وزارت اطلاعات ونشریات

نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے من کی بات @ 100  سے متعلق قومی کانفرنس کا افتتاح کیا


من کی بات مکمل طور پر غیر سیاسی اور ہماری تہذیبی اخلاقیات کی عکاس ہے :  نائب صدر جمہوریہ  ہند

من کی بات @ 100 پروگرام    2047  ء میں  انڈیا  @ 100 کی مضبوط بنیادیں رکھ رہا ہے: جناب دھنکڑ

عالمی مایوسی کے درمیان بھارت امید کی کرن ہے:  اطلاعات و نشریات کے وزیر

ماہانہ نشریات عام لوگوں کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتی ہے، ان کا نام اجاگر کرتی ہے: جناب ٹھاکر

Posted On: 26 APR 2023 2:41PM by PIB Delhi

نائب صدر  جمہوریہ ہند جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج نئی دلّی کے وگیان بھون میں اطلاعات و نشریات  کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر کی موجودگی میں من کی بات @100 پر ایک روزہ قومی کانکلیو کا افتتاح کیا۔ کانکلیو کا اہتمام وزیر اعظم کے ماہانہ ریڈیو نشریات کی مسلسل کامیابی کے لئے کیا گیا ہے  ، جس نے   پورے بھارت میں 100 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک  رسائی حاصل کی  ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے  ، نائب صدر   جمہوریہ جناب دھنکڑ نے  2014  ء کو ایک عہد کی ترقی قرار دیا  ، جس نے بھارت کی تقدیر  اور ایک نہ رکنے والے عروج کو  ترقی کی راہ پر گامزن کیا ۔ مخلوط حکومت کو ترقی  میں تعطل  قرار دیتے ہوئے،  جناب دھنکڑ نے اپنے مشاہدے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ  ’’  2014  ء میں، 30 سال کے وقفے کے بعد، بھارت کو پارلیمنٹ میں سیاسی استحکام ایک پارٹی کی اکثریتی حکومت کی صورت میں ملا ‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  2014  ء میں وزیر اعظم نے من کی بات کی شکل میں لوگوں سے ذاتی رابطے میں اپنا تجربہ شروع کیا۔ اس تجربے کا ایک اور نتیجہ بھی نکلا، جس نے مشکلات کا شکار اس مواصلاتی  ذریعہ ’ ریڈیو ‘  کو مکمل طور پر فعال کیا ہے ۔

نائب صدر جمہوریہ نے ماہانہ نشریات کی مکمل طور پر غیر سیاسی ہونے کی تعریف کی اور 100 اقساط کی کامیابی کی ستائش کی۔ انہوں نے من کی بات کو ہماری تہذیبی اخلاقیات کا عکاس قرار دیا۔

افتتاحی تقریب کے بعد ہونے والے  اجلاسوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ناری شکتی کے لئے اب بہترین وقت ہے اور خواتین کامیابیوں کے  تمام میدانوں میں داخل ہو رہی ہیں ۔  اس حقیقت کی مثال ہماری صدرِ جمہوریہ  ہیں ، جو  ایک بہت ہی باصلاحیت قبائلی خاتون ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ثقافتی لحاظ سے ایک امیر ملک نے اپنی شراکت کو فراموش کر دیا تھا اور اس جذبے کو زندہ کرنے میں  ، وزیر اعظم کی من کی بات کے ذریعے کی گئی شراکت قابل ذکر ہے۔

جناب دھنکڑ نے 2047  ء میں آزادی کے 100 سال مکمل ہونے پر بھارت کے بارے میں بات کی اور کہا کہ ملک کیا ہوگا،  اس کی مضبوط بنیادیں من کی بات @ 100 نے رکھی ہیں ۔ انہوں نے اس پروگرام کو ملک میں منفی سوچ میں عمومی کمی اور ہمہ گیر مثبت جذبات میں اضافے کا باعث بھی قرار دیا ۔  انہوں نے مزید کہا کہ جب پہلے ملک امید کھو رہا تھا اور دنیا بھر میں ہماری شبیہہ  خراب ہو رہی تھی، اب ہم بھارت کو سب سے اوپر دیکھ رہے ہیں۔

’’ من کی بات نے بہت کم وقت میں مقامی کاریگروں، ہنر اور ہنر مندوں کو نمایاں کیا ہے۔ یہ ایک ایسے ملک میں تنوع کا گلدستہ ہے  ، جو ذات پات، مسلک اور مذہب کے اعتبار سے منقسم ہے  ، جو ہنر کو بروئے کار لانے سے قاصر ہے۔  جناب دھنکڑ نے کہا کہ یہ عوامی تحریک کا ایک محرک ہے  ، جس کی مثال جنتا کرفیو کے دوران دی گئی ہے، جو صرف وزیر اعظم کی طرف سے کارروائی کی کال تھی۔ یہ پروگرام ہمارے لوگوں کی امنگوں کو  جگاتا ہے، انہیں آگے دیکھنے کی ترغیب دیتا ہے ۔ ‘‘

مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ من کی بات ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے  موضوع کے عین مطابق ہے۔ یہ پروگرام بھارت کے عام لوگوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور اس پیغام رسانی کے لئے منتخب کردہ ذریعہ ریڈیو ہی ابلاغ عامہ کا اصل ذریعہ ہے۔

