پراجیکٹ لاگت کا زیادہ سے زیادہ 35فیصدتک کی گرانٹ دی جا رہی ہے۔

چیئرمین نے بتایا کہ وزیر اعظم کے مخصوص اہداف نے، 2014 کے بعد کھادی کے شعبے میں ایک نئی زندگی کا آغاز کیا ہے۔ کھادی اب مقامی سے عالمی بن چکی ہے۔ اس کے نتیجے میں، مالی سال 22-2021 میں، کھادی اور گاؤں کی صنعتوں کی مصنوعات کا کاروبار 115000 کروڑ کے اعداد کو عبور کر گیا ہے۔ آزادی کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ جناب منوج کمار نے کہا کہ کھادی کے کاریگروں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ، کھادی کی فروخت کو بہتر بنانے کے لیے، کمیشن نے کھادی کے شعبہ میں کام کرنے والے تمام کاریگروں کے معاوضے میں یکم اپریل 2023 سے 35 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اپنے آپ میں ایک تاریخی قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ 2014 سے کھادی کاریگروں کے معاوضے میں 150 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ پروگرام میں تمول پور کے ایم ایل اے جناب جولن ڈیمری اور گوہاٹی (ایسٹ) کے ایم ایل اے جناب سدھارتھ بھٹاچاریہ، حکومت آسام اور کے وی آئی سی کے افسران اور ملازمین موجود تھے۔

 

*****

U.No.4941

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1922883) Visitor Counter : 83