وزارت خزانہ
اپریل 2023 کے لئے اب تک کا سب سے زیادہ جی ایس ٹی ریوینیو کلیکشن 1.87لاکھ کروڑ روپے رہا
اپریل 2023 میں مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن اب تک کا سب سے زیادہ رہا ، اپریل 2022 میں 1,67,540 کروڑ روپے کے سب سے زیادہ کلیکشن سے یہ 19,495کروڑ روپے زیادہ ہے
اپریل 2023 کے لئے جی ایس ٹی ریوینیو سال در سال کے مقابلے میں 12فیصد زیادہ ہے
20 اپریل 2023 کو 9.8لاکھ لین دین کے توسط سے ایک دن میں اب تک کا سب سے زیادہ ٹیکس 68,228کروڑ روپے جمع کیا گیا
Posted On:
01 MAY 2023 5:46PM by PIB Delhi
اپریل 2023 کے مہینے میں مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو 1,87,035کروڑ روپے ہے، جس میں سی جی ایس ٹی سے 38,440کروڑ روپے ، ایس جی ایس ٹی سے 47,412کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی کے 89,158 کروڑ (مال کی درآمدات پر جمع 34,972کروڑ روپے سمیت)اور محصول ٹیکس 12,025کروڑ روپے(اشیا ء کی درآمدات پرجمع کئے گئے 901کروڑ روپے سمیت)ہے۔
سرکار نے آئی جی ایس ٹی سے سی جی ایس ٹی میں 45,864 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی میں 37,959کروڑ روپے کا نمٹارا کیا ہے۔مستقل نمٹارے کے بعد اپریل 2023 میں مرکز اور ریاستوں کا کل ریوینیو سی جی ایس ٹی کے لئے 84,304 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لئے 85,371کروڑ روپے ہے۔
اپریل 2023 کے مہینے کا ریوینیو پچھلے سال اسی مہینے میں جی ایس ٹی ریوینیو سے 12فیصد زیادہ ہے۔ماہ کے دوران گھریلو لین دین سے ریوینیو (خدمات کی درآمدات سمیت)پچھلے سال اسی مہینے کے دوران ان ذرائع سے موصولہ ریوینیو سے 16 فیصد زیادہ ہے۔
پہلی بار مجموعی جی ایس ٹی کلیکشن 1.75لاکھ کروڑ کے اعدادو شمار کو عبور کرگیا ہے۔ مارچ 2023 کے مہینے میں تیار شدہ کل ای-وے بلوں کی تعداد 9.0کروڑ تھی ، جو فروری 2023 کے مہینے میں تیار شدہ 8.1کروڑ ای –وے بلوں کے مقابلے میں 11فیصد زیادہ ہے۔
اپریل 2023 کے مہینے میں 20 اپریل 2023 کو ایک دن میں اب تک کا سب سے زیادہ ٹیکس جمع ہوا۔20اپریل 2023 کو 9.8لاکھ لین دین کے توسط سے 68,228کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی۔گزشتہ سال (اسی تاریخ کو)سب سے زیادہ ایک دن کی ادائیگی 9.5 لاکھ لین دین کے ذریعے 57,846 کروڑ روپے کی ہوئی تھی۔
ذیل میں دی گئی فہرست رواں سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی ریوینیو میں رجحان کو دکھاتا ہے۔جدول اپریل 2022 کے مقابلے میں اپریل 2023 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع شدہ جی ایس ٹی کی ریاست وار اعدادو شمار کو دکھاتاہے۔
جی ایس ٹی ریوینیو میں اپریل 2023 کے دوران ریاست وار اضافہ
ریاست؍مرکز کے زیرا نتظام خطے
|
اپریل-2022
|
اپریل-2023
|
اضافہ(فیصد)
|
جموں و کشمیر
|
560
|
803
|
44
|
ہماچل پردیش
|
817
|
957
|
17
|
پنجاب
|
1,994
|
2,316
|
16
|
چنڈی گڑھ
|
249
|
255
|
2
|
اتراکھنڈ
|
1,887
|
2,148
|
14
|
ہریانہ
|
8,197
|
10,035
|
22
|
دہلی
|
5,871
|
6,320
|
8
|
راجستھان
|
4,547
|
4,785
|
5
|
اترپردیش
|
8,534
|
10,320
|
21
|
بہار
|
1,471
|
1,625
|
11
|
سکم
|
264
|
426
|
61
|
اروناچل پردیش
|
196
|
238
|
21
|
ناگالینڈ
|
68
|
88
|
29
|
منی پور
|
69
|
91
|
32
|
میزورم
|
46
|
71
|
53
|
تریپورہ
|
107
|
133
|
25
|
میگھالیہ
|
227
|
239
|
6
|
آسام
|
1,313
|
1,513
|
15
|
مغربی بنگال
|
5,644
|
6,447
|
14
|
جھارکھنڈ
|
3,100
|
3,701
|
19
|
اُڈیشہ
|
4,910
|
5,036
|
3
|
چھتیس گڑھ
|
2,977
|
3,508
|
18
|
مدھیہ پردیش
|
3,339
|
4,267
|
28
|
گجرات
|
11,264
|
11,721
|
4
|
دادر اینڈ نگرحویلی اینڈ دمن اینڈ دیو
|
381
|
399
|
5
|
مہاراشٹر
|
27,495
|
33,196
|
21
|
کرناٹک
|
11,820
|
14,593
|
23
|
گوا
|
470
|
620
|
32
|
لکشدیپ
|
3
|
3
|
-7
|
کیرالہ
|
2,689
|
3,010
|
12
|
تمل ناڈو
|
9,724
|
11,559
|
19
|
پڈوچیری
|
206
|
218
|
6
|
انڈمان و نکوبار جزائر
|
87
|
92
|
5
|
تلنگانہ
|
4,955
|
5,622
|
13
|
آندھرا پردیش
|
4,067
|
4,329
|
6
|
لداخ
|
47
|
68
|
43
|
دیگر خطے
|
216
|
220
|
2
|
مرکز کے دائرہ اختیاروالے علاقے
|
167
|
187
|
12
|
میزان
|
1,29,978
|
1,51,162
|
16
|
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 4703)
(Release ID: 1921220)
Visitor Counter : 230