وزیر موصوف نے  106 معزز شخصیات کی موجودگی کو تسلیم کیا  ، جن کا تذکرہ من کی بات کے مختلف ایڈیشنوں کے دوران کیا گیا ہے اور مزید کہا کہ اب تک نشر ہونے والی  99  قسطوں میں  700 سے زیادہ لوگوں اور تنظیموں کی کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ جہاں حکومت نے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے کھیلو انڈیا کا آغاز کیا ہے، وہیں من کی بات نے  ، ان کی کامیابیوں کو ملک کے ہر گھر تک پہنچا کر ، ان کی حوصلہ افزائی کے لئے  قوت بڑھانے کا کام کیا ہے۔

من کی بات رویے کو متاثر کرنے کا ایک طریقہ کار بن گیا ہے، جیسا کہ آئی آئی ایم روہتک کے ایک حالیہ سروے سے سامنے آیا ہے۔ ایک مثال کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر  موصوف نے  بتایا کہ جب وزیر اعظم نے ایک جوڑے کی تعریف کی  ، جس نے ان کے انتقال کے بعد اپنی نوزائیدہ بیٹیوں کے اعضاء عطیہ کئے، تو اعضاء کے عطیہ کے پیغام کو ہر خاندان میں گرم جوشی سے   سنا گیا  ۔

جناب ٹھاکر نے حاضرین کو بتایا کہ جب وزیر اعظم بیرونی ممالک کا دورہ کرتے ہیں تو وہ اپنے ساتھ ملک کے سب سے چھوٹے خطوں سے تحائف لے کر جاتے ہیں اور انہیں میزبان ملک کے معززین کو پیش کرتے ہیں ۔  اس طرح بھارت کے کونے کونے سے شناخت اور علامتیں دنیا بھر میں پہچانی جاتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے بہت سے سروے پی ایم مودی کو عالمی رہنماؤں میں سب سے زیادہ پسندیدہ قرار دیتے ہیں ۔  یہ من کی بات کی مؤثر رسائی کا ثبوت ہے۔

ایپل کے سی ای او ٹم کک کے حالیہ دورہ بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر  موصوف نے کہا کہ آج دنیا عالمی مایوسی کے درمیان بھارت اور اس کی معیشت کو امید کی کرن کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

وزیر اعظم ،  بھارت کے لوگوں سے اپنے ریڈیو نشریات کے لئے معلومات طلب کرتے ہیں۔ وزیر  موصوف نے بتایا کہ من کی بات کی صرف پہلی 15 اقساط کے لئے 61 ہزار ان پٹ موصول ہوئے ہیں۔ 2017 ء میں مختلف زبانوں میں وزیر اعظم کے خطاب کے ترجمے کے ذریعے پروگرام کی رسائی میں توسیع دیکھی گئی۔

 وزارت اطلاعات و نشریات  کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا نے اپنے خیرمقدمی  خطاب میں کہا کہ سامعین میں موجود  106 کامیابیاں ،  سماجی تبدیلی کی طرف لے جانے والے کمیونٹی کی شرکت کے  وزیر اعظم کے ویژن کی عکاس ہیں۔ انہوں نے من کی بات کو لوگوں کو متاثر اور بااختیار بنا کر زبردست سماجی اثرات مرتب کرنے کا سہرا دیا۔ انہوں نے کہا کہ من کی بات آل انڈیا ریڈیو کی تاریخ کا سب سے مقبول پروگرام بن گیا ہے۔

اس موقع پر نائب صدر  جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ کی اہلیہ ڈاکٹر سدیش دھنکڑ اور پرسار بھارتی کے سی ای او  جناب گورو دویدی بھی موجود تھے۔

افتتاحی تقریب میں نائب صدر جمہوریہ کی دو کتابوں کا اجراء ہوا۔ پہلی، 'من کی بات @100' پر ایک کافی ٹیبل بک، جو 'من کی بات'  کے سفر پر روشنی ڈالتی ہے اور یہ کہ  اس پروگرام کے نتیجے میں وزیر اعظم اور شہریوں کے درمیان براہ راست رابطے میں ایک نئے دور کا آغاز کیسے ہوا ہے۔ پرسار بھارتی کے سابق سی ای او جناب  ایس ایس ویمپتی کی دوسری کتاب، 'کلیکٹیو اسپرٹ، کنکریٹ ایکشن'، دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے ساتھ پی ایم مودی کی جاری بات چیت کے دلچسپ پہلوؤں کو دستاویز کرتی ہے، جس میں سماجی، اقتصادی، ماحولیاتی، ثقافتی، صحت اور تندرستی  اور ہماری قوم کو درپیش فٹنس کے مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔

دن بھر کا اجلاس ناری شکتی، وراثت کا اٹھان ، جَن سمواد سے آتم نربھر بھارت  اور اہوان سے جن آندولن کے موضوع پر چار موضوعاتی اجلاسوں  پر مشتمل ہے  ، جس کے بعد ایک اختتامی اجلاس  ہوگا۔

ماہانہ ریڈیو نشریات  ‘ من کی بات  ’ کی 100ویں قسط 30 اپریل  ، 2023  ء کو نشر کی جائے گی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No. 4523



(Release ID: 1919999) Visitor Counter : 91